Tag: opposition parties

  • اپوزیشن جماعتوں نے فوری طور پر شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا

    اپوزیشن جماعتوں نے فوری طور پر شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : ملک بھر کی اپوزیشن جماعتوں نے فوری طور پر شفاف اور آزادانہ انتخابات کا مطالبہ کردیا، تمام رہنما آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر متفق ہوگئے۔

    اپوزیشن جماعتوں کے گرینڈ الائنس کا مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ پر اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور اسلم غوری پی ٹی آئی رہنما عمرایوب، شبلی فراز ، اسد قیصر ، لطیف کھوسہ، بیرسٹر گوہر اور جنید اکبر نے شرکت کی۔

    اس کے علاوہ صاحبزادہ حامد رضا، شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور علامہ ناصرعباس بھی عشایئے میں موجود تھے۔

    اپوزیشن کے مشاورتی اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں فوری طور پرشفاف اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد چیف الیکشن کمیشن کا مستعفی اور ایک آزادانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔

    اجلاس میں ملک میں جاری بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی اسیران کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

    اپوزیشن رہنماؤں نے ملک کی معاشی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں قانون کی حکمرانی اور عدل کا نظام نہ ہو وہاں معیشت کیسے بہتر ہوسکتی ہے؟ ہمیں مشکلات سے نکلنے کے لیے سب سے پہلے اپنے گھرکو ٹھیک کرنا ہوگا۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت لوگوں کے جان ومال کو محفوظ بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، یہ وقت سیاست کانہیں بلکہ ملک کی بقاکا ہے، ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر ملکی سالمیت کو ترجیح دینا ہوگی۔

    اپوزیشن کے مشاورتی اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملکی حالات کاتقاضا ہے کہ تمام جمہوریت پسند قوتیں ایک پلیٹ فارم پراکھٹی ہوں اور ملک و قوم کو موجودہ بحران سے نکالیں،

    اجلاس میں ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آل پارٹیزکانفرنس کے انعقاد اور نیشنل ایجنڈا ڈرافٹ کرنے کیلئے اسٹیرنگ کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اسٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی شاہد خاقان عباسی کریں گے، اعلامیہ کے مطابق اسد قیصر، شبلی فراز، کامران مرتضیٰ، مصطفی نواز، صاحبزادہ حامد رضا و دیگر اس کے رکن ہونگے۔

    اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے گرینڈ اتحاد پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اس دوران اپوزیشن رہنماؤں  نے موجودہ صورتحال میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر بھی اتفاق کیا۔

  • مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کردیے

    مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کردیے

    اپوزیشن جماعتوں کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے بھارتی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے اکاؤنٹس منجمد کردیے، کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ان کے 4 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے۔

    کانگریس لیڈر ملک ارجن نے مودی کے اس قدام کو ہندوستانی جمہوریت کے لیے افسوسناک دن کی علامت قرار دیا ہے، مودی حکومت فورسز کو سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کررہی ہے۔

    کانگریس ترجمان نے کہا کہ پارٹی کیخلاف کارروائی کا مقصد انتخابات سے پہلے اسے پس پشت ڈالنا ہے، الیکشن سے قبل اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کرنا جمہوریت کو چیلنج کرنا ہے۔

    دوسری جانب کانگریس ترجمان اجے ماکن نے کہا کہ لگتا ہے مودی سرکار ایک پارٹی سسٹم کی طرف جانا چاہتی ہے، اس  فیصلے کیخلاف ہم عدالت  میں اپیل کررہے ہیں، عوامی احتجاج بھی کرینگے، اکاؤنٹس منجمد کرنے سے پارٹی کا معاشی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

    اس کے علاوہ مودی حکومت کی جانب سے ان الزامات پر ابھی تک کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔

  • حکومت مخالف اپوزیشن جماعتیں پھر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہونے کو تیار

    حکومت مخالف اپوزیشن جماعتیں پھر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہونے کو تیار

    لاہور : حکومت مخالف اپوزیشن جماعتیں انتخابی اصلاحات پر پھر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہونے کو تیار ہوگئی ، پیپلزپارٹی اور اےاین پی نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی حامی بھر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت مخالف اپوزیشن جماعتیں پھر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہونے کو تیار ہوگئی، شہبازشریف انتخابی اصلاحات پر آل پارٹیز کانفرنس کامیاب بنانے کے لیے سرگرم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سے باہر پیپلزپارٹی اوراےاین پی نے بھی شرکت کی حامی بھر لی جبکہ فضل الرحمان ،پی ڈی ایم میں شامل دیگرجماعتوں نےبھی شرکت کافیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع جےیوآئی کے مطابق فضل الرحمان نے شہبازشریف کو بھرپورحمایت کی یقین دہانی کرادی، حکومت مخالف جماعتیں حکومت کےانتخابی بل پرمشترکہ لائحہ عمل تیارکریں گی،ذرائع

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اورعوامی سطح پرانتخابی بل کی بھرپور مخالفت کی جائے گی اور بل کومنظور ہونےسےروکنے کےلیےحکمت عملی طےکی جائےگی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی اپوزیشن جماعتوں کےقائدین سے اے پی سی تاریخ پرمشاورت جاری ہے ، حتمی تاریخ کااعلان اپوزیشن جماعتوں کے مشورےکے بعد کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی اےپی سی جولائی کے پہلے ہفتے میں بلائے جانے کا امکان ہے۔

  • اپوزیشن جماعتیں چیئرمین نیب کے خلاف ایک مؤقف پر ڈٹ گئیں، اہم فیصلہ

    اپوزیشن جماعتیں چیئرمین نیب کے خلاف ایک مؤقف پر ڈٹ گئیں، اہم فیصلہ

    اسلام آباد : حزب اختلاف نے نیب کے حوالے سے سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی پارلیمان میں طلبی کے مؤقف پر قائم ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے چیئرمین نیب کے پارلیمان طلبی کے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کرلیا، جس پر مشاورت کیلئے اپوزیشن جماعتیں اسلام آباد میں اہم بیٹھک لگائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، یہ اجلاس 30دسمبر کی صبح 10بجے پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم نمبر1میں منعقد ہوگا۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب کو طلب کرنے سمیت ایجنڈے پرغور کیا جائے گا، سلیم مانڈوی والا کی تحریک استحقاق شامل نہ کرنے کے بعد کی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنما کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی پارلیمان میں طلبی کے مؤقف پرقائم ہیں، چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد واپس نہیں لی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد سے متعلق اپوزیشن کا ایجنڈہ اعتراضات لگاکر واپس کردیا تھا۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ اجلاس کے دوران تحریک استحقاق اور قرارداد کی منظوری نہیں ہوسکتی۔

  • اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اسلام آباد : اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ صادق سجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی، سینیٹ میں اپوزیشن نے  67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سینٹرز کا اجلاس آج راجہ ظفرالحق کی زیرصدارت ہوگا، اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی۔

    ایوان کے ایک چوتھائی ممبرز سیکریٹری سینیٹ کوقرارداد پیش کرنے کی تحریک جمع کرائیں گے، مذکورہ تحریک پر تمام ارکان کونوٹس جاری کیاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس جاری ہونے کے 7 روز بعد سینیٹ اجلاس بلایاجائے گا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ نہیں کرسکیں گے، مذکورہ تحریک منظوری کیلئے 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • اپوزیشن جماعتوں کو فضل الرحمٰن اور اعتزاز احسن میں‌ موازنہ کرنا چاہیے، نیئر بخاری

    اپوزیشن جماعتوں کو فضل الرحمٰن اور اعتزاز احسن میں‌ موازنہ کرنا چاہیے، نیئر بخاری

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیٹر نیئر بخاری نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن بسب سے زیادہ معتبر شخصیت ہیں، اپوزیشن جماعتوں کے معاملے کو سینیٹر پرویز رشید نے خراب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سینیٹر نیئر بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے چاہیے کہ جمعیت علماء اسلام کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمٰن اور پی پی پی کے امیدوار اعتزاز احسن میں موازنہ کریں۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اسٹیک ہولڈر مسلم لیگ نواز ہے اور اپوزیشن جماعتوں میں مسلم نواز کے بعد پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے۔

    رہنما پی پی پی نیئر بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو حالات اور صورتحال سمجھنا چاہیئے، اپوزیشن جماعتوں کے درمیان سینیٹر پرویز رشید نے معاملے کو خراب کیا ہے۔

    سینیٹر نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ صدارتی امیدوار کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن سب سے زیادہ معتبر ہیں۔

    خیال رہے کہ کل پاکستان میں کل صدارتی انتخابات کا انعقاد ہوگا جس کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں رائے شماری ہوگی، صدر کے عہدے کے لیے پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، تحریک انصاف کے عارف علوی اور متحدہ اپوزیشن کے امید وارمولانا فض الرحمان میدان میں ہیں۔

  • ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔

    اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔

    راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔

  • بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا بڑا اقدام، چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر

    بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا بڑا اقدام، چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر

    نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے اپوزیشن جماعتوں نے بھارت کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں بھاتی سپریم کورٹ کے چار ججوں نے کیس کے مقدمات سماعت کے لیے دینے کے معاملے میں چیف جسٹس کے رویوں پر سوالات اٹھائے تھے جس کے بعد بھارتی پارلیمنٹ کی کانگریس سمیت سات اپوزیشن جماعتوں نے مواخذے کی پٹیشن نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائڈو کے پاس جمع کرادی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کے ججز انکوائری ایکٹ 1968ء کے تحت کسی بھی جج کے خلاف شکایت سامنے آنے پر پارلیمنٹ کے 100 یا راجیہ سبھا کے 50 ارکان پٹیشن پیش کر سکتے ہیں جس کے بعد پرزائیڈنگ افسر تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتا ہے جس میں دو ججز ہوتے ہیں اور ان میں سے ایک جج سپریم کورٹ سے تعلق رکھتا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ میں ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت کے خلاف قرارداد

    پٹیشن سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہی وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات اور چیف جسٹس کے رویوں پر اٹھائے جانے سوالات کی انکوائری کو ممکن بنا سکتی ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ 3لاکھ چوہوں کا قتل،سابق وزیر نے تحقیقات کا مطالبہ

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری کو سپریم کورٹ کے چار ججوں جن میں جستی چیلمیشور، رنجن گوگوئی، مدن بی لوکوُر اور کوریان جوزف شامل ہیں نے چیف جسٹس کے رویوں پر سولات اٹھائے تھے اور حیران کن انداز سے عوامی سطح پر اپنی شکایات کا اظہار بھی کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک دوسرےکوچورکہنےوالےاکٹھے کیسےہوگئے، دنیا نے دیکھ لیا، سعد رفیق

    ایک دوسرےکوچورکہنےوالےاکٹھے کیسےہوگئے، دنیا نے دیکھ لیا، سعد رفیق

    لاہور : خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے کو چور کہنے والے اکٹھے کیسے ہوگئے، ان کے اصل ارادے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی زیرقیادت اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ کن احتجاج کرتے جارہی ہے۔

    وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایک دوسرے کو چور کہنے والے اکٹھے کیسے ہوگئے دنیا نے دیکھ لیا،سعد رفیق کا یہ بھی کہنا تھا کہ انکے اصل ارادے بےنقاب ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی قیادت میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاج میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق صدر آصف زرداری بھی شرکت کریں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، تخت لاہورگرانے کے لئے متحدہ اپوزیشن بڑے احتجاج کیلئے تیار

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، تخت لاہورگرانے کے لئے متحدہ اپوزیشن بڑے احتجاج کیلئے تیار

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کی زیرقیادت اپوزیشن اتحاد کا احتجاجی جلسہ آج ہونے جا رہا ہے، احتجاج کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی زیرقیادت اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ کن احتجاج آج ہورہا ہے ، تمام اپوزیشن  جماعتیں ایک پیج پر ہے، بڑے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، ڈاکٹر طاہرالقادری کا خصوصی کنٹینر بھی پہنچا دیا گیا ہے ، چیرنگ کراس پرپنڈال سج گیا اور کرسیاں لگ گئیں۔

    جلسے میں شرکت کیلئے کارکن قافلوں کی صورت میں پہنچ رہے ہیں جبکہ پنڈال اور اطراف میں پی اے ٹی، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، جلسے میں شرکت کیلئے پنجاب کے دیگر شہروں سے بھی لوگ قافلوں کی صورت پہنچ رہے ہیں۔

    عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے احتجاجی جلسے کےلئے آج دوپہر 12 بجے کا وقت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ایک ہی کنٹینر کے ایک ہی اسٹیج پر سب خطاب کریں گے ۔

    پی ایس پی کا وفد بھی چیئرمین مصطفیٰ کمال کی زیرقیادت احتجاج میں شریک کیلئے لاہور پہنچ گیا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نےبھی احتجاج سےنمٹنےکیلئے حکمت عملی طےکرلی، رینجرزکی تین کمپنیاں مال روڈ پر جبکہ گورنرہاؤس اوردوسرےحساس مقامات پرتعینات ہوں گی۔


    مزید پڑھیں : حکومت کے جانے کا وقت آگیا، سب ایک ہی کنٹینرپر ہوں‌ گے: قادری


    ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ پی اے ٹی دھرنا کے پیش نظر رینجرزکواسٹینڈبائی رکھاگیاہے، سیکیورٹی کیلئے5ہزارپولیس اہلکار تعینات کئے گئےہیں جبکہ 1200ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔

    ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ کسی بھی ہنگامہ آرائی کی ذمہ دارپی اےٹی انتظامیہ ہوگی، مال روڈ کے اطراف اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ مال روڈ جانیوالے راستوں کوبند کیا جارہا ہے۔

    جلسے کےباعث مال روڈپرتمام کاروباری مراکزاورتین بڑےتعلیمی ادارےآج بندرہیں گے، پنجاب یونیورسٹی اولڈکیمپس،نیشنل کالج،گورنمنٹ کالج میں بھی چھٹی ہے، چیئرنگ کراس کی اطراف میں چھ سرکاری اسکول بھی بندہیں۔

    پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن کے اعلان کے بعد آج پرایئویٹ تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ لاہورکی ضلعی انتظامیہ نےلاہورچڑیا گھربھی سیاحوں کےلئےبندرکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    محکمہ پنجاب صحت نےلاہور کے سرکاری اسپتال احتجاج کےموقع پرجان بچانےوالی دواؤں کی دستیابی یقنی بنانے کیلئے مراسلہ جاری کردیا، مراسلےمیں کہاگیاہےکہ کوئی ڈاکٹرغیرحاضرنہ ہو،نیم طبی عملہ بھی ڈیوٹی پرموجود رہے۔

    محکمہ صحت نےلاہورکےسرکاری اسپتالوں کوالرٹ جاری کردیا اور کہا کہ اسپتالوں میں سیکیورٹی کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔

    متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کیلئے ڈی جے ولی سن نے نیا گانا تیار کرلیا ہے ، گانے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن،قصور پر انصاف کے حصول کیلئے آواز بلند کی گئی ہے، ڈی جے ولی سن کا کہنا ہے کہ آج احتجاج کے دوران نیاگانا بجایا جائے گا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔