Tag: ogra

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان

    پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد : یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں دو روپے 29 پیسے اضافہ کے ساتھ 66 روپے 56 پیسے ہوجائے گی، اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئندہ ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی ہے۔

    مذکورہ سمری میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں دو روپے 29 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل 6 روپے 75 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 40 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے اوگرا نے سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی۔

    منظوری کی صورت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ یکم نومبر سے نافذ العمل ہوگا۔ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں دو روپے 29 پیسے اضافہ کے ساتھ 66 روپے 56 پیسے ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سمری مسترد کردی تھی اور پیٹرول ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    گزشتہ ماہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت چونسٹھ روپے ستائیس پیسے کی سطح پر برقرار تھی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت تینتالیس روپے پچیس پیسے، لائٹ ڈیزل تینتالیس روپے چونتیس پیسے تھی۔

  • گیس کی قیمتوں میں36 فیصد اضافہ

    گیس کی قیمتوں میں36 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : اوگر نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ، گیس کی قیمتوں میں چھتیس فیصد کا اضافہ کیا جائے گا۔

    گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ایک بار پھر حکومت عوام سے اربوں روپے وصول کرے گی، اضافے سے حاصل ہونے والی زائد رقم گیس انفراسٹکچر سرچارج کی مد میں قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی، اوگرا نے سوئی نادرن کیلئے گیس کی قیمت ستاون روپے نواسی پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

    سوئی سدرن کے ٹیرف میں پینسٹھ روپے بارہ پیسے کی کمی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان کے صارفین حکومتی گیس فارمولے کے باعث اس کمی سے مستفید نہیں ہوسکے گے۔

    پاکستان میں گیس کی قیمتیں عالمی منڈی میں خام تیل سے جڑی ہوئی ہیں، عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود گیس کی قیمت میں اضافہ ناقابل فہم ہے۔

    اس اضافے سے ایس ایس جی سی کو پینتس ارب چالیس کروڑ روپے جبکہ ایس این جی پی ایل کو انتالیس ارب پچاس کروڑ روپے کا آپریٹنگ منافع ہوگا، اس کے علاوہ نئے کنیکشن کیلئے بھی نو ارب روپے عوام سے ہی وصول کئے جائیں گے ۔

  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

    حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ یپیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں جولائی میں بھی برقرار رہیں گی، حکومت نے چار تیل مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا اعلان کیا تاہم حکومت نے اُوگرا کی لائیٹ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی سفارش منظور کرلی ہے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے ایک عام آدمی کی روز مرہ کے معمولات زندگی متاثر نہیں ہوں گے، ‘کیونکہ ایک عام آدمی لائٹ ڈیزل کا استعمال نہیں کرتا’۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تھی جسے حکومت نے مسترد کردیا ہے اور آئندہ ماہ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 64.27 روپے ہی رہے گی۔

    وزیرخزانہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے پر حکومت 3ارب کا بوجھ برداشت کرے گی۔

    واضح رہے کہ اوگرا نے یکم جولائی سے پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 93 پیسے فی لیٹر، ہائی اوکٹین ساڑھے 3 روپے اور ڈیزل 3 روپے 75 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان

    یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان

    اسلام آباد: آئندہ ماہ سے پٹرولیم مصنوعات ساڑھےتین روپے فی لیٹر تک مہنگی کرنےکی تیاری کرلی گئی، اُوگرا نےحساب کتاب شروع کردیا۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ ماہ جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے تین روپے فی لیٹر اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے اثرات سامنے آنے والے ہیں، یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے تین روپے تک کے اضافے کا امکان ہے۔

    اوگرا ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے پٹرول1 روپے 75 پیسے اور لائٹ ڈیزل 3 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ ہائی اوکٹین کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    مٹی کا تیل ڈھائی روپے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل ڈھائی روپے بڑھنے کا امکان ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے امکانات کےپیش نظرترسیلی کمپنیوں نے ملک بھر میں سپلائی محدود کردی ہے جس سے پیٹرول کی قلت اور بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

     

  • اوگرا کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات اسٹاک کرنے کی ہدایت

    اوگرا کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات اسٹاک کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد : ملک میں سیلاب آیا تو پیٹرول اور ڈیزل کی قلت بھی ہوجائے گی۔ اوگرا نے سب کو آگاہ کردیا.

    تفصیلات کے مطابق سیلاب کے دوران ملک میں پٹرول وڈیزل کی قلت کا خدشے کے پیش نظر اوگرا نے پیشگی نوٹس جاری کردیا ہے۔

    اس حوالے سے تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو وارننگ جاری کردی گئی ہے، اوگرا کے نوٹس کے مطابق محکمہ موسمیات نے آئندہ دو ماہ کے دوران ملک میں  سیلاب کی پیش گوئی کی ہے، لہٰذا آئل مارکیٹنگ کمپنیوں میں سیلابی صورتحال سے پہلے پیٹرول وڈیزل کا وافراسٹاک یقینی بنایا جائے۔

    اوگرا نے نوٹس میں ہدایت کی ہے کہ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیاں 20 روز کیلئے پٹرولیم مصنوعات اسٹاک کریں، ساتھ  ہی خبردار بھی کردیا ہے کہ اگر سیلاب کے دوران پیٹرول و ڈیزل کی قلت پیدا ہوئی تومتعلقہ کمپنی کے خلاف سخت قانونی کارروائی  عمل میں لائی جائے گی۔

     

  • اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سمری ارسال کر دی

    اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سمری ارسال کر دی

    اسلام آباد: اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سمری وزارت پٹرولیم کو ارسال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سمری وزارت پٹرولیم کو ارسال کر دی گئی، اضافی جی ایس ٹی کے باعث پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔

    اوگرا نے یکم جون سے پٹرول کی قیمت میں پچیاسی پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے انتہر پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی ہے۔

    اوگرا کی جانب سے ہائی آکٹین کی قیمت میں دو روپے اٹھارہ پیسے فی لیٹر ، مٹی کے تیل کی قیمت میں چار روپےستاون پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے سینتالیس پیسے فی لیٹراضافے کی سفارش وزارت پٹرولیم کو ارسال کی گئی ہے ۔

    تاہم وزیراعظم سے مشاورت کے بعد حکومت حتمی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔

  • وزیراعظم کا پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل5روپے سستا کرنے کا اعلان

    وزیراعظم کا پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل5روپے سستا کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم نے پٹرول ، ڈیزل اور مٹی کے تیل میں پانچ روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کردیا۔

    حکومت نے ایک بار پھر اوگرا کی سمری مسترد کر دی، اوگرا نے عوام کو سات سے گیارہ روپے تک کی کمی کے سفارش کی تھی لیکن وفاقی حکومت نے صرف پانچ روپے کمی کی منطوری دی۔

    وزیر اعظم نے پیٹرول ، ڈیزل اور مٹی کی تیل سب کی قیمت میں پانچ پانچ روپے کمی کا اعلان کر دیا، پانچ روپے کمی کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت اکہتر روپے چھبیس پیسے،ڈیزل پچھیتر روپے اناسی پیسے ، جبکہ مٹی کا تیل تینتالیس روپے چورانوئے پیسے ہوگئی ہے۔،

    جنوری میں حکومت نے پیٹرول پر اکیس فیصد ، مٹی کے تیل پر بائیس فیصد جبکہ ڈیزل پر ا کیاون فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی اس کے علاوہ ہیں۔

  • سی این جی مالکان نے قیمتوں میں پانچ روپے کااضافہ کا اعلان کردیا

    سی این جی مالکان نے قیمتوں میں پانچ روپے کااضافہ کا اعلان کردیا

    کراچی : سی این جی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وزارت پیٹرولیم اور اوگرا نے دس دسمبرتک سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ منظور نہ کیا تو سی این جی مالکان از خود قیمتوں میں پانچ روپے کااضافہ کرلیں گے۔

    سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین شبیر سلیمان جی کا کہنا تھا کہ دس دن بعد سی این جی کی قیمتوں میں پانچ روپے اضافے کردیا جائے گا ۔

    شبیر سلیمان جی کا مزید کہنا تھا کہ ایف بی آر کی جانب سے لگائے جانے والے چار ارب کے ٹیکسوں میں سے ایک ارب روپے کی فوری ادائیگی کرنی ہے۔

    سی این جی مالکان کو شدید خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اگر قیمتوں کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں 2.64 روپے اضافہ کردیا گیا

    پیٹرول کی قیمت میں 2.64 روپے اضافہ کردیا گیا

    اسلام آباد : عالمی سطح پرتیل سستا ہونےکے باوجود حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، انتخابی گہماگہمی میں پیٹرول ڈھائی اور ڈیزل پونےدو روپےفی لیٹر مہنگاکردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نےعوام پر پیٹرول بم گرادیا، عوام کو عالمی سطح پر تیل سستا ہونےکا فائدہ دیا اور نہ ہی پیٹرولیم مصنوعات پر عائد بھاری ٹیکس میں کمی کرکےعوام کو ریلیف دیا گیا۔

    مٹی کےتیل،لائٹ ڈیزل اور ہائی اُوکٹین کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 5.28 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.34 روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی تاہم حکومت نے اس کے برعکس پیٹرول کی قیمت میں صرف 2.64 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 1.67 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےپریس کانفرنس میں عوام کےزخموں پر یہ کہہ کر نمک پاشی بھی کی کہ اُوگرا نےتو ہمیں پیٹرولیم مصنوعات زیادہ مہنگی کرنےکی تجویزدی تھی لیکن ہم نےتجویز نہ مان کرعوام پرکم بوجھ منتقل کیا۔

    وزیر خزانہ نےٹیکس ریٹرن جمع کرانےکی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا بھی اعلان کیا،اب ٹیکس گوشوارے تیس نومبرتک جمع کرائےجاسکیں گے۔

  • یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات 6روپے لیٹر مہنگی ہونے کا امکان

    یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات 6روپے لیٹر مہنگی ہونے کا امکان

    کراچی: عالمی منڈی میں خام تیل سستا ہونے کے باجود پیٹرولیم مصنوعات چھے روپے لیٹر تک مہنگی کئے جانے کا امکان ہے۔

    عالمی منڈی میں گذشتہ اٹھارہ روز میں خام تیل سات ڈالرسستا ہونے کے باوجود اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا ہے،جس کے مطابق پٹرول پانچ روپے پینتیس پیسے اورہائی آکٹین چھے روپے دس پیسے فی لیٹرمہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل دو روپے تینتالیس پیسے فی لیٹر مہنگا کئے جانے کا امکان ہے،جبکہ مٹی کا تیل تین روپے سترہ اور لائٹ ڈیزل تین روپے تریسٹھ پیسے فی لیٹر مہنگا کیاجاسکتا ہے۔