Tag: Opposition Leader

  • سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کی گفتگو پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، ہمار اچھا کام مخالفین کو ہضم نہیں ہوتا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. یاد رہے کہ گذشتہ روز زینب قتل کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس میں‌ بجنے والی تالیوں‌ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزائی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے، زینب کیس میں لوگوں نےدن رات کام کیا، پانچ ہزارڈی این اے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، شہبازشریف نے افسران کی اچھےکام پر تعریف کی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے غلط فیصلے ہوتے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پرلٹکایا گیا۔ ستر سالہ تاریخ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں پر رائے کا اظہار کیا، نواز شریف اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے دیتے ہیں، تو وہ محاذآرائی نہیں.

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں گیا، موجودہ نظام عدل میں نسل درنسل کیس چلتے ہیں، کروڑوں کے وکیل کے بعد جا کر انصاف ملنےکی توقع ہوتی، ایسانظام عدل لائیں گے جس میں یکساں انصاف ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت نوازشریف کے مؤقف کے ساتھ ہے، مسلم لیگ ن کےساتھ عوامی سپورٹ بھی ہے، الیکشن میں ہمیں موجودہ قیادت ہی لیڈ کرےگی. 2018 میں 2013 سے بڑی کامیابی حاصل کریں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائدحزب اختلاف خورشیداحمد شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتاہوں، پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں، پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتا ہوں، پارلیمنٹ کو برا کہنے والوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قصور پارلیمنٹ کا نہیں حکومت کا ہوتا ہے، پارلیمنٹ پہلے دن سے ہوتی تو بڑے بڑے سانحے پیش نہ آتے ، پارلیمنٹ نےسرحدوں کومضبوط اورملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔

    قائدحزب اختلاف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے، جوپارلیمنٹ کونہیں مانتے ان کےاستعفےکی بھی کوئی حیثیت نہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان کی پارلیمنٹ پر تنقید بلاجواز ہے، خورشید شاہ


    گذشتہ روز خورشید شاہ لاہور جلسے میں عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کناکامی کو پارلیمنٹ کی ناکامی نہیں کہا جاسکتا، نوازشریف اداروں کی توہین کرتےہیں اور عمران خان پارلیمنٹ کی، نواز شریف اورعمران خان میں کوئی فرق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اپنے خطاب میں پارلیمنٹ پرتنقید بلاجواز ہے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کےتقدس اور بالادستی کی بات کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • مسائل  شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، ، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو۔بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کےلوگ اپنی بات کرتے ہیں جس کا نقصان پارلیمنٹ کو ہوتا ہے ایک ایسا سسٹم ہونا چاہئے جہاں ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں ، شور شرابے سے مسائل حل نہیں کئے جاتے۔

    فاٹا اصلاحات بل پر خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فاٹااصلاحات کو تکنیکی بنیاد پر ایجنڈے سے نکالا ہے تو بتائے ، فاٹااصلاحات کا بل ایجنڈے سے نکالنے پر حکومت نے اعتماد میں نہیں لیا، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو، بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرسکتے اس کا احترام چاہتے ہیں، پارلیمنٹ کی توہین کیخلاف آج واک آؤٹ کررہےہیں، آج تقریر میں جوش اور مکے نہیں دکھانا چاہتے ، وزیراعظم شام کو ترکی جارہے ہیں،ابھی آجاتے تو اچھاہوتا، حکومت مسائل کے حل سے بھاگےگی تو اور الجھتی جائیگی، باہر کےدورےزیادہ ہیں مگراہم معاملات کونظراندازکیا جارہا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ کےاعلان کے بعد مسلم امہ اس وقت مشکل میں ہے، مسلم امہ کے اہم مسئلے پر بات کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا دین خطرے میں ہے یہودی اسلام کیخلاف سازش کررہےہیں، حکومت غیر سنجیدہ ہے ،یہاں خاموشی نظر آرہی ہے ، وزیراعظم کو تمام جماعتوں کو بلاکر صورتحال پر بات کرنی چاہئے۔


    مزید پڑھیں :  سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاکستان 20کروڑ مسلمانوں کا ملک اور ایٹمی طاقت ہے ، ہم نے اندرونی طورپرخود کو کمزور کیا ہے، ہمیں آخر کون سمجھائےگا، سیاست ملک کو بہتر کرنے کا نام ہے اس لئے پارلیمنٹ کو کرداراداکرنا ہوگا، الیکشن میں جانے سے پہلے ہم لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےکہاہے7ارب روپےاسٹیٹ بینک میں جمع کرائیں گے ، لڑائی اوربندوق سے نہیں بلکہ ڈائیلاگ سے مسائل کاحل چاہتےہیں، مسائل گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے۔

    انھوں نے مزید کہا بدقسمتی سے پارلیمنٹ کو ایسے دن دیکھنے پڑ رہے ہیں، پارلیمنٹ کے لئے ہم نے جیلیں کاٹی، کوڑے کھائے، جس پارلیمنٹ کیلئے کوڑے کھائے اس کا فائدہ مخالفین کو ہورہاہے، آج پارلیمنٹ کا جو حال ہے، لوگ اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں، حکومت لڑائی،جھگڑا، پیار،محبت کسی طریقے سے نہیں سمجھ رہی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو ناراضگی ہے تو بتادیں اپوزیشن کو ، حکومت پیار ،محبت اور نہ ہی جھگڑے سے سمجھنے کو تیار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    سکھر : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قرار دیدیا اور کہا کہ بیت المقدس کو یرغمال بنانےکی سازش ہورہی ہے ، باتوں کا نہیں اب عمل کاوقت ہے، ایک ہونا ہوگا، خورشیدشاہ ٹرمپ دنیا میں فسادات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سکھر میں  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1974 میں ذوالفقارعلی بھٹو نے مسلم دنیا کو اکٹھا کیا تھا، بھٹو نے مسلم دنیا کو متحد کرکے اسرائیل کی نیندیں اڑادی تھیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صرف باتوں سےمسائل حل نہیں ہوں گے، فلسطین کے مسئلے پر دنیا کے تمام مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا، بیت المقدس پر سازش کے تحت قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بیت المقدس کی حفاظت کی ذمہ داری مسلم دنیاپرہے، مسلمانوں کو نہ دھکیلاجائے، دیوار سے لگانے کی مذمت کرتا ہوں۔

    انھوں نے عالمی طاقتوں سےاپیل کی کہ امن قائم کرنے کے لئے آگےآئیں، امن اس وقت ہوگا، جب مذاہب کا احترام کریں گے، سیاست کو مذہب سے الگ رکھا جائے۔


    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیدیا


    بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کے اعلان پر خورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قراردیدیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے۔

    گذشتہ روز قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنےکی مذمت کرتے ہوئے  امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدام کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانا ہوگی،  امریکہ نے دنیا کوامن کے بجائے طاقت سے چلانےکا پیغام دیا، امریکہ کے پیغام کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ

    سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا اور نہ ہی کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بڑے جلسے کی دعویدار ایک جماعت کا غرور توڑ دیا، پیپلز پارٹی کے جیالوں کے لیے پریڈ گراونڈ چھوٹا پڑگیا، ہمارے آدھے لوگ گراؤنڈ کے اندر اور آدھے باہر تھے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ،جہلم،لالہ موسیٰ ،کشمیر ،اٹک کے جلوس نہیں پہنچ سکے، 40 سے 50ہزار جیالےنیشنل ہائی وے پر تھے جوپہنچ نہیں سکے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نئے ویژن اور نئی قیادت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، بلاول بھٹو اپنے نانا کی طرح سیاست کریں گے، بہت دکھ ہے کہ سندھ اور پنجاب کیلئے الگ الگ قانون اور رویے اختیار کئے جارہے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، شریف خاندان کے کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کےلیےیہ امتحان ہے اب ڈبل اسٹینڈرڈ نہیں چلےگا۔


    مزید پڑھیں : ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا، خورشید شاہ


    گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے پر خورشید شاہ نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے، حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انکوائری رپورٹ بہت اہم ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرناپنجاب حکومت کا حق ہے ، اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں،مزیدپھنس جائیں گے،خورشید شاہ کا نوازشریف کو مشورہ

    غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں،مزیدپھنس جائیں گے،خورشید شاہ کا نوازشریف کو مشورہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا  کہ  میاں صاحب سے کہتا ہوں غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں، مزید پھنس جائیں گے، ریفرنڈم کامطالبہ غیرآئینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب سے کہتا ہوں مشرف کوآپ کی حکومت نےباہر جانے دیا، غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں، مزید پھنس جائیں گے، عدالتوں کے فیصلے ہیں نوازشریف قبول کریں۔

    اسحاق ڈار کے حوالے سے خورشید شاہ نے کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو اخلاقی طورپرمستعفی ہوجاناچاہئے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے حکومت مدت پورے کرے ، مطالبات کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے ، پیپلزپارٹی ہمیشہ سسٹم اور سیاست کی بات کرتی ہے، الیکشن سے متعلق خواب منظوروسان کا ہے تعبیر وہی بتاسکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ


    انھوں نے کہا کہ ہر الیکشن میں الائنس بنتا ہے اور ٹوٹ جاتا ہے، دھرنے کے باعث شہریوں کو مشکلات ہیں، پیپلزپارٹی کارکردگی کی بنیاد پر آگے بڑھے گی، ملک میں احتساب برابری کی سطح پر ہونا چاہئے۔

    عمران خان پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو مدت پوری کرنے دیں، عمران خان ریفرنڈم کے حامی ہیں عمران خان کا صوبہ دیکھ لیں ان کی کارکردگی کیا ہے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ایک خاتون کو انصاف نہیں مل رہا، عمران خان کا پولیس کو غیرسیاسی کرنے کا پول کھل گیا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ریاست میں ریاست اوراداروں میں ادارے نہیں ہونے چاہئیں ، حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ، بنیادی مسائل کا حل ہونا عوام کا حق ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں سپریم کورٹ کےفیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو چیزیں پہلےنہیں تھیں سپریم کورٹ نے وہ بھی ڈال دی ہیں، سپریم کورٹ نے شعر پڑھ کر سارا نچوڑ دے دیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اس طرف جانا ہی نہیں چاہئےتھا، میں یہ نہیں کہوں گا نواز شریف نےعوام کوبےوقوف بنایا، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ


    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چھان بین کے بعد ہی ذمہ دارانہ بات کی، نوازشریف پر دھبہ لگتا رہے گا، نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنی نوعیت کاالگ فیصلہ ہے، نوازشریف جو باتیں کرتے تھے ان سے یہی لگتا تھا جو عدالت نے کہا۔

    یاد رہے دو روز قبل  قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہے، نوازشریف اب بھاگے توتباہ ہوجائیں گے۔

    رہنماپیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیراعظم ہیں ، یہ جوک آف دی ائیر ہے کہ نااہل شخص کو شاہد خاقان عباسی اپناوزیراعظم کہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے،  اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ

    نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہے، نوازشریف اب بھاگے توتباہ ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بات واضح ہے ہم نے یو ٹرن نہیں لیا، ہمارے تحفظات تھے، سندھ میں دیکھائی گئی آبادی کم ہے، ہماری آبادی کے لحاظ سے 10 سے 12 سیٹیں بڑھنی چاہیے تھیں، آئندہ الیکشن 1998 کی مردم شماری پر کرانے میں کوئی ہرج نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر سوالیہ نشان ہے، الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہیے ہم قبل ازوقت الیکشن کے حامی نہیں، 1998 کی مردم شماری پر ن لیگ2013کا الیکشن جیتی، پرانی مردم شماری پرانتخابات پر تحفظات نہیں ہونے چاہئیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہےنوازشریف اب بھاگےتوتباہ ہوجائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ دعاگو ہوں2018کےجولائی یااگست میں الیکشن ہوں، سعودی عرب پر ہماری جان بھی قربان ہے۔

    شاہد خاقان عباسی پر تنقید کرتے ہوئے رہنماپیپلزپارٹی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیراعظم ہیں ، یہ جوک آف دی ائیر ہے کہ نااہل شخص کو شاہد خاقان عباسی اپناوزیراعظم کہتے ہیں، ہم اپنی اپنی لڑائیوں میں لگے ہیں. غریب کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے. موجودہ صورتحال سیاسی بھی ہے اور معاشی بھی۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ


    یاد رہے کہ چند روز قب قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا، نوازشریف نے اس وقت خود کو کسی کو خوش کرنے کیلئے ملاقات نہیں کی تھی۔

    خورشیدشاہ نے سوال کیا تھا کہ نوازشریف بتائیں کسی کوخوش کرنے کیلئے ایسا کیوں کیا تھا ، نوازشریف کو ساتھ جو ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے ، نوازشریف مشکل میں ہیں جمہوریت مشکل میں نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ

    نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا، نوازشریف نے اس وقت خود کو کسی کو خوش کرنے کیلئے ملاقات نہیں کی تھی۔

    خورشیدشاہ نے سوال کیا کہ نوازشریف بتائیں کسی کوخوش کرنے کیلئے ایسا کیوں کیا تھا ، نوازشریف کو ساتھ جو ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے ، نوازشریف مشکل میں ہیں جمہوریت مشکل میں نہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، میاں صاحب جمہوریت کومشکل میں آنے سے بچائیں ، میاں صاحب ملبہ جمہوریت پرنہ ڈالیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کیلئے پہلے نوازشریف کوایک بار بچایا اب نہیں بچائیں گے، بار بار کہا تھا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں لیکن بات نہ سنی۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف چارٹرآف ڈیموکریسی پرچلتےتو کبھی گھر نہیں جاتے، خورشید شاہ


     یاد رہے کہ اس سے قبل قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کہ اگر نوازشریف اپوزیشن کی رائے کا خیرمقدم کرتے تو کبھی گھرنہ جاتے تاہم اب انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مان لینا چاہیئے، جب تک وہ حکومت میں رہتے ہیں تو کچھ اور رویہ رکھتے ہیں اور جب باہر ہوتے ہیں تو بالکل آنکھیں پھیر لیتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت کبھی بھی سازشوں پرفیصلے نہیں دیتی اس لیے میاں صاحب کو عدالتی فیصلے کو من وعن مان لینا چاہیئے اگرنوازشریف اپنی بات پرقائم رہتے تو انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم اورپی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کواپوزیشن لیڈربنانے پرمتفق

    ایم کیو ایم اورپی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کواپوزیشن لیڈربنانے پرمتفق

    کراچی: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا اصولی فیصلہ کرلیا، شاہ محمود قریشی کو نیا قائد حزب اختلاف منتخب کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی زیر قیادت پی ٹی آئی کا وفد بہادرآباد میں ایم کیوایم مرکز پہنچا، ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر رہنماؤں نے وفد کا استقبال کیا، پی ٹی آئی کے وفد میں اسدعمر، عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی شامل تھے۔

    دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے نئےنام اور سندھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف مضبوط اپوزیشن بنانے پر بھی غور کیا گیا۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی اورایم کیوایم کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن لیڈرکی تبدیلی کیلئے دیگرجماعتوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے اور بہت جلد موجودہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے خلاف ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: مجھے ہٹانے کیلئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں،

    خورشید شاہ


    ذرائع کے مطابق ملاقات میں شاہ محمود قریشی کو نیااپوزیشن لیڈر بنانے پرآمادگی کا اظہار کیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان شاہ محمود قریشی کو نیا اپوزیشن لیڈر بنانے میں مدد کرے،۔


    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی اورمتحدہ کے درمیان اپوزیشن لیڈرکی تبدیلی کیلئے رابطہ


    ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار، عامرخان، امین الحق، کامران ٹیسوری، وسیم اختر کنور نوید جمیل، خالدمقبول صدیقی اورعلی رضاعابدی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔