Tag: opposition leader khursheed shah

  • مڈٹرم انتخابات کاکوئی راستہ نکالنا ہوگا، خورشید شاہ

    مڈٹرم انتخابات کاکوئی راستہ نکالنا ہوگا، خورشید شاہ

    کراچی: قائد حز ب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن اور حکومتی اتحادی پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوا۔جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پار لیمنٹ، آئین اور جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیر صدرات پارلیمانی جماعتوں کے رہنماوں کے اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا اگر حکومت مذاکراتی کمیٹی تشکیل دیتی ہے تو اپوزیشن اور اتحادی پارلیمانی جماعتیں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں ۔

    شرکا نے تجویز دی کہ حکومتی کمیٹی کے بجائے اپوزیشن جماعتوں پر مبنی مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے ۔ اجلاس میں شریک رہنماوں کا کہنا تھا عمران خان کے وزیراعظم کے استعفے سے متعلق مطالبے پر کمیٹی بننے کے بعد ہی کوئی بات کی جاسکے گی۔اجلاس میں اعتزاز احسن،غلام احمد بلور،محمود اچکزئی،رشید گو ڈیل، شاہجی گل آفریدی،حا صل بزنجو، صاحب ذدہ طارق اللہ خان اور دیگرنے شرکت کی ۔

  • ملک کونقصان ہواتو عمران ،قادری ذمہ دار ہوں گے،خورشید شاہ

    ملک کونقصان ہواتو عمران ،قادری ذمہ دار ہوں گے،خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملک کونقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری طاہر القادری اور عمران خان پر عائد ہوگی۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ وہ حکومت اور عمران خان دونوں سے اپیل کرتے ہیں کہ تمام معاملات پرامن طریقے سے حل کریں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی مزاحمت کریں گے، خورشید نے کہا کہہ پرامن احتجاج سب کا جمہوری اور آئینی حق ہے اور وہ لانگ مارچ کے لئے دعاگو ہیں۔

  • ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہیں ، خورشید شاہ

    ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہیں ، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہر قسم کی غیر جمہوری اقدام کیخلاف ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور جمہوریت میں ہی ملک کا مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے نواز شریف کو وزیراعظم تسلیم کیا تھا چودہ ماہ بعد انہیں وزیراعظم تسلیم نہ کرنا کیسے ممکن ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو حقائق سے آگاہ کرنے کی کوشش کی ہے، کسی بھی صورتحال کے ذمہ دار چئیرمین تحریک انصاف ہونگے۔

  • مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے ، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور طاہر القادری کی جانب سے دیا گیا مائنس ون فارمولہ قبول نہیں ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ مائنس ون فارمولا ممکن نہیں ، حکومت تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں روکاوٹیں نہ ڈالے ۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اگر حکومت نے لانگ مارچ روکنے کی کوشش کی تو فساد پیدا ہوگا۔ حکومت مذاکرات کو موقع دے ۔ اگر حکومت نےلانگ مارچ کو روکا تو مذاکرات کا راستہ بھی رک جائےگا۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے عمران خان لانگ مارچ ملتوی نہیں کریں گے انہیں اسلام اباد انے دیا جائے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر راستے بند کیئے گئے تو بات چیت کا عمل بھی رک جائے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں مائنس ون فارمولا نہیں چلتا کوئی جماعت اس مطالبے کو تسلیم نہیں کرتی انھوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ کا عمل فوری بند کیا جائے۔

  • اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی اے این پی کے رہنما اسفندیارولی سے ملاقات

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی اے این پی کے رہنما اسفندیارولی سے ملاقات

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے اسلام آباد میں اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کے گھر آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ عمران خان آزادی مارچ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن بھر پور کوشش سے مسئلے کا حل نکالنا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ ملک میں پھر ایم آر ڈی یا اے آر ڈی بنے، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں ن لیگ اور تحریک انصاف پر دباؤ بڑھا رہی ہیں اورایسے حالات بنانے کی کوشش جاری ہیں کہ خطرہ ٹل جائے اور سسٹم بھی ڈی ریل نہ ہو، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا چاہئے لیکن پی ٹی آئی کادیگر سیاسی جماعتوں سے فاصلہ بڑھ رہا ہے ۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام کو بچانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں جاری ہیں اور کل وہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کریں گے،ان کا کہنا تھا کہ ملک میں چھپن سال تک آمریت رہی اس لئے صبر سے کام لیتے ہوئے آہستہ چلنا ہو گا ۔

    اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان بات چیت سے مسائل کا حل نکالیں،اگر اناء کی وجہ سے دونوں ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو معاملے پر کمیٹی بنا کر بات چیت جاری رکھی جائے،ان کا کہنا تھا کہ دونوں سیاسی جماعتیں انتہاء کی طرف جا رہی ہیں دونوں فریقین انتہاء پر جائیں گے تو مسئلہ حل نہیں ہو گا،ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور تحریک انصاف کو صبر و تحمل سے کام لینا چاہئے، اگر نظام کو نقصان ہوا تو ہمارے بڑوں کی ساری جدوجہد رائیگاں چلی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں جمہوری نظام کو بچانے اور پروان چڑھانے کے لئے قربانیاں دیں، نواز شریف کو نہیں عوام کی جانب سے دئیے گئے مینڈیٹ اور پارلیمنٹ کو سپورٹ کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اے این پی تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف بھی کسی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔

  • خورشید شاہ کا آرٹیکل 245 فوری واپس لینے کا مطالبہ

    خورشید شاہ کا آرٹیکل 245 فوری واپس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آرٹیکل دو سو پینتالیس کا فیصلہ واپس لے، فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پیپلز پارٹی بھی میدان میں اُترے گی۔

    قومی اسمبلی میں معمول کی کارروائی کا ایجنڈا پس پشت ڈال دیا گیا اور آرٹیکل دو سو پینتالیس کا معاملہ ہی گرم رہا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوج کی پیچھے چپ کر لڑائی لڑنا چاہتی ہے لیکن فوج حکومت کے اس اقدام کا حصہ نہیں بنے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بچانے کی کوشش نہیں کرسکتے، جمہوریت کی حمایت کررہے ہیں، حکومت کی نہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آرٹیکل دوسو پینتالیس نافذ کرنے سے قبل ایوان کواعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا، اسلام آباد کو کونسے چیلنجز تھے کہ یہاں پر فوج بُلائی گئی۔

    انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ لانگ مارچ سے خوف زدہ ہوکر حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے، انہوں نے آرٹیکل دو سو پینتالیس فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔