Tag: opposition

  • اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: اپوزیشن نے مشترکہ سیاسی حکمت عملی ترتیب دے دی،  خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی.

    تفصیلات کے مطابق  اپوزیشن رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور  پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کا اعلان کیا.

    اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جارہا ہے: شہباز شریف

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کےاراکین میری دعوت پر آئے، بہت سے معاملات پراپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے.

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آچکا، بجلی اورگیس دستیاب نہیں، قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں، ایکسپورٹ کم ہوچکی ہے، روپےکی قدر30 فی صد تک کم ہوچکی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ مہمند ڈیم میں‌ 309 ارب روپے کا منصوبہ سنگل بڈ پرایوارڈ کیا گیا، بڈ کے دوران پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی.

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو دیوارسے لگا کر چوراور ڈاکو کے القابات دیے جا رہے ہیں، ایسےالفاظ کہےجارہے ہیں، جنھیں زبان پربھی نہیں لایا جاسکتا، آج طے ہوا ہے کہ ملکی معاملات پر مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے، جو ملکی، جمہوری اور معاشی صورتحال پرحکمت عملی طے کرے گی.

    اب پارلیمان کے اندر  اور باہر مشترکہ اپوزیشن ہوگی: بلاول بھٹو

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے انسانی اور جمہوری حقوق پر اپوزیشن سمجھوتا نہیں کرے گی، آج ان حقوق پر حملہ ہو رہا ہے، معیشت کاحال  سب کے سامنے ہے.

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن نے آج کمیٹی کے قیام کابہت اچھالائحہ عمل بنایا ہے، اب پارلیمان کے اندر اور باہر مشترکہ اپوزیشن ہوگی، پیپلزپارٹی کا مؤقف پوری اپوزیشن کا مؤقف بنے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کوشش کرے گی  کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کے معامالے پر متفقہ فیصلہ کرے، کمیٹی اظہاررائے کی آزادی پربھی کام کرے گی.

    آصف علی زرداری کا موقف

    قبل ازیں جب آصف علی زرداری سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کا اتحاد ہوگا؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ آج اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوگیا ہے.

  • ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے، وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید

    ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے، وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا کیا کیاجمہوریت کا مطلب منتخب سیاستدانوں کوکرپشن سےاستثنیٰ ملنا ہے؟ انہیں لگتاہے کہ منتخب ہوگئے تو ملک لوٹنے کا لائسنس مل گیا، واک آؤٹ این آر او کے حصول اور نیب مقدمات سے چھٹکارے کیلئے دباؤ کاحربہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا جمہوریت منتخب سیاسی رہنماؤں کوکرپشن سے استثنیٰ دیناہوتاہے؟ ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمان پرعوام کےٹیکسوں سےسالانہ اربوں کےاخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سےحزب اختلاف کاایک مرتبہ پھرواک آؤٹ، واک آؤٹ ظاہرکرتاہےشایدیہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے، نیب مقدمات ہم نےتوقائم نہیں کیے ، یہ سب این آر او کے حصول اور نیب مقدمات سے چھٹکارے کیلئے دباؤ کاحربہ ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور آصف علی زرداری کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اظہار خیال کے لیے کھڑے ہوئے تھے، وفاقی وزیر کے تقریر شروع کرتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا لیکن فیصل واوڈا نے اپنی تقریر جاری رکھی۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹا بیانیہ دیا اور ایوان سے بھاگ گئے، جس بربریت سے ملک کو لوٹا گیا، اسی بربریت سے جھوٹا بیانیہ بنایا گیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرنے جو پیپرا رولز بتائے، وہ جھوٹ پر مبنی ہیں، پیپرا رولز انگریزی میں سمجھ نہیں آتے تو اردو میں لاؤں گا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں مہمند ڈیم کو متنازع بنا رہی ہیں، پاکستان کے مسئلے حل ہوگئے تو ان کی سیاست دفن ہوجائی گی۔

  • میرے بھائی کا نام ای سی ایل میں، ہم لڑیں گے: بختاور

    میرے بھائی کا نام ای سی ایل میں، ہم لڑیں گے: بختاور

    کراچی : بختاور بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میرے بھائی، والد اور پھپھی کے نام ای سی ایل میں ہیں اور تینوں منتخب نمائندے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد پیپلز پارٹی شریک چیئرمین آصف زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو ڈرانے دھمکانے کے حربے کامیاب نہیں ہوں گے۔

    بختاور بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’مشرف کی باقیات سے بھری ہوئی کابینہ کو یاد نہیں ہوگا کہ ہمارے خاندان نے ہمیشہ ذلت پر موت کو ترجیح دی ہے‘۔

    ٹویٹ میں بخٹاور بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے بھائی ، والد اور پھپھی کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہیں اور تینوں عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ہم لڑیں گے اور ہم جیتیں گے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں شامل 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • سینیٹ اجلاس اپوزیشن کے شورشرابے کی نذر، غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال

    سینیٹ اجلاس اپوزیشن کے شورشرابے کی نذر، غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس ایک بار پھر  اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کی نذر ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق آج ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان نے حسب روایت حکومت پر گولہ باری کی اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کیے۔

    ن لیگ کے سینیٹر  مشاہد اللہ نے مائیک چھوڑنے سے انکار کر دیا. اس دوران انھیں دیگر  پارٹیوں کے ارکان سمجھاتے رہے، مگر انھوں‌ نے حکومتی بینچوں پر تنقید جاری رکھی.

    مشاہداللہ کےالفاظ پرحکومتی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، جس پر مشاہد اللہ سیخ‌ پا ہوگئے، انھوں نے وفاقی وزیراطلاعات پر بھی  تنقید کی.

    اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ پر بھی جانب داری کاالزام لگا دیا، مشاہد اللہ اورنعمان وزیرمیں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا.


    مزید پڑھیں: پنجاب میں‌ سینیٹ‌ الیکشن: وزیراعظم کی رہنماؤں کو بھرپور تیاری کی ہدایت


    چیئرمین سینیٹ کی مشاہداللہ خان کوغیرپارلیمانی الفاظ استعمال نہ کرنےکی تنبیہ کی، مگر چیئرمین سینیٹ کے روکنے کے باوجود مشاہداللہ نےغیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال جاری رکھا، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے الفاظ حذف کرا دیے.

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے  حذف کی گئی کارروائی نشرکرنے پر رولنگ دی.

    صادق سنجرانی نے کہا کہ غیر مناسب الفاظ قواعد کے تحت حذف کئے جاتے ہیں، حذف الفاظ کی اشاعت اور نشر کرنےپرپر پابندی ہے.

  • اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ حکومت کا مقصد پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں جاری ہے۔ جن لوگوں نے گاجریں کھائی ہیں ان کے پیٹ میں مروڑ تو ہوں گے۔ جن لوگوں نے کرپشن نہیں کی انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں بلا امتیاز جاری رہے گا۔ کالا دھن سفید کرنے والوں کے چہرے پیلے پڑ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی لیڈر شپ ہے نہ نظریہ، صرف لوٹے گئے پیسے بچانے کے لیے سیاست ہو رہی ہے۔

    اس سے پہلے فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خواجہ حارث سینئر وکیل ہیں، انہوں نے نواز شریف کیس کی کروڑوں روپے فیس لی، خواجہ حارث فیس نہ لیتے تو مانتے کہ نواز شریف کو سزا ہونی چاہیئے۔

  • پیٹ پھاڑنے کی باتیں کرنےوالے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، زرتاج گل

    پیٹ پھاڑنے کی باتیں کرنےوالے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، زرتاج گل

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اپنی کرپشن بچانےکےلیے اکٹھی ہو رہی ہے، پیٹ پھاڑنے کی باتیں کرنے والے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اپنے بیان میں کہا اپوزیشن کے اکٹھے ہونے سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھی ہو رہی ہے۔

    وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ عوام وزیراعظم کے وژن کے ساتھ ہیں، پیٹ پھاڑنے کی باتیں کرنے والے حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

    زرتاج گل نے کہا عوام کوحکومتی اقدامات سے ریلیف ملے گا ، سعودی عرب نے پاکستان کی بہت سپورٹ کی ہے۔

    مزید پڑھیں : بہادر لوگ فیصلہ کرتے ہیں، زر تاج گل

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں پی ٹی آئی کے رہنما زر تاج گل نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا بار بار بھینسوں کے اشتہار کی بات کی جاتی ہے، بہادر لوگ فیصلہ کرتے ہیں، حکومت منی بجٹ آئی ایم ایف سےنجات حاصل کرنے کے لئے لائی ہیں۔

    زر تاج گل کا کہنا تھا کہ سابقہ دورمیں اشتہار میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر ہوتی تھیں، ماضی میں ٖ فاٹا کے لوگوں پر ڈرون حملے کئے گئے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 44 ارب ایکسپورٹ ری بیٹ دیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا تھا کسان کومضبوط کرنےکیلئےکھاد پرسبسڈی دی گئی ، روٹی، کپڑا اور مالکان کے نام پر قبرستانوں پر بھی قبضے کئے گئے۔

  • پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کوو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن پی ٹی آئی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے متحرک ہوگئی ہے ، اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان نے متوقع تاریخ سےمتعلق آصف زرداری کو آگاہ کردیا ہے تاہم حتمی تاریخ کا فیصلہ دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان نے دیگر جماعتوں سے رابطےشروع کردیئے ہیں، آل پارٹیزکانفرنس کے میزبان مولانافضل الرحمان ہوں گے جبکہ کانفرنس کے انتظامات بھی خود کریں گے۔

    گذشتہ روز   پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری  نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

    آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، آصف زرداری

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی، مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کو چلانا ہے، یہ جعلی مینڈیٹ ہے انھیں حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔

  • ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔

    اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔

    راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔

  • انتخابات 2018  کے نتائج کیخلاف اپوزیشن جماعتیں آج احتجاج کرے گی

    انتخابات 2018 کے نتائج کیخلاف اپوزیشن جماعتیں آج احتجاج کرے گی

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن آج احتجاج کرے گی، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگرجماعتیں احتجاج میں شریک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 کے نتائج کےخلاف اپوزیشن جماعتیں آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گی، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان احتجاج کی قیادت کریں گے۔

    احتجاج میں بلاول بھٹو اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق شریک نہیں ہوں گے جبکہ ان کی جماعتوں کے نمائندے احتجاج میں شرکت کریں گے ۔

    جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے سیکورٹی انتظامات کرلیے، احتجاج کرنے والوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، صرف سیاسی قائدین کو الیکشن کمیشن تک جانے کی اجازت ہوگی۔

    مظاہرین کو ریڈ زون میں داخلےسےروکنےکیلئےانتظامیہ نےحکمت عملی بنالی، راستے سیل کرکے خاردارتاریں لگادیں گئی جبکہ  کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی ہے۔


    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر متفق


    دوسری جانب احتجاج سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دے دی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

    یاد رہے 3 اگست کو انتخابات 2018 سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس کی ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گی۔

    اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے تیسرے بڑے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج اور وزارت عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لایا جائے گا۔