Tag: OLD LADY

  • بینک لوٹنے والی بوڑھی عورت کون تھی؟ حیرت انگیز انکشاف

    بینک لوٹنے والی بوڑھی عورت کون تھی؟ حیرت انگیز انکشاف

    امریکا میں بینک ڈکیتی کی انوکھی واردات سامنے آئی ہے جسے لوگ دیکھ کر حیران رہ گئے، ملزم نے کمال ہوشیاری سے سب کو بے وقوف بنادیا۔

    جارجیا میں پولیس ایک ایسے شخص کی تلاش میں سرگرداں ہے جس پر ایک بوڑھی خاتون کے روپ میں بینک ڈکیتی کا الزام ہے اور وہ ملزم پولیس کیلئے چھلاوا بنا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ پیر کے روز جنوب مشرقی اٹلانٹا کی ہینری کاؤنٹی میں پیش آیا، مشتبہ شخص کو 6 فٹ لمبا پتلا آدمی بتایا گیا ہے۔

    مذکورہ شخص نے ڈکیتی کے وقت پھولدار لباس، سفید جوتے، نارنجی رنگ کے دستانے، سفید وگ اور سیاہ رنگ کا ماسک پہنا ہوا تھا جو خود کو ایک بزرگ خاتون ظاہر کر رہا تھا۔

    پولیس کی فیس بک پوسٹ کے کیپشن کے مطابق اس شخص نے مبینہ طور پر بینک کے عملے کے ایک رکن کو رقم دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک نوٹ دیا اور اُسے بتایا کہ اس کے پاس بندوق ہے، رقم چھیننے کے بعد مشتبہ شخص بینک سے باہر نکلا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

    پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس شخص کی بزرگ خاتون کے بھیس میں تصاویر شیئر کی گئی ہیں جبکہ صارفین نے اس عجیب و غریب واقعے پر فوری ردِعمل بھی ظاہر کیا ہے۔

  • بوڑھی خاتون کی دریا دلی، لاٹری میں جیتا آدھا انعام بانٹ دیا، ویڈیو وائرل

    بوڑھی خاتون کی دریا دلی، لاٹری میں جیتا آدھا انعام بانٹ دیا، ویڈیو وائرل

    امریکا میں لاٹری جیتنے والی 84 سالہ خاتون نے اپنے انعام کی آدھی رقم لاٹری فروخت کرنے والے کیشیئر کو دے دی

     آج جب مال وزر کے لالچ نے خون کے رشتوں میں بھی دراڑیں ڈال دی ہیں اس   نفسانفسی کے دور میں بھی دنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اپنی خوشیوں میں دوسروں کو شریک کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں

    ایک 84 سالہ خاتون نے لاٹری جیتی تو رقم کا نصف لاٹری فروخت کرنے والے کیشیئر کو دینے کا فیصلہ کیا لیکن یہ جیک پاٹ نہیں تھا۔

    میرین فاریسٹ نامی بوڑھی خاتون نے صرف 300ڈالر کا انعام جیتا اور فیصلہ کیا کہ اس کا نصف حصہ وہ لاٹری کا ٹکٹ فروخت کرنے والے کیشیئر کو دے گی۔

    مذکورہ خاتون ڈیوک منی مارٹ کی مستقل گاہک ہے، کیشیئر والٹر نے اسے ترغیب دلائی تھی کہ وہ لاٹری کا ٹکٹ خریدے جس کا سب سے بڑا انعام 5لاکھ ڈالر ہے۔

    فاریسٹ نے لاٹری ٹکٹ خریدنے کے بعد کیشیئر سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ لاٹری جیت گئی تو اس کا بھی خیال رکھے گی۔

    فاریسٹ اگرچہ جیک پاٹ پرائز نہیں جیت سکی لیکن300 ڈالر کا انعام جیتنے کے بعد بھی اسے اپنا وعدہ یاد رہا اور اس نے انعام کا نصف والٹر کو دینے کا فیصلہ کیا

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بوڑھی خاتون اسٹور میں ایک لفافہ اور دو غبارے پکڑے داخل ہورہی ہے، جس پر لکھا ہے والٹر وِن

    خاتون نے رقم کا لفافہ والٹر کو پکڑایا اور اسے دنیا کا بہت پیارا شخص قرار دیا۔

    فاریسٹ کی اس فراخدلی پر مارٹ میں موجود لوگوں نے تالیاں بجائیں جبکہ والٹر نے فرط جذبات میں بوڑھی خاتون کو گلے لگا لیا۔

    سوشل میڈیا پر یہ کلپ وائرل ہونے کے بعد صارفین کی بڑی تعداد نے اسے سراہا اور اب تک اسے ڈھائی لاکھ کے قریب لائکس مل چکے ہیں۔

    صارفین نے اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا ہے جس میں خاتون کے جذبے کو خوب سراہا گیا ہے۔

  • خطرناک نوکری کرنے والی انتہائی ضعیف خاتون، جو کام چھوڑنے کو تیار نہیں

    خطرناک نوکری کرنے والی انتہائی ضعیف خاتون، جو کام چھوڑنے کو تیار نہیں

    نیو یارک : امریکا کی انتہائی عمر رسیدہ خاتون نے خطرناک کام انجام دے کر دیکھنے والوں کو حیرت زدہ کردیا، اتنی خوفناک نوکری جو جوان لوگ بھی نہ کرسکیں۔

    دنیا میں ہر کام کے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں، کئی کمپنیاں آسان اور مشکل ہوتی ہیں، تو وہیں کئی ملازمتوں میں خطرہ کم ہوتا ہے تو کچھ ایسی ملازمتیں ہوتی ہیں جن میں خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسی ہی ایک نوکری لابسٹر یعنی جھینگا مچھلی پکڑنے کی ہے، سمندر سے جھینگا پکڑنے والوں کا کام انتہائی چیلنجنگ ہوتا ہے کیونکہ اس کام میں زخمی ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے لیکن امریکہ کی ایک انتہائی عمر رسیدہ خاتون اس نوکری سے بالکل بھی نہیں ڈرتیں۔

    امریہ کے مائن میں رہنے والی ورجینیا آلیور کی عمر 101 سال ہے اور وہ ایک لابسٹر کیچر ہیں، جب وہ7 سال کی تھیں تو انہوں نے یہ کام کرنا شروع کیا تھا۔

    اتنے سالوں کے بعد بھی انہیں یہ کام کرنا اچھا لگتا ہے اور وہ کہتی ہیں کہ وہ مرتے دم تک یہ کام کرتی رہیں گی۔ ڈیلی اسٹار سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ میں یہ کام مرتے دم تک کروں گی اور مجھے نہیں معلوم کہ وہ دن کب آئے گا۔

    ورجینیا آلیور نے بتایا کہ انہیں اب تک کئی مرتبہ لابسٹر نے کاٹا ہے ، جس کی وجہ سے اسے 7 ٹانکے بھی لگے ہیں، اولیور نے بتایا کہ جب وہ ڈاکٹر کے پاس جاتی ہیں تو وہ ان سے کہتے ہیں کہ آپ لابسٹر کے پاس کیوں جاتی ہیں؟

    ورجینیا آلیور کہتی ہیں کہ میں یہی کام کرتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں، یہ میرے لیے مشکل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے یہ کام کرنا شروع کیا تب یہ کام کرنے والی کوئی بھی خاتون نہیں تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ میں نے یہ کام اس وقت شروع کیا جب اس کام کو مردوں کا کام سمجھا جاتا تھا ۔ میں نے اپنے والد کے ساتھ یہ کام کرنا شروع کی۔ اتنے سالوں کے بعد اب ورجینیا آلیور اپنے دو78 سالہ اور79 سالہ بیٹوں کے ساتھ یہ کام کرتی ہیں۔

    ورجینیا آلیور کے بیٹے نے ایک ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ماں نہ تو خود ریٹائر ہونا چاہتی ہیں اور نہ ہی وہ اپنے بچوں کو ریٹائر ہونے دیتی ہیں۔

    جب ان کے بیٹے کہتے ہیں کہ وہ ریٹائر ہونا چاہتے ہیں تو وہ ہر مرتبہ ان سے کہتی ہیں کہ شاید ان لوگوں کا دماغ خراب ہو گیا ہے، ورجینیا آلیور کے بیٹوں نے کہا کہ ان کی کشتی کی مالکن ان کی والدہ ہیں اور وہی سب کچھ دیکھتی ہیں۔

  • جرمنی میں بزرگ خاتون مرنے کے بعد پھرزندہ ہوگئی

    جرمنی میں بزرگ خاتون مرنے کے بعد پھرزندہ ہوگئی

    جرمنی میں گورکن پراس وقت خوف اورحیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے جب تابوت میں لیٹی ہوئی 92 سالہ خاتون تدفین سے چند لمحوں قبل اٹھ کہ پوچھنے لگی کہ ’وہ کہاں ہے‘۔

    کیا آپ نے کبھی ایسا کوئی منظر دیکھا ہے کہ کوئی مردہ قرار دیا جانے والے شخص قبر سے اٹھ کھڑا ہوا ہو؟ نہیں نا لیکن جرمنی میں ایسا حقیقتاً ہوچکا ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ بزرگ خاتون کو دفن نہیں کیا گیا تھا۔

    جرمنی کے شہر گالسینکرچین میں 92 سالہ بزرگ خاتون کو تدفین سے کئی گھنٹے قبل مردہ قراردیا گیا تھا آخری رسومات کے مراحل سے گزرکرجب عین موقع پرکہ خاتون کی تدفین ہورہی تھی پتا چلا کہ خاتون زندہ ہیں انہیں ایمرجنسی میں ایک مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ چند روززیرِعلاج رہنے کے بعد انتقال فرما گئیں۔

    متعلقہ افراد کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں کہ کس طرح خاتون کو مردہ قرار دیا گیا جبکہ وہ زندہ تھیں اور سانس لے رہی تھی۔ ذرائع کے مطابق خاتون ایک نرسنگ ہوم میں قیام پذیر تھیں جہاں انکی نگہداشت پر معمور فرد نے انہیں مردہ حالت میں پایا اور یہ یقین کرلیا گیا کہ وہ مرچکی ہیں۔

    ادارے کے سربراہ  لوتھر برگر اس واقعے پر انتہائی شرمندہ ہیں اور انکا کہنا ہے کہ انہیں میڈیا اورعوام کی جانب سے شدید تنقید اور ردعمل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔