Tag: opposition leader khursheed shah

  • حکومت چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، خورشید شاہ

    حکومت چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، حکومت صرف روزمرہ اخراجات کا بجٹ پیش کرے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے عوامی نمائندوں سے سیکورٹی واپس لینے کے معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، بے نظیر واقعہ بھی اسی وجہ سے ہوا تھا۔ کسی سیاست دان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو الزام عدالت پر آئے گا۔

    انھوں نے کہا کہ میں ہر جگہ اور ہروقت ایک ہی بات کہتا ہوں کہ اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے، حکومت اور عدلیہ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    میں ایک سیاسی ورکر ہوں اس لیے اس صورت حال پر فکرمند ہوں، کہیں نظام ہی ریزہ ریزہ نہ ہوجائے۔ معافی چاہتا ہوں نواز شریف کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئں لیکن عدالت کو بھی ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

     

    حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے: خورشید شاہ

    سیکوٹی ہٹانے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اسفند یار ولی اور فضل الرحمان پر بھی حملے ہوئے، پرویز مشرف نے بے نظیر کی سیکورٹی ہٹادی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سیاست نہیں کرتی، دعا ہے اللہ میری بہن کلثوم نوازکو صحت دے، وہ جمہوریت کے لیے لڑیں۔

    نگراں وزیراعظم کیلئے غیرجانبدار شخص کا انتخاب کیا جائے گا، خورشید شاہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم اورعمران خان جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں،خورشید شاہ

    وزیراعظم اورعمران خان جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں،خورشید شاہ

    قائد حزبِ اختلاف خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان ڈگڈگی نہیں بجارہے، وزیراعظم کا اشارہ کسی اور طرف تھا، وزیراعظم اورعمران خان جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ڈگڈگی نہیں بجارہا، وزیر اعظم کا اشارہ کسی اور طرف تھا، نواز شریف خراب حکمرانی اور عمران خان بری اپوزیشن سے جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے اسلام آباد سیل کرنے کے بیان کو جرم قرار دیا۔

    قائدحزب اختلاف نے کہا کہ اے پی سی کی ساری باتیں ن لیگ کے میڈیا سیل نے آؤٹ کیں، ہوسکتا ہے حساس میٹنگ کی خبر بھی وہیں سے آئی ہو ، جس سے اداروں کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔

    خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم سینئرجرنیل کو آرمی چیف لگا کر قیاس آرائیاں کا خاتمہ کریں۔

    عمران خان نوازشریف کے سب سے بڑے خیرخواہ ہیں، خورشید شاہ

    یاد رہے کچھ روز قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نوازشریف کے سب سے بڑے خیرخواہ ہیں، وہ احتجاج کی کال دیتے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہوتے، آج کل جوبھی بات اندرہوتی ہے وہ باہر آجاتی ہے ۔

    انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہے تو اسے اپنی بات منوانے کے لیے پارلیمنٹ کا راستہ اپنانا چاہیے۔

     

  • خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ کردی

    خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ کردی

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز اختیارات پر وزیراعظم نوازشریف کی مسلسل خاموشی معنی خیز ہے، خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ بھی کردی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ رینجرزکے اختیارات کا نوٹس جاری کرنا اور وزیراعظم کی خاموشی سے سمجھتے ہیں نوازشریف کی مداخلت شامل ہے، خورشیدشاہ نے کہا کہ سندھ کے معاملات میں وفاق کو ٹانگ نہیں اڑانی چاہئے۔

    ڈاکٹر عاصم سے متعلق سوال پر خورشیدشاہ نے کہا اگر پندرہ دن تک ہاتھی کو بھی حراست میں رکھا جائے تو وہ بھی خود کو بکری مان لے گا۔

    مودی کے دورہ پاکستان پر ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاک بھارت رہنماؤں کی ملاقات اگر شیڈول کے مطابق ہوتی ہے تو بہتر ہو تا۔ مودی کے اقتدارمیں آنےکے بعد تعلقات تلخ ہوئے۔

    خورشید شاہ نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری بےنظیربھٹو کی برسی میں شرکت نہیں کریں گے۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس، لوڈشیڈنگ پر یوم سوگ منانے کافیصلہ

    اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس، لوڈشیڈنگ پر یوم سوگ منانے کافیصلہ

    کراچی : قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے لوڈشیڈنگ پر جمعہ کو یومِ سوگ منانے کا فیصلہ کرلیا، قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ گرمی سے مرنے والے افراد کی ذمہ دارحکومت ہے۔

    قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ کی زیرِصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سانحہ کراچی پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا اور جاں بحق افراد کی غائبانہ نمازِجنازہ ادا کی جائےگی جبکہ قومی اسمبلی سے اپوزیشن جماعتیں واک آؤٹ بھی کریں گی۔

    اس سے قبل ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے کہا کہ کراچی میں450 سے زائد افراد بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوئے، لوگوں کی ہلاکت ایک بڑا سانحہ ہے، جس کی ذمہ دار حکومت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاش آج افتخار چو ہدری ہوتے تو وہ سو موٹو لیتے۔

  • دوہزار اٹھارہ تک بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، خورشید شاہ

    دوہزار اٹھارہ تک بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، خورشید شاہ

    سکھر: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دوہزار اٹھارہ تک بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں چل رہے۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی میں رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا محال کر رکھا ہے، نواز حکومت نے کہا ہے کہ دوہزار اٹھارہ تک بجلی کا مسئلہ حل ہو گا مگر مشکل نظر آ رہا ہے، ہماری حکومت میں رمضان شریف میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی تھی۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نواز شریف کےساتھ نہیں بلکہ جمہوریت کے ساتھ ہیں اور ریاست کو کمزور نہیں کرنا چاہتے اس لئے جمہوریت کاساتھ دیا، بی بی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے، ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں چل رہے، ہم جھگڑا نہیں چاہتے سیاسی پارٹیوں کو افہام و تفہیم کے ساتھ رہنا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ایک مائنڈ سیٹ کے خلاف بات کی ہے مگر اسے زیادہ ہائی لائٹ کیا گیا۔

  • بجلی کا بحران نواز حکومت کو لے ڈوبے گا، خورشید شاہ

    بجلی کا بحران نواز حکومت کو لے ڈوبے گا، خورشید شاہ

    سکھر: قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی کا بحران نواز حکومت کو لے ڈوبے گا، لوڈ شیڈنگ نےعوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہری لوڈشیڈنگ کے باعث ازیت کی زندگی گزار رہے ہیں، نواز حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی یقین دہانی پر عوام سے ووٹ لئے لیکن لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سمیت عوام سے کئے ہوئے کئی وعدے پورے نہیں کئے۔

    انھوں نے کہا کہ نوا ز حکومت اب بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لئے تین سال کا وقت مانگ رہی ہے، انھوں نے چوبیس گھنٹے کے اندر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا کہ کر لوگوں سے دھوکہ کیا ہے اقتدار لینے کے لئے اب عوام ہی فیصلہ کرے گی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں اگر نواز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بری کردیا گیا ہے تو عدالتیں ابھی بھی موجود ہیں، قادری صاحب کو چاہئے کہ رپورٹ کورٹ میں چیلنج کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام ہے احتجاج کرنا عوامی مسائل کو سامنے رکھنا ہے، جیسا اب ہو رہا ہے، اس وقت سچ بات یہ ہے گورنمنٹ نے آفیشل اشوز کو اٹھایا ہے یقین دلایا ہے کہ میں آپ کے ساتھ بیٹھوں گا اور دوسرا یہ کہ بجٹ آرہا ہے مہنگائی ہے بجلی کا بحران خطرناک بن چکا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ جب ہمارا وقت تھا یہی ایک برا مسئلہ تھا، جس طریقے سے میڈیا نے بجلی بحران کو اٹھایا میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کا مسئلہ ہی یہ تھا اب میڈیا خاموش سوئی ہوئی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے دور سے پچاس فیصد زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، شہروں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری عذاب کی زندگی گذار رہے ہیں لوگ تڑپ رہے ہیں۔

  • حکومت اور تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط کردیئے

    حکومت اور تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط کردیئے

    اسلام آباد: عمران خان کی محنت رنگ لے آئی طویل گفت و شنید کے بعد حکومت نے عدالتی کمیشن قائم کر دیا،معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    پنجاب ہائوس اسلام آباد میں عدالتی کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، معاہدے پر حکومت کی جانب سے اسٰحق ڈار جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے دستخط کئے ۔

    اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے وزیر خزانہ جبکہ جہانگیر ترین اوراسد عمر نےشاہ محمود قریشی کی معاونت کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی معاہدے پر دستخط کئے۔

     معاہدے پر دستخط کے موقع پر اسحٰق ڈار نے سیاسی جرگے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوشش ہو گی کہ آرڈیننس جلد از جلد نافذ کر دیا جائے۔

     اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن آرڈیننس کے ذریعےقائم کیا جائے گا اور یہ اپنے قیام کے پینتالیس دن میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات شروع کر دے گا۔

  • خورشید شاہ کا جوڈیشل کمیشن کے قیام پر وزیرِاعظم کو مبارکباد کا خط

    خورشید شاہ کا جوڈیشل کمیشن کے قیام پر وزیرِاعظم کو مبارکباد کا خط

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر وزیرِاعظم کو مبارکباد کا خط لکھ دیا۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وزیرِاعظم کو اس اقدام پر مبارکباد دی ہے۔

    انہوں نے وزیرِاعظم نواز شریف کے نام ایک خط میں لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی محاز آرائی کے خلاف ہے اور مفاہمت کی پالیسی پریقین رکھتی ہے، غیر جمہوری رویے ملک کے مفاد میں نہیں ہوسکتے۔

    خورشیدشاہ نے کہا یہ بات افسوسناک ہے کہ جب سےدھرنا شروع ہوا انتخابی اصلاحات کے عمل پر حکومت کی توجہ کم ہوگئی ہے، یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے زور دیا کہ اس مقصد کیلئے پارلیمانی کمیٹی جلد تشکیل دی جائے تاکہ اسکی سفارشات کی روشنی میں قانون سازی ہوسکے۔

    انہوں نے انتخابی اصلاحات پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کی بھی تجویز دی ہے خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں قومی معاملات پر ملک کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔

  • نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں کررہےہیں، اپوزیشن لیڈر

    نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں کررہےہیں، اپوزیشن لیڈر

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ بنارہی ہے، نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں نہ کریں۔

    گلگت بلتستان کے اعلی سرکاری عہدوں پر ن لیگ کے من پسند افراد کی تقرری پر پیپلزپارٹی کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے گلگت بلتستان میں وزیراعلی کی تقرری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے درخواست ہے کہ غلطیوں پرغلطی نہ کریں گلگت بلتستان میں دھاندلی سے ثابت ہورہا ہے عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ نےگلگت بلتستان میں پری پلان دھاندلی کا منصوبہ بنالیا ہے، گورنر اور چیف الیکشن کمشنر اپنا لگانے کے بعد حکومت نے وزیرِاعلی کا منصب بھی من پسند شخص کو سونپ دیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا پارلیمنٹ نہ آنا ملک ،جمہوریت اور آئین کیلئے نقصان دہ ہوگا۔

  • پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، ہمارے دور میں پیٹرول مہنگا اور بجلی سستی تھی، آج پیٹرول سستا اور بجلی مہنگی ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، پٹرولیم بحران کو گورننس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزارتِ خزانہ نے ٹیکس ریلیز نہ کیا جس سے بحران بڑھا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ چار بیوروکریٹس کو نکال کر حکومت بحران کی ذمہ داری سے لاتعلق نہیں ہو سکتی، قائدِ حزبِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت ایک سو بیس ڈالر فی بیرل اور بجلی کی قیمت سات روپے نوے پیسے فی یونٹ تھی۔

    انھوں نے کہا کہ آج عالمی منڈی میں تیل کی قیمت پیتالیس ڈالر فی بیرل تک گرنے کے باوجود بجلی کی قیمت تیرہ روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے۔