Tag: Opposition Leaders

  • اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں: عثمان بزدار

    اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو منفی سیاست سے توبہ کرلینی چاہیئے، اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ملکی مفادات داؤ پر لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اپوزیشن کا حالیہ بیانیہ پاکستان کے بیانیے کے یکسر خلاف ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو منفی سیاست سے توبہ کرلینی چاہیئے، عوام ملک کے خلاف مذموم سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے کرونا وائرس کے باوجود اجتماعات کی سیاست سے گریز نہ کیا، اپوزیشن رہنماؤں کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل سے بے خبر اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں لگی ہے، اپوزیشن نے عوام کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی۔ اپوزیشن کا منفی کردار قابل مذمت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ قومی مفاد کو ترجیح دی ہے، اپوزیشن نے ذاتی مفاد کی خاطر پاکستان کے مفادات کو نظر انداز کیا، اپوزیشن رہنماؤں کو پاکستان مخالف بیانیے کا حساب دینا پڑے گا۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری : اپوزیشن رہنماؤں کا ردِعمل

    شہباز شریف کی گرفتاری : اپوزیشن رہنماؤں کا ردِعمل

    لاہور : مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب اور بلاول بھٹو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری اے پی سی کے فیصلوں کو مفلوج کرنے کیلئے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا پچھلے 2سال سے عوام تماشا دیکھ رہی ہے ، بےنامی درخواست پر شہبازشریف کو گرفتارکیاگیا، 58والیم پر مشتمل دستاویز میں ایک جگہ بھی شہبازشریف کا نام نہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف،نوازشریف نےایک ایک پائی امانت سمجھ کر استعمال کی، شہبازشریف کی گرفتاری 22کروڑ عوام کو ہتھکڑی لگانے کے مترادف ہے، شہبازشریف گرفتارہوگئے لیکن ان کے لگائےمنصوبوں کا دفاع ن لیگ کرے گی۔

    ترجمان ن لیگ نے کہا کہ نیب شہبازشریف پر ایک دھیلے کی کرپشن کاالزام بھی نہیں لگاسکے، شہبازشریف کوگلگت بلتستان اور بلدیاتی الیکشن سے پہلے گرفتار کیاگیا ، ہمیں گرفتاریوں سے ڈرایا جا سکتا ، ہم سیاسی دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی گرفتاری اے پی سی کے فیصلوں کو مفلوج کرنے کیلئے ہے، ہم ڈرنے، گھبرانے والے نہیں ،ہماراقائد نوازشریف ہے، اےپی سی کو متحدہ اپوزیشن لیڈ کرے گی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹونے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فی الفور اپوزیشن لیڈرشہباز شریف کو رہا کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کونشانہ بنانے سےعوامی مزاحمت کاراستہ نہیں رک سکتا، حکومت نےجوکرناہےکرلے،پی ڈی ایم کاسفر نہیں رکے گا۔

  • کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی سے بات کی جائے اور متحد ہو کر صدارتی انتخاب لڑا جائے۔

    تفصیلات کے مطابقاپوزیشن کے متفقہ امیدوار فضل الرحمٰن کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امید ہے پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔ اپوزیشن تقسیم دکھائی دے رہی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ یکجا ہو جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے صدارتی الیکشن جیتیں تاکہ جمہوریت کی فتح ہو، رات تک آصف علی زرداری سے فون پر بات ہوئی، پیپلز پارٹی نے الگ سے امیدوار لانے کی کوئی بات نہیں کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو چاہیئے کہ اپوزیشن کے ووٹوں کو تقسیم سے بچائے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ دیگر لوگ ہیں جن پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی بضد رہی کہ اعتزاز احسن کے علاوہ کسی کو فائنل نہیں کریں گے۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ راجا ظفر الحق نے کہا کوشش ہوگی دوبارہ پیپلز پارٹی کے پاس جائیں۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ فیصلہ ہوا تھا کہ اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے، شہباز شریف کے نام پر اعتراض آیا تھا جسے پیپلز پارٹی نے ہی دیا تھا، بعد میں پیپلز پارٹی شہباز شریف کے نام سے پیچھے ہٹ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار کاحق مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کا نہیں تھا، اپوزیشن الائنس کا حق تھا کہ وہ صدارتی امیدوار کا نام فائنل کرے۔

    حاصل بزنجو نے مزید کہا کہ اعتزاز احسن کی بہت عزت کرتا ہوں۔ تمام اپوزیشن نے پیپلز پارٹی کو کہا کہ اعتزاز احسن کا نام تبدیل کرلے۔ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپوزیشن نے متفقہ طور پر فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے، اپوزیشن کو تقسیم نہیں ہونے دینا چاہتے، اسی کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اتحاد برقرار رہے، آصف زرداری کے پاس جائیں گے۔ دھاندلی سے بننے والی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہم متحد ہو گئے تو صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔

    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے سینئر رہنما اعتزاز احسن کو نامزد کیا گیا تاہم مسلم لیگ ن کو ان کے نام پر تحفظات تھے۔

    گزشتہ روز ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔

    مسلم لیگ ن نے متفقہ صدارتی امیدوار کے لیے رضا ربانی اور یوسف رضا گیلانی کا نام تجویز کیا تاہم پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کے نام سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھی۔

    اب آج مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • یوم آزادی پر اپوزیشن رہنماؤں کا پیغام

    یوم آزادی پر اپوزیشن رہنماؤں کا پیغام

    اسلام آباد: پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اپنے پیغامات میں پاکستان کو بہترین بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن کے لیے دہشت گردی، انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

    انہوں ںے کہا کہ بطور قوم بنیادی اقدار کی حفاظت اور انہیں فروغ دینا ہوگا، جمہوری نظام اور دستور پسندی قوم کو مضبوط کر سکتی ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کو مثالی جمہوری ملک بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ چند نہیں معاشرے کے تمام طبقات کے لیے یکساں مواقع میسر کرنا ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم راستے سے بھٹک گئے، غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کریں گے، ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔

  • نوازشریف کو پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ نہیں، خورشید شاہ

    نوازشریف کو پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ نہیں، خورشید شاہ

    سکھر: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے جمہوریت اور نوازشریف کی گورنمنٹ کو بچایا ورنہ اسلام آباد دھرنوں کے دوران حکومت کے جانے کا وقت آگیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خورشید شاہ کا مزید کہنا تھاکہ ’’وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف پارلیمنٹ کی طاقت کو نہیں جانتے ورنہ وہ ایوان اور قوم کے ساتھ ایسا رویہ نہ رکھتے‘‘۔

    پڑھیں:   ملک بھرمیں عید الاضحی مذہبی جوش و جذبے سے منائی جارہی ہے

    انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی کسی ریلی یا دھرنے کا حصہ بنتی ہے تو اس کا مقصد جمہوریت کا فروغ ہے کیونکہ ہم ملک میں جمہوریت کے حامی ہیں اور اس کے فروغ کے لیے اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں‘‘َ

    مزید پڑھیں:    ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف

     اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ ’’نوازشریف کو پاناما پیرز سے متعلق اپوزیشن کے سوالات کے جواب ضرور دینے ہوں گے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں ایوان کے سامنے ملک کو درپیش مسائل اور چلیجز کو اجاگر کیا جائے گا‘‘۔

    خبر پڑھیں:  کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

     پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہا ’’نوازشریف کو بھارتی وزیر اعظم سے ہمیشہ اچھے کی امید رہتی ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے‘‘۔