Tag: Oman

  • عمان حکومت نے کرفیو سے متعلق نئے احکامات جاری کردیئے

    عمان حکومت نے کرفیو سے متعلق نئے احکامات جاری کردیئے

    عمان : کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظر عمان حکومت کی جانب سے لگائے گئے کرفیو میں نرمی کردی گئی ہے، تاہم اس حوالے سے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    عمانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعرات کو شہریوں اور گاڑیوں کے لیے رات کا کرفیو ختم کر دیا گیا ہے لیکن رمضان کے شروع ہونے تک کاروباری سرگرمیاں شام کو بند کرنے کی پابندی برقرار ہے۔

    اس سے قبل حکومت کی جانب سے بازاروں اور دکانوں کے لیے شام آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک کاروباری سرگرمیاں معطل رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

    سرکاری میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کاروباری سرگرمیاں رمضان کی پہلی صبح تک شام آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک معطل رہیں گی۔

    عمانی حکام نے اس سے قبل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے تھے، جن میں مساجد میں باجماعت تروایح اور ہر طرح کے اجتماعات پر پابندی شامل ہے۔

    اس کے علاوہ کھیلوں سمیت تمام معاشرتی اور ثقافتی سرگرمیاں جو اجتماع کی صورت میں ہوتی ہیں ان پر بھی رمضان کے دوران پابندی عائد رہے گی۔

    عمان میں داخلہ بھی عمانی شہریوں اور شہریت رکھنے والے تک محدود رکھا گیا ہے جبکہ رمضان کے دوران سمندر پار سفر پر پابندی کے گریز کرنے کا کہا گیا ہے، تاہم ضرورت کے تحت سفر کی اجازت دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سلطنت میں کورونا وائرس کے ایک ہزار203 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ایک رات میں سات کوویڈ-19 کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے کیسز بڑھ کر ایک لاکھ 66 ہزار 685 ہوگئے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 735 تک پہنچ گئی ہے۔

  • عمان حکومت نے غیرملکی کاروباری افراد کو خوشخبری سنا دی

    عمان حکومت نے غیرملکی کاروباری افراد کو خوشخبری سنا دی

    دبئی : سلطنت عمان نے چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو انکم ٹیکس میں چھوٹ اور سرمایہ کاروں کو طویل المیعاد اقامے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق حکومت کے وژن 2040ء کے تحت نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد عمان کی معیشت کو متنوع بنانا اور تیل کی دولت پر انحصار کم کرنا ہے۔

    گزشتہ ایک سال کے دوران کرونا وائرس اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی کم قیمتوں نے اس کے لیے مزید مسائل پیدا کر دیئے ہیں۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ عمان کی معیشت 2020ء میں 6.4 فی صد تک سکڑ گئی ہے۔ اس نے یہ تخمینہ لگایا تھا کہ رواں سال میں عمانی معیشت کی شرح نمو 1.8 فی صد رہے گی۔

    عمانی حکومت کی نئی اصلاحات کے تحت اس سال معیشت کو متنوع بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں پر عائد انکم ٹیکس میں کمی کی جارہی ہے۔

    اس کے علاوہ دُقم اسپیشل اکنامک زون اوردوسرے صنعتی علاقوں میں 2022ء کے اختتام تک کرایوں میں کمی جارہی ہے۔

    عمان کی وزارتی کونسل غیرملکی سرمایہ کاروں کو طویل المیعاد اقامے دینے کا جائزہ لے گی البتہ ایسے اقاموں کے اجراء کے شرائط و ضوابط کا بعد میں اعلان کیا جائے گا، اس کے علاوہ مارکیٹ سے متعلق دیگر مراعات بھی دی جائیں گی۔

  • عمان نے فضائی مسافروں پر بڑی پابندی عائد کردی

    عمان نے فضائی مسافروں پر بڑی پابندی عائد کردی

    عمان : کورونا وائرس کی عالمی وبا کی روک تھام کے لیے عمان حکومت نے پروازوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے10ممالک کے مسافروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    عمان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پروازوں پر15 روز کے لیے پابندی اور دو ہفتے کے لیے سفری پابندی کا اطلاق جمعرات سے ہوگا۔

    کورونا وائرس کے حوالے سے قائم ملک کی اعلیٰ کمیٹی نے سوڈان، لبنان، جنوبی افریقہ، برازیل، نائیجیریا، تنزانیہ، گھانا، گنی، سیرالیون اور ایتھوپیا کے مسافروں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

    عمانی شہری، سفارت کار اور طبی شعبے سے وابستہ افراد کو ان پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا ہے تاہم انہیں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نافذ ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    عمان کی حکومت نے اپنے شہریوں اور مقیم رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ بیرون ملک سفر سے گریز کریں، اور صرف ناگزیر صورت حال میں ہی سفر کریں۔

    رپورٹ کے مطابق اعلیٰ کمیٹی نے کورونا وائرس کی نئی شکل کے حوالے سے لاحق خطرات پر بھی غور کیاکہ سلطنت میں اس کا پھیلاؤ ہوسکتا ہے اور اس سے صحت کے اداروں پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ مذکورہ کمیٹی نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی کورونا رپورٹس اور پی سی آر ٹیسٹس کا بھی بغور جائز لیا۔

    یاد رہے کہ عمان میں کورونا وائرس سے ایک لاکھ 39 ہزار 692 افراد متاثر ہوچکے ہیں اور مزید 26 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار555 ہے۔

  • سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان نے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عمان کی وزارت محنت نے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے ساتھ ہی فیسوں کا نیا ڈھانچہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    عمان کے ڈیلی ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کا مقصد عمان کے شہریوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کرنا ہے، وزارت محنت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ فیسوں کے نئے ڈھانچے میں اعلیٰ عہدوں پر غیر ممالک کے شہریوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 5 ہزار 198 ڈالر، درمیانے درجے کے عہدوں کے لیے 26 سو ڈالر اور تکنیکی نیز ہنر مند کارکنوں کے لیے 15 سو 61 ڈالر فیس ادا کرنی ہوگی۔

    یہ فیصلہ سلطنت عمان میں مختلف ملازمتوں کے قومیانے کے پروگرام عمانائزیشن میں بتدریج اضافہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    کچھ صنعتوں میں ہر غیر ملکی ملازم کی خدمات کے حصول کے لیے ایک مخصوص فیس ہوگی، ایک غیر ملکی ماہی گیر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے کمپنیوں کو تقریباً 938 ڈالر ادا کرنے ہوں گے جبکہ دوسری صنعتوں میں ہر عہدے پر غیر ملکی ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے فیس میں اضافہ ہوگا۔

    کمپنیوں کو ملازمت میں تبدیلی اور کسی بھی ملازم کی ملازمت کی حیثیت کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اضافی فیس بھی ادا کرنا ہوگی تاہم سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز یعنی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے مالکان کو کچھ استثنیٰ دیا گیا ہے۔

    عمان کی وزارت محنت کے مطابق یہ ان آجروں کے لیے ہے جنہیں ان کمپنیوں کو سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو پبلک اتھارٹی فار ایس ایم ای ڈیولپمنٹ (ریادا) کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔

    عمان کی پبلک اتھارٹی فار سوشل انشورنس (پی اے ایس آئی) کے تحت اسے انشور بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز اپنے قیام کے وقت سے لے کر 2 سال تک ان ضوابط سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

  • عمان کے سلطان نے دفاعی اور قومی سلامتی کونسل کی تنظیم نو کا حکم جاری کردیا

    عمان کے سلطان نے دفاعی اور قومی سلامتی کونسل کی تنظیم نو کا حکم جاری کردیا

    مسقط: سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق نے سلطنت کی دفاعی اور قومی سلامتی کونسل کی تنظیم نو کا حکم جاری کیا ہے، دفاعی کونسل کے سربراہ وہ خود ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق نے تین سلطانی فرامین جاری کیے ہیں، دفاعی کونسل اور قومی سلامتی کونسل کی تنظیم نو کی ہے جبکہ فوجی افسران کے تقرر اور ترقی کے احکام بھی جاری کیے ہیں۔

    سلطان ہیثم نے پہلا فرمان جاری کر کے دفاعی کونسل اپنی سربراہی میں قائم کی ہے، نائب وزیر اعظم برائے امور دفاع اور ایوان سلطانی کے وزیر نیز مواصلاتی ادارے کے سربراہ، داخلی سلامتی کے ادارے کے سربراہ، پولیس اور کسٹم کے انسپکٹرز جنرل اور افواج کے چیف آف اسٹاف کو بھی دفاعی کونسل میں شامل کیا ہے۔

    سلطانی فرمان کے مطابق دفاعی کونسل ملک کی سلامتی اور دفاع کے تحفظ سے تعلق رکھنے والے تمام امور کی ذمہ دار ہوگی۔

    سلطان ہیثم نے سلطانی فرمان جاری کر کے قومی سلامتی کونسل تشکیل دی ہے، اس کے صدر خود سلطنت عمان کے فرمانروا ہوں گے جبکہ ایوان سلطانی کے وزیر، محکمہ مواصلات کے سربراہ، داخلی سلامتی کے ادارے کے سربراہ، پولیس و کسٹم کے انسپکٹر جنرل اور عمانی افواج کے چیف آف اسٹاف اس کے ممبر ہوں گے۔

    سلطانی فرمان کے مطابق قومی سلامتی کونسل ملک کی سلامتی سے تعلق رکھنے والے تمام امور کی ذمہ دار ہوگی، یہ اپنے اجلاس میں غیر رکن افراد کو بھی مدعو کر سکتی ہے۔

    سلطان ہیثم نے تیسرا فرمان جاری کر کے بریگیڈیئر ناصر المعولی کو میجر جنرل اور قومی سلامتی کونسل کا سیکریٹری جنرل مقرر کردیا۔

    بریگیڈیئر سلیمان الزکوانی کو میجر جنرل کے منصب پر ترقی دے کر فوجی امور کا سیکریٹری جنرل بنا دیا اور بریگیڈیئر مسلم جعبوب کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر اسپیشل شاہی فورس کا کمانڈر متعین کیا گیا ہے۔

  • عمان کا مقامی افراد کے لیے اہم فیصلہ

    عمان کا مقامی افراد کے لیے اہم فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان نے سرکاری اور نجی شعبوں میں متعدد اسامیاں مقامی شہریوں کے لیے مخصوص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    عمانی میڈیا رپورٹ کے مطابق سلطنت عمان نے سرکاری اور نجی شعبوں میں متعدد پیشے مقامی شہریوں کے لیے مخصوص کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔

    عمانی وزارت محنت بدھ کو پریس کانفرنس میں مقامی شہریوں کو آگاہ کرے گی کہ وہ کن سرکاری محکموں، اداروں، وزارتوں اور نجی کمپنیوں و اداروں میں کن ملازمتوں کے لیے درخواستیں دے سکتے ہیں۔

    حکومت نے سرکاری اور نجی دونوں اداروں میں بیشتر اسامیاں مقامی شہریوں کے لیے مخصوص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت محنت مقامی لیبر مارکیٹ کے بگڑے ہوئے توازن کو ٹھیک کرنے اور مقامی شہریوں کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع مہیا کرنے کے لیے کئی نئی اسکیموں کا اعلان کرے گی۔

    عمانی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی بتایا جائے گا کہ سنہ 2020 میں حکومت نے مقامی شہریوں کو روزگار فراہم کرنے کے حوالے سے کیا اقدامات کیے تھے اور کس حد تک کامیابی حاصل کی جاسکی ہے۔

  • عمان: ملازمین کے سر پر لٹکتی تلوار ہٹ گئی

    عمان: ملازمین کے سر پر لٹکتی تلوار ہٹ گئی

    مسقط: عمان میں ملازمین کے سر پر لٹکتی تلوار ہٹ گئی، وزارت محنت نے انھیں نوکریوں سے فارغ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ٹائمز آف عمان کے مطابق وزارت محنت نے یقین دلایا ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ عمانی کارکنان کام جاری رکھیں گے، انھیں ملازمت سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔

    وزارت محنت نے آن لائن جاری کر دہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ قومی افرادی قوت کی ملازمتوں سے برطرفی کے لیے مسقط ورک ٹیم کی جانب سے پیش کردہ شرائط حل کرنے والی کمیٹی نے یقین دلایا ہے کہ ملازمین اپنا کام جاری رکھیں گے۔

    بیان کے مطابق یہ ورک فورس 10 اداروں سے وابستہ ہے اور ان کی تعداد 1 ہزار 315 ہے، ان میں سے بیش تر ملازمین تیل اور گیس کے سیکٹر میں کام کر رہے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے لیے ملازمین کو ادارے کے پروجیکٹس یا اس کے دیگر شاخوں میں کھپایا گیا، یا ان کی تنخواہوں میں کمی کی گئی تاہم اس حد تک کہ کم سے کم اجرت سے تجاوز نہ ہو، اور اس کے بدلے کام کے وقت میں کمی کی گئی۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ مزید تحقیق اور سلوشنز کے لیے کچھ امور پر فیصلوں کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

  • عمان: ریت میں گم ہوجانے والی وادی کے آثار ظاہر

    عمان: ریت میں گم ہوجانے والی وادی کے آثار ظاہر

    مسقط: عمان میں ریت میں دبی ایک وادی کے آثار دوبارہ ظاہرہ ہونے کے بعد اس کے احیا کی کوششیں کی جارہی ہیںِ، مقامی سیاح بڑی تعداد میں اس وادی کو دیکھنے پہنچ گئے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سلطنت عمان کا قریہ وادی المر 30 برس قبل ریت کے طوفان تلے دب گیا تھا، پرانے باشندوں اور قدیم آبادیوں کے شائقین ٹنوں ریت تلے دبے قریے کے احیا کی کوشش کر رہے ہیں۔

    وادی المر قریے میں موجود بعض مقامات کی دیواریں اور چھتیں نظر آرہی ہیں، باقی ماندہ حصہ ریت کے تلے آنکھوں سے اوجھل ہوچکا ہے۔

    وادی المر قریہ عمان کے جنوب مشرقی صوبے جعلان بنی بوعلی کی تحصیل میں واقع ہے، یہ دارالحکومت مسقط سے 400 کلو میٹر دور ہے، نظروں سے اوجھل قریوں تک رسائی بے حد مشکل ہے اور وہاں جانے کے لیے کوئی سڑک نہیں ہے۔

    عمانی باشندے سالم العریمی نے بتایا کہ وہ اس جگہ کے رہائشی تھے، یہ 30 برس قبل ریت کے طوفان کی وجہ سے نظروں سے اوجھل ہوگیا تھا۔ ریت کی یلغار کا مسئلہ سلطنت عمان تک ہی محدود نہیں۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں ریت کا طوفان بستیوں کو اپنی لپیٹ میں لیتا رہتا ہے۔

    وادی المر قریے کے باشندوں کے لیے ریت کے طوفان کے بعد اپنے قریے میں رہنا ممکن نہیں رہا تھا۔ اس کے کئی اسباب تھے، اس کا محل وقوع ملک کی آبادی سے الگ تھلگ ہے۔ یہاں پانی و بجلی کا نیٹ ورک نہیں۔ یہاں کے باشندے جانوروں کی افزائش پر گزارا کیا کرتے تھے۔ ان کے سامنے وہاں سے چلے جانے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا۔

    العریمی نے بتایا کہ قریے کے بزرگوں کا کہنا ہے کہ کئی لوگ اپنے بال بچوں کو لے کر آس پاس کے قریوں میں منتقل ہوگئے تھے تاہم کئی ریت کے طوفان میں دب کر ہلاک ہوگئے۔

    ان دنوں قریے کے پرانے باشندوں اور سیر سپاٹے کے شائقین کے ذہنوں میں اس قریے کی یاد ستانے لگی ہے، یہ لوگ اس قریے کے آثار دیکھنے کے لیے وہاں پہنچ رہے ہیں اور خیمے لگا کر چہل قدمی اور کوہ پیمائی کا شوق کر رہے ہیں۔

    محمد الغنبوصی نے بتایا کہ اس جگہ کے مکانات ابھی تک موجود ہیں، ان کی تعمیر میں پتھر استعمال ہوئے تھے جس کی وجہ سے مکانات متاثر نہیں ہوئے۔ یہاں 30 مکانات تھے ان میں 150 افراد سکونت پذیر تھے اور مسجد بھی تھی۔

    محمد العلوی نے بتایا کہ چند برس قبل جب اس قریے کے کچھ نشانات ابھر کر سامنے آئے تو میری والدہ نے وہاں جانے کی خواہش ظاہر کی تھی، وہ وہاں پہنچ کر پرانی یادیں تازہ کرکے زارو قطار رونے لگی تھیں۔

    راشد العامری نے بتایا کہ جب وہ اپنے دو دوستوں کے ہمراہ قریے پہنچے یہ دیکھ کر بے حد عجیب سا لگا کہ قریہ تو نظروں سے اوجھل ہی ہے تاہم ریت کا طوفان کس قدر طاقتور تھا کہ اس کے نشانات آج تک دیکھے جا سکتے ہیں۔

  • عمان سے یو اے ای جانے والوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    عمان سے یو اے ای جانے والوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    دبئی : عمان سے براہ راست سفر کرنے والوں کو متحدہ عرب امارات میں داخلے سے پہلے اب قرنطینہ میں رہنے کی شرط پوری نہیں کرنا پڑے گی۔

    عمانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ممالک کی گرین فہرست میں عمان کے علاوہ سعودی عرب اور کویت کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
    گرین فہرست میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں سے براہ راست سفر کرنے والے متحدہ عرب امارات میں بغیر قرنطینہ کیے داخل ہو سکتے ہیں۔

    عرب ممالک میں کورونا کی صورت حال کے مطابق گرین فہرست کو مسلسل اپڈیٹ کیا جاتا ہے، اس فہرست میں برونائی، چین، ہانگ کانگ، مکاؤ، ماریشیئس، منگولیا، نیوزی لینڈ اور تھائی لینڈ کے علاوہ چند دیگر ممالک شامل ہیں۔

    مختلف ممالک کو کورونا سے متعلق قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کی بنیاد پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے شائع کی گئی گرین فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔

    اس فہرست میں شامل ممالک میں کورونا کی صورت حال کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے جس کی بنیادہ پر انہیں گرین فہرست میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ گرین فہرست کا جائزہ دو روز قبل 3جنوری کو لیا گیا تھا۔

    دوسری جانب عمان میں کورونا وائرس کے 180 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ ایک مریض ہلاک ہو گیا ہے۔ عمان میں اب تک ایک لاکھ 29 ہزار 584 کورونا کے کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ ایک ہزار 502 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔

  • عمان کا زمینی، فضائی اور سمندری راستے کھولنے کا اعلان

    عمان کا زمینی، فضائی اور سمندری راستے کھولنے کا اعلان

    مسقط: عمان نے اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدیں کھولنے کا اعلان کردیا، سرحدیں 29 دسمبر بروز منگل سے کھول دی جائیں گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عمان نے 29 دسمبر سے اپنے زمینی، فضائی اور سمندری راستے کھولنے کا اعلان کردیا۔

    حکومتی ٹویٹر پر کیے جانے والے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک سے آنے والوں کے لیے سفر سے 72 گھنٹے قبل کیا جانے والا کووڈ کا منفی ٹیسٹ ضروری ہوگا جبکہ دوسرا ٹیسٹ کسی بھی ایئر پورٹ پر پہنچنے کی صورت میں کیا جائے گا۔

    عمان نے کرونا وائرس کی نئی قسم سے بچنے کے لیے پچھلے ہفتے ہی اپنی سرحدیں بند کی تھیں۔

    کووڈ 19 سپریم کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہوائی اور سمندری سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ دوسرے ممالک میں وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کی وجہ سے کیا گیا تھا۔

    وائرس کی نئی شکل کی طبی وجوہات وہی ہیں جو پچھلے کی ہیں تاہم یہ ستر گنا زیادہ متعدی ہے۔ اس کی نشاندہی برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک سمیت آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں ہوئی۔

    اس حوالے سے برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ یہ قابو سے باہر ہو گیا ہے۔ وائرس کی نئی شکل ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا، برطانیہ اور چین میں کرونا کی ویکسین تیار کر لی گئی اور یہ امید پیدا ہو گئی تھی کہ عالمی وبا کو شکست دے دی جائے گی۔