Tag: OIC

  • او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    جدہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیدر لینڈز کی حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی ممالک کی بین الاقوامی تنظیم نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی گستاخانہ حرکت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

    او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا ’ہم ڈچ پارلیمنٹ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔‘ تنظیم نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ڈچ حکومت کو اس مذموم حرکت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

    [bs-quote quote=”دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں: او آئی سی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    او آئی سی نے کہا کہ اس حرکت سے دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں، وزیر خارجہ پاکستان نے تنبیہہ کی ہے کہ نیدر لینڈز کے ایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے۔


    توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان بھی سینیٹ میں کہہ چکے ہیں کہ توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اقوامِ متحدہ میں اٹھائیں گے، وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش کریں گے، آزادیٔ اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے۔

  • سعودی عرب کی سربراہی میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری

    سعودی عرب کی سربراہی میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری

    ریاض: افغانستان میں طالبان کے حملوں اور حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے بعد پیدا ہونے والی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی تازہ صورت حال اور قیام امن کے موضوع پر سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا دو روزہ اجلاس سعودی عرب میں جاری ہے، جس میں خطے کے مستقبل سے متعلق لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہر مکہ میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم ممالک کے اہم رہنماؤں سمیت مذہبی مبلغین بھی شرکت کر رہے ہیں، اس دوران اس امر پر غور کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام کس طرح ممکن ہے۔


    فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب


    خیال رہے کہ او آئی سی ستاون رکنی مسلم ممالک کی تنظیم ہے، جس کا مرکزی دفتر جدہ میں قائم ہے، جبکہ طالبان نے اس اجتماع پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس اجلاس میں امریکیوں کے حق میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبد الطیف الشیخ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ مسلم ممالک کے ساتھ ہے، مسلم ممالک کو مختلف چیلنجز سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائے گے۔


    مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،او آئی سی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اتحاد کی بات کرتا ہے، ہم کسی بھی تفرقہ میں پڑے بغیر امن کی بات کرتے ہیں، سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کی جانب سے او آئی سی کا اجلاس منعقد کیا جانا خوش آئند ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    استنبول: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے فلسطین کی صورت حال سے متعلق غیر معمولی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق امریکا کی جانب سے یروشلم میں سفارت خانہ منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہیں، سفارت خانے کی منتقلی مسلم امہ کے خلاف اشتعال انگیزی اور دشمنی ہے، یہ منتقلی مجرمانہ اقدام اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی بھی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے فلسطینی ریاست کے دار الحکومت کی قانونی حیثیت تبدیل نہیں ہوسکتی، غزہ میں غیر مسلح فلسطینیوں کے احتجاج پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی افواج کی فلسطینیوں پر بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔


    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا غزہ میں قتل وغارت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ


    اعلامیے میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے جرائم سفارت خانہ منتقلی کے غیر قانونی پس منظر میں کیے، سانحہ غزہ کی تحقیقات کے لیے عالمی ماہرین کی آزاد کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، سلامتی کونسل، سیکریٹری جنرل اور دیگر اتھارٹیز کمیٹی تشکیل دیں۔

    اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی بربریت پر حقائق عالمی برادری کے سامنے لائے، اقوام متحدہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اپنا قانونی کردار ادا کرے اور عالمی برادری، سلامتی کونسل فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ذمہ داریاں پوری کرے، مسلم امہ فلسطین اور اس کے عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔


    استنبول : فلسطین کی تازہ صورتحال پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس


    او آئی سی کے اعلامیے میں مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدام کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، فلسطین کے معاملے کو تمام فورمز کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے اور سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی، انسانی حقوق کونسل تمام ممالک کو مدعو کریں، علاوہ ازیں ترک صدر کا امہ کے لیے انتہائی اہم معاملے پر اجلاس بلانے کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا غزہ میں قتل وغارت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا غزہ میں قتل وغارت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    استنبول: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں قتل وغارت کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، پاکستان ہمیشہ فلسطینی  عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکی کے شہر استنبول میں منعقد اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہیں، فلسطینیوں کے لیے مل کر اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ فلسطین میں جاری بربریت کا خاتمہ ہوسکے۔


    استنبول : فلسطین کی تازہ صورتحال پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس


    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مضبوط موقف دینے کی ضرورت ہے، سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین پر اپنی قراردادوں پر عمل کروائے، سلامتی کونسل عمل درآمد نہیں کرواسکتی تو جنرل اسمبلی میں حمایت حاصل کرنا ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں جمعے کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منایا گیا، دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی 70 سال سے بھارتی جبر کا شکار ہیں۔

    خیال رہے کہ غزہ کی موجودہ صورت حال پر غور کے لیے ترکی کی میزبانی میں او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس جاری ہے، رجب طیب اردگان کی زیر صدارت استنبول میں ہونے والے اہم اجلاس میں اٹھارہ ممالک کے سربراہان سمیت اڑتالیس اسلامی ملکوں کے نمائندے شریک ہیں، پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

    فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

    انقرہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی شہادت سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس رواں ماہ 18 مئی کو طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدررجب طیب اردگان کی جانب سے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس ترکی کے شہر استنبول میں رواں ماہ 18 مئی کو طلب کیا گیا ہے جس میں پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کے سربراہاں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    ترکی میں ہونے اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی حالیہ ہلاکتیں اور امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کیا جائے گا، دوسری جانب ترکی کے وزیرِ اعظم بن علی یلدرم نے پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو خصوصی شرکت کی دعوت دی ہے۔


    فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں روکے جانے کے لیے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے، شاہ سلمان


    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین میں احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 63 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں اسلامی ملکوں سمیت دیگر مملک کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔


    اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر


    علاوہ ازیں گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو ایک تعصب پرست ملک کے وزیر اعظم ہیں، نیتن یاہو کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم جو چاہے کر لیں لیکن اپنے ناپاک عزائم کو چھپا نہیں سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    ڈھاکہ: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بے گناہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون کی تنظیم کا 45 واں اجلاس بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہوا جہاں اسلامی ممالک کے سربراہان نے روہنگیا کے سنگین مسئلے کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے مسائل کے فوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق مسلم ممالک کی اس تنظیم کے بنگلہ دیش میں ہونے والے 2 روزہ اجلاس میں روہنگیا بحران کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    اجلاس کے بعد او آئی سی نے اپنے جاری کردہ بیان میں بین الاقوامی برادری سے اس بحران کو حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے، اعلامیے کے مطابق اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر یہ مسئلہ ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے گا، جس کے لیے بھرپور حکمت علمی پر غور کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    سلامتی کونسل کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش، روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے: خواجہ آصف

    بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے: خواجہ آصف

    استنبول: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بیت المقدس اسلام کا قبلہ اول ہے۔ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں جاری او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اسلام کا قبلہ اول ہے۔ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے جذبات مجروح ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی اقوام متحدہ قرارداد کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی فیصلے کی اقوام عالم مخالفت کر رہی ہیں۔ پاکستان بھی عالمی برادری کے جذبات کے ساتھ ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے امریکی فیصلے کی مذمت کی۔ فلسطینیوں کو بنیادی حقوق سےمحروم رکھا جاتا ہے۔ فلسطینیوں کے شہر، گھر اور دیہات مقبوضہ ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فیصلے کے خلاف متفقہ مضبوط رد عمل دینا چاہیئے۔ امریکا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یروشلم تنازع: او آئی سی کا اجلاس، وزیراعظم پاکستان ترکی پہنچ گئے

    یروشلم تنازع: او آئی سی کا اجلاس، وزیراعظم پاکستان ترکی پہنچ گئے

    استنبول: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اوآئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے ترکی پہنچ گئے‘ وزیراعلیٰ پنجاب اوروزیرخارجہ خواجہ آصف بھی اُن کےہمراہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت ماننے اور امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے حوالے سے او آئی سی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

    القدس کے معاملے پر او آئی سی کا خصوصی اجلاس ترک صدر نے طلب کیا جس میں تمام ہی اسلامی ممالک کے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے اور امریکی فیصلے کے بعد حکمتِ عملی کا جائزہ لیں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکی فیصلہ مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دے گا، ترک و روسی صدور کی پریس کانفرنس

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: یروشیلم تنازع: دنیا بھر میں مظاہرے، 4 فلسطینی شہید

     

  • اوآئی سی برمی مسلمانوں کی مدد کے لیے کردار ادا کرے: وزیراعظم خاقان عباسی

    اوآئی سی برمی مسلمانوں کی مدد کے لیے کردار ادا کرے: وزیراعظم خاقان عباسی

    نیویارک: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے برما کی صورتحال پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری برما کی حکومت کومظالم سے روکنے کے لیے دباؤڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنر اسمبلی ک میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں‘ اس موقع پر اسلامی معاشی تعاون کی تنظیم اوآئی سی کے روہنگیامسلمانوں کےلیے قائم کردہ رابطہ گروپ سےخطاب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ برمامیں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے‘ لاکھوں روہنگیامسلمانوں کوگھربارچھوڑنے پرمجبورکیاگیا۔

    برمی حکومت ایکشنلے ورنہ بدھا روہنگیا کی مدد کریں گے، دلائی لامہ*

    وزیراعظم نےکہا کہ برما میں متاثرین کےلئےامداد بھیجنے اوراقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت دی جائے‘ دریں اثناء عالمی برادری برمی حکومت پرمظالم روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روہنگیامسلمانوں کےلئےاوآئی سی کومرکزی کرداراداکرناچاہئے۔ انہوں پاکستان کی جانب سے اس سلسلے میں اوآئی سی سے بھرپورتعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    برما میں فسادات


    یاد رہے کہ برما کے صوبے ارکان میں گزشتہ ماہ کی پچیس تاریخ کو نسلی فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میں اب تک برما کے سرکاری اعداد وشمار کےمطابق چار سو جبکہ انسانی حقوق کے مبصر اداروں کے مطابق 1000 سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوچکے ہیں جبکہ3 لاکھ سے زائد بنگلہ دیش ہجرت کرگئے ہیں۔

    انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کا کہنا ہے کہ صورتحال تب مزید اندوہنا ک ہوئی ہے جب میانمار کی حکومت نے فسادات سے متاثرہ صوبےرخائن میں امدادی سرگرمیوں پر پابندی لگادی اور متاثرین تک کسی بھی قسم کی غذا اور ادویات کی ترسیل کو روک دیا گیا‘ جس کے سبب اموات میں اضافہ ہوا۔

    برما میں کوئی مسلمان ’اسلامی نام ‘ نہیں رکھ سکتا*

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے مطابق میانمار سے بنگلا دیش کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہوگئی ہے تاہم غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    اس ضمن میں اقوام متحدہ نے کمیپوں میں مقیم 3 لاکھ روہنگیا مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے 77 ملین ڈالر(7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) امداد کی اپیل کردی۔

    اقوام متحدہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کو روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 77 ملین ڈالر (58 پاؤنڈ) امدادی رقم کی ضرورت ہے جو کہ دو ہفتے کے دوران میانمار (برما) سے ہجرت کرکے بنگلہ دیشی سرحد پر کیمپوں میں مقیم ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسئلہ کشمیر ایجنڈے میں سرفہرست ہے: اسلامی تعاون تنظیم

    مسئلہ کشمیر ایجنڈے میں سرفہرست ہے: اسلامی تعاون تنظیم

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تنظیم برائے اسلامی تعاون (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد سے ملاقات کی۔ او آئی سی کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا اہم ترین رکن ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کرنے کا مطالبہ

    سیکریٹری او آئی سی نے کہا کہ شام کے مسئلے کا حل جنگ نہیں۔ پر امن اور سیاسی حل چاہتے ہیں۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سیکریٹری او آئی سی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی کے مؤقف پر شکریہ ادا کرتا ہے۔ امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔