Tag: Omer Sarfraz Cheema

  • عمر سرفراز چیمہ کے خلاف تھانہ گکھڑ میں خاتون اغوا کا مقدمہ درج

    عمر سرفراز چیمہ کے خلاف تھانہ گکھڑ میں خاتون اغوا کا مقدمہ درج

    گوجرانوالہ: پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کے خلاف تھانہ گکھڑ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمر سرفراز چیمہ کے خلاف تھانہ گکھڑ میں مہوش نامی خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے عمر سرفراز چیمہ اور تنویر صفدر کی ایما پر خاتون مہوش کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔

    مہوش نامی خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ فاروق، قدوس، صادق، ذیشان اور دیگر ملزمان نے اسلحہ کے زور پر ان کی فصل بھی تباہ کر دی ہے۔

  • کل 2 لانگ مارچ ہوں گے: عمر سرفراز چیمہ

    کل 2 لانگ مارچ ہوں گے: عمر سرفراز چیمہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ کل 2 لانگ مارچ ہوں گے، ایک اسد عمر اور ایک شاہ محمود نکالیں گے، اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو حکومت ہی ذمہ دار ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ کل 2 لانگ مارچ ہوں گے، ایک اسد عمر اور ایک شاہ محمود نکالیں گے، ہمارا مقابلہ جن مافیاز کے ساتھ ہے وہ جرائم پیشہ افراد ہیں۔

    عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے ہر طرح کے ہتھکنڈوں سے واقف ہیں، عمران خان دلیری و بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ عمران خان کے خلاف منظم مہم چلائی گئی، مذہبی منافرت کا پروپیگنڈہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملے کے سلسلے میں مجرم سے تحقیقات ہو رہی ہیں، ضمنی انتخابات میں جواب آگیا عوام حکومت کو مسترد کرتی ہے فوری الیکشن کروائیں، اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو حکومت ہی ذمہ دار ہوگی۔

    عمر سرفراز چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سیاسی عدم استحکام معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر الیکشن نہ کروائے گئے تو ملکی حالات خراب ہو جائیں گے۔

  • ’گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کروں گا‘

    ’گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کروں گا‘

    لاہور: سیکیورٹی واپس لیے جانے اور گورنر ہاؤس میں داخل نہ ہونے دینے کی اطلاعات کے بعد عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ وہ گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب کی برطرفی کے بعد سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ نے آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ بر طرفی کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ میں گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کروں گا۔

    عمر سرفراز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا جعلی حکومت غیر قانونی اقدام کر رہی ہے، میں وکلا سے مشاورت کے بعد قانونی راستہ اختیار کروں گا، صرف صدر مملکت ہی گورنر کو ہٹا سکتے ہیں۔

    عمر سرفراز چیمہ کی سیکیورٹی ہٹا لی گئی، پولیس ذرائع

    ادھر گورنر پنجاب کی برطرفی کے بعد لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے کو بھی بیرئیر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، گورنر ہاؤس کے باہر واٹر کینن، پریزن وین اور بکتر بند بھی موجود ہیں۔

  • عمر سرفراز چیمہ کی سیکیورٹی ہٹا لی گئی، پولیس ذرائع

    عمر سرفراز چیمہ کی سیکیورٹی ہٹا لی گئی، پولیس ذرائع

    لاہور: عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانے کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد انھیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان سے سیکیورٹی بھی ہٹا لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی برطرفی کے بعد گورنر ہاؤس پنجاب کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد عمر سرفراز چیمہ کی سیکیورٹی ہٹا لی گئی ہے، اگر عمر سرفراز چیمہ گورنر ہاؤس آئے تو داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔

    صدر نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کا وزیراعظم کا مشورہ مسترد کردیا

    دوسری طرف صدر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیر اعظم کی ایڈوائس کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ گورنر صدر کی منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا۔

    صدر مملکت نے کہا موجودہ گورنر پنجاب پر نہ تو بدانتظامی کا الزام ہے نہ کسی عدالت سے سزا ہوئی اور نہ ہی انھوں نے کوئی خلاف آئین قائم کیا ہے لہٰذا انھیں نہیں ہٹایا جا سکتا۔

  • وزیر اعظم نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی

    وزیر اعظم نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نےگورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی۔

    ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے صدر مملکت کو سمری بھیجی تھی، تاہم صدر عارف علوی نے مقررہ دنوں میں اسے مسترد کر دیا تھا۔

    اب وزیر اعظم نے ایک اور سمری صدر مملکت کو بھجوا دی ہے، جو ایوان صدر کو موصول ہو گئی ہے، وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر کو وزیر اعظم کی نئی سمری پر 10 دن میں فیصلہ کرنا ہے۔

    حمزہ شہباز کی کابینہ، وزرا کے نام سامنے آ گئے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق گورنر نہیں ہٹائے گئے تو 10 دن میں وہ خود فارغ ہو جائیں گے، وزیر اعظم ساتھ ہی نئے گورنر کے لیے نام بھی صدر مملکت کو ارسال کریں گے، پنجاب کی گورنر شپ پیپلز پارٹی کو ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب نے عثمان بزدار اور ان کی کابینہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے بحال کر دیا تھا، دوسری طرف حمزہ شہباز نے بھی نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا تھا۔

    راجہ بشارت نے ایک بیان میں کہا کہ گورنر پنجاب کے نوٹیفکیشن کے بعد حمزہ نے جو حلف لیا اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔ پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا ہے۔

  • گورنر پنجاب کی صحت سے متعلق ایم ایس سروسز اسپتال کا اہم بیان

    گورنر پنجاب کی صحت سے متعلق ایم ایس سروسز اسپتال کا اہم بیان

    لاہور: گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی صحت سے متعلق ایم ایس سروسز اسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کو گیسٹرو اینٹرائٹس ہونے کی وجہ فوڈ پوائزننگ لگ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کو پیٹ خراب ہونے سے ڈی ہائیڈریشن کا سامنا ہے۔

    ایم ایس سروسز اسپتال ڈاکٹر عامر مفتی نے اپنے بیان میں کہا کہ گورنر پنجاب کو گیسٹرو اینٹرائٹس ہونے کی وجہ فوڈ پوائزننگ لگ رہی ہے، گردوں کی رپوٹس کے مطابق یوریا کا لیول بھی مخصوص حد سے زیادہ ہے۔

    گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی طبیعت ناساز

    انھوں نے کہا حالیہ رپوٹس کے مطابق گردے بھی متاثر ہوتے نظر آ رہے ہیں، گزشتہ روز سینئر فزیشنز نے گورنر پنجاب کا چیک اپ کیا تھا، کل الٹرا ساؤنڈ اور کچھ بلڈ ٹیسٹ بھی کیے گئے تھے، پیر کو یہ تمام ٹیسٹ دوبارہ کیے جائیں گے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ تا حال نہیں ہو سکا ہے۔ یاد رہے کہ عمر سرفراز چیمہ کو ڈائریا کی شکایت پر سروسز اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    گورنر پنجاب نے صدر مملکت سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی

    خیال رہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور نئے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہاز کے درمیان حلف لینے کا تنازع چل رہا ہے، گورنر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا استعفیٰ انھوں نے قبول ہی نہیں کیا۔

  • گورنر پنجاب نے صدر مملکت سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی

    گورنر پنجاب نے صدر مملکت سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی

    لاہور: گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے صدر مملکت عارف علوی سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں مبینہ آئینی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کر دی، اس سلسلے میں عمر سرفراز چیمہ کی تحفظات پر مبنی رپورٹ صدر پاکستان کو موصول ہو گئی۔

    گورنر پنجاب نے صدر مملکت کو 6 صفحات پر مبنی رپورٹ ارسال کی ہے، جس میں انھوں نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی مبینہ آئینی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کی ہے، انھوں نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہوا، ووٹنگ کا ریکارڈ ٹیمپرڈ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس کو خلاف رولز ایوان میں داخل کیا گیا، اور ارکان اسمبلی کو ووٹ دینے سے روکا گیا، ووٹنگ آئین کے سیکنڈ شیڈول کے منافی طریقہ کار اختیار کر کے کروائی گئی، ووٹنگ میں سیکنڈ شیڈول کو نظر انداز کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رولز 21 رولز آف بزنس کے مطابق اسپیکر نے نتائج سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، گورنر کا وزیر اعلیٰ کے انتخابی عمل سے مطمئن ہونا بھی ضروری ہوتا ہے، لیکن عثمان بزدار کا استعفیٰ متنازع ہے، آرٹیکل 130 سب سیکشن 8 کی خلاف ورزی کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گورنر آفس کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ کبھی موصول نہیں ہوا، گورنر کو جب استعفیٰ موصول ہی نہیں ہوا تو اس کو منظور کیسے کر سکتا ہے، اس لیے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    گورنر نے رپورٹ میں کہا کہ بیان کردہ حقائق کی روشنی میں میری آئینی طور پر رہنمائی کی جائے، مجھے تجویز کیا جائے کہ صورت حال میں مجھے کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟

  • وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں: عمر سرفراز چیمہ

    وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں: عمر سرفراز چیمہ

    لاہور: عمر سرفراز چیمہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے انھیں صوبے کی گورنر شپ سے ہٹانے کے احکامات پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس انھیں عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار صرف صدر مملکت کے پاس ہے۔

    انھوں نے کہا مجھے عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم پہلے ایک سمری بھیجیں گے، جسے صدر نوٹیفائی کریں گے، جب تک صدر ڈی نوٹیفائی نہیں کرتے میں گورنر رہوں گا۔

    وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیا

    ادھر ماہر قانون ابوذر سلمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کاگورنر کو ہٹانے کا یہ طریقہ کار غیر آئینی ہے، آئین میں ہے کہ صدر پاکستان جب تک چاہیں تب تک گورنر رہےگا، گورنر کو ہٹانے سے متعلق تمام اختیار صدر کے پاس ہے۔

    ماہر قانون ابوذر سلمان نے کہا کہ گورنر کو لگانے سے متعلق سمری وزیر اعظم صدر کو بھیج سکتا ہے، لیکن گورنر کو ہٹانے سے متعلق تمام اختیار صدر کے پاس ہے، یا تو گورنر خود استعفیٰ دے یا صدر پاکستان ہی اس کو ہٹا سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے احتساب اور ان کو ہٹانے کے لیے ایوان میں 2 تہائی اکثریت چاہیے، جب تک صدر ڈی نوٹیفائی نہیں کرتے عمر سرفراز چیمہ گورنر رہیں گے۔

  • وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیا

    وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    عمر سرفراز چیمہ نے ہنگامی پریس کانفرنس طلب کر رکھی تھی، انھوں نے پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر مؤقف دینا تھا، اور سیکریٹری اسمبلی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اہم اعلان کرنے والے تھے، اس سلسلے میں انھوں نے پرویز الہٰی سے ملاقات کے بعد لائحہ عمل بھی بنا لیا تھا۔

    عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عہدے پر بیٹھ کر کسی غیر آئینی اقدام کی توثیق نہیں کر سکتا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے بھی رائے طلب کر لی ہے، وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار صدر کے پاس ہے، عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم سمری بھیجیں گے اور صدر نوٹیفائی کریں گے۔

    عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا میں نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی تقریب حلف برداری مؤخر کر دی ہے، میرے پاس معلومات آئیں تو میں نے رپورٹ منگوالی، رپورٹ کی روشنی میں تقریب حلف برداری کو مؤخر کیا ہے، رپورٹ میں کچھ نہ ہوتا تو تقریب حلف برداری ہو جاتی۔