Tag: online shopping

  • سعودی عرب: مقامی آن لائن بزنس میں اضافہ

    سعودی عرب: مقامی آن لائن بزنس میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں آن لائن خریداروں کی جانب سے بین الاقوامی پلیٹ فارمز کی جگہ مقامی پلیٹ فارمز اور بزنس سے خریداری کرنے کا رجحان بن رہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کا ریٹیل سیکٹر اپنی ای کامرس مارکیٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ مملکت میں آن لائن خریداروں میں سے 74 فیصد کے عالمی سے مقامی پلیٹ فارمز پر منتقل ہونے کی توقع ہے۔

    معروف عالمی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم کیرنی اور سعودی کنسلٹنگ کمپنی مکاتفہ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ مقامی اور ہائبرڈ کھلاڑی چین، خلیج تعاون کونسل، یورپ اور امریکا کے اپنے انٹرنیشل ہم منصبوں کے خلاف مضبوط پیش رفت کر رہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 19.3 ارب ریال کی لاگت والی مملکت کی ای کامرس مارکیٹ مجموعی طور پر 347.2 ارب ریال ریٹیل مارکیٹ کا 6 فیصد ہے اور 2026 تک مجموعی ریٹیل مارکیٹ کے 7.5 فیصد تک پہنچنے کے لیے مزید 34.7 بلین ریال تک بڑھنے کی توقع ہے۔

    توسیع پذیر ای کامرس ماحولیاتی نظام مملکت کے وژن 2030 کے مقاصد کے مطابق جدت، ملازمت کی تخلیق اور نجی شعبے کی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

    کیرنی مڈل ایسٹ کے پارٹنر محمد ضدی نے کہا کہ ترقی کرتا ہوا ای کامرس ماحولیاتی نظام شہریوں کو وژن 2030 کے تحت حکومتی انیشی ایٹوز کے مطابق ڈیجیٹل ادائیگی کے اختراعی اختیارات استعمال کرنے کا اختیار دیتا ہے تاکہ اس شعبے کی ترقی کے لیے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی رہنمائی کی جا سکے۔

    مثال کے طور پر کیش لیس لین دین میں اضافہ اور ای کامرس کی جغرافیائی کوریج کو مملکت کے بڑے شہروں سے باہر کی ترسیل بڑھانا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مقامی اور ہائبرڈ ای کامرس پلیئرز کی ترقی صارفین کے مفادات کے تحفظ اور روزگار کے مواقع کے ساتھ مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراس بارڈر آن لائن شاپنگ سے کم آمدنی ہونے کی توقع ہے کیونکہ مقامی اور ہائبرڈ کمپنیاں اٹریکشن حاصل کر رہی ہیں۔

    کراس بارڈر آن لائن شاپنگ 2021 میں تمام ای کامرس ریوینوز 59 فیصد سے کم ہو کر 2026 تک 49 فیصد رہ جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق تمام ای کامرس شرکا کے لیے برابری کا میدان بنانے، صارفین کے مفادات کے تحفظ اور ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے مزید مدد فراہم کی جانی چاہیئے۔

    مکاتفہ کے سی ای او ولید السعود نے کہا کہ یہ ایک مضبوط علامت ہے کہ مقامی ای کامرس کے کاروبار مارکیٹ میں زیادہ توجہ حاصل کر رہے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ ان کاروباروں کو سرحد پار اکاؤنٹس کی مدد حاصل ہو۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ددآمد کی مقدار پر حدیں متعارف کروائی جا سکتی ہیں اور سرحد پار پلیئرز کے لیے مقامی معیارات کو لازمی قرار دیا جا سکتا ہے، اگر ہم تمام ای کامرس پلیئرز کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ بنانا چاہتے ہیں تو اس قسم کے اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔

  • آن لائن خریداری، موبائل فون کے ڈبے سے کیا نکلا؟

    آن لائن خریداری، موبائل فون کے ڈبے سے کیا نکلا؟

    کویت سٹی: کویت میں ایک شہری کو آن لائن خریداری اس وقت بہت مہنگی پڑ گئی جب خریدے ہوئے موبائل کے ڈبے سے صرف ایک پرچی نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں ایک شہری نے آن لائن شاپ سے موبائل خریدا تو پارسل سے موبائل کا خالی ڈبہ برآمد ہو گیا۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق شہری کو موصول ہونے والے ڈبے میں ایک پرچی پڑی ہوئی تھی، شہری نے بتایا کہ جس کسی نے یہ بھیجا تھا اس نے پرچی میں معذرت کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کویتی شہری اپنی بیوی کو موبائل فون کا تحفہ دینا چاہتا تھا، اس کے لیے انھوں نے السالمیہ کی اوپن مارکیٹ سے آن لائن گلیکسی فون خریدا۔

    جب چند دن کے بعد انھیں ایک ڈبا موصول ہوا تو کھولنے پر معلوم ہوا کہ وہ خالی ہے اور اندر ایک پرچی موجود ہے، جس پر لکھا تھا ’معذرت چاہتا ہوں، اس رقم کو ادھار سمجھیں، میرے والد بہت بیمار ہیں، چند دن بعد پیسے واپس کردوں گا۔‘

    کویتی شہری کے مطابق انھوں نے آن لائن شاپ کو فون کرنے کی کوشش کی مگر وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا۔

  • آن لائن خریداری : ڈلیوری بوائے اب صرف کھانا ہی سپلائی نہیں کریں گے

    آن لائن خریداری : ڈلیوری بوائے اب صرف کھانا ہی سپلائی نہیں کریں گے

    برلن : الیکٹرانک کامرس یا برقی کاروبار دنیا میں بہت عرصہ سے جاری ہے اور آنے والے چند سال میں دکانیں اور مارکیٹیں سب کچھ ڈیجیٹل ہوجائے گا۔

    اس حوالے سے جرمن دارالحکومت برلن میں ہوم ڈلیوری کے کاروبار نے ایک دہائی قبل مقبولیت حاصل کی تھی۔ یہ اس زمانے کی بات ہے، جب برلن میں قائم "لِیفرہَیلڈ” نامی کمپنی نے ایسے پلیٹ فارم متعارف کرائے تھے جن کے ذریعے لوگ گھر بیٹھے ریستورانوں سے کھانا منگواتے تھے۔

    بعد ازاں سال2013 کے آس پاس اس تجارتی ماڈل کی جگہ آن لائن سروس اور پھر موبائل فون ایپس نے لے لی۔ اس نئے ماڈل سے صارفین کو یہ سہولت میسر آگئی کہ وہ ایسے ریستورانوں سے بھی کھانا منگوا سکتے تھے، جن کے پاس ہوم ڈلیوری کے لیے عملہ موجود نہیں تھا۔

    اس طریقہ کار نے آن لائن اور ایپ ڈلیوری سروسز کے شعبے میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا کیے۔ اس نوعیت کی ملازمت کے لیے نسبتاً مناسب اوقات کار مہیا کیے گئے اور تربیت کا معیار بھی واجبی سا رکھا گیا۔

    اب ڈلیوری سروس کا یہ کاروبار خوراک اور اشیائے صرف کی ترسیل سے نکل کر بہت سے دیگر شعبوں تک پھیل رہا ہے۔

    جرمنی میں قائم ایک کمپنی "میڈ” نے گزشتہ برس لوگوں کو ان کی دہلیز تک ادویات پہنچانے کا کاروبار شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ کمپنی 25 جرمن شہروں میں پھیل گئی اور اس نے 900 ملازمین بھرتی کرلیے ہیں۔

    میڈ کے شریک بانی ہانو ہائنٹسن بیرگ کے مطابق اس سال کے آخر تک ہم پورے جرمنی میں سر گرم ہوں گے۔‘‘ انہوں نے اس کاروبار کو ہمسایہ ممالک آسٹریا اور فرانس تک وسعت دینے کا عزم بھی ظاہر کیا۔

    ڈراپ نامی ایک کمپنی بھی اسی طرح کے ماڈل کے تحت برلن میں صارفین کو ای کامرس مصنوعات فراہم کر رہی ہے۔

  • آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

    آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

    آج کل آن لائن شاپنگ نہایت مقبول ہورہی ہے جس سے وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ مطلوبہ اشیا گھر بیٹھے حاصل ہوجاتی ہیں، تاہم اس میں جعلسازی اور دھوکا دہی کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

    آن لائن شاپنگ کرنے والوں کو دھوکے بازوں کے جال میں پھنسنے سے بچانے کے لیے ماہرین نے 7 اہم مشورے دیے ہیں۔

    آن لائن ادائیگی کی کارروائی یا نجی معلومات کے اندراج سے قبل رقم کی محفوظ منتقلی کے پروٹوکول کا اطمینان کر لیں۔ گاہک اپنا براؤزر بار بار ضرور چیک کریں۔ لنک کی شروعات https کے ساتھ ہو۔ لنک کے شروع میں http تک محدود نہ ہو۔ آخر میں حرف (ایس) ہی محفوظ ویب سائٹ کی ضمانت ہے۔

    شاپنگ کرتے وقت نیٹ ورک پر نظر رکھیں، کریڈٹ کارڈ کا نمبر یا نجی معلومات اس وقت ہی درج کریں جب آپ انٹرنیٹ سے کنیکٹڈ ہوں، ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہیکنگ کا خطرہ ہوتا ہے۔

    شاپنگ کی کارروائی سے قبل ایپ اور کمرشل سینٹرز کو بھی چیک کر لیا جائے، ادائیگی کی معلومات حوالے کرنے سے قبل کمرشل سینٹر کے بارے میں اطمینان کرنا ضروری ہے۔

    ایس ایم ایس کے ذریعے دھوکہ دہی سے بھی ہوشیار رہیں، ان دنوں اس طریقہ کار کے ذریعے دھوکہ دہی چل رہی ہے۔

    اس حوالے سے یہ بات ہمیشہ مد نظر رکھیں کہ قانون کے مطابق کام کرنے والی کمپنیاں آپ سے کبھی بھی ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے نجی معلومات طلب نہیں کریں گی، وہ کبھی بھی ادائیگی سے متعلق معلومات، صارفین کے نام، پاس ورڈ یا سوشل سیکیورٹی نمبر نہیں مانگیں گے۔

    ماہرین کے مطابق رسائی ٹوکن سے موبائل آلات محفوظ رہتے ہیں، آن لائن شاپنگ کرتے وقت موبائل کے حوالے سے رسائی ٹوکن ایکٹو ضرور کر لیا جائے۔

    آن لائن شاپنگ کرتے وقت کمپیوٹر کے آپریشنل سسٹم کو اپ ڈیٹ کریں، آن لائن شاپنگ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کریں اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے نہیں۔ کریڈٹ کارڈ انٹرنیٹ کے ذریعے ادائیگی کے حوالے سے زیادہ محفوظ ثابت ہو رہے ہیں۔

  • آن لائن خریداری میں بڑا دھوکہ: پلے اسٹیشن خریدنے والے کو کیا ملا؟؟

    آن لائن خریداری میں بڑا دھوکہ: پلے اسٹیشن خریدنے والے کو کیا ملا؟؟

    یوٹاہ : امریکہ میں آن لائن کمپنی کو خریدار کے ساتھ دھوکہ کرنا مہنگا پڑگیا، خریدار کو جدید پلے اسٹیشن فائیو کے بجائے اینٹ بھجوا دی فراڈ پکڑے جانے پر بھاری جرمانہ بھرنا پڑا۔

    امریکی ریاست یوٹاہ کے ایک رہائشی نے سونی کا جدید گیم پلے اسٹیشن فائیو آن لائن کا آرڈر دیا لیکن جب پارسل کھولا تو اس میں سے حیرت انگیز طور پر ایک اینٹ نکلی، نوجوان نے فراڈ کرنے والوں کیخلاف تھانے میں شکایت درج کرادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آن لائن چیزیں ڈلیور کرنے والی کمپنی نے نوجوان کو جرمانے کے طور پر 878 ڈالر واپس کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ اس پلے اسٹیشن کی قیمت399ڈالر ہے۔

    نئے پلے اسٹیشن فائیو نے بین الاقوامی مارکیٹوں کو بہت متاثر کیا ہے لیکن دنیا بھر میں گیمنگ کے خواہشمندوں کی جانب سے زیادہ طلب کیے جانے پر بہت سارے خطوں میں اس کی عدم دستیابی سے اس کی شہرت میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔

    مذکورہ گیم جو 12 نومبر کو جاری کیا گیا تھا یہ گیم متعارف ہونے والے پہلے ہفتہ میں مشترکہ طور ایکس باکس سیریز ایکس اور ایس دونوں یونٹوں کے مقابلے میں زیادہ یونٹ فروخت ہوچکا ہے۔

    اس یونٹ کو حاصل کرنا اس قدر مشکل ہوگیا ہے کہ کوئی بھی خریدار جب اسے ڈھونڈنے کیلیے مختلف مارکیٹ اور ذرائع کا سہارا لے کر اس تک رسائی حاصل کرتا ہے تو خود کو خوش قسمت تصور کرتا ہے، آج بھی لاکھوں افراد پلے اسٹیشن فائیو کے مارکیٹ میں آنے کے شدت سے منتظر ہیں۔

    ابھی تک دنیا بھر کے لاکھوں خواہشمند اس کو حاصل کرنے کے لئے اپنی طاقت کے مطابق ہر ممکن کوشش کررہے ہیں یہاں تک کہ کچھ بیرونی ممالک سے اس کی درآمد کروانے کے لئے اس کی دگنی قیمت دینے کو بھی تیار ہیں۔

  • آن لائن خریداری : جاپانی کمپنی نے جدید طریقہ متعارف کرادیا

    آن لائن خریداری : جاپانی کمپنی نے جدید طریقہ متعارف کرادیا

    ٹوکیو : کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظر لوگوں میں آن لائن خریداری کا رجحان کافی حد تک بڑھ گیا ہے، ایک رپوٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے ایام میں آن لائن کاروبار کرنے والوں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

    اس حوالے سے جاپان میں ہوم ڈلیوری یا اشیاء کی گھروں پر ترسیل کی صنعت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بہتری لائی جارہی ہے، یہ اقدام، آن لائن خریداری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے تناظر میں افرادی قوت کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

    ڈیجیٹل نقشے تیار کرنے والی کمپنی زین رِن نے آرٹیفیشل انٹیلی جیننس (اے آئی ) یعنی مصنوعی ذہانت سے لیس ایک نظام تیار کیا ہے، جو آرڈر کا سامان لے جانے والی کمپنیوں کے لیے ڈلیوری پلان تیار کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ نظام ہر ٹرک کے لیے فوری طور پر سب سے بہتر راستے کی نشاندہی کرے گا، راستے کے تعین منزل کے پتے، ڈلیوری کے مقررہ وقت اور علاقے میں ٹریفک کی صورتحال کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    زین رِن کے مرکزی عہدیدار سَکائی شواِچی نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے ہدف کا مقصد نقل و حمل کی صنعت کو مزید مؤثر بنانے اور اس پر پڑنے والے بوجھ کو ہموار طور پر تقسیم کرنے میں مدد دینا ہے۔

  • آن لائن خریداری : سعودی حکومت نے صارفین کو بڑی سہولت مہیا کردی

    آن لائن خریداری : سعودی حکومت نے صارفین کو بڑی سہولت مہیا کردی

    ریاض : سعودی حکومت نے واضح کیا ہے کہ آن لائن خریداری سے لیا جانے والا سامان قابل واپسی اور قابل تبدیل ہوگا، اس سلسلے میں وزارت تجارت نے ہدایات جاری کردی ہیں۔

    سعودی وزارت تجارت نے سامان کی واپسی اور تبدیلی سے متعلق صارفین کے حقوق کی وضاحت کی ہے ، اس حوالے سے وزارت تجارت کے ترجمان نے آن لائن کاروبار کرنے والے تجارتی مراکز اور دکانداروں سے خریدا ہوا سامان تبدیل یا واپس کرنے سے متعلق صارفین کے حقوق مقرر کیے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگر سامان میں کوئی خرابی ہوگی تو بیچنے والے کو اسے واپس لینا یا بدلنا ضروری ہوگا، وزارت تجارت نے کہا کہ اگر کسی تجارتی مرکز یا دکاندار نے صارف کو کوئی ایسا سامان فروخت کیا جس میں کوئی خرابی ہو تو ایسی صورت میں صارف کو وہ سامان واپس کرنے اور اسے بدلنے کا پورا حق ہے۔

    وزارت کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ سامان خریدتے ہوئےآن لائن تجارتی مراکز کو سامان کی تبدیلی اور واپسی سے متعلق پالیسی سے آگاہی ضروری ہے ۔

    تجارتی مراکز سامان تبدیل کرنے کی پالیسی آسان عربی زبان میں بیان کریں اور صارفین کو سادہ زبان میں بتائیں کہ اتنی مدت کے اندر خریدا ہوا سامان وا پس اور تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

    وزارت کے ترجمان نے کہا کہ تجارتی مراکز کے مالکان سامان کی تبدیلی اور واپسی کی پالیسی سے متعلق معلومات نمایاں جگہ پر چسپاں کریں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ صارفین اس گمان میں نہ رہیں کہ سامان کی تبدیلی سے متعلق ہر تجارتی مرکز کی پالیسی یکساں ہوتی ہے،ضروری نہیں کہ تمام مراکز کسی ایک پالیسی کی پابندی کریں۔

  • سعودی عرب: آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری ہدایات

    سعودی عرب: آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری ہدایات

    ریاض: سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی نے آن لائن شاپنگ سے قبل چند ضروری باتوں کو مدنظر رکھنے کی ہدایات دی ہیں، کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران دنیا بھر میں آن لائن شاپنگ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی نے محفوظ آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری مشورے دیے ہیں۔

    نیشنل سینٹر کا کہنا ہے کہ آن لائن شاپنگ سے قبل سب سے پہلے تجارتی مرکز کا پتہ دریافت کیا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ کیا وہ حقیقی ہے یا فرضی، کارروائی کرتے وقت پاسورڈ احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جائے کیونکہ ہر سینٹر کا پاسورڈ ایک دوسرے سے الگ ہوتا ہے۔

    متعلقہ تجارتی مرکز کی ساکھ کے بارے میں دریافت کیا جائے اور آرڈر دینے سے قبل صارفین سے اس شاپنگ سینٹر کے بارے میں آن لائن تاثرات معلوم کر لیے جائیں۔

    نجی معلومات صرف اس حد تک درج کریں جتنا تجارتی مرکز طلب کررہا ہو، شاپنگ سینٹر کی صارفین سے متعلق رازداری کو سمجھیں اور جاننے کی کوشش کریں کہ تجارتی مرکز آپ کے کوائف کس انداز سے محفوظ اور استعمال کرتا ہے۔

    سائبر سیکیورٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شاپنگ سینٹر ایپلی کیشنز میں مائیکرو فون اور جی پی ایس کو ایکٹویٹ نہ کریں، سپیم کو بند کردیں، اپنے کمپیوٹر یا موبائل میں اینٹی وائرس پروگرام مستقل بنیادوں پررکھیں اور اسے اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔

    علاوہ ازیں ایسی کوئی بھی آفر کبھی قبول نہ کریں جو فوری منظوری چاہتی ہو۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال

    ریاض : سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر شہری خریداری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال  کررہے ہیں، سامان کی نقد کے بجائے بینک کارڈ سے ادائیگی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر سعودی عرب میں خریداری کے بعد ادائیگی کا نیا طریقہ کامیابی سے رائج ہو رہا ہے۔

    خریداروں نے اپنے طرز زندگی میں بہت سی عادات میں تبدیلیوں کو اپنانا شروع کردیا ہے۔ مارکیٹوں سے خریداری کے بعد نقد ادائیگی کے بجائے بینک کارڈ سے ٹچ سسٹم پے منٹ کا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔

    فنانشل سروسز کمپنی ماسٹر کارڈ کے سروے کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خریداری کے بعد ادائیگی کے اس بہترین حفاظتی ٹیکنالوجی کے طریقہ کار کو اپنایا جا رہا ہے۔

    سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ65 فیصد سعودی صارفین روزمرہ کی خریداری کے بعد ادائیگی کے اس محفوظ ، تیز رفتار اور صاف ستھرے ٹچ فری طریقے کوترجیح دے رہے ہیں۔

    81فیصد صارفین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سعودی عرب میں آن لائن خریداری کی طرف جانا پڑرہا ہے اور اب ہم خریداری کے اس طریقہ کار کو جاری رکھیں گے۔

    ماسٹر کارڈ برائے سعودی عرب اور بحرین کے جنرل مینجر جے کے خلیل نے بتایا ہے کہ ہمارے ادائیگی کے اس طریقہ کار کی پیشکش کو سعودی مانیٹری اتھارٹی(ساما) کی جانب سے مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔

    تمام مقامی بینکوں کو ادائیگی کے لیے بلامعاوضہ خدمات پیش کرنے اور ادائیگی کی حد میں اضافہ کا فیصلہ مقامی معیشت کے ساتھ اس کا پختہ عزم ظاہر کرتا ہے۔

    سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے سلسلے میں ادائیگی کی جدید ٹیکنالوجی کا یہ طریقہ کار مناسب طریقے سے اپنایا جا رہا ہے۔

  • سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ

    سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ

    ریاض: کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں 400 فیصد اضافہ ہوگیا، حکام نے لاک ڈاؤن میں نرمی کر کے سحری کے وقت تک آن لائن ڈلیوری پہنچانے کی سہولت دے دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن اور کرفیو لگنے سے سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ ہو گیا ہے، وزارت تجارت و سرمایہ کاری کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آن لائن خریداری میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    آن لائن شاپنگ میں یک دم اس قدر اضافے کے باعث مختلف قسم کی 30 ہزار شکایات بھی درج کروائی گئی ہیں جن میں اکثریت سامان کی فراہمی میں تاخیرکی اطلاعات ہیں۔

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمٰن الحسین نے بتایا کہ کرونا وائرس کے باعث بہت سے علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال غیر معمولی ہے اور یہی وجہ سامان کی ترسیل میں تاخیر میں آڑے آرہی ہے۔

    عبد الرحمٰن نے مزید کہا کہ صارفین کے اس مسئلے سے نمٹنے اور بروقت ڈلیوری کو یقینی بنانے کے لیے مزید ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں۔

    سعودی عرب مانیٹری ایجنسی (ساما) کے قواعد کے مطابق خریدار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سامان کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے سبب اپنی رقم واپس لے سکتا ہے، اگر اس نے آن لائن ادائیگی کی ہے تو 14 دن کے اندر پیسے اس کے اکاؤنٹ میں واپس آجائیں گے۔

    قومی تجارتی پروگرام بھی اس امر کو یقینی بنا رہا ہے کہ 10 مئی 2020 تک تمام منی مارٹ میں آن لائن ادائیگیوں کے ذریعے اشیا دستیاب ہوں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے کیٹرنگ سروس، ریستوانوں اور فوڈ ڈیلیوری گاڑیوں کو آن لائن خدمات پیش کرنے کے لیے کرفیو اوقات میں نرمی کر کے گاہکوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سحری کے 3 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔