Tag: Operation against

  • ٹیم سرعام  کا اپنے ہی ارکان کے خلاف اسٹنگ آپریشن

    ٹیم سرعام کا اپنے ہی ارکان کے خلاف اسٹنگ آپریشن

    کراچی: اے آروائی نیوز کی ٹیم سرعام نے اپنے ہی ٹیم ممبران کے خلاف اسٹنگ آپریشن کیا ہے اور پروگرام سرعام کی آڑ میں کئے جانے والے دھندے کو بے نقاب کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کی ٹیم سرعام نے بلیک میلنگ، فراڈ اور بھتہ خوری کی شکایات پر اپنے ہی ٹیم ارکان کے خلاف اسٹنگ آپریشن کیا،اسٹنگ آپریشن خاتون سمیت چار ملزمان کے خلاف کیا گیا، جس میں ملزمان کے خلاف اہم شواہد مل گئے ہیں۔

    جن افراد کے خلاف اسٹنگ آپریشن کیا گیا ان میں وسیم قیصر، ساجد نواز ،کامران اور صدف شامل ہیں، شواہد کی فراہمی پر پولیس نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران وسیم قیصر اور ساجد نواز کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ کامران اور خاتون صدف کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چاروں ملزمان سرعام کی آڑ میں محنت کش افراد کو فراڈ کا نشانہ بناتے تھے، ملزمان پان شاپ،گٹکا فروخت کرنیوالوں کو بلیک میل کرکے رقم بٹورتےتھے، یہی نہیں خاتون سمیت چاروں ملزمان فراڈ،بلیک میلنگ کیلئے جعلی این جی او بھی چلاتے تھے۔

    پولیس چاروں ملزمان کے خلاف فراڈ، بھتہ خوری اور بلیک میلنگ کےدو مقدمات درج کرلئے ہیں، مقدموں میں بھتہ خوری پر انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

  • کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، شہریار آفریدی

    کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، شہریار آفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    گذشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان پر باہر سے الزام تراشیاں ہوتی رہیں، پاک سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، کوئی دوسرا ملک بھی دخل اندازی نہیں کر سکے گا۔

    وزیرِ مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی، نئے پاکستان میں قانون کی بالا دستی کا عزم کیا ہوا ہے۔

    بعد ازاں وزارت داخلہ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی لگا دی تھی اور نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا ، وزارت داخلہ کے مطابق پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ انیس سو ستانوے کے تحت عائد کی گئی، دونوں تنظیموں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ون میں شامل کر دیا گیا ہے۔

  • چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت

    چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت

    کراچی : چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3 ماہ مؤخرکرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ گورنر سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے گھر خالی کرانے کے معاملے پر گورنرسندھ عمر ان اسماعیل نے چیف جسٹس ثاقب نثار نے رابطہ کیا اور آپریشن رکوانے کی درخواست کی۔

    جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری کوارٹرز کےخلاف آپریشن 3 ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت کردی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کہا معاملے پر نظر ثانی پر چیف جسٹس کے بے حد مشکور ہیں۔

    دوسری جانب گورنرسندھ نے پاکستان کوارٹرزکے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے، عمران اسماعیل سرکاری کوارٹرز کے معاملے پر اہم اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

    یاد رہے آج صبح پولیس پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کیلئے پہنچی تو شہریوں نے احتجاج کیا اور علاقہ مکینوں نے پاکستان کوارٹرز کے داخلی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیئے، جس پر پولیس نے مکینوں پر بے دریغ لاٹھی چارج کیا ، شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

    پولیس آپریشن کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوئے اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا تاہم آپریشن روکنے کے احکامات کے باوجود پولیس کی طرف سے پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا، مشتعل افراد نے گاڑی جلادی اور احتجاج کیا۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہےاور ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔

  • ڈی آئی خان میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، متاثرین سراپا احتجاج

    ڈی آئی خان میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، متاثرین سراپا احتجاج

    ڈیرہ اسماعیل خان (رپورٹ : محمد عرفان مغل) ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان میاں عادل جاوید کی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ زبیر نیازی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ کا تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    اس سلسلے میں آج دریائے سندھ کی جانب جانے والے قاسم روڈ پر واقع ان مکانوں کو مسمار کر دیا گیا جو انتظامیہ کے مطابق اپنی حدود سے متجاوز قرار دئیے گئے تھے۔

    اس موقع پرعلاقہ مکینوں اور متاثرہ مکانات کے رہائشیوں کی جانب سے بھرپور احتجاج بھی دیکھنے میں آیا، تاہم پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی کی وجہ سے کسی قسم کی رکاوٹ یا تصادم کی صورتحال سامنے نہ آسکی۔

    اے آر وائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ زبیرنیازی کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی جو کہ دراصل سڑک کا حصہ ہے اس پر مقامی آبادی کے کچھ مکانات اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے اس سڑک تک پھیل چکے تھے۔

    ان مکانات کو متعدد بار نوٹسز جاری کئے گئے لیکن ان کا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا جس پر آخری نوٹس کے بعد آج ان کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب متاثرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے دئیے جانے والے نوٹس میں نہ تو کسی قسم کی نشاندہی کی گئی تھی اورنہ ہی نوٹس میں درج مدت کے پورا ہونے کا انتظار کیا گیا۔

    متاثرین کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ مسمار کئے جانے والے مکانات میں سے اکثرگزشتہ بیسیوں سالوں سے ان کی ملکیت چلے آرہے ہیں جس کے دستاویزی ثبوت ان کے پاس موجود ہیں۔