Tag: oil

  • سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو تیل فراہمی جولائی سے شروع ہوگی

    سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو تیل فراہمی جولائی سے شروع ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے تیل فراہمی جولائی سے شروع ہوگی، تیل کی مجموعی لاگت 9.9 ارب ڈالر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سفارت خانے نے اپنے ایک اعلامیہ میں کہا ہے کہ پاکستان مؤخر ادائیگی پرماہانہ 275 ملین ڈالرکا تیل حاصل کرے گا.

    سفارت خانے کے اعلامیہ کے مطابق جولائی میں پاکستان کو تیل کی فراہمی شروع ہوگی، تیل کی فراہمی کا سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا. 

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ اکتوبرمیں پاکستان کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کیا تھا، پاکستان کو دیا جانے والا معاشی پیکج 3 ارب ڈالر کا  تھا۔

    سعودی سفارت خانہ کے مطابق پیکج سے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں مدد ملے گی، پاکستان اور سعودی عرب میں 20 ارب ڈالر مالیت کے معاہدےہوئے تھے.

    وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات

    سفارت خانہ کے مطابق امداد سعودی قیادت کی طرف سے پاکستانی معیشت کی سپورٹ کے لیے ہے، یہ مدد پاکستان اور سعودی عرب میں گہرےتعلقات کی عکاس ہے.

    تجزیہ کاروں کے مطابق اس عمل سے پاکستانی معیشت میں بہتر آئے اور روپے کی قدر مستحکم ہوگی۔

    خیال رہے کہ یکم جون کو شہر مکہ میں وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات ہوئی تھی۔

    وزیراعظم پاکستان نے مؤخر ادائیگیوں پر پاکستان کو تیل کی فراہمی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کے برادرانہ اقدام سے پاکستانی معیشت بہترہوئی۔

  • تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امارات کے مقابل چار تیل بردار جہازوں پر حملے کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ موقف ہونے والے بند کمرے کے اجلاس میں سامنے آیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ سلامتی کونسل نے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    اس سلسلے میں کویت کی جانب سے تیار کیے جانے والے پریس ریلیز کو متفقہ طور پر جاری کیا گیا۔ بیان میں سلامتی کونسل نے تیل بردار جہازوں پر حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں تیل کی عالمی رسد اور بین الاقوامی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

    اس موقع پر اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر جوناتھن کوہین جنہوں نے یہ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، انہوں نے کونسل کے سامنے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بحری جہازوں پر حملوں کے حوالے سے ان کی تحقیقات جاری ہیں۔

    کوہین کے مطابق ابتدائی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں کا ذمے دار ایران ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی بارودی سرنگیں اس نوعیت کی ہیں جو ایران میں تیار ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایرانی کشتی کا نہ پھٹنے والی بارودی سرنگ کی واپسی کے لیے ایک بحری جہاز کی طرف جانا بھی اہم شواہد میں سے ہے۔

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    علاوہ ازیں سلامتی کونسل نے امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے علاج کے واسطے بات چیت کا مطالبہ کیا اور خلیج میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ تمام فریقوں پر لازم ہے کہ وہ اس عسکری تصادم سے پیچھے ہٹ جائیں جس کے واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔

    عالمی برادری کا یہ مشترکہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔ نئی پابندیوں میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای اور آٹھ دیگر قائدین کو لپیٹ میں لیا گیا ہے۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے علاحدہ طور پر جارحیت کم کرنے، بات چیت کرنے اور بین الاقوامی قوانین کے مکمل احترام کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن /ریاض : امریکی صدر اور سعودی ولی عہد نے ایران کی معاندانہ سرگرمیوں اور تدارک کےلئے اقدامات ، عالمی بحری تجارت کو محفوظ بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے کی تازہ ترین صورتحال، ایران کی معاندانہ سرگرمیوں اور ان کے تدارک کےلئے اقدامات کےساتھ عالمی بحری تجارت کو محفوظ بنانے کےلئے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونیوالے ٹیلیفونک رابطے میں تیل کی پیداوار کو مستحکم رکھنے، دوطرفہ تعلقات کو فروغ اور سعودی اور امریکی اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی ہے ۔

    وائٹ ہاؤس نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ایرانی دھمکیوں پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان مشرق وسطیٰ میں امن واستحکام کےلئے سعودی عرب کی مساعی، عالمی تیل مارکیٹ کے استحکام پر بھی بات چیت کی گئی۔

  • سعودی عرب تین سال تک پاکستان کو سالانہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالرکا تیل ادھار دے گا

    سعودی عرب تین سال تک پاکستان کو سالانہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالرکا تیل ادھار دے گا

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ سعودی عرب تین سال تک پاکستان کو3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل ادھاردے گا.

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی معیشت کو اہم سہارا مل گیا، سعودی عرب تین سال تک پاکستان کو ہر سال تین ارب بیس کروڑ ڈالرکاتیل ادھاردےگا۔ ساتھ ہی مزید تین سال کےلیے پٹرولیم مصنوعات کی ادائیگیاں موخر کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=” مزید تین سال کےلیے پٹرولیم مصنوعات کی ادائیگیاں موخر کرنے کا اعلان کر دیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”مشیر خزانہ حفیظ شیخ”][/bs-quote]

    معاہدے سے متعلق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اپنے ٹویٹ میں مطلع کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یکم جولائی2019 سے ادھار تیل دینا شروع کرے گا.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کےعوام کی حمایت پر سعودی ولی عہد کا شکرگزارہوں، اس سے پاکستان کی ادئیگیوں کے توازن کی پوزیشن بہترہوگی، سعودی عرب یکم جولائی 2019 سے ہرماہ 275 ملین ڈالر کا تیل ادھاردے گا.

    مزید پڑھیں: مشیر خزانہ سے تاجروں کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مشیر خزانہ حفیط شیخ‌ کا کہنا تھا کہ یکم جولائی 2019 سے سعودی عرب موخر ادائیگی بحال کررہا ہے، موخر ادائیگیاں پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں ہوں گی.

  • نائجر: آئل ٹینکر میں دھماکا، 58 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    نائجر: آئل ٹینکر میں دھماکا، 58 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    نائیمے: مغربی افریقی ملک نائجر میں آئل ٹینکر میں دھماکے سے 58 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نائجر میں آئل ٹینکر میں دھماکے بعد ٹینکر ہولناک آتشزدگی کے لیپٹ میں آگیا، حادثے میں اٹھاون افراد جھلس کر ہلاک جبکہ سینتیس زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا یہ ہولناک حادثہ دارلحکومت نائیمے ائیرپورٹ کہ قریب اس وقت پیش آیا جب تیزرفتار آئل ٹینکر ڈرائیور سے بے قابو ہوکر الٹ گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق حادثے کہ بعد آئل ٹینکر میں آگ لگنے کہ بعد زوردار دھماکہ ہوا، حکام نے حادثے میں اٹھاون افراد کے ہلاک اور سینتس افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

    حادثے کے بعد ریسکیو عملے نے زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا جہاں ملکی صدر مہامدودو نے زخمیوں نے عیادت کی اور ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

    نائجر کے وزیرداخہ مزوم کا کہنا ہے کہ ٹرک الٹنے کے بعد اطراف میں موٹر سائیکل سوار افراد جمع ہوگئے جسے ابتدائی طور پر آتشزدگی کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل جولائی 2012 میں جنوبی نائجیریا میں آئل ٹینکر الٹنے سے سو کے قریب افراد مارے گئے تھے، جبکہ درجنوں زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت مستحکم ہوگئی

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت مستحکم ہوگئی

    ریاض: عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت میں جزوی مندی کا سلسلہ رہا تاہم اب معیشت مستحکم ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی نان آئل اکانومی میں بہتری کے آثار نمایاں طور پر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

    خبررساں ایجنسی کے مطابق کارکردگی کی بہتری کے حوالے سے ابتدائی اشاریے یہ بات بتا رہے ہیں کہ 2014 کی دوسری شش ماہی کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت کو درپیش مندی کا سلسلہ بتدریج اختتام پذیر ہو چکا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ سعودی عرب دنیا بھر میں تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، تاہم ایسے وقت میں جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان معیشت کی مکمل تشکیل نو کے لیے کوشاں ہیں، نان آئل اکانومی کو مملکت میں ملازمتوں کی فراہمی کے لیے مرکزی محرک شمار کیا جا رہا ہے۔

    اس وقت مملکت میں بے روز گاری کا تناسب گزشتہ دس برسوں میں بلند ترین سطح کے قریب ہے جس سے مملکت کو درپیش چیلنج کی دشواری کا اندازہ ہوتا ہے۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں شدید مندی کے باعث جب سعودی معیشت کو نقصان پہنچا تو مسلسل 13 ماہ تک نجی کمپنیوں کے بینک قرضوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    حوثی باغیوں کے حملے سے سعودی تیل کی برآمد معطل

    بعد ازاں اپریل 2018 سے ان قرضوں میں نمو اور بہتری دیکھنے میں آئی، خدیجہ حقی کے مطابق گزشتہ دو سہ ماہیوں کے دوران کنسٹرکشن، صنعت، تیل اور گیس کے سیکٹروں میں قرضوں کی فراہمی کی سطح کافی بلند ہوئی۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں، امریکی صدر کا اوپیک سے مطالبہ

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں، امریکی صدر کا اوپیک سے مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خام تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے مطالبہ کیا ہے وہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے اوپیک پر زور دیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے پر غور کرے اور قیمتوں کی کمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی خریداری کرنے والے ممالک پر امریکی پابندیوں کی دھمکی کے بعد تیل کی قیمتیں مزید بڑھی ہیں۔

    مذکورہ پابندی کے بعد سعودی حکام نے امریکا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ تیل کی عالمی منڈی میں استحکام رہے گا، پابندیوں کی صورت میں ایران کا مشرقی وسطیٰ میں اثرورسوخ کم ہوجائے گا۔

    صدر ٹرمپ کے مطابق امریکی اتحادی ممالک جیسے کہ سعودی عرب ہے، وہ خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کریں گے تاکہ عالمی منڈیوں میں استحکام رہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ نے یہ الزام لگایا کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے، امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنیٰ دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔

    ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    بعد ازاں ماہرین نے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

  • ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    تہران : امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جتنی ضرورت ہوگی وہ اتنا تیل برآمد کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ کو ایرانی تیل کی خریداری پر پابندیاں لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ہمیں جتنی ضرورت ہوگی اور جتنا چاہیں گے اتنا تیل برآمد کر سکتے ہیں۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔

    امریکہ نے یہ الزام لگایا کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے، امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنیٰ دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔

    ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

  • ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    واشنگٹن /تہران : امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی، یورپی یونین نے امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیدیا

    بین الاقوامی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چھ ماہ کی بلند سطح پر پہنچیں۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنا دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے امریکی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔

    خبررساں ادارے اے پی کے مطابق ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے۔ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلے کو یورپی یونین پہلے ہی تنقید کا نشانہ بناچکا ہے، یورپین کمیشن کے ترجمان ماجا کوسیجانسیک نے امریکی فیصلے کو افسوسناک قرار دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ایران کے ساتھ کیے جوہری معاہدے کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    آن لائن تجارت کے ادارے آنڈا کے سینئر اینالسٹ کریگ ارلیم نے خبررساں ادارے اے پی کو بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ایرانی تیل خریداروں پر پابندی کے اعلان سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔

    ایک اعلی امریکی عہدیدار نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صدر ٹرمپ پر اعتماد ہیں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تیل کی منڈی میں رسد کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں گے۔

    اس سے قبل سعودی وزیر توانائی خالد الفالیح نے کہا تھا کہ ان کا ملک تیل پیدا کرنے والے دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گا تاکہ ‘عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب و رسد کا توازن یقینی بنایا جا سکے۔

  • اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کو 551 ملین ڈالر کا قرضہ دے گا

    اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کو 551 ملین ڈالر کا قرضہ دے گا

    اسلام آباد: اسلامی ترقیاتی بینک خام تیل اور ایل این جی کی خریداری کے لئے پاکستان کو551 ملین ڈالر  کا قرضہ دے گا۔ قرضہ ملنے سے پاکستان کے مسلسل دباؤ کا شکار زرمبادلہ ذخائر میں بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کیلئے 551 ملین ڈالر کے قرضے کی منظوری دے دی، یہ قرضہ پاکستان کو ایل این جی اورخام تیل کی درآمدات کیلئےدیاگیاہے۔

    پاکستان کو یہ قرضہ ایک سال میں استعمال کرنا ہوگا، قرضہ ملنے سے پاکستان کے مسلسل دباؤ کا شکار زرمبادلہ ذخائر میں بہتری آئے گئی، قرضہ انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈفنانس کارپوریشن فراہم کرےگی جوکہ اسلامی بینک کا ذیلی ادارہ ہے۔

    پی ایس او، پاک ارب ریفائنری اور پاکستان ایل ای جی لیمیٹیڈ یہ قرضہ استعمال کرسکےگی ، اس کے علاوہ پاکستان عالمی بینک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی پروجیکٹ فنانسنگ کیلئے بھی پر امید ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو3 سال میں 22 ارب ڈالر ملنےکی توقع

    خیال رہے پاکستان کو3سال میں22ارب ڈالرملنےکی توقع ہے ، آئی ایم ایف پروگرام ملنے کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک بھی پاکستان کوقرضہ فراہم کرےگا۔

    عالمی بینک کی جانب سے آئندہ تین سال میں ساڑھے سات ارب ڈالر جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی فنانسنگ چھ ارب ڈالرتک ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف پروگرام ملنےکے بعددونوں اداروں سےرقم ملناشروع ہوجائےگی، تینوں اداروں کیجانب سے ملنے والی رقم ملکی زرمبادلہ ذخائر میں بہتری لانے کاباعث بنے گی۔

    یاد رہے مارچ میں چین کی جانب سے پاکستان کو دو ارب دس کروڑ ڈالر موصول ہوئے تھے ، جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر17ارب81 کروڑ ڈالر ہوگئے تھے۔