Tag: open market

  • ڈالر نے تمام حدیں پار کرلیں، تیسرے روز بھی اضافہ

    ڈالر نے تمام حدیں پار کرلیں، تیسرے روز بھی اضافہ

    کراچی : انٹربینک میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چُھو گیا۔ ہفتے کے تیسرے روز ڈالر ایک روپے نو پیسے مہنگا ہو کردو سو چالیس روپے تک پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے سیشن میں روپے کی قدر میں کچھ اضافہ ہوا تاہم اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر دو سو انتالیس روپے پینسٹھ پیسے پر بند ہوا۔

    بینکس درآمد کنندگان کو ڈالر دوسو چالیس روپے پندرہ پیسے میں فروخت کر رہے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر دو سو چھیالیس سے دوسو اڑتالیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈالر اٹھائیس جولائی دوہزار بائیس کو دو سو انتالیس روپے چورانوے پیسے پر بند ہوا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، 246 روپے تک پہنچ گیا

    ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، 246 روپے تک پہنچ گیا

    پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا تسلسل جاری ہے، آج صبح کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہوکر 246 روپے تک پہنچ گیا۔ آج بروز منگل کو بھی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری رہا۔ مسلسل 13 ویں روز ڈالرمہنگا ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیر کے دن کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر3روپے مہنگا ہوکر245روپے کا ہوگیا تھا۔ انٹر بینک میں ڈالر 1روپے 9 پیسے مہنگا ہوکر 239 روپے کا ہوگیا۔ انٹربینک میں ڈالر ایک روپے مہنگا ہوکر 238روپے 91 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    پیر کو دن کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر 1 روپے7پیسےمہنگا ہوکر237روپے91پیسے پربند ہوا تھا۔13 روز میں انٹربینک میں ڈالر 20 روپے مہنگا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں 2900 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    اس حوالے سے کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اگست میں ایک ارب ڈالر کی ریکارڈ فوڈ امپورٹ سے ڈالرکی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کو بینکوں سے ڈالرز دستیاب نہیں ہیں، قیمت بڑھتی دیکھ کر ایکسپورٹرز نے اپنے ڈالرز روک لئے ہیں۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کے لئے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور آئی ایم ایف کے ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال دشوار کردی ہے۔

  • انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    کراچی : کرنسی مارکیٹ میں روپے کي قدر ميں اضافہ دیکھا گیا اور انٹربينک میں ڈالر سستا ہوکر 151 روپے پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی 1 روپے سستا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان کو بریک لگ گئے اور انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ روپے کي قدرميں اضافہ اور ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹربينک ميں ڈالر بیالیس پيسے سستا ہو کرایک سو اکیاون روپے پچاس پیسے پرٹريڈ ہو رہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے سستا ہوگیا، جس کے بعد ڈالر ایک سوچوون روپے سے کم ہوکر ایک سو ترپین روپے پر آگیا۔

    گذشتہ روز انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر مزید دو روپے پینتس پيسےمہنگا ہوا، انٹربينک ميں ڈالر ایک سو باون روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سوتریپن روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 149.65سےبڑھ کر151.92روپےکی سطح پربند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر154روپےمیں فروخت ہوا تھا۔

    فاریکس ذرائع کا کہنا تھا ڈالر کو سرمایہ کاری کا ذریعہ بنانے پر قدر اور مانگ میں اضافہ ہوا، جوں جوں ڈالر مہنگا ہوا ،طلب سے زیادہ خریداری دیکھی گئی ، قیمت126 ہونے پر روزانہ ایک کروڑ ڈالراضافی فروخت ہوا۔

    ذرائع کے مطابق قدر 144ہوئی تو روزانہ 5 کروڑ ڈالر اضافی فرخت ہوا، بڑے خریداروں میں سیاسی، سرکاری، کاروباری طبقہ شامل ہے۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹريڈہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، کاروبارکے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلندسطح پر پہنچ گیا۔

    انٹربينک ميں بھی ڈالر مزيد 1روپے 35 پيسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد انٹربينک ميں ڈالر151روپےکي نئي بلندترين سطح پرٹريڈ ہو رہا ہے۔

    گذشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اٹھہتر پیسے اضافے کے بعد ایک سو انچاس روپے پینسٹھ پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سواکیاون روپے رہی۔

    جمعہ سترہ مئی کو ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک سو پچاس اور انٹر بینک میں ایک سو انچاس روپے تک فروخت ہونے کے بعد معمولی سستا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا تھا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپےبلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے  پر پہنچ گیا

    ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ڈالر 3روپےمہنگا ہوکر 150روپے کا ہوگیا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک اوراوپن دونوں مارکیٹس میں روپے کی قدر کمی کا سلسلہ تھم نہ سکا ،آج ٹریڈنگ کے آغاز سےہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور ایک موقع پرڈالرکی قدرمیں 3 روپے سےزائدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا اور ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    گذشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں5.12 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر146.52روپے پر بند ہوا تھا جبکہ کاروبار کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 148 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا گزشتہ روزڈالر کی قیمت141.40روپے تھی ، تبدیلی زرمبادلہ مارکیٹ میں طلب ورسدکی صورتحال ظاہرکرتی ہے، اس سےمارکیٹ میں عدم توازن دورکرنے میں مدد ملےگی۔

    مزید پڑھیں : انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    اس سے ایک روز قبل بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا تھا ، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی تھی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد دوبارہ نیچے آگیا

    ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد دوبارہ نیچے آگیا

    کراچی : امریکی ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد دوبارہ نیچے آگیا، اوپن مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر روپے کی قیمت بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر دو روپے25پیسے بڑھنے کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی تو ڈالر دو روپے پچیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو چھیالیس روپے پچیس پیسے ہوگیا لیکن بعد ازاں کاروبار کے اختتام پر پھر نیچے آگیا، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی۔

    تازہ ترین اطلاعات اور ایکس چینج کرنسی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا۔
    قبل ازیں ٹریڈنگ کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ، انٹربینک میں ڈالر 141روپے 39 پیسے پر ہی ٹریڈ کرتے ریکارڈ کیا گیا۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔
    ماہرین معاشیات کا کہنا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی :اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور ڈالر دو روپے پچیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو چھیالیس روپے پچیس پیسے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ، انٹربینک میں ڈالر 141روپے 39 پیسے پر ہی ٹریڈ کرتے ریکارڈ کیا گیا۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال ایکسپورٹ اورامپورٹ میں 20ارب ڈالر کا فرق تھا، پاکستان آئندہ 2سال میں ریزرو 50فیصد گرے، آئی ایم ایف عالمی ادارہ ہےجواپنےرکن ملکوں کی مشکل میں مدد کرتاہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائد نظرآرہےہیں، مزیداضافی 2سے 3ارب ڈالر کم شرح سود پر ملے تو سرکلرڈیٹ میں بہتری آئے گی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھتی ہے تو 300یونٹ سے کم صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، 75فیصدصارفین 300یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، الیکٹرک پر سبسڈی کیلئے 50ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ میں 180ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں، سوشل سیفٹی نیٹ میں حکومت کا احساس پروگرام بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط کردیے ہیں۔

  • ڈالر کی قدر میں آج بھی 18 پیسے کی کمی

    ڈالر کی قدر میں آج بھی 18 پیسے کی کمی

    کراچی : ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر مسلسل سستا ہوا رہا ہے، آج بھی 18 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر کی 124 روپے پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قدرمیں کمی کا سلسلہ برقرار ہے، آج بھی ٹریڈنگ کےآغاز پر ڈالر کی قدر میں اٹھارہ پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی 124 روپے پر ٹریڈ کررہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر122 روپے 50 پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 120 اور 121 کے درمیان ہے جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 124 روپے سے 124 روپے 20 پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔

    گزشتہ روز ڈالر انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے55 پیسے سستا ہوکر 124 روپے 18 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سات روز میں روپے کی قدر میں تین اعشاریہ تین چھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کرنسی مارکیٹ ڈیلز کے مطابق غیر ملکی قرضوں کے اجراء کے باعث ڈالر کی قدر میں مزید کمی متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی کامیابی کے ثمرات،4 سال بعد ایک ہی دن میں ڈالر کی قدر میں سب سے بڑی کمی


    یاد رہے دو روز قبل انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 5روپے35 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی تھی، جو ساڑھے چارسال بعد ڈالر کی قیمت میں انتی بڑی کمی تھی اور ڈالر 122.50 کا ہوگیا تھا۔

    واضح رہے الیکشن 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی جیت کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔

    انتخابات سے قبل ڈالر ملک کی بلند ترین سطح 128 روپے کی حد عبور کرگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انٹر بینک کے بعد عوام کیلئے کھلی مارکیٹ میں بھی ڈالر سستا

    انٹر بینک کے بعد عوام کیلئے کھلی مارکیٹ میں بھی ڈالر سستا

    کراچی : انٹر بینک کے بعد عوام کیلئے کھلی مارکیٹ میں بھی ڈالر سستا ہوگیا جبکہ بڑی کمی کے باعث کرنسی مارکیٹس میں ڈالر کے ریٹس غیرمستحکم ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں شفاف الیکشن کے بعد ملکی اور بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگیا، روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت فروخت اور خرید میں نمایاں فرق دیکھا جارہا ہے اور قیمت فروخت وخرید میں 2 سے 3 روپے کا فرق آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آج بھی کمی دیکھی گئی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 121 سے 122 کے درمیان ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق بڑی ایکس چینج کمپنیاں ڈالر 121روپے میں فروخت کر رہی ہیں جبکہ چھوٹی ایکس چینج کمپنیاں ڈالر 122 روپے میں فروخت کر رہی ہیں۔

    منی چینجرعوام سے ڈالر 118 سے 119 روپے میں خرید رہے ہیں جبکہ 121 سے 122 روپے میں فروخت کررہے ہیں۔

    ڈیلر ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں امپورٹرز کو ڈالر 123 سے 124 میں بیچا جارہا ہے اور ایکسپورٹرز سے ڈالرز 121 سے 122 روپے میں خریدا جارہا ہے۔


    مزید پڑھیں :  چار سال بعد ایک ہی دن میں ڈالر کی قدر میں سب سے بڑی کمی


    تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کی قیمت گرنے کی وجہ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے آنے والے ڈالرز ہیں، ایمنسٹی اسکیم کی مدت31 جولائی کو ختم ہورہی ہے، اسکیم میں کالا دھن سفید کرنے والے اپنے ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔

    یاد رہے آج انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر میں 4روپے سے زائد کی کمی دیکھی گئی اور ڈالر 122.50 روپے کی سطح تک نیچے جاتا بھی دیکھا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    کراچی : کاروبار ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر کی قیمت بدستور ریکارڈ سطح پر ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا جبکہ ڈالر 130 روپے میں خریدا اور 130.50 روپے پر فروخت کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں انٹر بینک میں ایک ڈالر 128 روپے 50 پیسے کا ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کو 128.60روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    خیال رہے رواں ہفتے کے آغاز میں ایک دن میں ڈالر6.45روپے مہنگا ہوا تھا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے ، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔

    یاد رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    واضح  رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،  کرنسی ڈیلرزکا ماننا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا ، جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے کیونکہ حکومت نے کرنسی مارکیٹ کو فری کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔