Tag: online petition

  • برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

    برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

    اسلام آباد : برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانےکا مطالبہ زور پکڑنے لگا ، اب تک آن لائن پٹیشن پر 58 ہزار سے زیادہ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانےکا مطالبہ زور پکڑنے لگا، برطانیہ میں پاکستان کوریڈ لسٹ سے نکالنے کیلئےآن لائن پٹیشن پر دستخط جاری ہے ، تاحال آن لائن پٹیشن پر 58 ہزار سے زیادہ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    ایک لاکھ دستخط پر پاکستان کوریڈلسٹ سے نکالنے کامعاملہ پارلیمنٹ میں زیربحث آئےگا، آن لائن پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں افراد پاکستان میں پھنسے ہیں ،مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے متعدد خاندان برطانیہ نہیں جا سکتے ، پاکستان سےبرطانیہ کےلیےبراہ راست پروزایں نہیں چلائی جارہی۔

    پٹیشن میں مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالے ، برطانیہ نے بھارت کو ریڈلسٹ سے نکال دیا ہے۔

    خیال رہے سینٹر فیصل جاوید نے بھی پاکستان کو ریڈ لسٹ میں نکالنے کی پٹیشن کو ٹوئٹ شیئر کیا۔

    یاد رہے برطانیہ نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا تاہم پاکستان کو کم کورونا شرح پر بھی ریڈ لسٹ میں برقرار رکھا ہے، نئی پالیسی کا اطلاق 8 اگست سے شروع ہوگا۔

  • گستاخانہ خاکوں کا معاملہ، برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کیلئے آن لائن پٹیشن دائر

    گستاخانہ خاکوں کا معاملہ، برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کیلئے آن لائن پٹیشن دائر

    لندن: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے آن لائن پٹیشن دائر کردی گئی، پٹیشن میں ہالینڈ حکام پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے آن لائن دائر کی گئی پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر احتجاج کیا جائے۔

    پانچ روز قبل دائر کی گئی آن لائن پٹیشن پر اب تک ساڑھے 8 ہزار سے زائد افراد نے دستخط کر چکے ہیں، 10 ہزار دستخط مکمل ہونے پر برطانوی حکومت کو ردعمل دینا پڑے گا۔

    چھ ماہ میں ایک لاکھ دستخط ہو گئے تو برطانوی پارلیمنٹ میں اس پر بحث کی جائے گی، جبکہ مذکورہ آن لائن پٹیشن برطانوی شہری شیراز عزیز نے دائر کی ہے۔

    او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیدر لینڈز کی حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ہم ڈچ پارلیمنٹ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں، تنظیم نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ڈچ حکومت کو اس مذموم حرکت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

    دوسری جانب وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کہہ چکے ہیں کہ وہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

  • آنگ سانگ سوچی سے نوبیل انعام واپس لینے کا مطالبہ، آن لائن پیٹیشن پر3 لاکھ سے زائد افراد کے دستخط

    آنگ سانگ سوچی سے نوبیل انعام واپس لینے کا مطالبہ، آن لائن پیٹیشن پر3 لاکھ سے زائد افراد کے دستخط

    میانمار : امن کا نوبیل انعام پانے والی میانمارکی رہنما آنگ سانگ سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ زورپکڑنے لگا، دوسری جانب مختلف ملکوں میں روہنگیا مسلمانوں کے حق میں مظاہرے جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امن کا نوبل انعام پانے والی آنگ سانگ سوچی روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف آواز اٹھانے کے بجائے خاموش ہیں آنگ سانگ سوچی کی خاموشی پرلوگ خاموش نہ رہ سکے۔

    آن لائن پیٹیشن میں سوچی سے نوبل پرائز واپس لینے کا مطالبہ کردیا، سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کی پیٹیشن پراب تک تین لاکھ سے زائد افراد دستخط کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مختلف ملکوں میں احتجاج کیا جارہا ہے، بھارت کے شہر کولکتہ میں مظاہرین نے برتن اور پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیا۔

    انڈونیشیامیں مظاہرین نے میانمار کے سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

    انڈونیشیا کی وزیرخارجہ نے آنگ سانگ سوچی سے ملاقات کی اور روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام رکوانے کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیا۔


    مزید پڑھیں : برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے


    یاد رہے کہ اگست میں میانمار حکومت کی جانب سے اگست میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا، فسادات میں برما کی آرمی اور بودھوں نے 400 سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا، 87000روہنگیا بنگلہ دیش ہجرت کرنے پرمجبور ہوئے جبکہ 2800گھرجلا دئیے گئے۔

    میانمارحکومت نے اقوام متحدہ کی امداد بھی روک لی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔