Tag: ogra

  • پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹراضافہ

    پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹراضافہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کردیا جس کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا، پیٹرول کے نرخ میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے بھیجی جانے والی سمری کو وزارتِ خزانہ نے مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جس کے بعد صرف  پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

    وزیر پیٹرولیم کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتں برقرار رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔

    قبل ازیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی گئی تھی جس کے مطابق  پیٹرول کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 78 روپے10 پیسے اور لائٹ ڈیزل 56روپے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز تھی۔

    اوگرا نے مٹی کے تیل میں ہوش ربا اضافے کی تجویز دی تھی، جس کے مطابق مٹی کاتیل پندرہ روپے مہنگا کرکے انسٹھ روپے فی لیٹر ہونا تھا تاہم وزارتِ خزانہ نے اوگرا سمری کو مسترد کرتے ہوئے صرف پیٹرول کے نرخ میں 2 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نہ حکومت،نہ وزیراعظم، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

    نہ حکومت،نہ وزیراعظم، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم اور کابینہ کی عدم موجودگی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا، وزارت پیٹرولیم شش وپنج کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فیصلہ کون کرے گا؟ نہ حکومت، نہ وزیراعظم، سمری کس کوبھیجیں، وزارتِ پٹرولیم مخمصے کا شکار ہیں ، ہرماہ کی طرح آج بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ردوبدل متوقع ہے۔

    اوگراکی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ردوبدل کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کردی گئی، وزیراعظم کی عدم موجودگی پروزارت قانون سے مشورہ طلب کرلیا گیا ہے۔

    اوگرا نے یکم اگست سے پیٹرول کی قیمت میں تین روپے سرسٹھ پیسے کی کمی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں پانچ روپے ستر پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں تیرہ روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش


    لائٹ ڈیزل کی قیمت10روپے1پیسے اضافے سے54روپے1پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کاحتمی فیصلہ وزیر اعظم کرتے ہیں تاہم نواز شریف کی نااہلی کے باعث امورِ حکومت بظاہر تعطل کا شکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزارت پیٹرولیم نے اس صورت حال میں وزارتِ قانون سے مشورہ طلب کیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش

    اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش

    اسلام آباد : اوگرا نے وزارت پیٹرولیم سے پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کردی ہے۔

    ارسال کی جانے والی سمری میں پٹرول کی قیمت 3روپے67پیسے کمی کے بعد67روپے63پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت74روپے83پیسے کرنے اور مٹی کے تیل کی قیمت13روپے اضافے سے57 روپے کرنے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت10روپے1پیسے اضافے سے54روپے1پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • سانحہ بہاولپور: ذمہ داران کو نتائج بھگتنا ہوں گے، لاہورہائیکورٹ

    سانحہ بہاولپور: ذمہ داران کو نتائج بھگتنا ہوں گے، لاہورہائیکورٹ

    لاہور: سانحہ احمد پور شرقیہ کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ جو بھی حادثے کاذمہ دار ہو گا اس کو نتائج بھگتنا ہوں گے اس معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سید منصورعلی شاہ نے احمد پور شرقیہ کیس کی سماعت کی۔ ایکسپلوسیو ڈیپارٹمنٹ، اوگرا اور ہائی وے پولیس کے افسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایکسپلوسیو ڈیپارٹمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ جس ٹینکر کو حادثہ پیش آیا اس کا لائسنس ختم ہو چکا ہے اور اسے ابھی تک اس کی تجدید بھی نہیں کی گئی ہے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس جرم پر پہلی بار پانچ سو اور دوسری بار دو ہزار جرمانہ ہوتا ہے جبکہ کمپنی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    عدالت نے اس بیان پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شوکاز نوٹس کے بعد کیا کارروائی ہوئی؟ اس طرح تو ہر بندہ بغیر لائسنس ٹینکر چلا کر پانچ سو جرمانہ دے کر جان چھڑاتا رہے گا۔ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ یہ شرمناک بات ہے کہ ایسے جرم پر معمولی جرمانہ رکھا گیا، کیا آئل کمپنی کو بھی محض پانچ سو روپے ہی جرمانہ ہوا، موٹر وے اتھارٹی اور نیشنل ہائی وے گاڑیوں کی فٹنس کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں کمپنی بتائے کہ تیل بھرنے سے قبل کنٹینر کو چیک کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟

    عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کہ حکومت نے کس قانون کے تحت جاں بحق افراد کو جو معاوضہ ادا کیا ہے کیا کابینہ سے منظوری لی گئی؟ عدالت نے استفسار کیا کہ انشورنس کمپنیاں کہاں ہیں اور آئل کمپنی نے متاثرین کے لیے کیا پالیسی اختیار کی۔


    مزید پڑھیں: سانحہ بہاولپور: جاں بحق افراد کی تعداد 214 ہوگئی


    اوگرا نمائندے نے بیان دیا کہ کمپنی کو جاں بحق افراد کو دس لاکھ اور زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے دینے کی ہدایت کی گئی مگراس پر عمل درآمد نہیں ہوا جس پر آئل کمپنی کے وکیل نے اس حوالے سے جواب داخل کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی۔ عدالت نے تمام فریقین سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتہ تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں: شیل آئل کمپنی سانحہ احمد پور شرقیہ کی ذمہ دار قرار


    یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں سانحہ احمد پور شرقیہ کا ذمہ دار شیل آئل کمپنی کو قرار دے دیا ہے۔ کمپنی کو شو کازنوٹس جاری کرکے اس پر 1 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا ہے۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ کمپنی کا آئل ٹینکرغیر معیاری تھا، ٹینکر نے اوگرا اور ایکسپلوسیو ڈیپارٹمنٹ کے قوانین پورے نہیں کیے۔

    اوگرا کے مطابق آئل ٹینکر کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جعلی تھا جبکہ ٹینکر تکنیکی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا تھا۔ 50 ہزار لیٹر تیل کی ترسیل کے لیے 5 ایکسل کا ٹینکر استعمال ہوتا ہے جبکہ حادثے کا شکار ٹینکر 4 ایکسل کا تھا۔

  • شیل آئل کمپنی سانحہ احمد پور شرقیہ کی ذمہ دار قرار

    شیل آئل کمپنی سانحہ احمد پور شرقیہ کی ذمہ دار قرار

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سانحہ احمد پور شرقیہ کا ذمہ دار شیل آئل کمپنی کو قرار دے دیا۔ کمپنی پر 1 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں شیل آئل کمپنی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ کمپنی کا آئل ٹینکر غیر معیاری تھا۔ ٹینکر نے اوگرا اور ایکسپلوسوز ڈپارٹمنٹ کے قوانین پورے نہیں کیے۔

    اوگرا کے مطابق آئل ٹینکر کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جعلی تھا جبکہ ٹینکر تکنیکی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا تھا۔ 50 ہزار لیٹر تیل کی ترسیل کے لیے 5 ایکسل کا ٹینکر استعمال ہوتا ہے جبکہ حادثے کا شکار ٹینکر 4 ایکسل کا تھا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ احمد پور شرقیہ، ڈی ایس پی سمیت 5 پولیس افسران معطل

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ بھی بر وقت حرکت میں نہیں آئی۔ ٹینکر سے تیل بہتا رہا مگر جائے حادثہ کو محفوظ نہیں بنایا گیا۔ مقامی آبادی تیل برتنوں میں بھرتی رہی۔

    اوگرا نے شیل کو ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ فی کس جبکہ زخمیوں کو 5 لاکھ فی کس دینے کا حکم دیا ہے۔

    اوگرا کے مطابق فیصلے پر فوری عمل نہ ہونے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عید الفطر سے ایک روز قبل 25 جون کو صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپورمیں احمد پور شرقیہ کے نزدیک قومی شاہراہ پر تیل لے جانے والا ٹرک الٹ گیا تھا۔

    ٹرک سے بڑی مقدار میں تیل بہنا شروع ہوگیا جس کے بعد قریبی آبادی موقع پر جمع ہوگئی اور تیل برتنوں میں بھر کر لے جانے لگی۔

    اسی دوران اچانک ٹینکر میں دھماکہ ہوا جس کے بعد وہاں تیل جمع کرتے سینکڑوں افراد لمحوں میں آگ کی زد میں آگئے۔ حادثے میں ٹرک ڈرائیور سمیت ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    ہلاکتوں میں اضافہ جاری

    سانحہ احمد پور شرقیہ کے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا عمل جاری ہے اور آج مزید 2 زخمی دم توڑنے کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 218 ہوگئی ہے۔

    حادثے میں جھلسنے والے مزید 38 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال میں فی الوقت 18، تحصیل ہیڈ کوراٹر احمد پور اور نشتر اسپتال ملتان میں 8، 8 جبکہ جناح اسپتال لاہور میں 4 زخمی زیر علاج ہیں۔

    سانحہ کے 22 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ بھی کیا جاچکا ہے۔ زخمیوں میں سے 12 کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کے مطابق حادثے کی 125 ناقابل شناخت لاشوں کی تصدیق کے لیے 132 ورثا کے نمونے ڈی این اے کے لیے لیے جا چکے ہیں۔ 93 جسد خاکی شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔


  • پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے تک کی کمی کا امکان

    پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے تک کی کمی کا امکان

    اسلام آباد : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی کی وجہ ملک میں پیٹرول کی قیمت میں تین روپے سے زائد کی کمی کا امکان ہے، قیمتوں کاحتمی فیصلہ کل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کردی ہے، جس کے مطابق ہائی اسپیڈڈیزل کی قیمت میں 2روپے 70پیسے فی لیٹر جبکہ پٹرول کی قیمت میں 3روپے 30 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

    مٹی کےتیل کی قیمت میں 11روپے فی لیٹر کی نمایاں کمی کی سفارش کی گئی ہے۔

    دوسرے جانب ایل ڈی او کی قیمت میں سات روپےاضافے کی تجویز ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ کل ہوگا جب کہ نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم جولائی سے ہوگا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پیٹرول کی قیمت میں2 روپے فی لیٹر اضافہ کی تجویز

    پیٹرول کی قیمت میں2 روپے فی لیٹر اضافہ کی تجویز

    اسلام آباد : حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیرہ روپے تک کے اضافے کی تیاری کرلی گئی ہے، جس میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف مہنگائی کاجن بوتل سے باہر تو دوسری جانب حکومت بھی عوام کی پریشانی میں اپنا حصہ ڈالنے کو تیار ہے، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کردی ہے، سمری میں مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 13 روپے فی لیٹر اضافے سفارش کی گئی ہے۔

    پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں 2 روپے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 75 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے بعد مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت ستاون روپے جبکہ پیٹرول پچھہتر اور ڈیزل چوراسی روپے فی لیٹر ہو جانے کا خدشہ ہے۔


    مزید پڑھیں : پندرہ روز کی پالیسی تبدیل، حکومت نے عوام پر پھر پیٹرول بم گرادیا


    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی قیمتوں کے مقابلے میں پاکستانی پیٹرولیم مصنوعات کی اڑتیس فیصد زائد قیمت ادا کررہے ہیں اوراس کی وجہ حکومتی ٹیکس ہے ، ہر ماہ پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس سے پچس ارب روپے اور دس ارب روپے پیٹرولیم لیوی کی مد میں حکومت کی جیب میں چلے جاتے ہیں، عوام نے رواں مالی سال ڈیزل پر انیس روپے انتالیس پیسے، پیٹرول پر دس روپے اکہتر پیسے ٹیکس ادا کیا ہے‌‌۔

    یاد رہے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق سمری وزارتِ خزانہ کو ارسال کی جاتی ہے جس میں حکومت سے قیمتیں بڑھانے ، کم کرنے یا پھر اُن کو برقرار رکھنے کی سفارش کی جاتی ہے، وفاقی وزیر خزانہ اوگرا سمری پر منظوری یا اُسے مسترد کرتے ہیں جس کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے

  • ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے مالی سال 16-2015 کی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے گزشتہ مالی سال کے لیے تیل و گیس انڈسٹری کی رپورٹ جاری کردی۔

    رپوٹ کے مطابق ملکی گیس کا سب سے زیادہ استعمال پاور سیکٹر کرتا ہے جو 44 فیصد ہے۔ گھریلو اور کھاد سیکٹر صرف 21 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیپرا اور اوگرا سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز وزارتوں کے ماتحت

    اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والی گیس 46 فیصد سندھ، جبکہ 42 فیصد پنجاب میں استعمال ہوئی۔

    اوگرا رپورٹ کے مطابق سوئی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سالوں میں اوسط 3 لاکھ کنکشن سالانہ فراہم کیے جبکہ ایل پی جی کی یومیہ سپلائی میں اضافہ ہوا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات ایک بارپھرمہنگی کرنے کی تیاری

    پیٹرولیم مصنوعات ایک بارپھرمہنگی کرنے کی تیاری

    اسلام آباد : اُوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات دو سے ساڑھے سترہ روپے فی لیٹرتک مہنگی کرنے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کردی ، پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے اور مٹی کا تیل ساڑھے سترہ روپے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی گئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام پر ایک اُور وار کرنے کی تیاری کرلی، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کردی ہے۔

    سمری میں ہائی اسپیڈ ڈیزل دو روپے اٹھارہ پیسے۔ پیٹرول تین روپے فی لیٹر اُور مٹی کےتیل کی قیمت ساڑھےسترہ روپے فی لیٹر تک بڑھانےکی تجویز دی گئی ہے۔

    لائیٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 10روپے94 پیسےفی لیٹر اضافےکی سفارش کی گئی ہے۔ وزارت پٹرولیم وزارت خزانہ سی مشاورت کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ آج منگل کو کریگی۔

    نئی قیمتوں کا اعلان وزیرخزانہ اسحاق ڈار کریں گے، جس کے بعد یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات نئی قیمتوں پر فروخت کی جائیں گی۔

  • اوگرا نے دو دن بعد گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    اوگرا نے دو دن بعد گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : آئل اینڈ گیس ریگولرٹی اتھارٹی نے عوام پر گیس بم گرانے کی تیاریاں کر لیں، اوگرا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کےزبانی احکامات پرگیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں روک سکتے، حکومت نے ایڈوائس نہ دی تو گیس کی قیمتوں میں اضافےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عوام پرگیس بم گرنے والا ہے دو دن بعد گیس مہنگی کر دی جائے گی۔ اوگرا حکام نے وزیراعظم، وزارت پٹرولیم اور وزارت خزانہ کو خط لکھ دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ایڈوائس نہ دی تو گیس کی قیمتوں میں اضافےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ6  اکتوبرکو ارسال کیا گیا تھا، اوگرا حکام کے مطابق وفاقی حکومت کو ایک ماہ پہلے بتا دیا تھا کہ اگر حکومت گیس مہنگی نہیں کرنا چاہتی تو عوام کو سبسڈی دے۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے آئندہ 6ماہ کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا

    کمپنیوں کی مالی ضرورت پوری کرنے کیلئے گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنا قانونی طور پر لازمی بن چکا ہے۔ اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ 15 نومبر سے گیس مہنگی کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : رواں سال گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا،شاہد خاقان عباسی

    مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے گیس مہنگی کرنا ناگزیر ہوچکا ہے قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنا قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔