Tag: orange line train

  • اورنج لائن ٹرین آج سےزندہ دلان لاہور کیلئے کھول دی جائےگی

    اورنج لائن ٹرین آج سےزندہ دلان لاہور کیلئے کھول دی جائےگی

    لاہور: اورنج لائن ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کا افتتاح آج ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بجائے وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی افتتاح کریں گے، ٹرائل رن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اورنج لائن ٹرین کو آزمائشی طور پر ڈیرہ گجراں سے چلایا جائے گا اور یہ اپنا مکمل روٹ علی ٹاؤن تک مکمل کرے گی، صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ محمد جہانزیب خان کھچی تقریب کے مہمانِ خصوصی ہوں گے، ٹرائل رن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی سٹیشن نمبر1، جی ٹی روڈ، لاہور سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے فیزیکل انفراسٹرکچر کی تکمیل کے موقع پر آزمائشی سفر کا آغاز کریں گے۔

    روٹ مکمل ہونے کے بعد علی ٹاؤن سٹیبلینگ یارڈ پر افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی جائے گی۔

    پنجاب حکومت کے اعلامیے میں کہا گیا ہے، اورنج لائن ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کا افتتاح آج دوپہر ڈیرہ گجراں پر کیا جائے گا، پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

    گذشتہ روز ن لیگ کی مقامی قیادت نے جی پی او چوک پر اورنج لائن ٹرین کا خودساختہ افتتاح کیا تھا اور اپنی قیادت سے اظہارتشکر کے لیے جی پی او چوک پر جشن مناتے ہوئے اس پراجیکٹ کا تمام تر کریڈٹ شہباز شریف کو دیا تھا۔

    خیال رہے اس منصوبے کا آغاز شہباز شریف دور میں کیا گیا تھا، پی ٹی آئی حکومت نے اورنج ٹرین میٹرو منصوبے کو جاری رکھا اور مکمل کیا۔

    واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دی تھی۔

  • اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ کی جنوری 2020 تک منصوبہ مکمل کرنے کی مہلت

    اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ کی جنوری 2020 تک منصوبہ مکمل کرنے کی مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ عدالت میں پیش ہوئے ،عدالت نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروجیکٹ کب مکمل ہوگا۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ ابھی تک منصوبہ مکمل نہیں ہوا،کتنے پیسے خرچ ہوچکے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ 169 بلین روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ منصوبے میں تاخیر سے لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا اضافی لاگت آپ ادا کریں گے؟۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ ہر حال میں منصوبہ مکمل کروائے گی۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہاکہ یہ منصوبہ پچھلی حکومت نے شروع کیا تھا جو اکتوبر 2018 میں مکمل ہونا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم سے کام جاری رکھوانے یا ان کا متبادل لانے کا کہا تھا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین فضل حلیم شروع سے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ سبطین فضل حلیم کو توسیع دینے کیلئے سفارش کر دی گئی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین صاحب کب تک ٹرین چل جائےگی۔ انہوں نے کہاکہ نومبر تک ٹرین چلانے کا بتایا گیا تھا۔

    بعد ازاں سبطین فضل حلیم نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے جنوری 2020 تک وقت مانگ لیا۔ انہوں نے کہاکہ آزمائشی ٹرین چلانے سمیت دیگر تکنیکی جانچ کیلئے جنوری 2020 تک وقت دے دیں۔

    عدالت نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی عدالت نے کہاکہ میٹرو ٹرین منصوبہ جنوری 2020 تک مکمل کیا جائے،سپریم کورٹ اورنج لائن منصوبے کی نگرانی خود کرے گی۔

  • اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس کو طلب کرلیا

    اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ فنڈزکی وجہ سے منصوبے پر کام نہیں رکنا چاہیے۔

    جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ پراجیکٹ کے راستے میں جو آئے اسے ٹریک کا حصہ بنایا جائے، کمپنیاں ذمے داریاں پوری نہیں کریں گی تو پھرکہیں اورجائیں گی۔

    جسٹس عظمت نے ریمارکس دیے کہ منصوبے پرکام نہیں ہوگا تومعاملہ نیب بھی بھیجا جا سکتا ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہورہی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں نے 15 اپریل تک کام مکمل کرنا تھا، تعمیراتی کمپنیوں نے اپنی یقین دہانی پوری نہیں کی۔

    سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت جمعے تک کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ مقررہ تاریخ پر مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • اب اورنج لائن ٹرین منصوبے کو ادھورا نہیں چھوڑ سکتے: علیم خان

    اب اورنج لائن ٹرین منصوبے کو ادھورا نہیں چھوڑ سکتے: علیم خان

    لاہور: سینئر  وزیر عبد العلیم خان کی زیر صدارت اورنج لائن منصوبے پر اجلاس ہوا، جس میں منصوبے کی تکمیل پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق سینئر وزیرعبد العلیم خان نے متعلقہ اداروں کو اورنج لائن منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں.

    [bs-quote quote=”ن لیگ نےسفید ہاتھی جیسے منصوبے بنانے کےعلاوہ کچھ نہیں کیا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”علیم خان”][/bs-quote]

    عبدالعلیم خان نے کہا کہ منصوبے کی لاگت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، اورنج لائن ٹرین بڑی لاگت والا منصوبہ ہے، اب اسے ادھورا نہیں چھوڑ سکتے.

    اس موقع پر سینئر وزیر نے اورنج لائن ٹرین کے اسٹیشنز کو کمرشلائز کرنے کی ہدایات جاری کیں.

    ان کا کہنا تھا کہ بینکس، اداروں، کمپنیز کو اسٹیشنز کی اشتہاری اونرشپ دی جائے، کاروباری اداروں کی شراکت سے ٹرین کی سبسڈی میں کمی آئے گی.

    علیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت مستقل طورپرسبسڈی دینےکی متحمل نہیں ہو سکتی، ن لیگ نےسفید ہاتھی جیسے منصوبے بنانے کےعلاوہ کچھ نہیں کیا.


    اورنج ٹرین غیرضروری منصوبہ تھا جوشہرت کے لیے رکھا گیا‘ہاشم جواں بخت

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں‌ وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اورنج ٹرین غیرضروری منصوبہ تھا جوشہرت کے لیے  شروع کیا گیا.

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ن لیگ کے اس منصوبہ کو ابتدا ہی سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، البتہ اب پنجاب حکومت اسے جلد ازجلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں.

  • اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، تمام ادارے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اتنا پیسہ لگا کر اورنج لائن ٹرین بند نہیں کرسکتے اور نہ ہی منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ تک انتظار کرسکتے ہیں۔

    سیکریٹری خزانہ پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی سی ون کی منظوری کا انتظار ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبہ مکمل کرنےکیلئےسب کوتعاون کرناہوگا، پی سی ون کی نظرثانی اور منظوری تک منصوبہ تاخیرکا شکار ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین: ایک ارب 53 کروڑچالیس لاکھ روپے اضافی جاری

    جسٹس عمر عطا بندیال  ریمارکس دیے کہ منصوبہ تاخیرکاشکارہواتو اس کی لاگت بڑھ جائےگی۔

    چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کردی البتہ بقایہ جات کی مد میں رقم نہیں دی گئی ، کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کی ایڈجسٹمنٹ کے لیےچیک روکے گئے۔

    عدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ، چیف سیکریٹری پنجاب، ایم ڈی نیسپاک سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ پیش ہونے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔

  • نیازی صاحب کی وجہ سے اورنج لائن منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا، شہباز شریف

    نیازی صاحب کی وجہ سے اورنج لائن منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا، شہباز شریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کی آزمائشی سروس سنگ میل ہے، نیازی صاحب کے حربوں کی وجہ سے اوینج لائن منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی معیار کے ماس ٹرانزٹ سسٹم کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔ یہ ٹرین 27 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 45 منٹ میں طے کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کی کامیاب آزمائشی سروس سنگ میل ہے، ہم نے عالمی معیار کے ماس ٹرانزٹ سسٹم کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ ٹرین 27 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 45 منٹ میں طے کرے گی۔

    خادم اعلیٰ پنجاب نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نیازی صاحب روڑے نہ اٹکاتے تو منصوبہ مکمل آب و تاب سے جاری ہوتا، نیازی صاحب کے حربوں کی وجہ سے اوینج لائن منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ نیازی صاحب اور زرداری صاحب کو ایسے منصوبے شروع کرنے کی توفیق نہ ہوئی۔

    ٹرین کے کُل اسٹیشنز کی تعداد 24 ہے جن میں سے 2 زیرزمین ہیں ،منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں چین سے 27 ٹرینیں منگوائی گئیں، یہ ٹرین ایک سرے سے دوسرے سرے تک کا سفر 45 منٹ میں طے کرے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز اورنج ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کا آغاز کیا تھا، یہ ٹرین 27.12 کلومیٹر طویل ٹریک پر سفر کرے گی، جو 254 کلومیٹر بالائے زمین جبکہ 1.72 کلومیٹر زیر زمین ہوگا۔

    خیال رہے کہ اورنج ٹرین منصوبے پر تعمیراتی کام 4 پیکجز میں مکمل کیا جارہا ہے جن میں سے پیکج ون اور ٹو کے تحت ٹریک کی تعمیر جبکہ تھری اور فور میں بلترتیب ڈپو اور سٹبلنگ یارڈز بنائے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ میٹرواورنج ٹرین سروس سے یومیہ ڈھائی لاکھ افراد استفادہ حاصل کریں گے، 2015 میں شروع ہونے والے منصوبے کا مجموعی طور پر 88 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زرداری نے سندھ اور نیازی نے خیبرپختونخوا کو کرچی کرچی کردیا، شہباز شریف

    زرداری نے سندھ اور نیازی نے خیبرپختونخوا کو کرچی کرچی کردیا، شہباز شریف

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ بنی گالا اور بلاول ہاؤس ہم پیالہ ہم نوالہ، یہ دونوں ایک ہوگئے ہیں، زرداری اور نیازی نے سندھ اور خیبرپختونخخوا کو کرچی کرچی کردیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لکشمی چوک پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شہباز شریف نے کہا کہ ایک کے پاس بلا، ایک پاس تیر، شیر پر ٹھپہ مارنا یہ نظر بھی نہیں آئیں گے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ان کا سیاسی بوریا بستر گول کریں گے اور پاکستان کو خوشحال بنائیں گے، میں جنگلا بس نہیں قوم کے لیے سڑکیں بناتا ہوں، اسکول کالج بناتا ہوں، انہیں اب پتہ چلا میں کتنا خطرناک ہوں، آگے آگے دیکھیں پتہ چل جائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ کے پی، سندھ اور بلوچستان کو بھی پنجاب جیسا بنائیں گے، تکلیف میں ہے بہت نیازی، تاخیر کے باوجود بھی اورنج ٹرین لے گئی بازی، آصف زرداری کی جماعت نے سندھ اور کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنادیا ہے۔

    مسلم لیگ (ن) کے صدر کے مطابق 22 ماہ تاخیر نہ ہوتی تو بھاٹی سے ایئرپورٹ تک بلو لائن پر کام شروع ہوجاتا، چین نے چار سال پہلے کہا تھا اورنج لائن پاکستان کے لیے تحفہ ہے، اورنج لائن منصوبے پر چینی قونصل جنرل کا بھرپور شکریہ ادا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ن لیگ کی دشمنی میں عوام سے دشمنی کی ہے، الزام خان کی طرح جھوٹ نہیں بولوں گا، الزام خان نے 5 سال الزام لگائے، 22 ماہ اورنج لائن پر کام بند رہا، ساڑھے تین ماہ بعد ہم دن رات اورنج لائن منصوبے سے سفر کریں گے، نیازی خان پراڈو، ہیلی کاپٹر، جہاز میں سفر کرتے ہیں انہیں غیور عوام کی کیا فکر ہوگی۔

    شہباز ششریف نے کہا کہ پشاور میں ڈینگی آیا تو عمران خان پہاڑوں پر چڑھ گئے، پشاور میں اسکول بنے نہ اسپتال، پنجاب میں اسکول، اسپتال اور میٹرو بھی بنی ہے، شوکت خانم کا نعرہ لگا کر عمران خان کہتے ہیں مجھے ووٹ دو، الیکشن 2018 میں پی ٹی آئی کے جہاز کو آپ نے ووٹ سے ڈبونا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور: اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز

    لاہور: اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اورنج لائن ٹرین کےآزمائشی سفر کا آغاز کردیا، یہ منصوبہ 27 کلومیٹر طویل ٹریک پر محیط ہے، تیز رفتار ٹرین 45 منٹ میں ایک سرے سے دوسرے مقام تک کا سفر طے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خادم اعلیٰ پنجاب نےاورنج ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کاآغاز کیا، یہ ٹرین 27.12 کلومیٹر طویل ٹریک پر سفر کرے گی، جو 254 کلومیٹر بالائے زمین جبکہ 1.72 کلومیٹر زیر زمین ہوگا۔

    ٹرین کے کُل اسٹیشنز کی تعداد 24 ہے جن میں سے 2 زیرزمین ہیں ،منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں چین سے 27 ٹرینیں منگوائی گئیں جن کے ساتھ پانچ بوگیوں کے ساتھ بوگیاں لگی ہوئی ہیں،  یہ ٹرین ایک سرے سے دوسرے سرے تک کا سفر 45 منٹ میں طے کرے گی۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن منصوبے پر تنقید کی عوام کو مذمت کرنی چاہیئے: شہباز شریف

    اورنج ٹرین منصوبے پر تعمیراتی کام 4 پیکجز میں مکمل کیا جارہا ہے جن میں سے پیکج ون اور ٹو کے تحت ٹریک کی تعمیر جبکہ تھری اور فور میں بلترتیب ڈپو اور سٹبلنگ یارڈز بنائے جائیں گے۔

    میٹرواورنج ٹرین سروس سے یومیہ ڈھائی لاکھ افراد استفادہ حاصل کریں گے، 2015 میں شروع ہونے والے منصوبے کا مجموعی طور پر 88 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر پراہل لاہورکومبارکباد پیش کی اور کہا کہ تحریک انصاف کی وجہ سے منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: اورنج ٹرین منصوبہ، نیب نے کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    اُن کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے چین نے تعاون کیا جس پر اُن کی قیادت کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، آزمائشی سفرکے موقع پروزیراعلیٰ پنجاب  بھی اورنج لائن ٹرین میں موجود رہے اور انہوں نے سفر بھی کیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال پنجاب حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کیلئے سرکاری خزانے سے ایک ارب 53 کروڑ چالیس لاکھ روپے اضافی جاری کیے تھے، مذکورہ اضافی فنڈ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی منظوری سے محکمہ خزانہ نے جاری ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میٹرو اور اورنج ٹرین منصوبوں کی تحقیقات ہونی چاہیئے،عمران خان

    میٹرو اور اورنج ٹرین منصوبوں کی تحقیقات ہونی چاہیئے،عمران خان

    اسلام آباد :چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ میٹرو اور اورنج لائن ٹرین منصوبوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں، تحقیقات سے پتہ چلے گا میگا پراجیکٹس کی وجہ بڑے کک بیکس ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آڈٹ رپورٹ میں شہباز شریف کی کرپشن سےمتعلق انکشاف ہواہے،شہبازشریف کی کرپشن سے پنڈی میٹرومیں5ارب کا نقصان ہوا، اتنی رقم سے شوکت خانم اسپتال کیطرح جدید اسپتال بنایا جاسکتا تھا۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میٹرو اوراورنج لائن ٹرین منصوبوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں، جب بھی میٹروز اور اورنج لائین جیسے منصوبوں کی پڑتال کی جائے گی یہ راز کھلے گا کہ خسارہ کرنے والے ان منصوبوں کی تعمیر کا اصل مقصد ان کی آڑ میں کمیشن کھانا اور کک بیکس سے اپنی تجوریاں بھرنا تھا۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی عمران خان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پنجاب کی نوکر شاہی کا کردار بے نقاب ہوگیا ہے، شہبازشریف کی پانامہ لیکس اب منظر عام پر آگئی ہے، اربوں مالیت کے منصوبوں کو خفیہ تجوریوں میں چھپائے رکھنا ناقابل قبول ہے۔


    مزید پڑھیں : شہبازشریف کی پانامہ لیکس بھی منظرعام پرآگئی، عمران خان


    انکا کہنا تھا کہ ملتان میٹرو منصوبے میں وزیر اعلیٰ کو کمیشن دینے کا اعتراف کرنے والے فیصل سبحان کو غائب کردیا گیا ہے،  فیصل سبحان نے کرپشن کی تحقیقات کرنے والے چینی حکام کے سامنے ملتان میٹرو منصوبے میں شہباز شریف کو کمیشن دیئےجانے کا اعتراف کیا ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے معاہدے کو بھی قوم کے سامنے لایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسلام آباد: سپریم کورٹ کا اورنج لائن ٹرین منصوبہ جاری رکھنےکاحکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اکتیس شرائط کے ساتھ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے کی اجازت دےدی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں 5رکنی بینچ  نے اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی، بینچ میں جسٹس شیخ عظمت سعید،جسٹس مقبول باقر ، جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس منیرعالم بھی شامل تھے۔

    سماعت میں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق 11تاریخی مقامات پرکام روکنے کا ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل منظور کرلی۔

    سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو اورنج لائن ٹرین منصوبہ جاری رکھنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی تاریخی مقامات کے تحفظ کیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کی۔

    سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبے پر کام کے لئے اکتیس شرائط لگائی ہیں، حکمنامے کے تحت پنجاب حکومت تاریخی ورثے کومحفوظ بنائے گی۔

    اعلی عدالت نے حکم دیا کہ لاہور کے گیارہ تاریخی ورثوں کیلئے دس کروڑ کا فنڈمختص کیا جائے، فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانےکیلئےماہرین کی کمیٹی ایک سال تک کام کرے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے ثقافتی ورثےکاتحفظ یقینی بنانے کیلئے آئی جی پنجاب کو پابند بنایا گیا ہے جبکہ تین ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی خصوصی کمیٹی کی معاونت کرےگی۔

    عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ کیس پر 17 اپریل 2017 کو تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : اورنج لائن منصوبہ: لاہور ہائیکورٹ نے تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیرات سے روک دیا


    یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو لاہور شہرکے تاریخی مقامات کے قریب اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تعمیرات روکنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد  پنجاب حکومت اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں داخل کیں تھی۔

    عدالت نے شالا مار باغ، چوبرجی ، گلابی باغ، ایوان اوقاف، جی پی اوبلڈنگ، بدھو کا آوہ، مزار دائی انگہ، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ سمیت 11 تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ کی حدود میں تعمیرات کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔