Tag: Oil Production

  • ملک میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے اچھی خبر

    ملک میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے خام تیل ذخائر کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے کنر 12 اور 6 آئل فیلڈ سے تیل کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کیا ہے، دونوں آئل فیلڈز سے تقریباً یومیہ 1160 بیرل اضافی خام تیل ملے گا۔

    کمپنی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کنر12 حیدر آباد میں پمپ کو تبدیل کرنے سے پروڈکشن میں اضافہ ہوا ہے، اور اب کنر 12 کنویں سے 1060 کی بجائے یومیہ 1820 بیرل خام تیل ملے گا۔

    جیٹ پمپ کی جگہ الیکٹریکل پمپ لگائے جانے سے پیداوار میں یومیہ 760 بیرل خام تیل کا اضافہ ہوا ہے۔

    ریکوڈک سرمایہ کاری، سعودی کمپنی کی جانب سے بڑی خبر

    اسی طرح کنر 6 حیدر آباد کنویں سے یومیہ 400 بیرل خام تیل اضافی مل سکے گا، کنر آئل فیلڈ 6 میں خام تیل کے کنوئیں کو پانی کی زیادہ مقدار کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا، جسے دوبارہ آرٹیفیشل لفٹ سسٹم کے ذریعے بحال کر دیا گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ان دونوں آئل فیلڈ کے 100 فی صد حصص کمپنی کے پاس ہیں۔

  • اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اوپیک پلس ممالک نے تیل کی موجودہ پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ جی سیون ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی13 رکنی تنظیم اوپیک روس سمیت 10 دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ مشاورت کی ہے جس میں اکتوبر میں پیداوار میں 20لاکھ بیرل یومیہ کمی کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔

    امریکا نے اوپیک پلس گروپ اور اس کے ایک اہم ملک سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے باوجود روس کا ساتھ دے رہے ہیں۔

    گزشتہ روز جی سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر اتفاق کیا، جو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل پر یورپی یونین کی پابندی کے ساتھ نافذ العمل ہوجائے گا۔

    یہ اقدام یورپی یونین کو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل کو روک دے گا جو روس سے بلاک کی تیل کی درآمدات کا دو تہائی حصہ ہے اور ماسکو کو اربوں یورو سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

    اوپیک پلس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ مارکیٹ کو چین کی سست معیشت کے اثرات کا اندازہ کرنے اور دوسری وجہ روسی تیل کی رسد پر جی سیون گروپ کی جانب سے پابندی ہے۔

    اوپیک پلس نے یہ دلیل پیش کی ہے کہ اس نے کمزور معاشی آؤٹ لک کی وجہ سے پیداوارمیں کمی کی ہے اوراعلیٰ شرح سود کی وجہ سے اکتوبر کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مارکیٹ کی قیاس آرائیوں کو تقویت ملی ہے کہ گروپ دوبارہ پیداوار میں کمی کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل جی سیون ممالک اورآسٹریلیا نے روسی سمندری تیل کی قیمت میں 60 ڈالرفی بیرل کی حد پراتفاق کیا تھا تاکہ صدر ولادیمیرپوتین کو آمدن سے محروم رکھا جاسکے جبکہ روسی تیل کی عالمی منڈیوں میں ترسیل کو جاری رکھا جاسکے۔

    دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ وہ اس حد سے کم پر اپنا تیل فروخت ہی نہیں کرے گا اور اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس کا جواب کیسے دیا جائے۔

  • تیل کی پیداوار : سعودی عرب نے دنیا کو حیران کردیا

    تیل کی پیداوار : سعودی عرب نے دنیا کو حیران کردیا

    مشترکہ ڈیٹا انشیٹو (جودی) نے بتایا ہے کہ اپریل2022 کے دوران سعودی عرب کی تیل برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ دو برس کے دوران پہلی مرتبہ مملکت نے7.382 ملین بیرل تیل یومیہ کی بنیاد پر برآمد کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مملکت نے اپریل میں تیل برآمدات میں دو فیصد کا اضافہ کیا۔ مارچ میں روزانہ 7.235ملین بیرل تیل برآمد کیا جارہا تھا۔

    سعودی عرب نے جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ تیل برآمد کرنے والا ملک ہے اپریل میں تیل پیداوار بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

    مملکت نے اپریل میں 10.441 ملین بیرل تیل روزانہ کی بنیاد پر نکالا جبکہ مارچ میں روزانہ 10.300 ملین بیرل تیل نکالا جارہا تھا۔

    سعودی وزیرتوانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سعودی عرب روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے جارہا ہے۔

    روزانہ ایک ملین بیرل سے زیادہ پیداواری صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ 2026 کے آخر یا 2027 کے شروع تک روزانہ کی بنیاد پر 13 ملین بیرل سے زیادہ تیل نکالے جانے لگے گا۔

  • تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    ماسکو: روس ستمبر میں دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا اور اس حوالے سے امریکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق قومی شماریات کی سروس کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 میں روس امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ماسکو نے جولائی میں 10.45 ملین بیرل یومیہ تیل کی پیداوار کی جبکہ اسی عرصے میں امریکا کی طرف سے یومیہ 11.31 ملین بیرل تیل پیدا کیا گیا۔

    اگست میں روس کی پیداوار کم ہو کر 10.4 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا میں 11.14 ملین بیرل یومیہ پیدا ہوئی۔ ستمبر میں روس کی پیداوار بڑھ کر 10.73 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا کی پیداوار 10.72 ملین بیرل یومیہ تک گر گئی۔

    روس نے جنوری سے ستمبر 2021 میں کل 387.8 ملین ٹن تیل پیدا کیا جو کہ سالانہ لحاظ سے 0.1 فیصد زیادہ ہے۔

    ستمبر کی پیداوار سال بہ سال 8.1 فیصد بڑھ کر 44.1 ملین ٹن تک پہنچ گئی، جنوری ۔ ستمبر میں روسی تیل کی برآمدات 5.8 فیصد کم ہو کر 171.4 ملین ٹن رہ گئیں، ملک کی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 44.2 فیصد رہا۔

  • دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب نے دنیا بھر کی تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے یومیہ تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے فروری اور مارچ کے دوران جذبہ خیر سگالی کے طور یومیہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے نیک نیتی کے اظہار کے طور پر کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر توانائی نے اوپیک پلس اجلاس کو بتایا کہ مملکت فروری اور مارچ میں رضا کارانہ طور پر یومیہ ایک ملین بیرل کی کمی کرے گا، یہ کمی اس اتفاق رائے کے علاوہ ہے جس پر اتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم مارکیٹ اور انڈسٹری کو سپورٹ کریں گے۔ ہم اس انڈسٹری کے سرپرست ہیں، آج ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ کوئی چھوٹا سمجھوتہ نہیں ہے۔

    اوپیک پلس میں شامل ممالک نے روس اور قازقستان کو فروری اور مارچ کے دوران تیل پیداوار میں یومیہ 75 ہزار بیرل اضافے کی اجازت دی ہے۔

    اوپیک پلس گروپ نے طے کیا ہے کہ وزرائے پٹرولیم کا آئندہ اجلاس 3 فروری کو محدود پیمانے پر ہوگا جبکہ وسیع البنیاد اجلاس 4 مارچ 2021 کو منعقد کیا جائے گا۔ اوپیک پلس میں شامل ممالک نے کوٹے کی پابندی نہ کرنے والے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ 15 جنوری تک تلافی اسکیمیں پیش کریں۔

    اوپیک پلس معاہدے کے تحت روس کو تیل پیداوار میں یومیہ 65 ہزار بیرل اور قازقستان کو 10 ہزار بیرل پیداوار بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے، دونوں ممالک کو یہ اجازت فروری اور مارچ کے لیے دی گئی ہے۔

    اوپیک کے رکن 13 ممالک اور روس کے زیر قیادت 10 اتحادی ممالک پر مشتمل اوپیک پلس گروپ نے تیل منڈی میں بے یقینی کی صورتحال کے پیش نظر درمیانہ حل طے کرنے کی مہم چلائی تھی۔

    بعض ممالک موجودہ پیداواری کوٹے کی پابندی پر زور دے رہے تھے جبکہ دیگر یومیہ 5 لاکھ بیرل اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

  • سعودی حکومت کا "تیل کی پیداوار” سے متعلق اہم اعلان

    سعودی حکومت کا "تیل کی پیداوار” سے متعلق اہم اعلان

    ریاض : سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ مقررہ حد سے زیادہ تیل کی پیداوار اوپیک کی پہچان تباہ کردے گی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کا اشارہ تیل پیداوار میں کمی کے اوپیک پلس معاہدے میں شامل ان ملکوں کی طرف تھا جو معاہدے کی خلاف ورزی کرکے مقررہ کوٹے سے زیادہ تیل نکال رہے ہیں۔

    سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ جن ملکوں نے مقررہ حد سے زیادہ تیل نکالا ہے انہیں سال رواں کے اختتام سے قبل ہی تلافی کرنا ہوگی اور مکمل پابندی ہی مشترکہ کاوشوں کی کلید ثابت ہوگی۔

    سعودی وزیر توانائی نے جمعرات کو ان خیالات کا اظہار اوپیک پلس کے آن لائن اجلاس میں کیا جو عالمی تیل منڈی میں صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کیا گیا

    آر ٹی کے مطابق روسی وزیر توانائی نے کہا کہ ہمیں کورونا وائرس کے اثرات پر غور کرنا ہوگا، روسی وزیرتوانائی نے تیل پیداوار میں کمی کے معاہدے کی مکمل پابندی کو ناگزیر قرار دیا، البتہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اوپیک پلس معاہدے کی پابندی کا گراف خاصا اونچا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمت پر تنازع ہوا۔ سعودی عرب چاہتا تھا کہ روس تیل کی پیداوار میں کمی کرے تاکہ تیل کی گرتی قیمتوں کو سنبھالا جا سکے لیکن روس پیداوار کم کرنے پر راضی نہیں تھا۔

    روس کے اس رویے سے تنگ آ کر سعودی عرب نے بھی تیل کی قیمتوں میں کمی کر کے پیداوار بڑھانے اور فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سعودی عرب نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے دنیا کے تمام کاروبار تعطل کا شکار تھے۔

  • سعودی عرب کا تیل کی پیداوار سے متعلق اہم فیصلہ

    سعودی عرب کا تیل کی پیداوار سے متعلق اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب اور عراق کے وزرائے پٹرولیم نے اوپیک پلس معاہدے کی مکمل پابندی کے عزم کا اعادہ کیا ہے، جس سے منڈی میں استحکام اور توازن  پیدا ہوگا۔

    عراق اور نائجیریا کے وزرائے پٹرولیم نے سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور اطمینان دلایا ہے کہ عراق اور نائجیریا اوپیک پلس معاہدے کی سو فیصد پابندی کریں گے۔

    الشرق الاوسط کے مطابق عراقی وزیر احسان اسماعیل اور نائجیریا کے وزیر ٹیم بیری سیلفا نے ٹیلیفونک رابطے کرکے تیل منڈی کے تازہ حالات، پٹرول کی عالمی طلب میں بہتری پر تبادلہ خیال کیا ہے، تینوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اوپیک پلس معاہدے کی مکمل پابندی کریں گے۔

    شہزادہ عبدالعزیز نے جو تیل نگرانی کے لیے قائم مشترکہ وزارتی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں کہا کہ عالمی تیل منڈی میں توازن کی جلد بحالی کے لیے اوپیک پلس معاہدے میں شامل تمام ممالک کو پیداواری کوٹے میں کمی کی مکمل پابندی کرنا ہوگی۔

    سعودی وزیر پٹرولیم نے اوپیک پلس معاہدے کے حوالے سے عراق کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عراق نے جون میں معاہدے کی نوے فیصد تک پابندی کی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراق اپنے وعدے کی پابندی جاری رکھے گا اور معاہدے کا سو فیصد احترام کرے گا۔

    عراق اور نائجیریا کے وزرائے پٹرولیم نے علیحدہ بیانات میں کہا کہ اوپیک پلس معاہدے کی سو فیصد پابندی کا اہتمام کریں گے۔ مئی اور جون کے درمیان تیل کی زائد پیداوار کی تلافی جولائی، اگست اور ستمبر کے مہینوں میں کردیں گے۔

    تینوں وزرا نے مزید کہا کہ اوپیک پلس معاہدے میں شامل ممالک کی جانب سے تیل پیداوار میں کمی کی پابندی کی کوشش عالمی تیل منڈی کے مفاد میں ہے، اس سے منڈی میں استحکام آئے گا اور توازن جلد پیدا ہوگا۔

  • کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی

    کویت سٹی: کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی شروع کردی، کویتی وزیر پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت نے اوپیک پلس کے تاریخی معاہدے کے مطابق یومیہ تیل کی پیداوار میں 2.24 ملین بیرل کی کمی شروع کردی ہے۔

    ایک کویتی عہدیدار کے مطابق کویت نے تیل کی پیداوار میں کمی کا آغاز اوپیک پلس معاہدے پر عملدر آمد یکم مئی سے ایک ہفتے قبل ہی شروع کردیا ہے۔

    کویتی عہدیدار کے مطابق کویت آئل کمپنی نے برقان آئل فیلڈ کے کئی کنویں بند کردیے ہیں اور اصلاح و مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کویتی وزیر پیٹرولیم خالد الفاضل نے ان غیر ملکی اخباری رپورٹوں کی تردید کی تھی جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کویت پر تیل پیداوار میں کمی جلد از جلد شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    غیر ملکی اخبارات کے مطابق کویت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ یکم مئی سے قبل ہی تیل پیداوار سے متعلق اوپیک پلس کے معاہدے پر عمل درآمد فوراً شروع کردے۔

    الفاضل نے کہا کہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کویت کا ریاستی اختیار ہے، کویت اوپیک پلس اور اوپیک کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مشترکہ جدوجہد کے حق میں ہے۔

  • امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کا تیل کی فروخت جاری رکھنے کا عزم

    امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کا تیل کی فروخت جاری رکھنے کا عزم

    تہران: امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں اور دباؤ کے باوجود ایران نے تیل کی فروخت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر معاشی پابندیاں عائد کردی ہیں تاہم ایرانی حکام نے خام تیل کی فروخت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے تیل کی صنعت سے وابستہ ماہرین سے ملاقات کی اور امریکی پابندیوں کے بعد جنم لینے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمد کو ہدف بنا کر اُن کے ملک پر پابندیوں کا نفاذ چاہتا ہے، ایسی امریکی کوششوں کے باوجود ایرانی خام تیل کی پروڈکشن اور بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت جاری رکھی جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کی محاذ آرائی اور مزاحمت میں تیل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے، ہر مشکل حالات کا سامنے کریں گے۔

    امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ ایران کی معاشی صورت حال ان دنوں شدید بحران کا شکار ہے، گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب ایرانی حکام نے ہر صورت حال کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔