Tag: opposition

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اسلام آباد :اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کے لیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا گیا ، رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ کے نام کا باقاعدہ اعلان کرےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے میرحاصل بزنجوکےنام پراتفاق کرلیا ہے، رہبر کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے نام کا آج باقاعدہ اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو اور میر کبیر شاہی کےنام پیش کیےگئےتھے ، چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    رہبرکمیٹی کے اجلاس کیلئے اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، ہاشم بابر، طاہر بزنجو، شفیق پسروری و دیگراجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی ۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین سینیٹ کے نام پر نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔

    بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد  جمع کرادی

    اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    اسلام آباد : اپوزیشن سنیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرادی، قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس شروع ہوا، اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ خاں،شیری رحماں،مولاناعطاالرحمان ، عثمان کاکڑ، آصف کرمانی،میر کبیر محمد شاہی، سینیٹر  ستارہ  ایاز، پرویز رشید، مصدق ملک، جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم شریک ہوئے۔

    اپوزیشن اجلاس میں موجود تمام ارکان نے دستخط کیے۔

    سنیٹرز کے دستخط کے بعد چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کے لیے قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، قرارداد اپوزیشن اراکین نے مشترکہ جمع کرائی ، جس پر 38 ارکان کے دستخط موجود تھے۔

    قرارداد پر رولزکےمطابق 26ارکان کےدستخط لازمی ہیں ، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی ، رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائےگی ، چیئرمین سینیٹ کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائےگی ۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • حماد اظہر کی روحیل اصغر پر کڑی تنقید، وزیر مملکت کی تقریر کے دوران وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے

    حماد اظہر کی روحیل اصغر پر کڑی تنقید، وزیر مملکت کی تقریر کے دوران وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر  نے آج اسمبلی میں دھواں دار تقریر کی، اس دوران کئی دل چسپ مناظر دیکھنے میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج حماد اظہر نے اپنی تقریر میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیا۔ اس دوران حکومتی بینچوں سے قہقہہ بلند ہوتے رہے، جب کہ اپوزیشن بینچوں پر خاموشی رہی۔

    حماد اظہر نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سےاستعفیٰ دے کر آئے، اِن کے لوگ تو وزیراعظم ہوتے ہوئے اقامہ لے رہے تھے، سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرنے والے ان کے زمانے میں نیشنل سیکیورٹی کی وزارتیں دیکھ رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ پانچ سال میں پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب میں کامیابی حاصل کی، آپریشن ضرب عضب میں ن لیگ حکومت نےرکاوٹوں کی کوشش کی، ہم پاک فوج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں.

    روحیل اصغر پر تنقید


    حماد اظہر کی تقریر کے دوران جب مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے مداخلت کی، تو وزیر مملکت کی جانب سے شدید ردعمل آیا.

    حماد اظہار نے کہا کہ میرے والد ق لیگ کے صدر بنے، تو یہ شخص سب سے پہلے ٹکٹ مانگنے آیا تھا، منہ نہ کھلوائیں، بہت سے پردہ نشینوں کے نام لے سکتا ہوں.

    وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے


    حماد اظہر کی دھواں دار تقریر کے دوران وزیر اعظم عمران خان بھی ایوان میں موجود تھے.

    وزیر مملکت کی تقریر پر وزیر اعظم ڈیسک بجاتے رہے، انھوں نے مشورے بھی دیے، جنھیں حماد اظہر نے اپنی تقریر کا حصہ بنایا.

  • آدھے لٹیرے جیلوں میں بیمار، آدھے ملک سے فرار ہیں: فردوس عاشق اعوان

    آدھے لٹیرے جیلوں میں بیمار، آدھے ملک سے فرار ہیں: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آدھے لٹیرےجیلوں میں بیمار ہیں، باقی آدھے ملک سے فرار ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ رانا صاحب فکر نہ کریں، ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا حساب بھی باقی ہے.

    [bs-quote quote=”رانا صاحب فکر نہ کریں، ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا حساب بھی باقی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فردوس عاشق اعوان”][/bs-quote]

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کا ذاتیات کو نشانہ بنانا دفاع میں دلائل نہ ہونے کا واضح ثبوت ہے، شریف خاندان کےچیلے سند یافتہ جھوٹے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ بہتان اورالزام تراشی ان کا پرانا وتیرہ ہے، لگتا ہے، ایک قانونی نوٹس سے رانا صاحب کو آرام نہیں آیا، شایدرانا ثنا اللہ کو مزید دوا کی ضرورت ہے.

    مزید پڑھیں: عمران خان کا کام صرف آئینہ دکھانا ہے: فردوس عاشق اعوان

    معاون خصوصی برائے اطلات نے کہا کہ اپوزیشن اپنے سیاہ کرتوتوں کی وجہ سے جیل جا رہی ہے، ان کے لیڈر نیب اور جیل جاتے ہیں، تو بیمار ہوجاتے ہیں.

    جیل سے نکلتے ہی بھلے چنگے اور صحت مند ہوجاتے ہیں، لندن پہنچتےہی ان کی صحت قابل رشک ہو جاتی ہے.

    انھوں نے رانا ثنا اللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ابھی ماڈل ٹاؤن کا حساب بھی ہونا ہے.

  • مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    خرطوم : سوڈان کے فوجی حکمرانوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کے حوالے سے حزبِ اختلاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے مل بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن منگل کے بعد کوئی گڑ بڑ نہیں ہونی چاہیے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق عبوری فوجی کونسل نے یہ انتباہ ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں اور مظاہرین کے ٹرینیں اور پل بند کرنے کی کوششوں کے ردعمل میں جاری کیا۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف اور مظاہرین کے گروپ 11 اپریل کو صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کے بعد سے ملک میں سول حکمرانی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں اور وہ عبوری فوجی کونسل سے جلد سے جلد اقتدار ایک شہری حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغلو المعروف حمیدتی نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن آج کے بعد کوئی طوائف الملوکی نہیں ہونی چاہیے، ہم نے انھیں کہہ دیا ہے۔ دھرنا جاری رکھیے لیکن ٹرین کا پہیّا ایندھن مہیا کرنے کے لیے نہیں رکنا چاہیے۔

    عبوری فوجی کونسل اور احتجاجی تحریک کو منظم کرنے والی سوڈانی پیشہ ور تنظیم کے درمیان اتوار کو مشترکہ سول فوجی عبوری کونسل کے قیام کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا جس کے بعد اس تنظیم نے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی اپیل کردی تھی۔

    کونسل کی قیادت نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ فوج دارالحکومت خرطوم میں وزارتِ دفاع کے باہر 6 اپریل سے دھرنا دینے والے مظاہرین کو منتشر نہیں کرے گی۔ اس دھرنے میں شریک مظاہرین پہلے مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے تھے۔ان کی معزولی کے بعد انھوں نے سول حکومت کے قیام کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔

    عبوری فوجی کونسل کے ایک رکن لیفٹیننٹ جنرل صالح عبدالخالق نے کہا کہ ہمیں دھرنا منتشر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن یہ بات سوڈانی عوام کے مفاد میں ہے کہ بند سڑکیں کھولی جائیں “۔

    انھوں نے معزول حکومت سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ” ہم انقلاب کا حصہ ہیں اور ہمارا سابق نظام سے کوئی تعلق نہیں جیسا کہ کچھ لوگ ہمیں ایسا دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ عبوری کونسل کے تین ارکان کے استعفے منظور کر لیے گئے ہیں۔ سوڈانی پیشہ ور تنظیم نے ان ارکان کو مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون میں ملوّث ہونے کے الزام میں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ان مستعفی ہونے والے ارکان میں عبوری فوجی کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عمر زین العابدین بھی شامل ہیں۔ دوسرے دو ارکان کے نام لیفٹیننٹ جنرل جلال الدین آل الشیخ اور لیفٹیننٹ جنرل الطیب بابکر علی فضیل ہیں۔

  • پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے قائمہ کمیٹی کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں ایم کیو ایم ،تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں نے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کی قیادت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو کرپٹ حکومت قرار دے دیا.

    اپوزیشن نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملنے کی صورت میں کمیٹیوں کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسمبلی کی کاروائی کا بھی بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔

    اس موقع پر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ جمہوریت کے اندر جدوجہد لازمی ہے، ظلم کی روایت کے خلاف اپوزیشن ہمیشہ ساتھ کھڑی ہوگی.

    مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہیں ملی تو کسی کمیٹی میں نہیں جائیں گے: فردوس شمیم

    انھوں نے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام آباد میں کیس جانے پر ڈر رہے ہیں، پیر کانپ رہے ہیں، ڈر ہے کہ کہیں جیل نہ ہوجائے.

    ایم کیوایم کے رہنما کنور نوید نے کہا کہ سندھ حکومت کے افسران پر کرپشن کے جو کیس بنے ہیں، ان کی مثال نہیں ملتی، اسمبلی میں دیکھا جاتا ہے کہ جہاں عوام کا پیسہ غلط استعمال ہورہا ہے، اس کی نشان دہی کی جائے، مگر پیپلز پارٹی کے کرپٹ حکمران نہیں چاہتے کہ چیک اینڈ بیلنس ہو.

  • سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں اپوزیشن رہنماؤں کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کل پاکستان کے دورے پر پہنچ رہے ہیں، حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کو محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو سمیت کسی اپوزیشن رہنما کو مدعو نہیں کیاگیا، اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد کی فقید المثال استقبال کی تیاریاں جاری ہے، اسلام آباداستقبالی بینروں سےسج گیا، شہزاد محمد بن سلمان کو استقبال کے بعد وزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں ولی عہد کوگارڈ آف آنر پیش کیاجائےگا، وزیراعظم ہاؤس میں ہی وزیراعظم اورسعودی ولی عہدکی ملاقات ہوگی۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل

    سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیہ ایوان صدر کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں ہی دیا جائےگا، سترہ فروری کو صدر مملکت سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان آرہے ہیں ، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استعمال کے لئے سامان اور لگژری گاڑیاں وزیراعظم ہاؤس پہنچا دی گئیں ہیں ، اس کے علاوہ شاہی مہمانوں کی رہائش کیلئے آٹھ ہوٹلوں میں ساڑھے سات سو کمروں کی بکنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے طیارے میں40رکنی وفد اور شاہی گارڈ کا دستہ ہمراہ ہوگا۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    واشنگٹن/کراکس: امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو سے وفاداری کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس ماڈورو کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر سراپا احتجاج ہے اور نکولس ماڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرنل جوش لوئس سلوا نے ہفتے کے روز وینزویلا کے صدر ماڈورو سے ٹیلیفونک رابطے کے دوران دستوری حکومت سے علیحدگی کا بتایا۔

    کرنل جوش لوئس نے واشنگٹن میں واقع وینزویلن سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں شفاف اور آزادنہ الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا۔

    امریکا میں تعینات ملٹری اتاشی نے وینزویلن افواج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر نکولس ماڈورو سے وفاداری ختم کرکے اپوزیشن رہنما (خود ساختہ قائم مقام صدر) جون گائیڈو اظہار وفاداری کریں۔

    کرنل جوش لوئس کا کہنا تھا کہ میری اسلحہ تھامے ہر سیکیورٹی اہلکار سے اپیل ہے کہ وہ عوام پر حملہ نہیں، ہم انہی شہریوں کا حصّہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی  کہ کہ آلوکی قیمت میں کمی عالمی صورتحال کی وجہ سے ہےاور اپوزیشن کو پیشکش کی کہ کسانوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں، تنقیدضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کسانوں کے احتجاج پر کہا درست ہے اس وقت آلو کا کاشتکار پریشان ہے،اتفاق کرتاہوں، اس وقت آلو کی قیمت گری ہوئی جس کی وجہ عالمی صورتحال بھی ہے، اس وقت بھارت میں ایک روپیہ کلو آلو فروخت ہورہا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ایگری کلچرکامعاملہ صوبائی ہے،برآمدات کامعاملہ وفاق میں آتاہے، آلوکوبرآمدکرناہےتواس معاملےپرمل بیٹھ گفتگوکی جاسکتی ہے، آلوکی برآمد سیاسی مسئلہ نہیں،اپوزیشن کے پاس تجاویز ہیں تو لائیں، تقریریں بے شک کریں لیکن عوامی مسائل مل بیٹھ کرحل کرتے ہیں، تقریریں 8 ،10 اور کرلیں مجھے اعتراض نہیں لیکن ہمیں حل کی طرف جاناہے۔

    کسانوں کی مددکرناچاہتےہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں،شاہ محمودقریشی کی اپوزیشن کو پیشکش

    وزیر خارجہ نے کہا راجہ پرویزاشرف وزیراعظم رہے ہیں انہیں عالمی صورتحال کا اندازہ ہے، عالمی سطح پر آلوکی قیمت گرےگی تواس کا نقصان پاکستان میں کاشتکاروں کو بھی ہوگا، آلو کی کم قیمت کامسئلہ یقینی ہے،کاشتکاروں کو یقیناً نقصان ہورہا ہے، آلو کی کم قیمت پر یقیناً کاشتکار احتجاج کرےگا اور توجہ چاہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی بی شہیدکےزمانےمیں بھی آلوکی کم قیمت کامسئلہ آیاتھا، بی بی شہید نے بھی اپوزیشن کےساتھ بیٹھ کر مسئلے کاحل نکالاتھا، پی پی دورمیں آئی ایم ایف کےتحت ایگری کلچر پر جنرل سیلزٹیکس لگایاگیا تھا، پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ ضرورکریں اس کے بعد بیٹھ کرمسئلہ حل کرتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا ایک طرف بھاشن دیاجاتاہےاٹھارویں ترمیم کورول بیک نہیں ہونے دیں گے، اٹھارویں ترمیم کورول بیک کرنےکی بات ہم تونہیں کرتے
    ،اٹھارویں ترمیم کےتحت صوبوں اورمرکزکی ذمہ داریاں الگ ہیں، ایگری کلچر بنیادی طورپرصوبائی معاملہ ہے، اخلاقی ذمہ داری کےتحت مرکزآپ سے کہتا ہے آئیں بیٹھیں مسئلہ حل کریں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا بلوچستان میں خشک سالی گلوبل وارمنگ کاحصہ ہے، خشک سالی پربلوچستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ کواپنا کرداراداکرنا چاہیے، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ موجود ہیں، بنیادی طورپریہ ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، این ڈی ایم اے کہاں ذمہ داری ادا کرسکتا ہے اپوزیشن بتائے۔

    تحریری فیصلہ ملتےہی کابینہ  ای سی ایل کے معاملےپردوبارہ اجلاس کرےگی

    انھوں نے کہا آئیں مل کربیٹھتے ہیں کہ کیسے بلوچستان کی مدد کرسکتے ہیں، دیکھنا پڑےگاحکومت کےکیاوسائل ہیں اورکہاں تک مددکی جاسکتی ہے، ایک چیز ایجنڈے پر چل رہی ہے اور اپوزیشن ارکان ہی کھڑے ہوجاتے ہیں، اپوزیشن ارکان جوبزنس چل رہاہےاسےمکمل توہونے دیا کریں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سردارایازصادق نےکہاوہ وڈیرےنہیں ہیں میں اتفاق نہیں کرتا، وہ شکل سےکوئی اتنےکم بھی دکھائی نہیں دیتے۔

    ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا چیف جسٹس نے بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دیا، چیف جسٹس کے احکامات ماننے سے انکار نہیں کیاگیا، ان کے حکم سے متعلق ابھی تک تحریری فیصلہ نہیں ملا، تحریری فیصلہ ملتے ہی کابینہ اس معاملے پر دوبارہ اجلاس کرےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق عجلت سے کام نہیں لینا چاہیے تھا اور نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے اب بھی عجلت سے کام نہیں لیناچاہیے، قانون تو یہ پارلیمنٹ ہی بناتا ہے آئیں مل بیٹھ کر تاریخی قانون بناتےہیں۔

    تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ آپ کواچھی طرح معلوم ہے ماضی میں ای سی ایل کس نے استعمال کیا، ماضی سے سب سیکھیں اور ایوان کی کارروائی میں تعاون فرمائیں، اپوزیشن کا بھی ایک کردار، اپوزیشن ہاؤس کوڈس فنکشنل نہ کرے، ہاؤس کوڈس فنکشنل کیاجائےگا تو اس کانقصان اپوزیشن کو بھی ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ برملا کہتا ہوں ایاز صادق نے ایک راستہ نکالا، جس کا جمہوریت کو فائدہ ہوا، تنقید ضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظر بھی سن لیا کریں، گزشتہ روزایک بل پیش کیاگیاجس کی حکومت نے مخالفت کی، ہیڈ کاؤنٹ کیاگیا جس میں بھی حکومت کے مؤقف کودرست ماناگیا۔

    اپوزیشن کےممبران نےاحتجاج شروع کیا،آپ کیسی روایات کا ذکر کرتے ہیں، ماضی میں جن روایات کی پاسداری کی کیا ان روایات کو آج نہیں اپنایا جاسکتا، جب ہم اسپیکرڈائس کے سامنےاحتجاج کرتے تھے تو روکاجاتاتھا، کہا جاتا تھا ایسا مت کریں اس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلیم گیم نہیں کرتا، آئیں ایسا راستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں۔

    بلیم گیم نہیں کرتا،آئیں ایساراستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں

    تحفظات کے باوجود روایات اپناتے ہوئےشہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی مانا، بنیادی حقوق ہر ممبر کو ملنے چاہئیں میں بھرپور سپورٹ کرتاہوں، بنیادی حقوق میں بردباری،ایوان کی کارروائی بھی شامل ہے، ایسی روایات کوقائم نہیں رکھاگیاتونقصان سب کاہوگا، آخر میں ایک جملہ کہوں گا،ذراحوصلہ توکرلیں۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد، تحریک انصاف بھی میدان میں آگئی

    اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد، تحریک انصاف بھی میدان میں آگئی

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد تحریک انصاف بھی میدان میں آگئی، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی ارکان کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تحریک انصاف کا اہم اجلاس آج صبح 10 بجے پارلیمنٹ میں ہوگا، قومی اسمبلی اجلاس سے پہلےحکومتی جماعت کے اراکین کی بیٹھک ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سیاسی صورت حال اور اپوزیشن اتحاد پر حکومتی حکمت عملی طے کی جائے گی، معیشت اور منی بجٹ کے معاملات پر اراکین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر حکومتی اراکین کو بریفنگ دیں گے، وزیرخزانہ اقتصادی صورت حال پر حکومتی بیانیہ اراکین کے سامنے رکھیں گے۔

    وزیرخزانہ ممبران کو منی بجٹ سے متعلق بھی آگاہ کریں گے، جبکہ پی ٹی آئی ممبران کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خادم اعلیٰ نے آج بہادری سے زرداری کو اسلام آباد میں گھسیٹا: جہانگیر ترین کا طنزیہ ردِ عمل

    خیال رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی تھی، ان کی آمد کے موقع پر شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔