Tag: Oral cancer

  • ایک سال میں 1 لاکھ 20 ہزار افراد منہ کے کینسر کا شکار، تحقیق میں وجہ سامنے آ گئی

    ایک سال میں 1 لاکھ 20 ہزار افراد منہ کے کینسر کا شکار، تحقیق میں وجہ سامنے آ گئی

    ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے جس میں یہ تشویش ناک حقیقت بتائی گئی ہے کہ ایک سال میں 1 لاکھ 20 ہزار افراد منہ کے کینسر کا شکار ہوئے اور ان میں بڑی تعداد تمباکو اور چھالیہ کی وجہ سے کینسر کا شکار ہوئے۔

    بین القوامی سطح پر کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں منہ کے کینسر سے ہر سال ہزاروں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں، 2022 میں ایک لاکھ بیس ہزار افراد اس کا شکار ہوئے، اور تشویش ناک امر یہ ہے کہ منہ کے ایک تہائی کینسر کی وجہ تمباکو اور چھالیہ ہے۔

    انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کا کہنا ہے کہ تمباکو اور چھالیہ منہ کے کینسر سمیت متعدد بیماریوں کی وجہ ہے، محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج ان مصنوعات کے استعمال کو کم کرنے اور بچاؤ کی حکمت عملی کے لیے مدد گارثابت ہو سکتے ہیں۔

    انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی رپورٹ کے مطابق ہونٹوں اور اورل کیوٹی (منہ کے اندر) کا کینسر دنیا بھر میں کینسر کے کیسز اور ان سے ہونے والی اموات میں 16 ویں نمبر پر ہے، اور جنوب مشرقی ایشیا میں مردوں میں اموات عام طور پر اسی کینسر کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

  • منہ کے کینسر کی ابتدا کیسے ہوتی ہے؟

    منہ کے کینسر کی ابتدا کیسے ہوتی ہے؟

    منہ کا کینسر گلے کے ٹشوز کے ساتھ آس پاس کے کسی بھی حصے میں بن سکتا ہے۔ یہ کینسر کے ایک بڑے گروپ سے تعلق رکھتا ہے جسے سر اور گردن کا کینسر کہا جاتا ہے۔

    یہ کینسرزیادہ تر ان خلیوں میں تیار ہوتا ہے جو کسی کے منہ، زبان یا ہونٹوں میں پائے جاتے ہیں۔ منہ کے کینسر اکثر گردن کے لمف نوڈس تک پھیل جانے کے بعد دریافت ہوتے ہیں اور جلد پتہ لگانا بیماری سے بچنے کی کلیدوں میں سے ایک ہے۔

    کینسر دنیا بھر میں امراض کے نتیجے میں ہلاکتوں کی دوسری بڑی وجہ ہے اور ہر سال دنیا بھر میں مختلف اقسام کے سرطان کے کروڑوں کیسز سامنے آتے ہیں۔

    پاکستان میں بھی مختلف اقسام کے کینسر کے مریضوں کی تعداد لاکھوں میں ہے مگر منہ کا کینسر یہاں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہ کینسر ہونٹوں، مسوڑوں، زبان، گال کی اندرونی سطح اور منہ کی تہہ میں ہوسکتا ہے۔

    اس کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے، مگر الکحل، ہونٹوں کا دھوپ سے متاثر ہونا اور کمزور جسمانی دفاعی نظام بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔

    اس کی ابتدائی انتباہی علامات سے واقفیت اس مرض سے جلد نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

    منہ کے چھالے یا زخم

    اکثر کیسز میں یہ چھالے یا زخم عام معمول کے چھالوں یا پیپ بھرے پھوڑے کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں، جو کہ 10 دن کے اندر ٹھیک ہونے لگتے ہیں، تاہم اگر کوئی چھالا یا زخم 2 ہفتے یا اس سے زائد وقت تک برقرار رہے تو یہ فکرمندی کی علامت ہے۔ کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے کیونکہ وہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ یہ رسولی تو نہیں، ویسے کینسر ہونے پر اکثر ان زخموں سے خون بہتا ہے جو کہ عام چھالوں یا زخم میں بہت کم ہوتا ہے، جبکہ یہ رسولی عام چھالے کے مقابلے میں زیادہ موٹی اور سختی ہوتی ہے۔

    سانس کی بو

    جیسے جیسے منہ میں کینسر کی رسولی بڑھنے لگتی ہے، بیکٹریا اسے سوجن کا شکار بنا دیتا ہے۔ یہ بیکٹریا عام معمول سے ہٹ کر بہت زیادہ بری سانس کی بو پیدا کرتا ہے جو کہ برش سے بھی نہیں جاتی جبکہ منہ میں درد کھانا نگلنا مشکل کردیتا ہے، ویسے یہ لازمی نہیں کینسر کی علامت ہو مگر تمباکو نوشی کے عادی افراد کو اس حوالے سے ڈاکٹر سے اس وقت ضرور چیک کرالینا چاہئے، جب یہ بو ڈھائی ہفتے سے زائد وقت تک دور نہ ہو۔

    سرخ یا سفید نشانات

    مسوڑوں، زبان یا منہ کے کسی حصے میں سرخ یا سفید رنگ کے نشانات ابھرنا اس بات کی علامت ہے کہ ابھی آپ کینسر کا شکار تو نہیں ہوئے مگر رسولی ضرور بن رہی ہے، اگر یہ نشان 2 ہفتے سے زائد تک موجود رہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں خصوصاً اس وقت جب اس کے ارگرد میں تکلیف محسوس کریں۔

    کان میں درد

    کان کا ایسا درد جو سر کے سرف ایک حصے کو متاثر کرے، یہ کانوں کے عام انفیکشن سے ہٹ کرتا ہے، درحقیقت زبان، منہ کا پچھلا حصہ اور وائس باکس کا لنک کان سے ہوتا ہے، عام طور پر کان میں انفیکشن دونوں حصوں کو متاثر کرتا ہے، تو اگر صرف ایک کان میں مسلسل درد کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں جو تعین کرسکے گا کہ یہ معاملہ سنگین تو نہیں۔

    زبان میں درد

    زبان میں تکلیف یا اس کا بڑھنا بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، زبان انتہائی حساس حصہ ہے اور یہ حساسیت کے حوالے سے انگلیوں کی پوروں کی طرح ہوتی ہے، تو اس میں تکلیف ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

    جسمانی وزن میں اچانک کمی

    زبان میں تکلیف یا منہ میں کسی اور حصے میں تکلیف کے باعث غذا چبانا اور نگلنا تکلیف دہ ہوجاتا ہے، تو اس کے نتیجے میں قدرتی طور پر کھانے کی مقدار کم ہوجاتی ہے تاکہ تکلیف سے بچا جاسکے اور اس کا نتیجہ وزن میں کمی کی شکل میں نکتا ہے۔ ایسے بغیر کسی کوشش کے جسمانی وزن میں کمی کینسر کی رسولی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے جو جسم کے دیگر حصوں تکپھیل جاتی ہے، یعنی معاملہ سنگین ہونے لگتا ہے۔

    منہ کا سن ہونا یا بے حسی

    اگر منہ میں کینسر کی رسولی اتنی بڑی ہوچکی ہو جو منہ کے اعصاب کو نقصان پہنچا سکے تو مریض کو منہ کے کسی حصے میں سن ہونے یا بے حسی کا احساس ہوسکتا ہے اور یہ علامت اچانک سامنے نہیں آتی، اس سے پہلے مریض کو رسولی کے باعث مہینوں تکلیف کا سامنا ہوتا ہے اور پھر اچانک وہ متاثرہ حصہ سن ہوجاتا ہے۔

    دانت ٹوٹنا

    مسوڑوں میں رسولی سے وہ حصہ متاثر ہوتا ہے جس میں دانت گڑے ہوتے ہیں، جس کے باعث رسولی کے قریب موجود ایک یا 2 دانت ہلنے لگتے ہیں، ویسے عام طور پر یہ کینسر کی بجائے منہ کی ناقص صفائی یا کسی اور وجہ کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے، تاہم اگر دانت ٹوٹنے کے بعد بھی ٹشو موجود رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

    آواز کا بیٹھ جانا یا بھرا جانا

    ویسے تو عمر بڑھنے کے ساتھ آواز کا بیٹھ جانا یا بھرا جانا کوئی غیرمعمولی بات نہیں، خصوصاً تمباکو نوشی کے عادی افراد میں، مگر یہ عمل اچانک 2 یا 3 ہفتوں میں ہو تو یہ ضرور خطرے کی گھنٹی ہے جو بتاتی ہے کہ کینسر آواز کو متاثر کررہا ہے۔

    مخصوص الفاظ بولنے میں مشکل

    منہ کا کینسر زبان کو متاثر کرتا ہے اور ایسا ہونے پر اس کے لیے حرکت کرنا مشکل ہوجاتا ہے یا زبان کے لیے بولنا تکلیف دہ ہوجاتا ہے، ان دونوں میں جو بھی ہو تاہم اگر کوئی فرد یہ نوٹس کرے کہ اسے کچھ الفاظ بولنے میں اب مشکل کا سامنا ہوتا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا تو یہ کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔

    جبڑے میں درد

    منہ کا کینسر جبڑوں کو اس وقت تکلیف پہنچاتا ہے جب متاثرہ شخص منہ کھولتا ہے، منہ کو جتنا زیادہ کھولا جائے درد اتنا بدترین ہونے لگتا ہے، اگر یہ تکلیف 2 ہفتے میں ٹھیک نہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    گردن میں گلٹی یا گومڑ

    اگر کسی کی عمر 40 سال سے زائد ہے اور گردن میں گلٹی نمودار ہوتی ہے تو اس کے منہ کے کینسر ہونے کی نشانی ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جب منہ میں کینسر پھیلتا ہے تو لمفی نوڈ اس کا اگلا ہدف ہوتا ہے، ویسے تو گلے پر اس گلٹی کے نمودار ہونے سے قبل اوپر درج علامات میں سے اکثر کا سامنا ہوچکا ہوتا ہے، تاہم اس گلٹی کے نمودار ہونے پر یہ عام طور پر کچھ عرصے کے لیے رک جاتا ہے اور پھر آگے پھیلتا ہے، اگر یہ گلٹی 2 ہفتے بعد بھی ختم نہ ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔

  • منہ کا کینسر : 10برس میں 22 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، ڈاؤ یونیورسٹی

    منہ کا کینسر : 10برس میں 22 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، ڈاؤ یونیورسٹی

    کراچی : ڈاؤ یونیورسٹی کے محققین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کراچی میں مردوں میں منہ کا کینسر عام ہے، 10برس میں کینسر کے22ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ڈاؤ کینسر رجسٹری کا تحقیقی مقالہ بین الاقوامی طبی جریدے میں شائع ہوا ہے، کراچی میں مردوں میں منہ کا کینسرعام ہے، ڈاؤ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کینسر سے13ہزار سے زائد خواتین متاثر ہوئیں۔

    ڈاؤ کینسر رجسٹری کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 9ہزار سے زائد مرد حضرات کینسر سے متاثر ہوئے، الکوحل، گرم مشروبات، باربی کیو غذائی نالی کے کینسر کا سبب ہیں۔

    تحقیقی رپورٹ کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمباکو، شیشہ، گٹکا اور نسوار پر پابندی عائد کی جائے، کراچی کے مردوں میں منہ کے کینسر کےمتاثرین کی تعداد پورے ملک سے زیادہ ہے،10برس میں کینسر کے22ہزارسے زائد کیسزرپورٹ ہوئے۔

    ڈاؤ کینسر رجسٹری کے مطابق کراچی کے بچوں میں اعصابی نظام کا کینسر عام ہے جبکہ جلد کا کینسر بھی کراچی میں پھیلنے والے10کینسر میں شامل ہے۔