Tag: Orangi town

  • والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھے 6 سالہ ارسلان کو واٹر ٹینکر نے کچل دیا

    والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھے 6 سالہ ارسلان کو واٹر ٹینکر نے کچل دیا

    کراچی (16 اگست 2025): شہر قائد میں ایک اور واٹر ٹینکر حادثے میں ایک معصوم بچے کی جان چلی گئی، اورنگی ٹاؤن میں والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھے 6 سالہ ارسلان کو ٹینکر نے کچل دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں ایک واٹر ٹینکر نے گھر کے باہر بیٹھے معصوم چھ سالہ بچے کو کچل دیا، حادثے کے بعد ڈرائیور ٹینکر کو بھگا کر فرار ہو گیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، جس میں ٹینکر کو حادثے کے بعد تیزی سے گلی سے جاتے دیکھا گیا۔

    فوٹیج میں دیکھا گیا کہ واٹر ٹینکر کے پیچھے ایک بچہ اور ایک شخص آیا، بچہ روتے ہوئے اہل محلہ کو واٹر ٹینکر کی طرف اشارہ کرتا دکھائی دیتا ہے، تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 7 سالہ ارسلان رئیس جاں بحق ہوا ہے، یہ حادثہ خلیل مارکیٹ ولایت شاہ بابا مزار کے قریب پیش آیا۔


    کراچی میں ٹریفک حادثات: 3 خواتین سمیت 8 افراد جاں بحق


    عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ارسلان رئیس والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھا تھا کہ تیز رفتار ٹینکر نے اسے روند ڈالا، ارسلان 3 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ والدہ نے بتایا کہ وہ گھروں میں صفائی کا کام کرتی ہے، شوہر نشے کا عادی ہے اور مجبوری میں اسے کام کرنا پڑتا ہے، والدہ نے دہائی دی کہ اس کا بچہ واٹر ٹینکرکی نذر ہو گیا، اسے انصاف چاہیے، ان کے بچے کب تک ایسے ہی مرتے رہیں گے۔

  • کراچی : ڈاکوؤں کی فائرنگ نے ایک اور شہری کی جان لے لی

    کراچی : ڈاکوؤں کی فائرنگ نے ایک اور شہری کی جان لے لی

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے دکان پر بیٹھا ایک شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول 5 بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں نےایک اور شہری کی جان لے لی، اورنگی ٹاؤن 13نمبر میں فائرنگ سے شہری کے جاں بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران فائرنگ کی، گولی دکان پر بیٹھے شہری کو لگ گئی، 40سالہ مصطفیٰ کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی۔

    اس حوالے سے دکان مالک انیس نے بتایا کہ ڈاکوؤں نےفائرنگ سے پہلے بھی کئی شہریوں کو لوٹا تھا، مصطفیٰ کے پاس چھوٹا موبائل فون تھا، ڈاکو وہ بھی ساتھ لے گئے اور اس کی جان بھی لے لی۔

    مقتول کے بھائی نعمان نے بتایا کہ مصطفیٰ 5بہن بھائیوں میں سب سے بڑا اور غیر شادی شدہ تھا۔

    واضح رہے کہ ماہ جولائی میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے 8افراد قتل کیے جاچکے ہیں جبکہ رواں سال اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 56 سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔

  • کراچی : ڈکیتی مزاحمت پر سعودی عرب سے آنے والا نوجوان قتل

    کراچی : ڈکیتی مزاحمت پر سعودی عرب سے آنے والا نوجوان قتل

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں نے موبائل فون چھیننے کے بعد نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا، مقتول سعودی عرب سے کراچی آیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اورنگی ٹاؤن ایک نمبر کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے نوجوان کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق مقتول کی شناخت 24 سالہ جبران ولد جمعہ کے نام سے ہوئی ہے جو سعودی عرب سے واپس آیا تھا۔

    جبران قتل

    علاقہ مکینوں نے میڈیا کو بتایا کہ مقتول جبران سعودی عرب میں اہلخانہ کی کفالت کیلئے ملازمت کرتا تھا، جاں بحق نوجوان جبران کے والد کا گزشتہ ہفتے انتقال ہوا تھا۔

     مزید پڑھیں : ڈکیتی میں مزاحمت پر 20سالہ نوجوان قتل

    والد کے انتقال پر مقتول سعودی عرب سے کراچی آیا تھا، ملزمان نے موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کی اور قتل کرکے فرار ہوگئے۔

     

  • اورنگی ٹاؤن : داماد نے سُسر سمیت 3 افراد کو قتل کردیا

    اورنگی ٹاؤن : داماد نے سُسر سمیت 3 افراد کو قتل کردیا

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں داماد نے اپنے والد اور رشتہ داروں سے مل کر فائرنگ کرکے سسر سمیت تین افراد کو قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے علاقے مومن آباد چوک میں خاندانی جھگڑے کے دوران داماد نے فائرنگ کرکے اپنے سسر سمیت 3 افراد کو قتل کردیا۔

    پولیس حکام کے مطابق جاں بحق افراد کی شناخت غوث الدین، گل بت خان اور امین کے نام سے ہوئی ہے، ویسٹ پولیس نے بروقت کارروائی کر کے 3 افراد کے قتل میں ملوث دو ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے کے بعد مرکزی ملزم داماد کے والد سمیت دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے گرفتار ملزمان میں مقتول کی بیٹی کا سسر شاہجہاں اور رشتہ دار رحمت شامل ہیں جبکہ داماد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سسر کو قتل کرنے والے داماد کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول اور دیگر اسلحہ پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے، مزید شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول غوث الدین بیٹی کے گھر آیا تھا، تلخ کلامی کے بعد ہونے والی لڑائی کے دوران داماد اور رشتہ داروں نے فائرنگ کردی۔

    مزید پڑھیں : سسرالیوں نے داماد کو گھر بلا کر زندہ جلا دیا

    ایس ایس پی ویسٹ نے میڈیا کو بتایا کہ واقعے میں ملوث ملزم کے دیگر رشتہ داروں کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے جاری ہیں۔

  • اورنگی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت، ایس ایس پی انکوائری کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

    اورنگی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت، ایس ایس پی انکوائری کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: اورنگی ٹاؤن، پیر آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ مشکوک قرار دے دیا گیا ہے، واقعے میں دو نوجوانوں کی جان لی گئی تھی۔

    اورنگی کے علاقے پیر آباد میں مبینہ مقابلے میں 2 مبینہ ملزمان کی ہلاکت پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی، جس نے انکوائری مکمل کرنے کے بعد مقابلے کو مشکوک قرار دے دیا ہے اور کیس کی مکمل تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کر دی ہے۔

    12 صفحات پر مبنی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ارسال کی گئی ہے، جس کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے مدعی مقدمہ سمیت 15 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے، تحقیقاتی افسر نے ملنے والے تمام شواہد، ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے کیس کے بارے میں کہا کہ ابھی فارنزک اور کیمیائی تجزیاتی رپورٹیں زیر التوا ہیں، اور اہم ڈیجیٹل اور جسمانی شواہد کے مزید تجزیے کی ضرورت ہے، اس لیے اس اسٹیج پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے، لیکن ابتدائی تحقیقات کے دوران کچھ نتائج سامنے آئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چھت پر بنائی گئی ویڈیو میں لڑکی کو یرغمال بتایا گیا تھا، لیکن ویڈیو کی جانچ کے بعد یرغمال بنانے جیسے شواہد نہیں ملے، ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ 16 گولیاں پولیس نے اور 3 ملزمان نے چلائیں، لیکن اتنی تنگ سی جگہ پر 19 گولیاں چلائے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، جب کہ گولیاں چھت، دیواروں یا دروازوں پر لگنی چاہیے تھیں، صرف ایک گولی واش روم کے دروازے پر لگی جس کی ڈائریکشن مشتبہ ہے، اس صورت حال پر کئی سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔

    بلاول اور نقاش

    رپورٹ کے مطابق میڈیکل سے پتا چلے گا کہ مبینہ ملزمان کو کتنی دوری سے گولیاں لگیں، پولیس اہلکار تنویر کے پیر پر اعشاریہ 3 ضرب اعشاریہ 5 کا زخم ہے، گولی اگر لگی تو دوسری طرف سے نکلنے کا نشان موجود نہیں ہے، اس کی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد مزید واضح ہو سکے گا، بتایا گیا کہ ملزمان نے پہلی منزل پر پہنچتے ہی ڈی وی آر توڑ دیا تھا، سوال یہ ہے کہ ملزمان ڈی وی آر کے محل وقوع سے کیسے واقف تھے؟

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام طور پر ملزمان واردات کے بعد ڈی وی آر تباہ کرتے ہیں، ڈی وی آر توڑنا معاملے کو مشکوک بناتا ہے، ڈی وی آرسے تمام واقعات کا پتا چل سکتا تھا، ایف آئی آر میں کئی جگہ پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں، ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ غیر ضروری طور پر شامل کیا گیا، تحقیقات کے دوران دہشت گردی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں مقابلے کا وقت اور دیگر کئی باتیں غلط بتائی گئیں، تحقیقات میں پتا چلا کہ مبینہ ملزمان کے گھر میں داخل ہونے کے 1 گھنٹے بعد مبینہ مقابلہ ہوا، کیس میں تفتیش کے دوران ڈیجیٹل فارنزک سے 3 خواتین منزہ، لائبہ اور صابرہ کے بارے میں پتا چلا جن سے تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کی، مبینہ ہلاک ملزم بلاول کا لائبہ سے 3 سال سے تعلق تھا، رپورٹ کے مطابق لائبہ نے بتایا کہ بلاول نے مالی پریشانیوں کا ذکر کیا تھا۔

    لائبہ کے مطابق بلاول کو 2 برقعے ٹک ٹاک بنانے کے لیے دیے تھے، جو بعد میں واردات میں استعمال ہوئے، لائبہ کی بہن منزہ مدعی مبارک شاہ کے بھائی کے بچوں کی ٹیوٹر ہے، واقعے سے قبل منزہ اور بلاول میں کئی مرتبہ کالز کا تبادلہ ہوا، واردات کے مقام پر بلاول نے کزن تیمور کو فون کر کے مشکل میں پھنسنے کا بتایا، رپورٹ کے مطابق منزہ اور لائبہ نے نہ صرف فون چھپایا بلکہ ڈیٹا بھی ڈیلیٹ کر دیا۔

    تیسری خاتون صابرہ مبارک شاہ کی بھتیجی اور اسی عمارت کی رہائش پذیر تھی، منزہ اور صابرہ کا صبح 11 سے دوپہر ڈھائی بجے تک رابطہ رہا، منزہ بلاول اور صابرہ دونوں سے مسلسل رابطے میں تھی، رپورٹ کے مطابق صابرہ کی لوکیشن بھی مسلسل جائے وقوعہ کی آ رہی تھی، سی ڈی آر کے بعد بلاول اور تین خواتین کے رابطوں کا انکشاف ہوا۔

    تحقیقاتی افسر نے متعلقہ ایس ایس پی انویسٹگیشن کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنانے کے ساتھ مشورے بھی دیے ہیں کہ ہتھیاروں کی فارنزک کے ساتھ کرائم سین کا دوبارہ دورہ کیا جائے، میڈیکل رپورٹ سے تعین ہوگا کہ گولیاں کتنی دوری سے ماری گئیں، ڈی وی آر کو فارنزک کے لیے لیبارٹری بھجوایا جائے، جس سے چھیڑ چھاڑ کا پتا چلے گا اور اہم شواہد مل سکیں گے، مبینہ ملزم بلاول کے موبائل فون کا جامع فارنزک کروایا جائے، جے آئی ٹی بلاول سے رابطے میں رہنے والے افراد کو شامل تفتیش کرے، تضاد دور کرنے کے لیے تمام شواہد کا فارنزک کروایا جائے، اور ایف آئِی آر اور سیزر میمو کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔

  • قصبہ کالونی پولیس مقابلے میں مارے گئے 2 نوجوان ڈاکو تھے یا نہیں؟ ہلاکت معمہ بن گئی

    قصبہ کالونی پولیس مقابلے میں مارے گئے 2 نوجوان ڈاکو تھے یا نہیں؟ ہلاکت معمہ بن گئی

    کراچی : اورنگی ٹاؤن کے علاقے قصبہ کالونی میں گزشتہ روز ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف لواحقین نے شدید احتجاج کیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کے لواحقین اور علاقہ مکینوں کی بہت بڑی تعداد نے اورنگی ٹاؤن 5نمبر پر واقع ایس پی اورنگی کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے لڑکوں کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ ملزمان بلاول اور نقاش ڈکیتی کی نیت سے ایک گھر میں گھسے اور بعد ازاں مقابلے میں مارے گئے۔

    دوسری جانب ہلاک ہونے والے بلاول کے کزن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ڈاکو نہیں تھے ہم اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، وقوعہ کے روز بلاول کمپنی سے دوپہر کا کھانا کھانے گھر آیا تھا کہ اس دوران اس کا دوست ملنے آیا۔

    کچھ دیر بعد اس کی کال آئی کہ وہ منگھوپیر تھانے میں ہے لیکن پھر اطلاع ملی کہ بلاول اور نقاش قصبہ کے علاقے میں پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں لڑکوں کو گرفتار کیا تھا، جنہیں بعد میں مبینہ مقابلے میں مار دیا گیا، اہلخانہ کے مطابق دونوں لڑکوں کے جسموں پر تشدد، جلانے اور چاقو کے وار کے نشانات ہیں۔

    اہل خانہ کا مزید کہنا ہے کہ منگھوپیر پولیس نے نہ تو ان سے کوئی اسلحہ برآمد کیا اور نہ ہی ان کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے۔

    اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں احتجاجی دھرنے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا، اہل خانہ اور مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • کراچی : نالے سے ملنے والے خاتون کے سر کی شناخت

    کراچی : نالے سے ملنے والے خاتون کے سر کی شناخت

    کراچی : اورنگی ٹاؤن کے نالے سے گزشتہ روز ملنے والے خاتون کے کٹے ہوئے سر سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، مقتولہ کی شناخت کلثوم نام سے ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز ایک خاتون کو قتل کردیا گیا تھا جس کا سر قصبہ کالونی اورنگی ٹاؤن کے نالے سے برآمد ہوا۔

    مقتولہ کے اہل خانہ نے ریسکیو ادارے سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد مقتولہ کی شناخت 32 سالہ کلثوم کے نام سے ہوئی ہے جو خاموش کالونی کی رہائشی تھی۔

    ریسکیو ادارے کے ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مقتولہ خاتون کا سر دیکھنے کے بعد لواحقین میں سے ایک خاتون نے بتایا کہ یہ میری بہو کلثوم زوجہ حنیف ہے۔

    خاتون نے بتایا کہ اس کی عمر 32 سال ہے اور ہفتے کے روز گھر سے یہ کہہ کر گئی تھی کہ اپنے رشتے داروں کے گھر جارہی ہوں جس کے بعد واپس نہیں آئی۔

    ریسکیو ترجمان کے مطابق آج ہی کے روز پراچہ قبرستان سے نچلے دھڑ کے کچھ اعضاء بھی ملے ہیں جس کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہوسکے گی کہ یہ اعضاء مقتولہ کلثوم کے ہیں یا کسی اور کے یہ پولیس ہی بتا سکے گی۔

    رپورٹ کے مطابق خاتون کا سر ملنے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش فی الحال آگے نہیں بڑھ سکی ہے کیونکہ مقتولہ کے شوہر  نے اب تک پولیس کو بیان ریکارڈ نہیں کرایا۔

  • کراچی : ماہ رمضان میں ایک اور شہری قتل، ملزمان باآسانی فرار

    کراچی : ماہ رمضان میں ایک اور شہری قتل، ملزمان باآسانی فرار

    کراچی : اورنگی ٹاؤن کے علاقے فرید کالونی میں فائرنگ سے ایک اور شہری کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ یہ ڈکیتی تھی یا ذاتی دشمنی کی بنا پر قتل کیا گیا۔

    اس حوالے سے مقتول کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ تین ملزمان گھر کے باہر پہنچے جس میں سے 2 ملزمان گھر کے باہر کھڑے رہے اور ایک اندر آگیا۔

    ایس ایس پی ویسٹ عبدالحفیظ بگٹی کے مطابق مقتول کی بیٹی نے اپنی بالیاں اتار کر کہا یہ لے لو لیکن ایک ملزم نے اچانک گولی چلائی اور تینوں فرار ہوگئے۔

    اسپتال میں مقتول کے بھائیوں نے کہا کہ ہمارے بھائی کو دشمنی کی بنیاد پر مارا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بعد میں بتائیں گے کس پرشک ہے، پولیس کی جانب سے واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سچل کے علاقے اسکیم33سکندر گوٹھ میں ایک اور نوجوان رہزنوں کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت شجاعت علی کے نام سے ہوئی ہے جو پیشہ کے لحاظ سےڈرائیور تھا۔

     

  • لوگوں سے لوٹ مار کرنے والے 3 جعلی پولیس اہلکار گرفتار

    لوگوں سے لوٹ مار کرنے والے 3 جعلی پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر11سے 3جعلی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے قبضے سے یونیفارم، پولیس کارڈز اور دیگر اشیاء برآمد کرلی گئیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان پولیس کی وردی پہن کر عام شہریوں کو ہراساں کرکے انہیں لوٹ لیتے تھے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے پولیس یونیفارم، جعلی پولیس کارڈز، موبائل فون اور نقدی برآمد ہوئی ہے۔

    اورنگی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے مذکورہ ملزمان کامل، شیراز اور راؤ عرفان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  • اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان قتل

    اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان قتل

    کراچی : شہر قائد میں بے لگام ڈاکوﺅں نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی، اورنگی ٹاؤن میں مسلح ڈاکو کی فائرنگ سے ریٹائرڈ پولیس اہلکار کا بیٹا قتل ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا سہیل ہاشمی ایک ریٹائرڈ پولیس اہلکار کا بیٹا تھا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سوار ملزمان نے اس کا بٹوہ چھینا تو پولیس کا کارڈ دیکھ کر گھبرا گئے، فرارہوتے ہوئے ملزمان نے مزاحمت کا خطرہ سمجھ کر فائرنگ کردی۔

    اہل خانہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں مزید کہا کہ مقتول سہیل نے ڈاکوؤں سےمزاحمت نہیں کی تھی۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول سہیل خود پولیس اہلکار نہیں لیکن اس نے اپنا پولیس کارڈ بنا رکھا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے قائد آباد کے قریب موٹرسائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے گھر واپس جاتے ہوئےدو نوجوانوں کو راستے میں روک لیا اور اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی اس دوران روکنے کی کوشش پر ملزمان نے فائرنگ کردی۔

    واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور دونوں زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا، نوجوانوں کی شناخت اکمل اور عمر کے ناموں سے ہوئی۔