Tag: Open letter

  • ایسا لگتا ہے زندگی کا سفر ختم ،منزل قریب ہے، عرفان خان کا مداحوں کے نام کھلا خط

    ایسا لگتا ہے زندگی کا سفر ختم ،منزل قریب ہے، عرفان خان کا مداحوں کے نام کھلا خط

    لندن : بالی ووڈ ورسٹائل اداکارعرفان زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے ، عرفان خان نے مداحوں کے نام کھلا خط لکھا، جس میں کہا ایسا لگتا ہے زندگی کا سفر ختم ،منزل قریب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زندگی کی جنگ لڑتے بالی ووڈ اداکار عرفان‌ خان نے مداحوں کے نام کھلا خط لکھا ، خط میں عرفان‌ خان نے کھل کر بیماری اورخوف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی نہیں اتنی جلدی سفر ختم نہیں ہوسکتا۔

    ورسٹائل اداکار نے اعتراف کیا کہ ان میں بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد انہیں تکلیف سے گزرنا پڑا، اب وہ خوف اوردرد ایک ساتھ محسوس کرتے ہیں۔

    عرفان‌ خان نے خط میں لکھا کہ کچھ وقت پہلے تک زندگی کو ایسا محسوس کرتے تھے کہ بس میں میں تیز رفتار ٹرین میں سفر کررہا تھا، تیزی سے خوابوں، خواہشات، خوشیوں اور منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا تھا کہ اچانک تیز رفتار ٹرین کے سفر کے دوران کسی نے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا ،’بس اب آپ کا سفر ختم ہونے کو ہے، آپ کی منزل قریب ہے۔اب آپ اس ٹرین سے اتر کر نیچے آئیں‘۔

    بالی ووڈ اداکار نے خط میں اپنی بیماری کو کڑا امتحان اور کھیل میں آجانے والی خرابی یا رکاوٹ قرار دیا، جسے ٹھیک کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    گذشتہ ماہ طویل وقفے کے بعد عرفان خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی نئی آنے والی فلم ’کارروان‘ کا پوسٹر جاری کیا تھا، جو رواں برس 10 اگست کو سینیما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : عرفان خان کو کینسر کے مرض‌ کی تشخیص، اداکار کی تصدیق


    اس سے قبل بھی اداکار عرفان خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کبھی کبھی آپ کے دن کا آغاز ایسے انوکھے واقعات کے ساتھ ہوتا ہے جو آپ کو زندگی کو ہلا کر رکھ دیتا ہے، گزشتہ 15 دن سے میرے اوپر یہی کیفیت طاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نایاب کہانیوں کی تلاش مجھے اچھوتی بیماری کی طرف لے جائے گی اس بات کا بالکل علم نہیں تھا تاہم اب جب مرض لاحق ہونے کی تصدیق ہوچکی تب بھی میں نے شکست تسلیم نہیں کی۔

    یاد رہے کہ بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکارعرفان خان نے 16 مارچ کو مداحوں کو باخبر کیا تھا کہ ان میں نیورو اینڈوکرائن ٹیومر نامی مرض ( دماغ کے کینسر) کی تشخیص ہوئی ہے، وہ ان دنوں علاج کیلئےلندن میں موجود ہیں اور کینسر سے جنگ لڑرہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں مزیدفوج بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ہوگا، طالبان کا صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    افغانستان میں مزیدفوج بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ہوگا، طالبان کا صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    واشنگٹن : افغان طالبان نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے نام کھلے خط میں امریکا کو خبردار کرتے ہوئے افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرایا اور کہا افغانستان میں مزید فوجی بھیجنا امریکا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدرٹرمپ کے نام خط میں طالبان کا کہنا ہے کہ ماضی میں مزید فوجی افغانستان بھیجنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ امریکا کوفوجی اوراقتصادی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، افغانستان سے انخلا سے سولہ سو امریکی فوجی دستوں کو نجات ملے گی اوروراثتی جنگ کا خاتمہ ہوگا۔

    خط میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان حکومت کو کٹھ پتلی اورحکمرانوں کو کرپٹ قرار دیا اور امریکہ سے افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرایا ہیں۔

    طالبان نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ سابق صدور کو اپنے جنرلوں کی جانب سے پیش کی جانے والی غیر حقیقی رپورٹوں پر انحصار نہ کریں کیونکہ افغانستان پر قبضے اور جنگ جاری رکھنے پر اس لئے زور دیتے رہیں گے کہ وہ بہتر پوزیشن حاصل کر سکیں اور جنگ کا استحقاق حاصل کر سکیں۔

    خط میں طالبان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ اپنی افواج کے افغانستان میں موجودگی پر بضد رہے تو شرمناک شکست کا سامنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ نےافغانستان میں امریکی فوج کی تعداد بڑھانے کی اجازت دے دی


    خیال رہے کہ افغانستان میں سینئر امریکی کمانڈر نے ہزاروں اضافی فوجی اہلکار افغانستان بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے رواں برس جولائی میں کہا تھا کہ افغانستان کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی پورے خطے کے لئے ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    واضح رہے  رہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد امریکا کی جانب سے افغانستان پر فوجی چڑھائی کی گئی تھی، 17 سال سے امریکی اور نیٹو فوجیافغانستان میں تعینات ہیں اور وہ مقامی فوجیوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں کام کررہے ہیں، 2001 سے اب تک افغانستان میں 2300 امریکی ہلاک جبکہ 17000 زخمی ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں مسلمانوں پرحملے: سابق بھارتی فوجیوں کا مودی کےنام کھلا خط

    بھارت میں مسلمانوں پرحملے: سابق بھارتی فوجیوں کا مودی کےنام کھلا خط

    نئی دہلی: سابق بھارتی فوجیوں نے بھارت میں مسلمانوں اور دلتوں پر پونے والے وحیشانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمڈ فورس کےریٹائرڈ فوجیوں نے وزیر اعظم مودی کو کھلا خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں پر ہونے والےحملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    سابق بھارتی فوجیوں نے مودی کے نام لکھے گئےخط میں کہا کہ وہ اس وحشیانہ حملوں اور بربریت کے خلاف ’ناٹ ان مائی نیم‘ مہم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    نریندر مودی کےنام خط میں فوجیوں نے کہا ہے کہ ہم لوگ میڈیا، سول سوسائٹی گروپ، یونیورسٹی، صحافی اور دانشوروں کے اظہار رائے کی آزادی پر حملےاور ان کے خلاف روز افزوں تشدد پر حکومت کی خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی کے نام خط میں مسلح افواج یعنی ملٹری، بحریہ اور فضائیہ کے 114 ریٹائرڈ فوجیوں کے دستخط ہیں۔


    بھارت میں گائےچوری کاالزام‘2مسلمان نوجوان ہلاک


    یاد رہے کہ دو ماہ قبل بھارتی مشرقی ریاست آسام میں گائے چوری کےالزام میں مقامی لوگوں نے دو مسلمان نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔


    مسلمان بھارت میں رہنے کیلئے گائے کا گوشت چھوڑدیں


    واضح رہے کہ 16 اکتوبر2015 کو بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ نےانتہاپسندی کا زہراگلتے ہوئے مسلمانوں کو دھمکی دی تھی کہ اگروہ ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو گائے کا گوشت کھانا چھوڑ دیں ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کھلا خط

    سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کھلا خط

    تہران : ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک کھلا خط لکھا، جس میں محمود احمدی نژاد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویزے پر پابندی کے اقدام اور خواتین سے متعلق رویہ پر تنقید کی جبکہ امریکا کے سیاسی نظام پر تنقید کا خیرمقدم بھی کیا۔

    احمدی نژاد اپنے خط امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ آپ نے سچائی کے ساتھ امریکی سیاسی نظام اور انتخابی ڈھانچے کو بدعنوان قرار دیا ہے۔

    احمدی نژاد نے یہ خط انگریزی اور فارسی زبان میں لکھا۔

    سابق ایرانی صدر نے سات مسلم ممالک کے شہریوں پر عائد کردہ ویزے کی پابندی پر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں ایران بھی شامل ہیں، انھوں نے لکھا ہے کہ مختلف اقوام سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں اور اشرافیہ بہ شمول میرے دس لاکھ سے زیادہ ایرانی ہم وطنوں نے امریکا کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، عصرِ حاضر کا امریکہ سارے ملکوں کا ہے۔

    خطے کے بیشتر مضمون میں سابق ایرانی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کی مداخلت کا سلسلہ بند کردیں اور سابق امریکی حکومتوں کے رعونت بھرے انداز سے بھی اپنا ناتا توڑ لیں۔

    خط کے آخر میں احمدی نژاد نے خواتین کے احترام سے متعلق امریکی صدر کو کہا کہ تاریخ کی عظیم شخصیات نے ہمیشہ خواتین کو بلند احترام دیا ہے اور ان کی خداداد صلاحیتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی میں احمدی نژاد سابق امریکی صدور براک اوباما اور جارج ڈبلیو بش ، چانسلر انجیلا میرکل کو کھلے خط روانہ کر چکے ہیں۔

  • کےالیکٹرک کے نام ایک کھلا خط

    کےالیکٹرک کے نام ایک کھلا خط

    کراچی :کراچی کی ایک شہری نے ماہ رمضان میں ہونے والی لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کو خط لکھ ڈالا۔

    کے الیکٹرک کو یہ خط ہانی یوسف نے جمرات 18 جون 2015  کو لکھا تھا۔انہوں نے خط میں لکھا کہ ہم نے تین سحری اور دو افطاری موم بتی کی روشنی میں گزارے ، وہ کوئی رومانوی نہیں بلکہ ازیت ناک تھے۔

    خط میں ہانی یوسف نے لکھا کہ کئی بار محکمہ کے آفس میں شکایت درج کرئی لیکن ہمیں کوئی مدد فراہم نہیں کی گئی ، ایک بار مین وائر کے ٹوٹنے پر اسی رپیئر کیا گیا جس سے ایک سے دو گھنٹے کے لئے بجلی آئی مگر پھر سے چلی گئی۔

    انہوں نے لکھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ بجلی کا مسئلہ ناقص تاروں کے ٹوٹنے کا ذمیندار آپ کا ادارہ ہے، لیکن آپ کے ادارے میں موجود نااہل انتظامیہ ہمیں کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔

    تاہم کئی مرتبہ شکایت کرنے پر انہوں کے ایک موقف دیا کہ ماہ رمضان میں روزے کے باعث ہمارے کارکنوں کی تبیعت  ناساز ہو جارہی ہے جس پر ہم نے انہیں دوسرے مذاہب کے افراد کو بھرتی کرنے کا مشورہ دیا۔

    آخر میں میں کے الیکٹرک  کی شکر گزار ہوں کہ ان تین دنوں کی پریشانیوں سے اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ  کہ لوگ کن مشکلات سے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں اور ان کا احتجاج کس حد تک درست ہے۔