Tag: operation

  • نجی اسپتال کی ڈاکٹر نے مریضہ کی جان خطرے میں ڈال دی

    نجی اسپتال کی ڈاکٹر نے مریضہ کی جان خطرے میں ڈال دی

    کراچی: نجی اسپتال میں خاتون ڈاکٹرآپریشن کرتے ہوئےمریضہ کےپیٹ میں تولیہ اوراسپنج بھول گئیں، بے رحم ڈاکٹرخاتون کی زندگی خطرے میں ڈالنےکےباوجودصرف درد کم کرنے کی دوائیاں دیتی رہیں۔

    ڈاکٹروں کی لاپرواہی غفلت اوربے حسی کاایک اورواقعہ سامنےآگیا کراچی کےنجی اسپتال میں ایک خاتون کاآپریشن کیا گیا لیکن تکلیف کم نہ ہوئی،ڈاکٹرسے شکایت کی گئی تووہ پین کلردے دے کردردکم کرنے کی کوشش کرتی رہیں۔

    مریضہ درد سےتڑپتی رہی توگھروالوں نے دوسرے ڈاکٹروں سےمشورہ کیا،اس وقت انکشاف ہوا کہ جس ڈاکٹرسےآپریشن کرایاتھاوہ پیٹ میں تولیا بھول گئیں مریضہ کی بہن کےمطابق نہ صرف خاتون ڈاکٹرنےزندگی خطرےمیں ڈالی بلکہ اپنےغلطی پرکہا کہ انسان سے غلطی ہوجاتی ہے۔

    پیٹ سےتولیہ نکل جانےپرمریضہ خطرےسےتوباہرہیں لیکن جسمانی اورذہنی ازیت دینےپرنجی اسپتال نےکوئی ازالہ نہیں کیا۔

  • کراچی: سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلہ،4 دہشتگرد ہلاک

    کراچی: سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلہ،4 دہشتگرد ہلاک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ  کے قریب پولیس مقابلے میں خودکش بمبار سمیت چار دہشتگرد ہلاک ہوگئے،پولیس نے بھاری مقدار میں بارود سے بھری بوریاں برآمد کرلی۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاعات پر سہراب گوٹھ میں کارروائی کرتے ہوئے مبینہ پولیس مقابلے میں چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ ایک دہشت گرد زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گیاہے ۔

    ایس ایس پی ملیر راؤانوار کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تو علاقے میں موجود ملزمان نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی جس کے بعد پولیس کی مزید نفری کو علاقے میں طلب کیا گیا جب کہ اس دوران پولیس ملزمان میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پولیس کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے جن کے قبضے سے خودکش جیکٹس،دس بوری بارودی مواد اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے جبکہ ملزمان کراچی میں دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں مطلوب تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد امام بارگاہوں پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

  • ایم کیو ایم نے آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وسیع کرنے کا مطالبہ کردیا

    ایم کیو ایم نے آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وسیع کرنے کا مطالبہ کردیا

    کراچی: ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کا قتل عام لمحہ فکریہ ہے، دہشت گرد پورے پاکستان کے قاتل ہیں، آرمی چیف سے گزارش ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے رہنماءحیدر عباس رضوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم ایک دہائی سے طالبانائزیشن کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے اور اس پر اسے سزا مل رہی ہے اور 100 سے زائد کارکن دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکن ندیم احمد کو گھر کے نزدیک دہشت گردوں نے انہیں شناخت کر کے قتل کیا جبکہ ندیم احمد کو طالبان کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ایم پی اے منظر امام کے قتل کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان اور ان کی معاون تنظیمیں کارکنوں کے قتل میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ندیم احمد عائشہ منزل پر ہونے والے بم دھماکے کے چشم دید گواہ تھے جنہوں نے عدالت میں پیش ہو کر مجرموں کو شناخت بھی کیا ، عائشہ منزل دھماکے کے گواہوں چوہدری اسلام اور منظر امام کو بھی شہید کیا جا چکا ہے اور اگر سندھ حکومت کی جانب سے ان کیلئے کوئی حفاظتی اقدامات کئے جاتے تو شائد ان کی جان بچ جاتی۔

    حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم کے کارکنان، ذمہ داران کو اسی طرح نشانہ بنایا جاتا رہا اور دفاتر، جلوسوں پر حملے ہوتے رہے تو یہ آگ دوسری جماعتوں تک بھی پھیل سکتی ہے، کل کوئی دوسرا بھی دہشت گردوں کے عتاب کا شکار ہو سکتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ کراچی میں کالعدم تنظیموں کی بہت بڑی کھیپ موجود ہے جو آئے دن دہشت گردی کے واقعات میں براہ راست ملوث ہیں اور ذمہ داریاں قبول کرتی ہیں۔ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والے تمام لوگوں کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔

  • کراچی میں فائرنگ: ایمبولینس ڈرائیور، پولیس اہلکار شہید

    کراچی میں فائرنگ: ایمبولینس ڈرائیور، پولیس اہلکار شہید

    کراچی: شہرمیں علی الصبح فائرنگ کے واقعات کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ممتاز فلاحی ادارے کی ایمبولینس پرفائرنگ کے نتیجے میں ڈرائیورجاں بحق ہوگیا۔

    دوسری جانب نارتھ کراچی کے علاقے شادمان میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔

    شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن جاری ہے لیکن قتل و غارت اورپرتشدد واقعات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

  • ایم کیو ایم اور اے این پی نے کراچی میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کردیا

    ایم کیو ایم اور اے این پی نے کراچی میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: دہشتگردی کےشکارشہرکراچی کی صدائیں سینیٹ اجلاس میں بھی گونج اٹھیں،متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے کراچی میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کردیا۔

    چیئرمین سینیٹ نیئربخاری کی زیرصدارت اجلاس میں ایم کیوایم کی سینیٹرنسرین جلیل نےکہاکراچی میں کارکنان کوماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے، شہرمیں کئی علاقے پولیس کےلئے نوگوایریاہیں۔ان علاقوں میں فوجی آپریشن کیاجائے۔

    عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نےکہاکراچی میں طالبانائزیشن بڑھ رہی ہے حکومت کوفوری اقدامات کرے، شاہی سیدکےکہااگر طالبان شدت پسندوں کو پھانسی دی جا سکتی ہے توسوسوشہریوں کےقتل میں ملوث ملزمان کو کیوں نہیں لٹکایاجاسکتا؟کراچی میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہے۔

    سنیٹرالیاس بلورنےکہاچوہدری نثار نے سیکورٹی واپس لےلی ہےاب حکومت بتائےہمیں تحفظ کون دے گااے این پی رہنماحاجی عدیل نے کہادہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانی پشتونوں نے دی۔

  • ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ہے۔

    حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کمر کس لی ۔خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی سروں کی قیمت ستتر کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے ، ان دہشتگردوں میں تحریک طالبان کے فضل اللہ ،لشکر اسلام کے منگل باغ اور قاری بشیر کی سر کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے،ان میں انتہائی مطلوب پندرہ ملزمان کے سروں کی قیمت پچاس لاکھ سے ایک کروڑ تک مقرر کی گئی ہے۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق تمام دہشت گردوں پہلے ہی اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا،خیبر پختونخواہ پولیس نے اس سے پہلے آٹھ سو اکیس دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے خیبر پختونخواہ حکومت کو متعدد بار مراسلے ارسال کیے تھے تاہم محکمہ خزانہ کی جانب سے سروں کی قیمت کا معاملہ التوا کا شکار تھا۔

  • افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    افغانستان میں مولوی فضل اللہ کی تلاش میں آپریشن کا آغاز

    کابل: پاکستان کے مطالبے پر افغانستان کے صوبے کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیاگیاہے،اطلاعا ت کے مطابق ملا فضل اللہ بھی اسی صوبےمیں روپوش ہے ۔

     افغانستان نےپاکستان کامطالبہ مان لیا اور کنڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا، جہاں ابتدائی طور پر اکیس شدت پسند ہلاک اورتینتیس زخمی ہو چکے ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےسربراہ ملا فضل اللہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کنڑ میں روپوش ہے ۔

     افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کنڑمیں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیا ہے، اور جھڑپوں میں پاکستانی طالبان بھی افغان فوج کا مقابلہ کررہے ہیں، وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق شدت پسندوں سےمقابلےمیں سات افغان فوجی زخمی ہوئےہیں۔

    دفاعی تجزیہ کارطلعت مسععودکاکہناہےکہ افغان حکومت نے آپریشن کر کے ثابت کر دیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر افغانستان میں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف مولوی فضل اللہ کو پاکستان کا سب سے بڑا دشمن قرار دے چکے ہیں۔

  • سانحہ پشاور: پاکستان ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    سانحہ پشاور: پاکستان ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    کراچی: پشاور میں اسکول پر دہشتگرد حملے نے عالمی میڈیا کی توجہ فور طور پر اپنی طرف مرکوز کرلی،دنیا کے مایہ ناز اخبارات اور ٹی وی چینلز نے اس سانحہ کو بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کیا۔

    بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے پشاور میں اسکول پر حملے کی خبر کو نمایاں طو ر پر شائع کیا۔جبکہ بھارتی حکام نے نئی دلی اور قریبی شہریوں کی پولیس کو تمام اسکولوں اور ان کے آس پاس کڑی نظر رکھنے کا حکم جاری کر دیا ۔

     برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سے نے اپنی ویب سائٹ پر پشاور اسکول حملے کو شدت پسندوں کا حملہ قرار دیتے ہوئے ایک سو پینتیس افراد کی موت کی خبر دی ۔

     امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے بھی پشاور اسکول حملے کو طالبان کی کارروائی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردی کے اس واقعہ مین ایک سو تیس افراد موت کی نیند سو گئے، جب کہ خود کش حملہ آوروں سمیت چھ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ۔

     امریکی اخبار اسکائی نیوز کی ویب سائٹ نے بھی پشاور حملے کو شہ سرخیوں میں شائع کیا،جس میں طالبان کے ہاتھوں ایک سو تیس افراد کی شہادت کی خبر دی گئی ۔

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، وزیرِ اعظم

    دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، وزیرِ اعظم

    پشاور: وزیرِاعظم میاں نوازشریف نے خیبرپختونخواہ کے گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول پرحملہ قومی سانحہ ہے اوراس موقع پرپورے ملک کو ایک قوم ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بزدلانہ کاروائی ہے معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع پرنہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ پوری قوم غمزدہ ہے۔ ان کی شہادت ایک قومی المیہ ہے۔

    وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اس دکھ کے موقع پرپوری قوم کو ایک جسم ایک جان کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاک فوج کے ساتھ مل کرآپریشن ضربِ عضب شروع کیا اوروہ انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے، آپریشن اپنے فیصلہ کن موڑپرآچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زیادہ سفر طے ہوچکا ہے تھوڑا سفر باقی ہے قوم کو کسی بھی قسم کے تذبذب کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئیے۔

    واضح رہے کے اسکول حملے میں  123 بچوں سمیت کل 126 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ 6 دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔ اسسانحے پر پورے ملک میں قومی سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔


    PM says fight against terrorism to continue by arynews

  • لیاری میں مقابلہ، لالہ، نعیم اوریونس ہلاک

    لیاری میں مقابلہ، لالہ، نعیم اوریونس ہلاک

    کراچی: شہرقائد کےعلاقےلیاری میں پولیس و رینجرز کے مقابلوں کےدوران گینگ وارکے ملزمان لالہ اورنگی،نعیم کالو اور یونس مادی مارےگئے۔

    لیاری کے مختلف علاقوں میں پولیس اوررینجرز نے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں جہاں گینگ وارکے ملزمان کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہوا،مقابلوں کے بعدملزمان لالہ اورنگی، نعیم کالو اوریونس مادی مارے گئے۔

    پولیس نے ملزمان سے بڑی تعدادمیں اسلحہ برآمدکیا،لالہ اورنگی کی گرفتاری پردس لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔