Tag: Opposition rallies

  • پشاوراور کوئٹہ جلسے میں کوئی سانحہ رونما ہوسکتا ہے، شیخ رشید نے خبردار کردیا

    پشاوراور کوئٹہ جلسے میں کوئی سانحہ رونما ہوسکتا ہے، شیخ رشید نے خبردار کردیا

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گردی کےلیےلوگ ملک میں داخل ہوچکےہیں ، پشاور اور کوئٹہ کے جلسے لیے دعاگو ہوں، کوئی سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فریٹ کی آن لائن سروس شروع ہوچکی ہے ، 12 تاریخ کو 8ٹرینیں پرائیویٹائز کرنے جارہے ہیں۔

    وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیاسی طور پر90فیصد قوم پاک فوج اوراداروں سے پیار کرتی ہے ، 90 فیصد قوم پاک فوج کو پاکستان کی عظمت سمجھتی ہے ، دس فیصد لوگ مایوس ، شکست خوردہ لوگ ہیں جبکہ 120احتساب عدالتوں کےقیام اورروزسماعت کے فیصلے سے جمہوریت مستحکم ہوگی۔

    شیخ رشید نے کہا کہ دہشت گردی کےلیےلوگ ملک میں داخل ہوچکےہیں ، ٹی ٹی پی آرگنائزہورہی ہے، اس کےپاس بھارتی پیسہ ہے، پشاور اور کوئٹہ کے جلسے لیے دعاگو ہوں، کوئی سانحہ رونماہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہےعمران خان دسمبر یا جنوری میں جارہاہے، میں کہتاہوں عمران خان کہیں نہیں جارہا ہے، عمران خان نے کہا مشاورت کے لیے تیار ہوں این آراو کے لیے نہیں۔

    ملک میں مہنگائی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا اصل مسئلہ مہنگائی ہے جس پرعمران خان 4ہفتےمیں قابوپالیں گے، ملک میں گندم کے ٹرک کھڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جلسےجلوسوں سےحکومت کہیں نہیں جارہی ، جنوری اورفروری کے درمیان جھاڑو پھر جائے گی، پاک فوج اور حکومت جمہوریت کی نشاندہی کے پیچ پر ہیں۔

    نواز شریف کی واپسی سے متعلق وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان کی پوری کوشش ہےکہ نواز شریف کو لایا جائے جبکہ شہباز شریف کا کیس بہت سیریس ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وقت پر پی ڈی ایم کے وہ فیصلے نہیں مانےگی جس سےجمہوریت کو نقصان ہو، مریم نواز نے 10ماہ انتظار کیا بات نہیں بنی تو میدان میں آنے کے سواراستہ نہیں تھا، ادارے اورفوج کسی ایک کےنہیں سب کے ہیں۔

  • ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم

    ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی کابینہ نے ملک کی سیاسی، معاشی اورمہنگائی کی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ اپوزیشن کی تحریک اورحکومت مخالف جلسوں کاجائزہ لیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی، کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پرآج پھر بحث ہوئی ، بعض وزرانے اظہار تشویش کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے فوڈاینڈ سیکیورٹی فخرامام سے سوالات کئے۔

    فخرامام سےسوال کیا گیا کہ گندم اورآٹےکی صورتحال کب تسلی بخش ہوگی؟ آپ ٹائم لائن دیں تا کہ عوام کوآگاہ کر سکیں، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا قیمتوں سمیت سپلائی اینڈ ڈیمانڈ پر نظررکھنےکی ضرورت ہے، پہلے دن سے کہہ رہاہوں قیمتوں پرکنٹرول کیاجائے، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، اشیاضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیئے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعملدرآمد رپورٹ موخر کردی گئی جبکہ گن اینڈکنٹری کلب میں عارضی انتظامی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری، سندھ انفراسٹکچرڈیولپمنٹ کمپنی کاانتظامی کنٹرول وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری اور سندھ انفراسٹرکچرڈیولپمنٹ کمپنی کےسی ای اوپوسٹ پراضافی ذمہ داری دینےکی منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14اکتوبرکےفیصلوں کی توثیق کردی۔

  • میں چاہتا ہوں اپوزیشن روز جلسہ کرے اور عوام کے سامنے بے نقاب ہو، وزیراعظم

    میں چاہتا ہوں اپوزیشن روز جلسہ کرے اور عوام کے سامنے بے نقاب ہو، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے جلسوں کی تحریک بری طرح ناکام ہو گی، میں چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں اور عوام کے سامنے بے نقاب ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومت اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی ، معاشی اور مہنگائی کی صورتحال پربات چیت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیراعظم نےمہنگائی کمی سےمتعلق حکومتی ایکشن پلان پراراکین کواعتماد میں لیتے ہوئے کہا گندم کی سپلائی پوری ہو چکی ہے، صورتحال میں مزید بہتری آرہی ہے۔

    اسلام آباد:اجلاس میں اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک اورجلسوں کا بھی جائزہ لیا گیا ، وزیراعظم نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کا بیانیہ بکنے والے نہیں، ملک کولوٹنے اورر منی لانڈرنگ کرنیوالے ایک بار پھر اکٹھے ہوگئے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب زدہ لوگوں کی تحریک سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کے جلسوں کی تحریک بری طرح ناکام ہو گی، اپوزیشن بے روزگار ہے اہمیت دینے کی ضرورت نہیں، میں چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں اور عوام کے سامنے بے نقاب ہوں ، اپوزیشن کے جلسوں اور تحریک سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    بعض اراکین کی مہنگائی پر حکومتی معاشی ٹیم پر تنقید

    اجلاس کے دوران بعض اراکین کی مہنگائی پر حکومتی معاشی ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا مہنگائی بڑھ گئی ہے، حکومتی ٹیم درست اندازمیں کام نہیں کررہی۔

    تحریک انصاف کےایم این اے ثنااللہ مستی خیل نے وزرا پر تنقید کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم صاحب آپ کی ٹیم قابل نہیں ہے تبدیل کریں، گیس بجلی پرعوامی سطح پرسخت تشویش پائی جاتی ہے، بجلی اور گیس کے بل عوام نہیں بھر پا رہے، دیگرممبران نے بھی ثنااللہ مستی خیال کےخیالات سے اتفاق کیا۔

    وزیر اعظم نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ مہنگائی کامکمل ادراک ہےجلدقابو پالیں گے، آج جوبھی مسائل ہیں اس کے ذمہ دار ماضی کےحکمران ہیں۔