Tag: #OICInPakistan

  • او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس، مصری وزیرخارجہ پاکستان پہنچ گئے

    او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس، مصری وزیرخارجہ پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے مہمانان گرامی کے پاکستان آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، 48 واں سربراہی اجلاس ’’اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری کی تعمیر‘‘ کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری اسلام آباد پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر علامہ طاہر اشرفی نےمعزز مہمان کا استقبال کیا۔

    اسلام آباد ایئر پورٹ پر مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری اور علامہ طاہر اشرفی نے میڈیا سے گفتگو کی، طاہراشرفی نے کہا کہ معزز مہمان او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئےتشریف لائے ،انہیں خوش آمدید کہتاہوں۔

    وزیرخارجہ مصر کا کہنا تھا کہ یہ دورہ خصوصی اہمیت کاحامل ہے اور دونوں ملکوں کے مضبوط تعلقات کا عکاس ہے، مصر او آئی سی اجلاس میں مسلم ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط اور تعاون کو فروغ دینے پر بات کرے گا۔

    رواں سال اجلاس کا موضوع "اتحاد،انصاف اور ترقی کیلئےشراکت داری کی تعمیر کے تحت”منعقد کیاجارہاہے، 57ملکوں کی تنظیم او آئی سی کے اس سےقبل47اجلاس ہوچکےہیں، پاکستان مسلم امہ کا اہم ترین ملک اور یواین میں مسلمان ممالک کی موثر آواز ہے۔

  • افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننےسے روکنا ہوگا، سیکریٹری جنرل او آئی سی

    افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننےسے روکنا ہوگا، سیکریٹری جنرل او آئی سی

    اسلام آباد: سیکریٹری جنرل او آئی سی نے عالمی دنیا پر واضح کیا ہے کہ ہمیں افغانستان کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانا ہوگا اور اسے پھر سے دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننےسے روکنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی کی وزرائےخارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے افتتاحی سیشن کے موقع پر سیکریٹری جنرل او آئی سی ابراہیم حسین طہٰ نے خطاب کیا۔

    ابراہیم حسین طہٰ نے کہا کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، او آئی سی ارکان افغانستان کو بحران سےنکالنےکےلیے مدد کریں تاکہ افغانستان میں امن اور ترقی کی راہ ہموار ہوسکے۔

    Image

    ابراہیم حسین طہٰ نے اپنے خطاب میں اس بات پر شدت سے زور دیا کہ افغانستان کو پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے سے روکناہوگا، اس کے لئے مسلم ممالک سمیت امریکا اوردیگر ممالک بھی اس اجلاس کو کامیاب بنانےمیں کردار ادا کریں۔

    سیکریٹری جنرل اوآئی سی کا کہنا تھا کہ او آئی سی پلیٹ فارم سے میں افغانستان میں امن واستحکام کےلیےبھرپور حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔Image

    ترک وزیر خارجہ کا خطاب

    ترک وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کی 60 فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے اور افغانستان کے بارے میں او آئی سی کی قرارداد پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے امداد پر پاکستان کے مشکور ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: “عالمی امن کےلیےدنیا کو افغانستان میں کردار ادا کرنا ہوگا

    اردن کے وزیر خارجہ

    اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اس وقت انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے اور افغان عوام خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔ افغان عوام کی سلامتی کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ نائیجر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور افغان عوام کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔

  • "عالمی امن کےلیےدنیا کو افغانستان میں کردار ادا کرنا ہوگا”

    "عالمی امن کےلیےدنیا کو افغانستان میں کردار ادا کرنا ہوگا”

    اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی دنیا کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں معاشی بحران صورتحال مزید خراب کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی کی وزرائےخارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ اجلاس کا مقصد افغان عوام کی مدد کرنا ہے، دو دہائیوں سے افغان عوام مشکلات کا شکار ہیں، عالمی امن کےلیےدنیا کو افغانستان میں کردار ادا کرناہوگا۔

    سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں خواتین اور بچوں سمیت افغان عوام مشکلات کا شکار ہیں، عالمی برادری کوافغانستان میں معاشی بحران کومزیدخراب ہونےسےبچاناہوگا، افغان مسئلےپر عالمی برادری کو تعاون کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس شروع، اسلام آباد مرکز نگاہ

    وزرائےخارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیرخارجہ نے بتایا کہ سعودی عرب نےایک ارب ریال افغان عوام کی مددکے لیے مختص کیے جبکہ سعودی عرب افغانستان میں انسانی بحران سےبچنے کے لیےامداد بھیج رہا ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اوآئی سی اجلاس کےانعقاد پرپاکستان کومبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نےکم ترین وقت میں اجلاس کاانعقاد یقینی بنایا، اس کے علاوہ خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت پر او آئی سی سیکریٹری جنرل اور مندوبین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان انجام دے رہا ہے۔

  • او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس شروع، اسلام آباد مرکز نگاہ

    او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس شروع، اسلام آباد مرکز نگاہ

    اسلام آباد: افغانستان کی صورتحال پر اسلامک ممالک کی پاکستان میں اہم بیٹھک، اکتالیس سال بعد پوری مسلم امہ اسلام آباد میں جمع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوآئی سی کی وزرائےخارجہ کونسل کا سترہواں غیرمعمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں شروع ہوگیا ہے، اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان انجام دے رہا ہے۔

    پوری دنیا کی نظریں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس پر مرکوز ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی اجلاس میں شریک ہیں اور افتتاحی سیشن سے خطاب کرینگے، جس میں وہ مسلم امہ اور پاکستان کا اہم پیغام عالمی برادری اور اقوام عالم کےسامنے پیش کریں گے۔

    اوآئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں 70 وفود شریک ہیں، جس میں مختلف اسلامی ممالک کے 20 وزرائے خارجہ اور 10 نائب وزرا شریک ہیں اس کے علاوہ غیر رکن ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندوں بھی شریک ہیں۔

    افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی اجلاس میں شریک ہیں، اس کے علاوہ سعودی عرب، ترکی، ایران ،ملائشیا، انڈونیشیا، بوسنیا، آذربائیجان، بنگلا دیش، قازقستان، ترکمانستان کےوزرائے خارجہ سمیت فلسطین،اردن،صومالیہ،گمبیا، سیرالیونی اورگبون کےوزرائےخارجہ بھی شریک ہیں۔

    اس کے علاوہ امریکی نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل ملک چین، امریکا،برطانیہ، روس اورفرانس کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

    او آئی سی اجلاس کیلئے وفاقی دارالحکومت کوبرقی قمقمقوں سے سجایا گیا، شاہراہیں برقی قمقموں سے جگمگا اٹھیں جبکہ شہر اقتدار میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت پانچ ہزار سے زائد مستعد اہلکاروں کو ڈیوٹیوں پر تعینات کیا گیا ہے۔