Tag: Omer Ayub

  • کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 20 کروڑ ڈالر کی منظوری کا امکان

    کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 20 کروڑ ڈالر کی منظوری کا امکان

    اسلام آباد : وزیراقتصادی امور عمر ایوب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 20 کروڑ ڈالر کی ویکسین خریداری کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراقتصادی امور عمر ایوب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا ، جس میں7 نکاتی ایجنڈا زیرغور آئے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اے ڈی بی کی جانب سے 20 کروڑ ڈالر کی ویکسین خریداری کی منظوری دی جائےگی، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 50 کروڑ ڈالر ویکسین خریداری کیلئے فراہم کیے تھے۔

    اجلاس میں اسمال میڈیم انٹرپرائزز پالیسی2021سے2025 تک منظورکی جائےگی جبکہ یوریا کھاد کی درآمد کیلئے پیپرا رولز میں نرمی اور کابینہ ڈویژن کیلئے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی جائے، کابینہ ڈویژن کی 10ارب کی گرانٹ پائیدارترقی کے اہداف کیلئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزارت تعلیم کیلئے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی جائےگی، 33کروڑ80 لاکھ کی گرانٹ قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی کیلئے ہیں۔

  • پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے، پالیسی میں بجلی کی قیمتیں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی، ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سنہ 2025 تک 8 ہزار میگا واٹ کے منصوبے پاکستان میں لگیں گے، 2030 تک 60 سے 65 فیصد کلین اینڈ گرین انرجی ہمارا ہدف ہے، متبادل (ری نیو ایبل ۔ قابل تجدید) توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی پالیسی میں بجلی کی قیمتیں مستقبل میں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔ نواز لیگ دور میں 17 روپے فی یونٹ تک بجلی بنائی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی سے شمسی ہوا و دیگر ذرائع سے سستی بجلی بنائیں گے۔ سولر پینل اور ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنیاں لگانے پر بات چیت جاری ہے۔ متبادل توانائی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ونڈ پاور میں 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ ہماری حکومت کو آئندہ 25 سال کی پلاننگ کرنی ہے۔ توانائی کے ساتھ توجہ مینو فیکچرنگ پر بھی ہے۔ کوشش ہے جو مشینری امپورٹ کرتے ہیں وہ پاکستان میں بنے۔

    انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، نئے اہداف رکھے ہیں جن کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ سولر اور ونڈ پاور کے فروغ سے زر مبادلہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ متبادل قابل تجدید انرجی کی مشینری کی تیاری مقامی سطح پر ہوگی۔

  • وزیر اعظم کی وزیر توانائی عمر ایوب سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت

    وزیر اعظم کی وزیر توانائی عمر ایوب سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب  کے درمیان انتہائی اہم ملاقات ختم ہوگئی ہے، ملاقات میں  وفاقی وزیر خزانہ کے منصب کے لیے کسی ٹیکنوکریٹ کو لائے جانے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسد عمر کے وزارتِ خزانہ چھوڑنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیربرائے توانائی عمرایوب  سے وزارتِ خزانہ سمیت دیگر اہم امور پر مشاورت کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمر ایوب کو بجٹ تک وزارت خزانہ کا اضافی چارج دینے کی تجویز  بھی دی گئی، تاہم وزارت خزانہ کے لیے کسی ٹیکنو کریٹ کولانے پر بھی غور کیا گیا، جب کہ مشیر خزانہ کے لیے بھی کسی ٹیکنو کریٹ کو لانے پر غور و خوض کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کے علاوہ شوکت ترین،حفیظ شیخ،عشرت حسین ،اورشمشاداختر کے ناموں پر بھی زیرغور  کیا گیا۔

    یاد رہے کہ آج 18 اپریل 2019 کو تحریک انصاف حکومت کی جانب سے مقرر کردہ وزیر خزانہ نے اپنا قلمدان چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، اپنے ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ہی پاکستان کے لیے سب سے بہتر امید ہیں اور انشا اللہ وہ نئے پاکستان کی تعمیر کریں گے۔

    اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی

    یاد رہےتین دن قبل اے آروائی نیوز نے خبر دی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پرپانچ وزراء کےقلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت برائےداخلہ اورپٹرولیم کےوزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔

    خبر میں کہا گیا تھا کہ اسد عمرکو وزارت پیٹرولیم دینے اورشہر یارآفریدی کی جگہ اعجاز شاہ کو ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیاگیا، جبکہ وزارت خزانہ کے لیے ٹیکنو کریٹ مشیر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

    تاہم وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس وقت اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی وزیرکوتبدیل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نےپیغام بھیجا کہ میڈیاپرغلط خبریں چل رہی ہیں، اس طرح کی خبریں تصدیق کے بغیر نہیں چلنی چاہئیں، غلط خبروں سے ملک اور میڈیا کا بھی نقصان ہوگا۔