Tag: Opposition protest

  • قومی اسمبلی اجلاس: وزیر داخلہ کے پالیسی بیان پر اپوزیشن کا احتجاج

    قومی اسمبلی اجلاس: وزیر داخلہ کے پالیسی بیان پر اپوزیشن کا احتجاج

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملک کی موجودہ صورت حال پر پالیسی بیان دینے کے بجائے اسے وزیراعظم کے پلڑے میں ڈال دیا، اپوزیشن نے وزیر داخلہ کے طرز عمل کو غیر ذمے دارانہ قرار دے دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، جہاں اجلاس کے آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید پالیسی بیان دیں، اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ ساری اسمبلی عاشق رسول ﷺہے، ہم ناموس رسالت پر کسی صورت بھی لبیک سے پیچھے نہیں، وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کرینگے اور موجود صورت حال پر پالیسی بیان دینگے۔

    وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لیبک پاکستان سے صبح تین بجے میٹنگ ختم ہوئی، کچھ دیر بعد دوبارہ میٹنگ شروع ہوگی،اچھی خبریں ہوں گی اور بہتر خبریں ہوں گی ساتھ ہی انہوں نے اسپیکر کو آگاہ کیا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

    حکومت اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی ، راجہ پرویز اشرف

    وزیر داخلہ کی جانب سے پالیسی بیان نہ دینے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رکن راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسمبلی میں ہم سب رسول ﷺ کے عقیدت مند بیٹھے ہیں، ملک کی موجودہ صورت حال پر میڈیا پر بلیک آؤٹ ہے ،ملک افواہوں کی زد میں ہے، وزیراعظم کو قومی اسمبلی میں آکر پالیسی بیان دینا چاہیےتھا، وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم آج قوم سے خطاب میں پالیسی بیان دینگے۔

    راجہ پرویزاشرف نےا سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وفاقی وزیر داخلہ کے گھر کے سامنے کیا ہورہا ہے پتہ کرالیں، حکومتی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے بھائی بھائی کیساتھ لڑرہا ہے۔

    اپوزیشن رکن راجہ پرویز اشرف نے حکومت کو متبنہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جس سمت میں جارہےہیں وہ بہت خطرناک ہے، آپ جو بو رہےہیں وہ ملک کو اور آپ کو بھی کاٹنا پڑے گا، آپ نے جو معاہدہ کیا وہ ایوان میں لیکر آئے تھے؟آپ کو معاہدہ کرنے کا اختیار کس نے دیاتھا؟،بطور حکومت آپ اپنی ذمہ داری میں مکمل ناکام ہیں۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم عمران خان کو اسمبلی میں ہونا چاہیےتھا، آپ ملک میں نفرت پھیلا رہےہیں، اسے تقسیم کررہےہیں، آپ نے ہر وہ کام کیا جس میں نفرت اور تضحیک کا اظہارہو،وزیر داخلہ ایوان کی توہین کرکے ایوان سے چلے گئے۔

    حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کو سمجھ ہی نہیں آرہی ہے ہو کیا رہا ہے؟کیا حکومت اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے؟ ڈنمارک میں توہین آمیز خاکے بنائے تو ہم نےیوم عشق رسول ﷺمنایا، حکومت اپنی ذمےداری نبھانےمیں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے ترجمانوں کی گز گز کی زبانیں ہیں، ٹی وی پر بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمےدار حکومت ہے، میری نظر میں موجودہ حکومت سے زیادہ فاشسٹ حکومت آئی ہی نہیں۔

    کوئی پیمانہ موجود نہیں جس کا رب اور نبیﷺ سے تعلق کو ناپے، نورالحق قادری

    اس موقع پر حکومتی وزیر نور الحق قادری نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ دور میں کسی نےاسلاموفوبیا کا معاملہ اس طرح نہیں اٹھایا جتنا عمران خان نے اٹھایا، ہم سب کے احساسات،جذبات میں نبیﷺ سےمحبت میں فرق نہیں ہوتا، کوئی پیمانہ موجود نہیں جس کا رب اور نبیﷺ سے تعلق کو ناپے۔

    نورالحق قادری نے کہا کہ کوئی سیاسی جمہوری حکومت اس طرح کی چیزیں برداشت نہیں کرسکتیں، چار ماہ سے اس معاملے کو سلجھانےکیلئے پرامن مذاکرات کی کوششیں کیں،مذاکرات کےدروازےکھلے اورکہا معاملہ پارلیمنٹ لے جانےکے پابندہیں۔

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اس معاملے پر تمام جماعتوں کی کمیٹی بنائیں جو اسے دیکھے، وزارت خارجہ اس کمیٹی میں اپنا ڈرافٹ دیں گے، ہم نے ان سے کہا کمیٹی کو قائل کریں کہ کس طرح کا ڈرافٹ لانا ہے ، بدقسمتی سے 20اپریل کو ہڑتال کی کال دے دی گئی۔

    نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت کا فرض تھا کہ راستوں، موٹرویز ،جی ٹی روڈز کوکھلا رکھا جائے،آپ راستے بند کرکے پانچ وقت کی نماز تک نہیں پڑھ سکتے، کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کا ایک دور رات میں اور دوسرا صبح ہوا ہے، آج شام مذاکرات کا تیسرا دور بھی ہوگا۔

     

  • اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے: علی محمد خان

    اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے: علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے، ہم نہیں روکیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں‌گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین وقانون پرمکمل عمل ہورہا ہے.

    [bs-quote quote=” کل اپوزیشن کا احتجاج ایمان دارشخص کے وزیراعظم بننے پرتھا، جو ناکام رہا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”علی محمد خان”][/bs-quote]

    علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان میں ادارےآزاد ہیں، ہرکسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے، اپوزیشن کا حق ہے، جو بولنا ہے، بولے.

    ان کے مطابق کسی کوقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دیں گے، قانون توڑنے والوں کے خلاف مقدمہ ہوگا، مگر غلط مقدمے پر نوٹس لیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    علی محمد خان نے کہا کہ نواجوانوں کو سیاست میں لانے میں اسد عمر کا بڑا ہاتھ تھا، جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا. اپوزیشن جماعتوں کا کل کا یوم سیاہ عوام کے خلاف تھا۔

    وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مزید کہا کل اپوزیشن کا احتجاج ایمان دارشخص کے وزیراعظم بننے پرتھا، جو ناکام رہا.

  • اپوزیشن عید کے بعد احتجاج کا شوق بھی پورا کرلے: شاہ محمود قریشی

    اپوزیشن عید کے بعد احتجاج کا شوق بھی پورا کرلے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن سمجھتی ہے احتجاج سے ملک کو فائدہ ہوگا، تو شوق سے کرے.

    ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کبھی اپوزیشن کا موقف تھا کہ احتجاج سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے، البتہ تبدیلی کاحق انھیں بھی ہے، عید کے بعد شوق پورا کریں.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر  پروفیشنل آدمی ہیں، یہ لوگ بھاری تنخواہ چھوڑ کر پاکستان آئے، انھیں موقع ملنا چاہیے، جہانگیر ترین پارٹی کا اہم حصہ ہیں، ہم نے ہمیشہ پی ٹی آئی کا مؤقف پیش کیا.

    انھوں نے کہا کہ قیاس آرائیاں ہیں کہ ڈالر کا ریٹ مارکیٹ طے کرے گی، اسٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کو مانیٹر کرتا ہے، شبر زیدی قابل ٹیکنوکریٹ ہیں، وہ کبھی سرکاری عہدے پرنہیں رہے، سلمان شاہ اچھے آدمی ہیں، انھیں پنجاب میں ذمہ داری دی گئی ہے.

    مزید پڑھیں: کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے ن لیگ کوحکومت کیخلاف احتجاج کی اجازت دے دی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عبدالحفیظ شیخ کو مشکل حالات میں ذمہ داری ملی، سرمایہ کار کا اعتماد بحال کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ایسی ٹیم مرتب کی ہے، جس سےبتدریج اعتماد بحال ہوگا، اسٹاک مارکیٹ شیئرز گرنےکے بہت سے پہلو ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں خطے سے مسائل کا خاتمہ ہو، چاہتے ہیں ایران، امریکا تعلقات میں کشیدگی ختم ہو، چاہتے ہیں کہ بھارت کی نئی حکومت پاکستان سے مسائل پربات کرے، نیب خود مختار ادارہ ہے، اس پر کسی کا کنٹرول نہیں.

  • سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی : سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا، مشتعل اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل پاس کرانے کیلیے سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس کے دوران وزیر قانون ضیاء لنجار نے نیب آرڈیننس 1999 سندھ منسوخی کا بل پیش کیا جو اراکین اسمبلی نے منظور کرلیا جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں شور شرابے کے باوجود حکومت بل پاس کرانے میں کامیاب ہوگئی، اراکین نے نو کرپشن نو کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

    نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے، وزیر قانون سندھ

    اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں، نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    نیب صرف وفاقی ملازمین کیخلاف کارروائی کرسکے گا

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں، افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کیخلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جائیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔

    گورنرسندھ نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، خواجہ اظہارالحسن

    سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس بل کی منسوخی کے بعد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے اسمبلی سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، اس حوالے سے ان پر بڑی آئینی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی بات کریں تو پیپلزپارٹی کا نام سب سے پہلے سامنےآتا ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ اور وزراء ہی نیب میں مطلوب کیوں ہیں۔

    خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی بنی تو پیپلز پارٹی کے رہنما خوش ہیں اور جب اپنے پربات آئی تو شور کیسا؟