Tag: okara

  • اوکاڑہ: زیادتی کے بعد قتل کی جانے والے ننھی حلیمہ کا قاتل گرفتار

    اوکاڑہ: زیادتی کے بعد قتل کی جانے والے ننھی حلیمہ کا قاتل گرفتار

    اوکاڑہ: کم سن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ صفت ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اوکاڑہ میں دو روز قبل کم سن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، دلخراش واقعے کے بعد بچی کے والد کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    آج پریس کانفرنس میں ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار نے بتایا کہ کم سن بچی حلیمہ بی بی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے علی نامی ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ملزم علی کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا تو دوران تفتیش ملزم نے اعتراف جرم کرلیا۔

    یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد میں 5 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی گئی ہے، اور ٹھوس شواہد کے ساتھ ملزم کو عدالت میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

    گذشتہ ماہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ایسا ہی دلخراش واقعہ رونما ہوا تھا جہاں پانچ سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے تھے۔

  • اوکاڑہ: بگڑے رئیس زادوں نے محنت کش کی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

    اوکاڑہ: بگڑے رئیس زادوں نے محنت کش کی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے ایک نواحی گاؤں 33 فور ایل میں محنت کش باقر کی 17 سالہ بیٹی آمنہ بی بی کو بگڑے رئیس زادوں نے گن پوائنٹ پر اغوا کے بعد 3 روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اوکاڑہ کے شاہبھور پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک محنت کش باقر کی جوان بیٹی کو مقامی بگڑے رئیس زادوں نے اغوا کر کے زندگی برباد کر دی۔

    ملزمان نے لڑکی کو تین دن تک زیادتی کا نشانہ بنایا، اور پھر چھوڑ دیا، تاہم اس کے بعد لڑکی کے والد کو بلیک میل کر کے رقم بھی وصول کرتے رہے، معلوم ہوا کہ ملزمان نے لڑکی کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بھی بنا لی تھیں، جن کے ذریعے غریب گھرانے کو بلیک میل کیا جاتا رہا۔

    محنت کش باقر نے پولیس کو بتایا کہ ان سے ایک لاکھ روپے لیے جا چکے ہیں اور مزید 4 لاکھ روپوں کا تقاضا کیا جا رہا ہے، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا، تاہم واقعے میں ملوث با اثر ملزمان کے دباؤ پر اعلیٰ افسران کی جانب سے تفتیش کو تبدیل کر دیا گیا۔

    متاثرہ لڑکی کی والدہ نے ایک ویڈیو میں الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کو منظور اور رضوان نے گن پوائنٹ پر اس وقت اغوا کیا جب وہ انھیں کھیتوں میں کھانا پہنچانے آ رہی تھی۔

    متاثرہ خاندان نے انصاف کے لیے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس کیس کا ایک اور افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ بلیک میلنگ کے پیسے نہ دے پانے پر ملزمان نے لڑکی کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر لڑکی کے شوہر کو دکھا دیں، جس پر لڑکی کو شادی کے روز ہی طلاق ہو گئی۔ ملزمان نے لڑکی کے والد سے کہا تھا کہ وہ پانچ لاکھ روپے دے دے تو وہ ویڈیوز اور تصاویر ڈیلیٹ کر دیں گے۔

  • اوکاڑہ پولیس کو نومولود بچوں کی لاشیں پھینکنے والے ملزمان کی تلاش

    اوکاڑہ پولیس کو نومولود بچوں کی لاشیں پھینکنے والے ملزمان کی تلاش

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں پولیس کو نومولود بچوں کی لاشیں پھینکنے والے ملزمان کی تلاش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں سے تیسری نومولود بچے کی لاش ملی ہے، پولیس نے لاشیں پھینکنے والے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔

    نومولود بچے کی تیسری لاش پل گھارا اٹاری روڈ حجرہ شاہ مقیم سے ملی ہے، اس سے قبل محلہ صدیق نگر کے گھر کی چھت سے بھی ایک نومولود بچی کی لاش ملی تھی۔

    گزشتہ روز محلّہ پیر اسلام کے ایک خالی پلاٹ سے بھی ایک نومولود بچے کی لاش ملی تھی۔

    یاد رہے کہ مارچ 2019 میں اوکاڑہ کے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال دیپالپور میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا تھا، نامعلوم ظالم والدین اپنی نومولود بچی کو اسپتال کے فلیش میں پھینک کر فرار ہو گئے تھے، اور نومولود بچی فلیش میں مردہ حالت میں پائی گئی تھی۔

    اوکاڑہ : نویں کلاس کی طالبہ اغوا : چھ ملزمان کی اجتماعی زیادتی

    واضح رہے کہ اکتوبر کے آخر میں اوکاڑہ کے ایک نواحی علاقے میں نویں کلاس کی طالبہ کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، مغویہ کو 6 ملزمان کئی روز تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم ریحان نے 6 ساتھیوں سمیت گن پوائنٹ پر طالبہ کو اغوا کیا تھا، سفاک اور بااثر ملزمان نے اسے اپنی ہوس کا نشانہ بھی بنایا، 13 سالہ طالبہ موقع پا کر بھاگ کر گھر آ گئی، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

  • بچہ پارک کے جنگلے میں پھنس گیا، ریسکیو ٹیم مدد کے لیے پہنچ گئی

    بچہ پارک کے جنگلے میں پھنس گیا، ریسکیو ٹیم مدد کے لیے پہنچ گئی

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے ایک علاقے میں بچہ پارک کا جنگلا عبور کرتے ہوئے اس میں بری طرح پھنس کر زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اوکاڑہ کے علاقے فیصل کالونی میں دن کے وقت پارک کا حفاظتی جنگلا عبور کرتے ہوئے ایک 8 سالہ بچہ پھنس گیا۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ انھیں کال کے ذریعے اطلاع دی گئی تھی کہ پارک میں ایک بچہ جنگلے میں پھنسا ہوا ہے اور وہ زخمی ہے، جس پر ٹیم نے فوری رسپانس کیا۔

    رپورٹ کے مطابق جنگلے کی راڈ بازو میں لگنے سے آٹھ سال کے بچے کا بازو شدید زخمی ہو گیا تھا۔

    ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچی تو بچہ جنگلے میں بدستور پھنسا ہوا تھا اور رو رہا تھا، ریسکیو عملے نے کٹنگ ٹول کی مدد سے راڈ کو کاٹ کر بچے کو آزاد کرایا۔

    تاہم لوہے کی راڈ میں پھسنے کی وجہ سے بچے کے بازو پر گہرا زخم آیا تھا، جس پر ریسکیو عملے نے بچے کو ابتدائی طبی امداد دی، اور پھر ڈی ایچ کیو سٹی اسپتال منتقل کر دیا۔

  • اوکاڑہ  میں  پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک  ،2 اہلکار زخمی

    اوکاڑہ میں پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک ،2 اہلکار زخمی

    اوکاڑہ : پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں مبینہ پولیس مقابلے دوران دو ڈاکو ہلاک اور دو اہلکار زخمی ہو گئے، پولیس  نے  جائے وقوعہ سے چھینی گِئی موٹر سائیکل ، کلاشنکوف سمیت ناجائز اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں رحمت پورہ کے قریب 4 ڈاکو شہری سے لوٹ مار کے بعد فرارہو رہے تھے کہ پولیس موقع پہنچ گئی اور ڈاکوؤں کا پیچھا شروع کر دیا۔

    اجس پر ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی ، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے وسیم اور سہیل نامی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں 2ڈاکومارےگئے اور 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے چھینی گِئی موٹر سائیکل ، کلاشنکوف سمیت ناجائز اسلحہ برآمد کرلیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔

  • اوکاڑہ : نویں کلاس کی طالبہ اغواء : چھ ملزمان کی اجتماعی ذیادتی

    اوکاڑہ : نویں کلاس کی طالبہ اغواء : چھ ملزمان کی اجتماعی ذیادتی

    اوکاڑہ : نواحی علاقے میں نویں کلاس کی طالبہ سے اغواء کے بعد زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، مغویہ کو چھ ملزمان کئی روز تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ریحان نے6 ساتھیوں سمیت گن پوائنٹ پر طالبہ کو20دن پہلےاغواء کیا تھا، سفاک اور بااثر ملزمان نے اسے اپنی ہوس کا نشانہ بھی بنایا۔

    زیادتی کا نشانہ بننے والی 13سالہ طالبہ 6دن بعد موقع پاکر وہاں سے فرار ہوکر گھر پہنچ گئی تھی، ذرائع کے مطابق طالبہ کے ساتھ میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کے شواہد پائے گئے ہیں۔

    لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر اور ملزمان میں گٹھ جوڑ ہے، ہمیں صلح کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے،
    متاثرہ طالبہ کی والدہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعے کے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • اوکاڑہ: اٹھارہ سالہ لڑکی سےاجتماعی زیادتی کے 3 ملزمان گرفتار

    اوکاڑہ: اٹھارہ سالہ لڑکی سےاجتماعی زیادتی کے 3 ملزمان گرفتار

    اوکاڑہ: صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں اٹھارہ سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے درندہ صفت ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق رکشہ سوار اٹھارہ سالہ لڑکی سےاجتماعی زیادتی کےتین ملزمان گرفتار کرلئے گئے ہیں، ملزمان کوسی سی ٹی وی کی مدد سے بارہ گھنٹےمیں ٹریس کرکےگرفتارکیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان ملزمان میں مرکزی ملزم ذیشان اور اس کے دو ساتھی مدثراور فیاض شامل ہیں، ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    گذشتہ روز اوکاڑہ کی بستی نور الہیٰ کی رہائشی اٹھارہ سالہ لڑکی کو تین ملزمان نے مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد لڑکی کے والد محمد مشتاق کی مدعیت میں تھانہ حجرہ میں زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: رکشہ میں خاتون سے نازیبا حرکات؛ ملزمان سے متعلق فیصلہ ‏

    زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں گھر کی ملازمہ ہے، پچیس ستمبر کو لاہور سے اپنے گھر بستی نور الہیٰ آنے کیلئے بس پر سوار ہوئی، لڑکی بسا سٹینڈ قلعہ سوندھا سنگھ چوک میں بس سے اتری تو وہاں پر کھڑے موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیور ذیشان عرف شان سے کرایہ طے کر کے سوار ہوگئی۔

    رکشہ ڈرائیورمتاثرہ لڑکی کو بستی نور الہیٰ لے جانے کے بجائے کھو محمد حسین پٹواری لے گیا ،وہاں پر پہلے ہی دو افراد موجود تھے، ملزم ذیشان لڑکی کو کمرے میں لے گیا جہاں پر ذیشان سمیت تینوں ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

    ڈی پی او اوکاڑہ فیصل گلزار نے واقعے کو نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد تینوں ملزمان کو پولیس نے لاہور سے گرفتار کیا۔

  • پنجاب میں گدھوں کا پہلا سرکاری فارم، گدھے ایکسپورٹ کیے جائیں گے

    پنجاب میں گدھوں کا پہلا سرکاری فارم، گدھے ایکسپورٹ کیے جائیں گے

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں حکومت کی جانب سے گدھوں کا پہلا سرکاری فارم تیار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے معروف سرکاری فارم بہادر نگر میں گدھوں کی افزائش نسل کے لیے حکومت پنجاب کی طرف سے گدھوں کا پہلا سرکاری فارم تیار کیا گیا ہے۔

    اس فارم میں اعلیٰ نسل کے گدھوں کی افزائش پر کام کیا جا رہا ہے، چین اور دیگر ممالک کی جانب سے گدھوں کی ڈیمانڈ بڑھنے کے بعد پنجاب حکومت نے افزائش نسل کر کے گدھوں کو ایکسپورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    اوکاڑہ سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالفقار ملک نے بتایا کہ 1916 میں قائم ہونے والے تین ہزار پچاس ایکڑ رقبے پر مشتمل بہادر نگر فارم اوکاڑہ میں پاکستان میں گدھوں کا پہلا سرکاری فارم ہے، جہاں پر امریکا سمیت کئی ملکوں کے گدھوں کی اعلیٰ نسل پیدا کی جا رہی ہے۔

    چین اور دیگر ممالک میں گدھوں کی طلب میں اضافے کے باعث پنجاب حکومت نے اس منصوبے پر کام کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجے میں بعد بہادر نگر فارم اوکاڑہ سے بریڈ ہونے والے گدھوں کی ایکسپورٹ سے کثیر زرمبادلہ کمایا جائے گا۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق اوکاڑہ بہادر نگر فارم میں 1916 سے گدھوں کی افزائش نسل پر کام ہو رہا ہے، پنجاب حکومت نے اس کام میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے، گدھی کا دودھ اور چمڑہ چین کاسمیٹک مصنوعات اور ادویات میں استعمال کرتا ہے اور وہ مہنگی فروخت ہوتی ہیں۔

    بہادر نگر فارم اوکاڑہ کے منیجر ڈاکٹر منصور مبین کا کہنا ہے کہ بدلتے ہوئے معاشی رجحانات ہمارے دیہاتوں میں انقلاب لا رہے ہیں، امید ہے کہ اس پروجیکٹ سے ملکی دیہاتوں میں لوگوں کے پاس اعلیٰ نسل کے گدھے ہوں گے، جن سے وہ نہ صرف مال برداری کا کام لیں گے بلکہ ان کی فروخت سے کثیر زرمبادلہ کمائیں گے۔

  • اوکاڑہ: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایلیٹ فورس کا جوان شہید

    اوکاڑہ: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایلیٹ فورس کا جوان شہید

    اوکاڑہ: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایلیٹ فورس کا ایک جوان شہید ہو گیا، جوابی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ تھانہ صدر کے علاقے کورٹ باری کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایلیٹ فورس کا جوان اسد جمیل شہید، جب کہ 2 ڈاکو ایلیٹ فورس اور پولیس کی جوابی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

    کورٹ باری کے قریب ڈکیتی کی واردات کے بعد ڈاکو فرار ہو رہے تھے کہ پولیس اہل کار پہنچ گئے، ایلیٹ فورس کے جوانوں نے فرار ہوتے ڈاکوؤں کا تعاقب شروع کر دیا، جس پر ڈاکوؤں نے سیدھی فائرنگ شروع کر دی، جس سے ایک جوان موقع پر شہید ہو گیا۔

    جوانوں کی جوابی فائرنگ سے فرار ہونے والے دونوں ڈاکو ہلاک ہو گئے۔

    اوکاڑہ واقعہ: جاں بحق بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

    واضح رہے کہ ان دنوں اوکاڑہ میں دو بچوں کے لرزہ خیز قتل کا معاملہ بھی سرخیوں میں ہے، گزشتہ ہفتے اوکاڑہ کی رحمان کالونی میں دو معصوم بچوں کو پڑوسیوں نے اغوا کرنے کے بعد زیادتی کر کے قتل کر دیا تھا، اور ان کی لاشیں نہر میں پھینک دی تھیں۔

  • انگوٹھوں کے نشان کی مدد سے لاکھوں بٹورنے والے ملزمان گرفتار

    انگوٹھوں کے نشان کی مدد سے لاکھوں بٹورنے والے ملزمان گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے ایسے ڈکیتوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو لوگوں کے انگوٹھے کے نشانات کی مدد سے مختلف اداروں سے لاکھوں روپے بٹور رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے ہوشیار چوروں کا ایک گروہ گرفتار کیا گیا ہے جو نہایت جدید طریقے سے ڈکیتی کی وارداتیں انجام دے رہا تھا۔

    مذکورہ ملزمان سادہ لوح اور غریب و نادار افراد سے مختلف حیلوں بہانوں سے سادہ کاغذ پر انگوٹھوں کے نشان لیتے اور ان نشانات کو مختلف قسم کی دھوکے بازیوں میں استعمال کرتے۔

    ان افراد کے انگوٹھوں کے نشان کی مدد سے ملزمان نے کئی فلاحی و سماجی تنظیموں سے ماہانہ خیراتی رقوم لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔

    اوکاڑہ پولیس کی کارروائی کے بعد ملزمان کے قبضے سے لیپ ٹاپس، بائیو میٹرک مشینیں، سیلیکون پر چھپے ہوئے فنگر پرنٹس، 350 سم کارڈز اور لاتعداد اے ٹی ایم کارڈز برآمد ہوئے۔

    ایس پی انویسٹی گیشن اوکاڑہ عبداللہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سادہ لوح افراد کو جھانسہ دے کر ان کے انگوٹھوں کے نشان لیتے اور اس سے موبائل فون کی سم رجسٹر کرواتے۔

    بعد ازاں ان سمز کی مدد سے مختلف حکومتی پروگرامز جیسے احساس کفالت پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ان افراد کے نام پر رقم بٹوری جاتی۔

    ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق اس گروہ کے ارکان پورے پنجاب میں پھیلے ہوئے ہیں جنہیں پکڑنے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں اس کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور نادرا سے بھی مدد لی جارہی ہے، اگلے مرحلے میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ہدایت کے بعد ٹیلی کام کمپنیوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ایسے جرائم سے بچا جاسکے۔