Tag: okara

  • قتل کی سفاکانہ واردات : مقتول کی لاش کو باندھ کر گھسیٹا گیا

    قتل کی سفاکانہ واردات : مقتول کی لاش کو باندھ کر گھسیٹا گیا

    اوکاڑہ میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں ماموں نے بھانجے کو بے دردی کے قتل کیا اور اس کی لاش پورے علاقے میں گھسیٹ کر پھرتا رہا۔

    اس حوالے سے پولیس نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اوکاڑہ کے علاقے ڈوگراں کھجور والا میں زمین کے تنازع پر ماموں نے بھانجے کو قتل کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان نوجوان کو قتل کرنے کے بعد اس لاش کو مبینہ طور پر موٹر سائیکل سے باندھ کر پورے علاقے میں گھماتے رہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مقتول کی لاش کو موٹر سائیکل کے ساتھ باندھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، ذرائع کے مطابق اوکاڑہ پولیس ملزمان کی گرفتاری میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

    اوکاڑہ میں تھانہ حجرہ کی حدود میں وراثتی زمین کےتنازع پر ہونے والے قتل کے واقعے کا ڈی پی او نے نوٹس لے لیا۔

    اےآر وائی نیوز کی خبر نشر ہونے کے بعد پر ڈی پی او نے متعلقہ افسران کو فوری ایکشن کی ہدایت کرتے ہوئے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا۔

    پولیس حکام کے مطابق عبدالرزاق اور اس کے ماموں میں وراثتی زمین کے تنازعہ پر جھگڑا تھا، ماموں جاوید نے اپنے دیگر ساتھیوں سے مل کر فائرنگ کرکے اپنے بھانجے کو قتل کردیا۔

    واردات کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • اوکاڑہ میں‌ کار سوار فیملی سے لوٹ مار، پولیس اہلکار کے قریب سے گزرنے کی فوٹیج

    اوکاڑہ میں‌ کار سوار فیملی سے لوٹ مار، پولیس اہلکار کے قریب سے گزرنے کی فوٹیج

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں‌ ایک کار سوار فیملی سے لوٹ مار کی واردات کی گئی، واردات کے وقت کار کے قریب سے پولیس اہلکار بھی قریب سے گزر گیا تھا لیکن انھوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں تھانہ اے ڈویژن کی حدود میں گزشتہ روز ایک کار سوار فیملی سے لوٹ مار کی گئی، ایک فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں واردات کے وقت پولیس اہل کار کو بھی موٹر سائیکل پر پاس سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد ڈی پی او نے واقعے کا نوٹس لے لیا، ترجمان پولیس نے کہا کہ ملزمان کو جلد سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا جائے گا۔

    ترجمان نے کہا کہ جائے واردات کے قریب سے گزرنے والے اہل کار کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی ہوگی، پولیس اہل کار نے لوٹ مار کے وقت ڈاکوؤں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا تھا۔

  • شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ، نوعمر طالب علم جاں بحق

    شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ، نوعمر طالب علم جاں بحق

    اوکاڑہ : شادی کی خوشی میں کی جانے والی ہوائی فائرنگ سے نوعمر طالب علم جاں بحق ہوگیا، خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی گاؤں میں رسم حنا کی تقریب میں کی جانے والی ہوائی فائرنگ سے آٹھویں جماعت کا طالب علم سمیت دو افراد گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔

    دونوں زخمیوں کو طبی امداد کیلئے اسپتال روانہ کیا جہاں آٹھویں جماعت کا طالب علم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا، پولیس نے قتل کے الزام میں فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا، مذکورہ ملزم دولہا کا دوست بتایا جارہا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے دیگردوستوں کے ساتھ مل کر فائرنگ کی تھی جس دوران ایک گولی لڑکے کو جالگی جس سے اس نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

    جاں بحق طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا، جسے بعد ازاں مقامی قبرستان مین سپردخاک کردیا گیا ہے جبکہ واقعے کا دوسرا زخمی لاہور کے مقامی اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ناظم آباد میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے دو نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ہوائی فائرنگ کی تھی جس میں پسٹل اور کلاشنکوف کا آزادانہ استعمال کیا گیا تھا۔

  • اوکاڑہ: رات گئے مسافر وین، ٹرک اور ٹریکٹر ٹرالی میں خوفناک تصادم

    اوکاڑہ: رات گئے مسافر وین، ٹرک اور ٹریکٹر ٹرالی میں خوفناک تصادم

    اوکاڑہ: رات گئے اوکاڑہ میں مسافر وین، ٹرک اور ٹریکٹر ٹرالی میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں فیصل آباد روڈ ینگ پور کے قریب رات گئے ٹریفک حادثے میں خاتون سمیت 4 افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے، جب کہ 4 مسافر زخمی ہوئے۔

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرک اسپتال اوکاڑہ منتقل کیا گیا، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی۔

    پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت صدی احمد، شہزاد اور شہادت کے ناموں سے ہوئی، جب کہ اس حادثے میں ایک خاتون شازیہ بھی جاں بحق ہوئیں۔

    پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد تمام لاشوں کو ان کے ورثا کے حوالے کر دیا ہے، جاں بحق ہونے والے افراد گوگیرہ کے رہائشی تھے۔

  • مستقبل میں زیر زمین پانی کی دستیابی: اوکاڑہ میں سائنسی تحقیق کا آغاز

    لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں زیر زمین پانی کے استعمال اور مستقبل میں اس کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے سائنسی تحقیق کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ پاکستان نے ضلع اوکاڑہ میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا مقصد پانی کے موجودہ استعمال اور مستقبل میں اس کی یقینی دستیابی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔

    ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ماہر ماحولیات ڈاکٹر محسن حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے، اس سے نمٹنے کے لیے برطانیہ کی مالی معاونت سے ہمارا ادارہ آبی قوانین اور پالیسیوں کے بہتر عمل درآمد کو یقینی بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فی الحال ضلع اوکاڑہ مں زیر زمین آبی ذخائر اور مستقبل میں اس کی یقینی دستیابی کے لیے مختلف سائنسی تحقیقات اور تجربات کا آغاز کیا گیا ہے، ان تجربات کی روشنی میں پورے پنجاب میں آبی پالیسیوں کے بہتر درآمد میں مدد ملے گی۔

    ماحول اور جینڈر اسپیشلسٹ کنول وقار کا کہنا تھا کہ آبی معامات میں خواتین، نوجوانوں اور معاشرے کے محروم طبقات کی شمولیت بے ضروری ہے۔

    ورکشاپ میں مختلف آبی چیلنجز اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • اوکاڑہ میں بچی کا لرزہ خیز قتل، سفاک والدین قاتل نکلے

    اوکاڑہ میں بچی کا لرزہ خیز قتل، سفاک والدین قاتل نکلے

    اوکاڑہ : چند روز پہلے گھریلو رنجش پر ایک کمسن بچی کو قتل کردیا گیا تھا، تفتیش کے بعد قاتل کوئی اور نہیں اسی بدنصیب مقتولہ کے والدین نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے علاقہ بصیر پورہ میں چند روز قبل قتل ہونے والی ذہنی معذور کمسن بچی کے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا، والدین نے خود اپنی بیٹی کو جان سے مار  ڈالا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقتولہ بچی کے سفاک والدین نے ہی اپنی معصوم بیٹی کو قتل کیا، بچی کو والد اور والدہ نے ہی قتل کرکے پھینکا تھا۔

    اوکاڑہ پولیس کے مطابق بچی کے والدین پر شک ہونے پر ان کو شامل تفتیش کیا گیا، تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ دونوں میاں بیوی اپنی بچی کے قتل کاالزام بھائی بھابھی پر ڈالنا چاہتے تھے، ملزمان نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا باقاعدہ اعتراف کرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال مئی میں اوکاڑہ میں ہی گھریلو تنازعہ پر6 ماہ کی بچی ماں کے ہاتھوں قتل ہوگئی تھی، بچی کی والدہ نے غصے میں آکر 6 ماہ کی معصوم بچی کو زمین پر پٹخ دیا تھا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بچی کی لاش ملنے کے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کی تھی، ملزمان نے اعتراف جرم کرکے عدالت  سیکشن164  کے بیان بھی درج کروا دیئے۔

  • محبت کے جھانسے میں آکر اغواء ہونے والے نوجوان کے ساتھ کیا ہوا؟

    محبت کے جھانسے میں آکر اغواء ہونے والے نوجوان کے ساتھ کیا ہوا؟

    اوکاڑہ : ٹیلیفون پر محبت کے جال میں پھنسا کر لڑکی نے نوجوان کو اغواء کرادیا، مغوی نوجوان 15لاکھ روپے تاوان دے کر دوماہ بعد گھر واپس پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نوجوان لڑکوں کو لڑکیوں کے ذریعے ورغلا کر تاوان کیلئے اغوا کرنے والے گروہ نے اوکاڑہ کے مغوی نوجوان کے اہل خانہ سے 15 لاکھ روپے وصول کرکے چھوڑ دیا۔

    اوکاڑہ کے محلہ احمد آباد سے دو ماہ قبل اغوا ہونے والا نوجوان 15لاکھ روپے تاوان کے عوض رہا کردیا گیا، متاثرہ نوجوان نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی نے ٹیلیفون کے ذریعے محبت کا جھانسہ دے کر بلا کر اغوا کرایا۔

    نوجوان کے اہل خانہ نے بتایا کہ 2ماہ تک قید میں رہنے کے بعد15لاکھ روپے تاوان کے بدلے چھوڑا گیا ہے، اغوا کاروں کی جانب سے بازیابی کیلئے50لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا تھا۔

    متاثرہ نوجوان نے دعویٰ کیا کہ ملزمان کے پاس میرے علاوہ 50سے زائد لوگ حبس بےجا میں تھے، اہل خانہ نے بتایا کہ واقعے کیخلاف مقامی پولیس نے مقدمہ بھی درج نہیں کیا تھا، مغوی نوجوان نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ واقعے کا نوٹس لیں۔

  • اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون سے زیادتی

    اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون سے زیادتی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، دونوں خاندانوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے تھانہ صدر کے علاقے میں 52 سالہ ذہنی معذور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ملزم نے گھر میں گھس کر اسلحے کے زور پر زیادتی کی، عزیز و اقارب نے موقع پر پہنچ کر زیادتی کرنے والے ملزم کو پکڑا۔

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ملزم کے عزیز و اقارب ڈنڈے اور کلہاڑیاں لے کر اسے چھڑوانے آئے، انہوں نے متاثرہ خاتون کے بھائی اور بہن پر بہیمانہ تشدد کیا اور ملزم کو چھڑا کر موقع سے فرار ہو گئے۔

    پولیس نے واقعے کے خلاف تھانہ صدر میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

  • کرغزستان سے واپسی پر میڈیکل طالب علم پر 5 لاکھ رشوت کے بعد ڈکیتی کا جعلی مقدمہ بھی درج

    کرغزستان سے واپسی پر میڈیکل طالب علم پر 5 لاکھ رشوت کے بعد ڈکیتی کا جعلی مقدمہ بھی درج

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ایک پولیس افسر نے کرغزستان سے واپس آنے والے میڈیکل طالب علم پر 50 لاکھ روپے رشوت وصولی کے بعد ڈکیتی کا جعلی مقدمہ بھی درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ پولیس کے سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک کیس سامنے آیا ہے، جس میں پولیس گردی کی انتہا کی گئی۔

    پولیس افسران نے میڈیکل پارٹ تھرڈ کے طالب علم کو دوست سمیت ڈکیتی کے جھوٹے مقدمے میں نامزد کر کے چالان کر دیا، طالب علم عفیفہ ابوبکر اپنے دوست حذیفہ کے ہمراہ فیصل آباد سے کار کے ذریعے واپس آ ر ہا تھا کہ سب انسپکٹر حامد رشید اور اے ایس آئی محمد عطا نے دیگر اہل کاروں کے ہمراہ گرفتار کر لیا۔

    پولیس افسران کی جانب سے دونوں نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دے کر 5 لاکھ روپے رشوت وصول کی گئی، اور اس کے بعد ڈکیتی کے مقدمے میں بھی ملوث کر دیا۔

    نامعلوم افراد کے خلاف 7 جون کو تھانے میں درج ہونے والی ڈکیتی کے مقدمے کے وقت میڈیکل کا طالب علم عفیفہ ابوبکر کرغزستان میں یونیورسٹی میں موجود تھا۔

    پولیس سب انسپکٹر کی جانب سے پیسوں کی ڈیل اور نوجوان کے پاکستان سے باہر ہونے کی تفصیلات بھی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں، 7 جون کو درج ہونے والی ڈکیتی کے مقدمے میں نامزد میڈیکل کا اسٹوڈنٹ 22 جون کو پاکستان واپس آیا۔

    مقدمے کے اندراج کے وقت نوجوان عفیفہ ابوبکر بیرون ملک یونیورسٹی میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہا تھا، متاثرہ دونوں نوجوانوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی مقدمے سے متعلق سب انسپکٹر کی مبینہ آڈیو بھی منظرعام پر آ چکی ہے، سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم اپنے بیٹے کے موبائل اکاؤنٹ میں منگوائی تھی۔

  • اوکاڑہ: سابقہ بیوی اور سسرالیوں کا قاتل گرفتار

    اوکاڑہ: سابقہ بیوی اور سسرالیوں کا قاتل گرفتار

    اوکاڑہ: گزشتہ روز سابقہ بیوی اور ساسں سمیت 5 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں شادمان کالونی کی حدود میں ملزم رفیق نے خاندانی رنجش پر سابقہ بیوی اور سسرالیوں پر فائرنگ کر کے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کو زندگی سے محروم کر دیا تھا، ملزم نے آج اسلحہ سمیت پولیس کو گرفتاری  دے دی۔

    پولیس نے مرکزی ملزم رفیق اور 2 نامعلوم ملزمان کے خلاف دوسرا مقدمہ درج کر دیا، ملزم رفیق کے خلاف گزشتہ روز فیملی کورٹ سے کیس ڈگری ہوا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ رفیق نے گزشتہ روز سابقہ بیوی، سالے اور ساس پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق جب کہ 3 زخمی ہو گئے تھے۔

    یہ واقعہ اوکاڑہ شادمان کالونی کی حدود میں پیش آیا تھا، شادمان کالونی اوکاڑہ کا رہائشی عاشق علی اپنے بیٹے سلمان اپنی بہن زبیدہ کے ہمراہ ضلع کچہری سے موٹر سائیکل پر سوار آ رہے تھے، جب وہ منڈی روڈ مرغا مارکیٹ کے قریب پہنچے تو ملزم محمد رفیق نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

    اوکاڑہ میں شوہر کی فائرنگ، بیوی اور سسرالیوں سمیت 5 افراد قتل

    فائرنگ کے نتیجے میں عاشق اور اس کا بیٹا موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جب کہ زبیدہ بی بی اور ایک راگیر شدید زخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زبیدہ بی بی کو تشویش ناک حالت کے پیش نظر اوکاڑہ سے ساہیوال منتقل کیا گیا، جہاں پر وہ دم توڑ گئی۔

    اس سے آدھا گھنٹہ قبل محمد رفیق نے محلہ لطیف آباد میں اپنی سابقہ بیوی فرزانہ اور سالے کاشف کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ ملزم نے اپنی سابقہ بیوی اور سسرالیوں کی طرف سے فیملی عدالت میں کیس دائر کیے جانے کی رنجش پر فائرنگ کی تھی، واردات کے بعد قاتل اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گیا تھا۔

    قتل ہونے والوں میں ملزم کی سابقہ بیوی فرزانہ، سالہ کاشف، ماموں، کزن اور ساس شامل ہیں، پولیس تھانہ اے ڈویژن نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا۔

    آئی جی پنجاب نے پانچ افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے رپورٹ طلب کی تھی، ڈی پی او اوکاڑہ حسن اقبال نے قاتل کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم تشکیل دی، جس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے، شہر میں پانچ افراد کے قتل کے واقعے پر سوگ کی فضا طاری ہو گئی تھی۔