Tag: OIC Session

  • افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے، یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے پاکستان کو عزت اور کامیابی عطا فرمائی، وزیر اعظم کی قیادت میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سرخرو کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 20 وزرائے خارجہ اور 10 نائب وزرائے خارجہ کا شرکت کرنا بڑی کامیابی ہے، 437 وفود پاکستان میں منعقدہ اس تاریخی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام میں کامیاب ہوگئے، افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے۔ یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام بھوک اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں، افغانستان کو ادویات اور خوراک کی فوری ضرورت ہے۔ عوام کے نکتہ نظر سے امریکا کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دفتر خارجہ کے عملے نے محنت کر کے کانفرنس کو کامیاب بنایا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو اقوام عالم میں ہمیشہ سرخرو رکھے۔

  • او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے: امریکی نمائندہ خصوصی

    او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے: امریکی نمائندہ خصوصی

    واشنگٹن: افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے، امریکا او آئی سی کے کردار اور تعاون کو سراہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے۔

    تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ہیومینٹرین ٹرسٹ فنڈ کا قیام عمل میں آیا، اجلاس میں او آئی سی کے ایک خصوصی ایلچی کی نامزدگی بھی اہم ہے۔

    نمائندہ خصوصی نے مزید کہا کہ امریکا او آئی سی کے کردار اور تعاون کو سراہتا ہے۔

    یاد رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا سترہواں غیر معمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان نے انجام دیے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے۔

  • افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 41 سال بعد او آئی سی کا پاکستان میں اجلاس ہو رہا ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، افغانستان کا 70 فیصد بجٹ کا انحصار غیر ملکی امداد پر ہے، اگست میں حالات بدلے تو افغانستان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سنگین ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے، افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ افغانستان کی مدد کرے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا نے مطالبہ کیا افغان زمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو، عالمی برادری نے افغانستان کے لیے مدد 3 شرائط سے مشروط کردی، ہر ملک کی ثقافت مختلف ہوتی ہے، افغانستان کی ثقافت بھی مختلف ہے۔ ہم افغانستان میں عمومی سماجی رویوں کا احساس نہیں کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ افراتفری سے افغانستان میں دہشت گردی جنم لے سکتی ہے، پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، معیشت کو نقصان پہنچا۔ افغانستان میں عدم استحکام صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کو متاثر کرے گا۔ ہم جیسے غریب ممالک افغان مہاجرین کا بوجھ کیسے اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا، مغرب میں مسلمان اسلامو فوبیا کا نشانہ بن رہے ہیں۔ او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ اسلام کا مثبت تشخص دکھایا جائے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف اسکالرز کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ قابل افسوس ہے کہ اسکالرز اسلامو فوبیا پر جواب دینے میں ناکام ہیں۔

  • پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر معمولی اجلاس کے لیے پاکستان پر او آئی سی کا اعتماد خوش آئند ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نصف افغان آبادی خوراک کی کمی کا شکار ہے، افغانستان کی صورتحال کی ذمے دار بہت سی چیزیں ہیں، سنہ 1980 کے بعد پاکستان میں او آئی سی اجلاس پھر ہو رہا ہے۔ افغانستان میں جاری بحران پر او آئی سی افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری تمام مسائل سے بالاتر ہو کر افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھے، اگست کے بعد افغانستان کی صورتحال بدل گئی ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حقائق کو نظر انداز نہیں کر سکتے، افغانستان میں معاشی بحران کے باعث حالات ابتر ہیں، معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے بینکنگ نظام کو فعال کرنا ہوگا، مزید معاشی بحران افغانستان میں صورتحال خراب کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کی 3 کروڑ ڈالر کی امداد کی، اجلاس کے ذریعے افغان عوام کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم متحد اور ان کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعلیم اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور اقوام متحدہ پر منجمد اثاثوں کی بحالی پر زور دیا جائے، افغان عوام کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔

  • اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے: صدر آزاد کشمیر

    اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے: صدر آزاد کشمیر

    جدہ: صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ او آئی سی کی کشمیر پر قراردادوں کو مسترد کیا۔ اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے، او آئی سی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر عملدر آمد کو یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے جدہ میں آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ او آئی سی کی کشمیر پر قراردادوں کو مسترد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پلوامہ واقعے کے بعد جنگی جنون میں مبتلا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ وسیع ہے۔ گزشتہ چند دن میں 400 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا۔

    صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ پورے مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن جاری ہے، بندوق بردار بھارتی فوجی چن چن کر نوجوانوں کو شہید کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے، او آئی سی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر عملدر آمد کو یقینی بنائے۔

    یاد رہے کہ آج صبح بھارتی ایئر فورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، پاک فضائیہ کے بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں 3 سے 4 میل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آر نے بھارتی طیاروں کی جانب سے جلد بازی میں پھینکے گئے پے لوڈ کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان میں کہا کہ بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول کی حالیہ صورتحال پر اجلاس بلایا ہے۔