Tag: order

  • امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    واشنگٹن : امریکی حکام نے خانہ جنگی کا شکار ملک شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کرنے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ  شام میں تعینات امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حکم نامے پر مستعفی ہونے والے وزیر دفاع جیمز میٹس نے دستخط کیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکم نامے پر امریکی افواج کا شام سے نکلنے کا مکمل شیڈول بھی درج ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں شام سے فوجیوں کی واپسی شروع ہوجائے گی جو چند ہفتے تک جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اور سو دن میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا کے لیے خطرہ بننے والی دہشت گرد تنظیم داعش کو شام میں بری طرح شکست دے دی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس ناراض ہوئے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیردفاع جیمزمیٹس اگلے سال فروری میں ریٹائر ہوجائیں گے۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • امریکا کا واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کا دفتر بند کرنے کا حکم

    امریکا کا واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کا دفتر بند کرنے کا حکم

    واشنگٹن: مشرقی وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت کرنے پر امریکا نے واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن(پی ایل او) کا دفتر بند کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن میں پی ایل او کا دفتر بند کردیا جائے، پی ایل او نے امریکا کے ساتھ کام کرنے پر انکار بھی کردیا تھا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پی ایل او کو واشنگٹن میں دفتر کی اجازت فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بامعنی مذاکرات کے لیے دی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے بامعنی مذاکرات کے لیے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے اقدامات نہیں اٹھائے، پی ایل او نے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت بھی کی۔

    امریکا کا فلسطینی اسپتالوں کی امداد میں کٹوتی کا اعلان

    ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ پی ایل او نے امن کے لیے امریکا سے کام کرنے سے انکار کیا، اسرائیل اور فلسطین میں براہ راست مذاکرات معاملے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا نے فلسطینی اسپتالوں میں دی جانے والی امدادی رقم میں سے تقریباً 25 ملین ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا ہے کہ یہ رقم اب دیگر ترجیحی منصوبوں کو منتقل کردی جائے گی، جہاں اسے بہتر انداز میں خرچ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے فلسطینیوں کے لیے بیس کروڑ ڈالرز کی سالانہ مختلف امداد روک لینے کا اعلان کیا تھا، مذکورہ اقدام بھی امریکی صدر کے کہنے پر سامنے آیا تھا۔

  • ندیم بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس تشدد کیس، آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کرنے کا حکم

    ندیم بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس تشدد کیس، آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کرنے کا حکم

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کے واقعہ پر چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کے واقعہ پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب دیانتدار آدمی ہیں، مکمل تفتیش کریں گے اور رپورٹ دیں گے، عدالت اپنا ازخود نوٹس واپس لیتی ہے۔

    سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ واقعہ میں ملوث زیادہ تر ملزمان گرفتار کیے جاچکے ہیں اور وہ ریمانڈ پر ہیں۔

    ملزم ندیم بارا کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فائرنگ کا واقعہ کسی اور جگہ پیش آیا لیکن پولیس نے ملزمان گرفتار کرلئے، متعلقہ ایس پی نے ذاتی رنجش پر ندیم بارا اور ساتھیوں کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا۔

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، حقائق سامنے آ جائیں گے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس نے ہنجروال میں فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحریکِ انصاف کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ ہنجروال میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ندیم عباس بارا جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں،  پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • کوہستان ویڈیو اسکینڈل : چیف جسٹس کا پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی درج کرنے کا حکم

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل : چیف جسٹس کا پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس میں قتل کی جانے والی پانچوں لڑکیوں کے قتل کی پولیس کو ایف آئی درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔

    سپریم کورٹ نے ڈی پی او کوہستان کو پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی آر درج کرکے فی الفور مقدمہ کی تفتیش شروع کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمہ کی حقیقت جاننے کے لئے تین جے آئی ٹیز بنائیں گئیں، تاہم ہر مرتبہ دھوکہ دیا گیا، جے آئی ٹیز کے سامنے دھوکہ دہی کی گئی۔ دوسری رشتہ دار لڑکیاں پیش کی گئیں۔

    کیس کی پیروی خواجہ اظہر ایڈووکیٹ نے کی جبکہ سماجی کارکن فرزانہ باری اور کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی مقدمہ میں مدعی تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 2012 میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیوں کو رقص کرتے اور تالیاں بجاتے دیکھا جاسکتا تھا۔ ان لڑکیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ نے واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کی پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر 2 بجےتک کی مہلت

    سپریم کورٹ کی پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر 2 بجےتک کی مہلت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر دو بجے تک کی مہلت دے دی، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، مشرف سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مشرف کل 2 بجے تک آجائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ واپسی کے لیے مشرف کی شرائط کی پابند نہیں، پہلے کہہ چکے ہیں، پرویز مشرف واپس آئیں انہیں تحفظ دیں گے، لکھ کر گارنٹی دینے کے پابند نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، مشرف نہ آئے تو کاغذات کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ مشرف کوکس بات کا تحفظ چاہیے کس خوف میں مبتلاہیں، اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا، اتنابڑا ملک ٹیک اوور کرتے وقت خوف نہیں آیا، مشرف تو کہتے تھے وہ کئی بار موت سے بچے لیکن خوف نہیں کھایا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مشرف کو رعشہ کامسئلہ ہے تو انتخابات میں مکہ کیسے دکھائیں گے، مشرف واپس آئیں قانون عوام اورعدلیہ کا سامنا کریں، عدالت جائزہ لے گی، مشرف کو واپس آنے جانے کی اجازت کب دینی ہے اور ای سی ایل میں نام ڈالنا ہے یا نہیں، وہ آئیں اورغداری کے مقدمے کا سامنا کریں۔

    چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی، یہ اجازت حکومت کی جانب سے دی گئی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کوغلط اندازسے بیان کیا گیا، حکومت نے ہی مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ فل بنچ کا فیصلہ مشرف کے راستے کی رکاوٹ ہے، اس رعایت سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو درخواست کا فیصلہ کر دیں گے۔

    پرویزمشرف کے وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف بغاوت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیارہیں، جان کےتحفظ کی ضمانت دی جائے، پرویزمشرف کو رعشہ کی بیماری ہے، میڈیکل بورڈ بننا ہے ، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مشرف ائیر ایمبولینس میں آجائیں ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیں۔

    وکیل نے استدعا کی کہ 2013الیکشن میں نامزدگی فارم عدالتی فیصلے کی روشنی میں مسترد کئے گئے، سندھ ہائیکورٹ نے میری غیرموجودگی میں فیصلہ سنایا، پرویزمشرف کے کاغذات نامزدگی بحال کیے جائیں۔

    گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پرویز مشرف کے ٹرائل کیلئے دو روز میں خصوصی عدالت قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے نادرا کو سابق صدر کے بلاک کئے گئے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کھولنے کی ہدایت کر دی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سماعت میں  سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عدالت میں پیش ہوں تو الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 13 جون کولاہور رجسٹری آجائیں، انھیں پیشی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میرے پاس مشینری نہیں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا: وسیم اختر

    میرے پاس مشینری نہیں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ میں شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتا کیوں کہ میرے پاس مشینری اور دیگر آلات نہیں ہیں، کراچی کا مینڈیٹ میرے پاس جبکہ اختیارات کسی اور کے پاس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے ما تحت 13 اسپتال ہیں جہاں دوائیوں کے پیسے نہیں، ملازمین کی تنخواہوں کا پیسہ کہیں اور نہیں لگا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ایک ہفتے میں کراچی سے کچرا اٹھانے کے حکم پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے، جو کچھ ہمارے پاس ہے اسے استعمال میں لائیں گے، حکومت کو سمری بھیجی ہے، منظور ہوگئی تو کرائے پر کچھ مشینریز لیں گے اور کچھ خریدیں گے۔

    مجھے ایک ہفتے میں کراچی صاف چاہیے‘ چیف جسٹس

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ججز نے خود بھی جانتے ہیں کہ میرے پاس اختتارات نہیں، عدالت کی جانب سے مجھے کہا گیا کہ تم میئر ہو، کچرا اٹھانے کے لیے کچھ نہ کچھ کوشش کرو، 10 سال تک جان بوجھ کر کراچی میں کچرا جمع ہونے دیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ کچرا اٹھانے کا ذمہ دار ہے میں نہیں، سربراہ واٹر کمیشن سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ سے متعلق فیصلہ کریں گے، مینجمنٹ پورے سندھ کو دیکھتا ہے سوچیں وہاں کیا حال ہوگا۔

    جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں واٹر کمیشن کی عبوری رپورٹ پر سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میئر وسیم اختر کو ایک ہفتے کہ اندر شہر سے کچرا صاف کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • عدالت کا دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم

    عدالت کا دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم

    کراچی : کراچی کے ڈیری فارمرز کی دودھ مہنگا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا جبکہ کمشنر کراچی کو اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ پر سماعت ہوئی، عدالت نے دودھ کی قیمت کے تعین کا فارمولا اور مکینزم طلب کرلیا۔

    عدالت نے دودھ کی قیمت 85روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا جبکہ کمشنر کراچی کو اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا بھی حکم دیا۔

    سماعت کے دوران کمشنر کراچی نے قیمت کے تعین سے متعلق اجلاس کے منٹس پیش کردیئے، جسٹس عقیل عباسی نے کہا ہ یہاں تو تمام اسٹیک ہولڈرز کے دستخط موجود ہیں، ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ صارف کو پانی مل رہا ہے یا دودھ ؟

    جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا کہ کسی کو غیر معیاری اور کیمیکل ملا دودھ فروخت کرنے نہیں دیں گے۔

    ڈیری فارمرز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پچاسی روپے فی لیٹر فروخت کرنے میں دودھ فروشوں کو بھاری مالی نقصان ہورہا ہے ۔


    مزید پڑھیں : دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش ناکام، مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے


    کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دس دس گھنٹے مشاورت کے بعد قیمت مقرر کرتے ہیں، عدالت نے سماعت بیس مارچ تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ کراچی میں دودھ مافیا کی جانب سے دودھ کا بحران پیدا کرنے کی کوششیں کا میاب نہ ہوسکیں، دودھ کی قیمیتوں میں اضافے کے حوالے سے ہونے والے متعدد مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انتظامیہ دودھ کی قیمت میں 5 سے 10 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے تاہم ڈیری فارمرز دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا ہوشربا اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان کیا تھا اور دودھ کی فی لیٹر قیمت 90 روپے مقرر کردی تھی ، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے اجلاس پر چھاپہ مارکر متعدد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا عمران خان کے بنی گالہ میں مکان کی تعمیر کیلئے فراہم کیے گئے نقشے کی تصدیق کا حکم

    سپریم کورٹ کا عمران خان کے بنی گالہ میں مکان کی تعمیر کیلئے فراہم کیے گئے نقشے کی تصدیق کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے عمران خان کے بنی گالہ میں مکان کی تعمیر کے لیے فراہم کیے گئے نقشے کی تصدیق کا حکم دے دیا ہے جبکہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو ایک ہفتے میں نقشے کی تصدیق سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بنی گالہ میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت بابر اعوان نے عمران خان کے گھر کے نقشے کی دستاویزات عدالت میں پیش کی۔

    بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ اپنے کہ یونین کونسل بارہ کہو کا این او سی 1990 کا ہے، عمران خان نے زمین خریداری کی فیس 2002 میں ادا کی اور 250 کنال اراضی پر گھر کی تعمیر کے لیے نقشہ یونین کونسل میں جمع کرایا، 2003 میں سرٹیفکیٹ بھی ملا۔

    جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا نقشہ منظور کیا گیا؟ قانون کے مطابق طریقہ کار یہ ہے کہ نقشہ جمع کر کے منظوری لی جاتی ہے، پھر تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے کہ کیا تعمیر نقشے کے مطابق ہوئی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہم ریکارڈ دیکھ کر بتائیں گے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بابر اعوان کی جانب سے فراہم کردہ عمران خان کے گھر کے نقشے کی دستاویزات کی پہلے تصدیق کرائیں گے۔

    وکیل بابر اعوان نے کہا کہ نقشے کی منظوری کا قانون ہی موجود نہیں تھا، ہو سکتا ہے مخالف حکومت عمران خان کے گھر کے نقشے کی تصدیق نہ کرے۔

    چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ہم تفتیش کرا لیں گے یا جے آئی ٹی بنا دیں گے، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ جو جے آئی ٹی پہلے بنی ہوئی ہے وہی کافی ہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ایک ہفتے میں دستاویزات کی تصدیق کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    کراچی : ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے عدم حاضری پر ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں سلیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت ہوئی، سماعت میں ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار اور ڈی ایس پی خالد کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات گواہوں کی عدم حاضری پر التوا کا شکار ہورہے ہیں، عدالت نے کہا کہ ایس ایس پی راو انوار کو متعدد بار پیش ہونے کے نوٹسسز جاری کئے جاچکے ہیں،نوٹس تعمیل ہونے کے باوجود وہ پیش نہیں ہورہے۔

    جس پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی آئی جی شرقی کو حکم دیا ہے کہ راﺅ انوار اور ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں کو ہتھکڑی لگاکر 25 نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    بعد ازاں لیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت گواہوں کی عدم حاضری پر 25 نومبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سلیم شہزاد کے خلاف لانڈھی تھانہ میں 3 مقدمات 1992 سے درج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • شریف خاندان کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم

    شریف خاندان کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی ملکیت اتفاق ٹیکسٹائل ملز 15 دسمبر کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے نجی بنک کی جانب سے نیلامی کی درخواست پر سماعت کی، بینک کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے کاروبار کے لیے قرض حاصل کیا اور قرض کے لیے میاں نواز شریف کے رشتہ داروں نے 27 کنال 1 مرلہ پر مشتمل اتفاق ٹیکسٹائل ملز رہن رکھوائی۔

    بینک کے مطابق ڈیفالٹر میاں ہارون یوسف، میاں یوسف عزیز، کوثر یوسف، سائرہ فاروق، عائشہ ہارون نے قرض کے لیے گارنٹی بھی دی تاہم یہ قرض واپس نہیں کیا گیا اورقرض کی عدم ادائیگی پر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 2000ء میں ڈیفالٹر قرار دیا گیا ۔

    ڈیفالٹر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کیخلاف 2016ء سے 25 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار کی ڈگری بھی جاری ہو چکی ہے، عدالتی ڈگری کے بعد اتفاق ٹیکسٹائل ملز مالکان نے14 کروڑ 32 لاکھ 69 ہزار ادا کئے تاہم اتفاق ٹیکسٹائل ملز نے ڈگری کی بقایا 11 کروڑ 95 ہزار کی رقم ادا نہیں کی جا رہی ۔

    درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ رقم کی ریکوری کے لیے اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ملز کی جانب سے رہن رکھی گئی زمین کی نیلامی کے لیے 15 دسمبر کو کارروائی کا آغاز کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔