Tag: open educational institution

  • تعلیمی ادارے 18جنوری کوکھولنے کا حکومتی فیصلہ، این سی اوسی کے فیصلےکی تفصیلات  طلب

    تعلیمی ادارے 18جنوری کوکھولنے کا حکومتی فیصلہ، این سی اوسی کے فیصلےکی تفصیلات طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے 18 جنوری کو تعلیمی ادارےکھولنے کے حکومتی فیصلہ کے خلاف درخواست پر این سی او سی کے فیصلے کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے روبرو مقامی وکیل فیصل جی میراں کی 18 جنوری کو تعلیمی ادارے کھولنے کے حکومتی فیصلہ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ گزشتہ لہر میں 3 ہزار مریض روزانہ کی بنیاد پر سامنے آرہے تھے اور یہ لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ہے، اس سے بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے،

    عدالت نے قرار دیا کہ حکومت سنجیدہ نظر آرہی ہے اور آج اس پالیسی سے متعلق اعلان متوقع ہے، حکومتی سنجیدگی کے باوجود یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔

    درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ حکومت کی ابھی تک کوئی واضح پالیسی نہیں آئی، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اب سکول کھولنے کا اعلان کیوں کیا گیا ہے کیا اب مریضوں کی تعداد کم آ رہی ہے، حکومت نے طلبہ کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات کیے ۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ این سی او سی کے فیصلہ کے مطابق اسکول کھولے جاٸیں گے اس حوالے سے وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس ہوا۔

    پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسکول حکومتی ہدایت پرعمل نہیں کریں گے تو بندکردیےجائیں گے،بین الاقوامی اصول اپنانےکےلیےاقدامات کیےجارہےہیں ، جس پر عدالت نے کہا تعلیم کی اہمیت ہےمگرزندہ رہیں گےتوپڑھیں گے۔

    عدالت نے این سی اوسی کے فیصلے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے درخواست پر کارروائی 19 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • سعید غنی کا تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے اہم بیان

    سعید غنی کا تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے اہم بیان

    حیدرآباد : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ 28 ستمبر تک مؤخر کردیا ہے، کوئی برا مانےتو راضی کرلیں گے مگر بچوں کی صحت زیادہ اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کراچی میں آج مزید 4تعلیمی ادارے سیل کئےگئےہیں، مرحلہ وارتعلیمی ادارےکھولنے کا فیصلہ 28ستمبر تک مؤخر کردیاہے، پہلے مرحلے میں بہت کم تعداد اسکول میں رکھی گئی ہے، کم تعدادمیں بچوں کی آمد کا مقصد ایس اوپیز کا جائزہ لینا تھا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں اسکولوں کو 20فیصدبچوں کو بلانےکی اجازت دی، 20فیصدبچوں پر بھی ایس اوپیز پرنہیں ہوگا تو کیسے اگلا مرحلہ شروع ہوگا، مزید ایک ہفتے کے وقت میں ایس اوپیز کے نفاذ کو بہتر کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سعید غنی نے کہا کہ بچوں کی صحت پرائیوٹ اسکولز کے نقصانات اور تعلیم سے زیادہ اہم ہے ، اللہ کا شکر ہے کورونا کی صورتحال اطمینان بخش ضرور ہے ، تعلیمی ادارے کھولنے میں صرف ایک ہفتہ تاخیر کی ہے، جو اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے معاملے پر صوبائی کمیٹی نے مجموعی طورپر فیصلے اتفاق رائے سے کئے ، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، کراچی کاایک سرکاری اسکول2ٹیچرکاکوروناٹیسٹ مثبت آنےپربند کیا گیا، کوئی برا مانےتو راضی کرلیں گے مگر بچوں کی صحت زیادہ اہم ہے۔

    آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ فیصلے کرنے کےلئے ہی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جارہی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین بیٹھ کر فیصلے کریں گے، اے پی سی میں تمام مسائل زیر غور آئیں گے۔