Tag: Opposition Leader

  • انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا، خورشید شاہ

    انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا، خورشید شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے انقلاب سڑکوں سے نہیں پارلیمنٹ سے آئے گا۔

    کراچی میں عبداللہ حسین ہارون کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد سید خورشید شاہ کا کہنا تھا پی پی کسی فرد کو بچانے کے لیے نہیں آئین اور جمہوریت کو بچا نے کی کوشش کر رہی ہے،جمہوریت کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قربانی دی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ کا کہنا تھا عمران خان توپ کا مطالبہ کریں گے تو انہیں پستول تو مل ہی جائے گی، اس موقع پراعتزازاحسن، نبیل گبول ،آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، شرجیل انعام میمن سمیت پیپلز پارٹی کے سیگر رہنما بھی موجود تھے ۔

  • آرمی چیف، فوج کوسیاست میں ملوث کرنےکانوٹس لیں، خورشید شاہ

    آرمی چیف، فوج کوسیاست میں ملوث کرنےکانوٹس لیں، خورشید شاہ

    پشاور: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پشاور چرچ میں ہو نیوالے اندوہناک حا دثے میں جاں بحق افراد کے ورثا میں حکومت سندھ کی جانب سے امدادی چیک تقسیم کئے۔

    اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحا ل پر بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ آئین اور جمہوریت کی جنگ ہے،جمہوریت کی خاطر پیپلزپارٹی نے قربانیاں دیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ سے ٹکرانے کامطلب ہے کہ آپ عوام سے لڑرہے ہیں، ہم وزیراعظم نہیں پارلیمنٹ کی جنگ لڑرہے ہیں، وزیراعظم کو نکالنے کا آئین میں طریقہ کار موجود ہے، ورائٹی پروگرام، ناچ گانےاورقوالی سے وزیراعظم کونہیں نکالاجاسکتا۔

    انہوں نے آرمی چیف سےمطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج کی مداخلت کاغلط تاثردینے والوں کانوٹس لیاجائے،ہم پارلیمنٹ بچاناچاہتےہیں وزیراعظم  کونہیں۔

  • ایوان جمہوریت کوبچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا، خورشید شاہ

    ایوان جمہوریت کوبچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا، خورشید شاہ

    اسلام آباد:  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قائد حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت بچانے کے لئے ایوان سسہ پلائی دیوار بن گئی لیکن سازش کی گئی کہ اس کو تقیسم کردیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن اتنی قریب ہے کہ کوئی سوئی بھی نہیں گزار سکتا، ماضی میں یہی ہوا ہے کہ اپوزیشن برے حالات مین فائدہ اٹھاتی تھی۔  جہموریت اور اپوزیشن کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حالات نے حکومت اور اپوزیشن کو قریب کردیا ہے۔

    سید خورشید شاہ نے کہا کہ سیاستدان کو پانی سے نرم اور شہد سے زیادہ میٹھا ہونا چاہیئے، جووزیراعظم کے جذبات ہے وہی ہمارے ہیں،، ہم نے نواز شریف پر کوئی احسان نہیں کیا۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ اعتزاز احسن  کئی سالوں سے سیاست میں ہے ، میں وہ تصویر نہیں بھول سکتا جب اعتزاز احسن کی بیوی کو لاٹھیاں ماری گئی ، انھوں نے کہا کہ اپوزیشننے کہا کہ میاں صاحب ڈٹ جائیں ، استعفی نہ دیں، ساری اپوزیشن آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہے ، آیئن کا تحفظ کرتا ہے ، یہ سمجھ نہیں آتا کہ جب ماحول پُر امن ہونے لگا اور اعتماد بحال ہونے لگا تو ایک وزیر نے آکر ماحول خراب کردیا، انھوں نے کہا کہ اللہ نے عجیب مخلاق پیدا کردی ، ایسی مخلوق نہیں دیکھی جو محسنوں کیلئے آستین کا سانپ بنے ہوئے ہیں۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ وزیراعظم کا استعفیٰ نواز شریف نہیں، بلکہ جمہوریت کی کمزوری ہوگی، تمام سیاسی جماعتوں نے متحد ہوکر جمہوریت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب ماضی کو بھلا کر پارلیمنٹ میں متحد ہوئے ہیں، لیکن حکومت میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو سازشیں کررہے ہیں، سید خورشید شاہ نے چوہدری نثار کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ایک وزیر کے بیان نے ہمیں دہرائے پر لاکھڑا کردیا ہے،ایک طرف پانی اور دوسری طرف آگ ہے۔ انہوں نے کہا ہے سازش کی گئی کہ اپوزیشن کو تقیسم کردیا جائے ۔ وزیراعظم آپ کی صفوں میں پورس کے ہاتھی ہیں۔ آج کوئی نئی بات نہیں کہ آپ کی صفوں میں غدار پیدا ہوئے ہیں۔

    خورشید شاہ نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار نے آپ کے پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، آپ کے ایک وزیر امتحان میں ڈال دیتا ہے، مشترکہ اجلاس بلایا گیا، جس کا اعزاز بھی اپوزیشن کو جاتا ہے ،اسکو سبوتاژ کیا گیا ہے کہ میاں صاحب سرخرو ہوکر نہ نکل آئے، انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار کا رویہ اپکے چیمبر کے ساتھ بھی مناسب نہیں تھا،چوہدری نثار آپ کی جماعت کا ہیں، اس نے کوئی حد نہیں چھوڑی۔ چوہدری نثار نے نظام کیخلاف سازشیں کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں جہموریت کا پاس رکھنا ہے ، کمزوری نہ سمجھا جائے۔ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ دوری بلائی ، دوری پر تو وہ خود ناچنے والے ہیں۔

    انھوں نے نواز شریف سے کہا کہ آپکو فیصلہ کرنا ہوگا کہ چوہدری نثار ایوان میں آکر معافی مانگے۔ اور کمیٹی بنائی جائے جو معلوم کرے ایسا کیوں کیا گیا، ہم کوئی مطالبہ نہیں کرتے مگر کم از اکم سزا ہونی چاہیئے۔

    سید خورشید شاہ نے چوہدری اعتزاز حسین پر لگائے گئے الزامات کی پر زور مذمت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم سے اپیل کی کہ اس ایوان کے ارکان کی لاج رکھی جائے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار اپنے بیان پر آکر معافی مانگے۔

  • عمران خان اپنی ضد چھوڑکرمعقول بات کریں،خورشید شاہ

    عمران خان اپنی ضد چھوڑکرمعقول بات کریں،خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدحزب اختلاف خورشیدشاہ نےکہا ہےکہ سیاسی جماعتیں حکومت اور عمران خان کی ضامن بننےکیلئے تیارہیں۔

    خورشیدشاہ کاکہناہے کہ عمران خان ضد اور انا چھوڑ کر معقول بات کریں ۔ اگر کمیشن نے فیصلہ کردیا ہے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی تو عمران خان کے ساتھ ہوں گے۔

    جس کے بعد وزیراعظم کا جانا اخلاقی اورآئینی تقاضا ہوگا، خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا شاہ محمود کو اسمبلی میں بھیجنا پارلیمنٹ کی جیت ہے۔ حکومت بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن اور دھاندلی سے متعلق الزامات پر مثبت رویہ اختیار کرے۔

  • میاں صاحب ڈٹ جائیں، آئین،جمہوریت پرسودہ بازی نہ کریں،خورشیدشاہ

    میاں صاحب ڈٹ جائیں، آئین،جمہوریت پرسودہ بازی نہ کریں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد: خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ  میاں صاحب ڈٹ جائیں،آئین،جمہوریت پرسودہ بازی نہ کریں، حکومت جھک بھی گئی توہم نہیں جھکیں گے، جمہوریت کیلئےلڑیں گے، فوج کےثالثی کےکردار کی بات سن کر رات کو نیند نہیں آئی۔

    قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ فوج کے ثالثی کے کردار کی بات سن کر رات کو نیند نہیں آئی، جن کی درخواست پرثالثی ہوئی ان کاچہرہ سامنے آنا چاہئے،  میاں صاحب افسوس ہے، کل آپکی سیاست کوداغ لگانےکی کوشش کی گئی۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر دہشت گردی کا کھیل کھیلا جارہا ہے لیکن پیپلزپارٹی آئین اورپارلیمنٹ کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔

      خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جوپارلیمنٹ اوراسلام آبادکوجلاناچاہتےہیں وہ جلادیں، سب کچھ جلا دو مگرآئین کا ایک کاغذ بھی جلانے کی اجازت نہیں دینگے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طاقت کے بل پرکوئی حکومت چھین لیتا ہے تو وہ مرتا نہیں زندہ رہتا ہے۔

  • ٹیکنو کریٹ گورنمنٹ کا مطالبہ غیرآئینی ہے، خورشید شاہ

    ٹیکنو کریٹ گورنمنٹ کا مطالبہ غیرآئینی ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ٹیکنو کریٹ گورنمنٹ کا مطالبہ غیرآئینی وغیر جمہوری ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جمہوری پارٹی ٹیکنو کریٹ حکومت کوقبول نہیں کرے گی، ایک طرف شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ وہ جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔

    دوسری جانب انکے لیڈر غیر جمہوری مطالبات کر رہے ہیں، خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں تمام جمہوری جماعتوں کو آگے آنا چاہیے،لانگ مارچ اور تشدد کی سیاست سے مسائل حل نہیں ہوتے، مسائل کے حل سے نکلنے کا راستہ صرف بات چیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جوڈیشل کمیشن قبول کرلینا چاہیے، ہٹ دھرمی کی سیاست کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔

  • اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب ناکام ہوگئے ہیں، فوری مستعفی ہو جائیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ آئین شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت دیتا ہے لیکن آرٹیکل 15 کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے، موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور حکومت ریاستی تشدد کر رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپس زبردستی بند کروا کر پولیس تعینات کر دی گئی ہے، عدالت کے حکم پر بھی کارکنوں کے موٹرسائیکل نہ چھوڑے گئے تو تھانوں کے باہر دھرنے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام ہر صورت میں آزادی مارچ میں شریک ہونگے، فسطائی حملے مجبور کر رہے ہیں کہ کارکن بھی تشدد کا بھرپور جواب دیں۔

  • مشرف کا پھندا اب حکومت کے گلے میں ہے، خورشید شاہ

    مشرف کا پھندا اب حکومت کے گلے میں ہے، خورشید شاہ

    سکھر: چودہ اگست قومی دن ہے اس پر سیاست کر کے اس دن کو متنازعہ نہ بنایا جائے عمران خان شو کر کے اپنا شوق پورا کر لے پیپلز پارٹی کسی دھرنے میں شریک نہیں ہو گی ۔

    میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن مشرف کے معاملے پر 12اکتوبر 1999سے آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ درج کر تی تو آج ان کے گلے میں یہ پھندا نہ پڑھتا اور انہیں یہ دن دیکھنا نہ پڑھتا انھوں نے کہا کہ چودہ اگست کے دن کو سیاست کا حصہ نہ بنایا جائے حکومت نے چودہ اگست کو کسی تقریب میں شرکت کی دعوت دی تو پیپلز پارٹی اس پر سوچے کی ان کا کہناتھا کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی بھر پور مذمت کر تے ہیں اور وزیر اعظم سے بھی کہتے ہیں کہ وہ یو این او میں اس معاملے کو اٹھائے ان کا کہنا تھا کہ اگر اقوام متحدہ نے مسلمانوں کے قتل عام پر اپنا کردار ادا نہ کیا تو اقوام متحدہ متنازعہ ادارہ بن جائے گا ۔