Tag: ordered

  • میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا (فیس بک) کو برطانوی مسابقتی ادارے نے جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2020 میں فیس بک نے گفی کو خرید کر انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اس موقع پر فیس بک کے پراڈکٹ شعبے کے نائب صدر وشال شاہ نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسٹاگرام اور گفی کو اکٹھا کر کے ہم لوگوں کے لیے اسٹوریز اور ڈائریکٹ میں بہترین گفس اور اسٹیکرز کی تلاش کو آسان بنا رہے ہیں۔

    اب برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے کہا ہے کہ کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور فیس بک کو سوشل میڈیا میں اپنی طاقت میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔

    سی ایم اے کی جانب سے 2020 میں میٹا کی جانب سے 40 کروڑ ڈالرز کے عوض گفی کی ملکیت حاصل کرنے پر تحقیقات کا آغاز مسابقتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

    گفی کو متعدد سوشل نیٹ ورکس جیسے اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور ٹوئٹر کے صارفین بھی استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ میٹا اپنی مخالف ایپس کو اینی میٹڈ تصاویر کی سپلائی روک سکتی ہے یا گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    سی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ فیس بک کی ملکیت میں جانے سے برطانیہ کی ڈسپلے ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے ایک اہم کمپنی باہر ہو رہی ہے جہاں فیس بک کو پہلے ہی 50 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔

    سی ایم اے کے مطابق یہ باعث تشویش ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی کی اشتہاری سروسز کو ختم کیا جارہا ہے جس کو میٹا نے دونوں کمپنیوں کو اکٹھا کرنے پر بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فیس بک کو گفی کو فروخت کرنے پر مجبور کر کے ہم کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کا تحفظ کریں گے اور ڈیجیٹل اشتہارات میں مسابقت کو فروغ دیں گے۔

    دوسری جانب میٹا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خریداری کا معاہدہ گفی، صارفین اور اداروں کے لیے بہترین ہے۔

    میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، ہم اس کا جائزہ اور اپیل سمیت تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

  • امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    واشنگٹن/ دوحہ: متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ امیر قطر کے بھائی نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

    تفصیلات کےمطابق امریکا میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے بھائی کے خلاف اپنے عملہ کے دو ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے اور ایک کو زیر حراست رکھنے پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے،شیخ خالد بن حمد آل ثانی کے خلاف 23جولائی کو امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں قانونی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کو ایک تیسرے امریکی کو زیر حراست رکھنے کا حکم دیا تھا،اس قانونی عذر داری میں ایک اور درخواست گزار کی شکایت بھی شامل ہے۔

    اس میں اس دوسرے درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ا س کو شیخ خالد کے لیے خدمات کی انجام دہی کے دوران میں ایک احاطے میں زیر حراست رکھا گیا تھا اور بندوق سے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔

    اس نے کہا کہ اس کو دیوار سے پھاند کر بھاگ جانے کی کوشش میں زخم آئے تھے جن کے علاج کے لیے اس کو سرجری کی ضرورت پیش آئی تھی،امریکا کی ایک خبری ویب گاہ ڈیلی کالر نے پہلے اس قانونی درخواست کی اطلاع دی تھی۔

    اس کے مطابق دونوں درخواست گزار، سکیورٹی گارڈ میتھیو پیٹارڈ اور طبی اہلکار میتھیو ایلنڈے، شیخ خالد کے لیے امریکا اور قطر میں کام کرتے رہے تھے،اس کے علاوہ قطری شیخ دنیا بھر میں جہاں کہیں سفر پر جاتے تھے تو وہ بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے۔

    شیخ خالد پر مبینہ طور پر یہ الزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے پیٹارڈ کو دو افراد کو ستمبر2017ءاور نومبر 2017 میں لاس اینجلس میں قتل کرنے کے لیے کہا تھا۔ان میں ایک مرد اور ایک عورت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امیر قطر کے بھائی ان دونوں کو اپنی ذاتی شہرت اور سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے تھے مگر ان کے محافظ پیٹارڈ نے ان کی غیر قانونی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    ان پر عائد کردہ الزامات میں سے ایک میں کہا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو ایک سے زیادہ مرتبہ حراست میں رکھا تھا۔

    اس قانونی درخواست میں شیخ خالد پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو دو مواقع پر اس کی منشا کے خلاف حراست میں رکھا تھا،دوحہ میں امریکی سفارت خانہ اور پیٹارڈ اس امریکی کی مدد کو آئے تھے اور انھوں نے اس کے قطر سے فرار میں مدد دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب شیخ خالد کو میتھیو پیٹارڈ کی اس حرکت کا پتا چلا تھا تو انھوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ پیٹارڈ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    شیخ نے پیٹارڈ کو براہِ راست قتل کرنے اور اس کی لاش صحرا میں پھینکنے میں دھمکی دی تھی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    ویلنگٹن : برینٹن ٹیرنٹ پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے نیوزی لینڈ کی عدالت نےملزم کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر جج کا کہنا تھا کہ دو ماہرین جائزہ لیں کہ ٹیرنٹ مقدمے کا سامنا کرنے کے قابل ہے یا دماغی طور پر ٹھیک نہیں ہے۔

    کرائسٹ چرچ کی عدالت میں مقدمے کی مختصر سماعت ہوئی جس میں مجرم ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوا، اس موقع پر شہداء کے لواحقین کی بھی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود رہی۔

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے نسل پرست دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 افراد کو قتل جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو حملے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتار کرکے اگلے روز عدالت میں پیش کردیا گیا تھا جہاں اس پر ایک قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : کرائسٹ چرچ حملہ، سفید فام دہشت گرد کے خلاف 50 افراد کے قتل کی چارج شیٹ تیار

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

  • شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مشرقی علاقے کے دورے کے دوران جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید تمام افراد کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حقوق سے متعلق کیسز کے تحت قید ان تمام قیدیوں کے جرمانے حکومت کی طرف سے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ہیں۔

    شاہ سلمان کی ہدایت پر فوج داری کیسز کے علاوہ دیگر عمومی نوعیت کے کیسز کے تحت جیل میں قید ایسے قیدیوں جن کے ذمہ ایک ملین ریال یا اس سے کم رقم کی جرمانہ کی ادائیگی باقی ہے کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کل سوموار کو تیونس کےدورے سے واپس سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں پہنچے تھے۔

    الظہران کے شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈےپر مشرقی علاقے کے گورنر شہزادہ سعود بن نایف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں قیدیوں کو جسمانی و ذہنی تشدد کا سامنا، برطانوی میڈیا

    یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے دی گارجین نے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے حکام شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو سو سے زائد افرادکی گرفتاری کے حکم نامے کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی جیلوں میں قید افراد کو جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے کے طبی معائنے کی رپورٹ شاہ سلمان کو پیش کی جائے گی۔

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ رپورٹ دیکھنے کے بعد امکان ہے کہ شاہ سلمان جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسمانی و ذہنی تشدد کا شکار 60 سے زائد قیدیوں کے طبی معائنے کا حکم شاہ سلمان کی جانب سے دیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم کی درخواست ، سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    وزیراعظم کی درخواست ، سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    اسلام آباد : وزیراعظم کی درخواست پر سعودی ولی عہد نے 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم دے دیا، گذشتہ روز وزیر اعظم نے شہزادہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں معمولی جرائم میں قید تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ، 2107 قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا  سعودی ولی عہد نے 2107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، سعودی حکومت باقی پاکستانیوں کے کیسز کا بھی جائزہ لےگی، پاکستان کے عوام ولی عہد محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں، سعودی ولی عہدنےفوری وزیراعظم کی درخواست پرجواب دیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرِ اعظم ہاؤس میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے معمولی جرائم میں قید 3 ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی اور اپنی سرزمین پرموجود پچیس لاکھ پاکستانیوں کو اپنا ہی سمجھنے کی درخواست کی تھی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھاکہ سیکیورٹی مسائل نہ ہوتے تو ہزاروں پاکستانی آپ کااستقبال کرتے، سعودی عرب پاکستانی حجاج کوپاکستان میں امیگریشن کی سہولت دے، 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں۔

    جس کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان، آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر سمجھیں، پاکستان کونانہیں کہہ سکتے، ہم سے جو کچھ ہوسکتا ہے کریں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ پاکستان ہمارا دوست اور بھائی ہے، پاکستان کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کو مزید آگے بڑھائیں گے، پاکستان میں اس طرح کی قیادت کا انتظار تھا تاکہ ہم پارٹنر بنیں اور بہت سے کام مل کر کر سکیں۔

  • قبضوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت، ڈی جی اینٹی کرپشن کو کارروائی کا حکم دے دیا

    قبضوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت، ڈی جی اینٹی کرپشن کو کارروائی کا حکم دے دیا

    لاہور : سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جائیدادوں پر قبضے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اینٹی کرپشن کو اپنی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا حکم دیا اور اینٹی کرپشن کھوکھر برادران کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں جائیدادوں پر قبضے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی، چیف جسٹس نے کہا کہ قبضے کا کلچر کھوکھر برادران نے متعارف کرایا ہے۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت میں کھوکھر برادران کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ کھوکھر پیلس میں شامل 40 کنال اراضی پر کھوکھر برادران کا قبضہ ہے۔

    عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق کھوکھر برادران نے 10 میں سے صرف ایک کو ادائیگی کی، باقی کو بھگا دیا، کھوکھر پیلس زبردستی خریدا گیا مشترکہ کھاتے پر تعمیر ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن نے چیف جسٹس نے کہا کہ تاثر ہے آپ کی ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں کوئی نہیں پوچھے گا۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کھوکھر برادران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کھاتہ توڑ رہے ہیں، کھوکھر پیلس خالی کریں، سامان اٹھا لیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کھوکھر پیلس میں بھی کوئی تعلیمی ادارہ قائم کرا دیتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ بد معاشی نہیں چلنے دوں گا، کھوکھر برادران کی مرضی کے خلاف وہاں مکھی بھی پر نہیں مار سکتی، ایسے لوگوں نے پاکستان کو تباہ کردیا ہے، یہ جو آنکھیں جھکائے کھڑے ہیں مجھے پتہ ہے بعد میں میرے ساتھ کیا کرنا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ قبضے کا کلچر کھوکھر برادران نے متعارف کرایا ہے، اینٹی کرپشن مقدمے درج کرے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

    وکیل صفائی نے عدالت میں بتایا کہ میرے موکل بے قصور ہیں، قبضوں کے کلچر کی وجہ سے سارا الزام ہم پر آرہا ہے۔

  • وائٹ ہاوس نے افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کی تردید کردی

    وائٹ ہاوس نے افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کی تردید کردی

    واشنگٹن : امریکی حکام نے صدر ٹرمپ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں تعینات امریکی فوج کو واپس بلانے کا حکم نہیں دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینٹاگون کو افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے کوئی حکم صادر نہیں کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے غیر ملکی میڈیا کی جانب سے ایسی متضاد خبریں موصول ہوئی تھیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے محکمہ دفاع کو 7 ہزار فوجی اہلکار افغان تنازع سے نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

    امریکا کی نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان گیرٹ مارکیوس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارت دفا کو بھی افغانستان سے اپنی افواج کے انخلاء کے احکامات نہیں دئیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تعینات بین الاقوامی فورسز کے کمانڈر جنرل اسکوٹ ملر کا کہنا تھا کہ انہیں فوجیوں کی تعداد میں تبدیلی سے متعلق کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ امریکی میڈیا خبر شائع کی تھی کہ افغانستان میں امریکہ کے 14 ہزار فوجی تعینات ہیں جن میں سے 7ہزار امریکی فوجیوں کو افغانستان سے واپس بلایا جائے گا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ افغانستان سے 7 ہزار فوجیوں کے انخلا میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان میں قیام امن اور جنگ کے خاتمے مذاکرات ہوئے تھے جس کے بعد زلمے خلیل زاد سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتوں کے لیے افغانستان پہنچے تھے۔

    مزید پڑھیں: امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی فوج کا ہدف داعش کو شکست دینا تھا اور ہمارا یہ مقصد پورا ہوگیا ہے اور اب وہاں پر مزید امریکی فوج کو برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، دوسری جانب ان کے اس فیصلے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

  • ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کی پاداش میں مجرم کو ایک برس قید اور’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسسوری کی مقامی عدالت نے نایاب نسل کے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کو جرم ثابت ہونے پر کارٹون دیکھنے کی انوکھی سزا سنائی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم ڈیوڈ بیری اس کے والد، دو بھائیوں کو بھی سزا سنائی گئی ہے جن پر نایاب نسل کے ممنوعہ سیکڑوں ہزن شکار کرنے کا الزام تھا۔

    ڈیوڈ بیری

    امریکی کورٹ نے ڈیوڈ بیری کو نایاب نسل کے ہرن شکار کرنے کے جرم ایک سال قید اور 51 ہزار امریکی ڈالرز جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے جبکہ مجرم کو ایک ماہ میں کم از کم ایک بار ’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنا ہوگا جس کی کہانی ہرن کے ایسے بچے پر مبنی ہے جس کی ماں کو شکاریوں نے مار دیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم پر سزا اطلاق 23 دسمبر 2018 سے ہوگا اور کم از کم ایک ماہ تک ڈیوڈ کو بامبی کارٹون دیکھنا ہوگا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرمان نے سنہ 2015 کے آخری تین ماہ میں سو سئ زائد جانوروں کا شکار کرکے ان کی تصاویر اپنے موبائل کیمروں میں محفوظ کیں۔

    مزید پڑھیں : سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    مزید پڑھیں : اپنی نسل کا وہ واحد جانور جو دنیا بھر میں کہیں نہیں

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ سمیت میسسوری کے 14 رہائشیوں پر 11 ممالک میں جانوروں کا شکار کرنے کے 230 مقدمے درج ہیں۔

    واضح رہے کہ ’بامبی‘ نامی کارٹون سنہ 1942 میں پہلی جاری کیا گیا تھا، جس کا مقصد چھوٹے بچوں والے جانوروں کا شکار کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا اور شکار نہ کرنے کی ترغیب دلانا ہے۔

  • سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کے قتل  کاحکم دیا، امریکی میڈیا کا دعوی

    سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کے قتل کاحکم دیا، امریکی میڈیا کا دعوی

    نیویارک : امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیا تھا، سی آئی اے نے فون کالز ریکارڈ سے اندازہ لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اندازوں کےمطابق سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کاحکم دیا سی آئی اے نے جمال خاشقجی کے فون کالز اور قتل سے پہلے اورقتل کے بعد سعودی قونصل میں موجودسعودی ایجنٹس کی کالزکے جائزے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا۔

    سی آئی اے نے اپنا تجزیہ ٹرمپ انتظامیہ اور قانون سازوں کوپیش کردیا ہے جبکہ سعودی عرب کا مؤقف ہے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم ولی عہد محمد بن سلمان نے نہیں بلکہ ایک سینئیر انٹیلیجنس اہلکار نے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کے محکمہ پبلک پراسیکیوشن نے ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ان پانچ افراد نے جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب کا جمال خاشقجی کے قتل کو بین الاقوامی معاملہ تسلیم کرنےسے انکار

    اس سے قبل سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل کو بین الاقوامی معاملہ تسلیم کرنےسے انکار کردیا تھا ، سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظرِ عام لانے کے بعد نیوز کانٖفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کا پبلک پراسیکیوشن ابھی تک بہت سے سوالوں کے جواب کی تلاش میں ہے اور وہ تحقیقات کررہا ہے۔

    خیال رہے امریکا نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 17 سعودی حکام پر پابندی عائد کرتے ہوئے اُن کے اثاثے منجمد کردیے تھے ، امریکی حکومت نے ترکی کی جانب سے فراہم کی جانے والی خاشقجی قتل سے قبل ٹیپ کی جانے والی آڈیو ریکارڈنگ کو سننے کے بعد سعودی حکام کے امریکا داخلے پر پابندی عائد کی۔

    واضح رہے سعودی صحافی جمال خاشقجی کوگزشتہ ماہ استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا۔

  • موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم نامے تحت گرمیوں کی تعطیلات میں فیسوں کی وصولی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولوں گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی گئی فیسوں کو واپس کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگرلیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    اسلام آباد کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی فیسوں سے متعلق فیصلہ عدالتی حکم نامے کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن نے نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ اسلام آباد کے تمام پرائیویٹ اسکول گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی جانے والی فیس کو چھٹیوں کے بعد والے دورانیے میں ایڈجسٹ کریں ،

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیلاعات کے دوران لی جانے فیسوں کو عدالتی حکم نامے کے تحت ایڈجسٹ کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے مشاہدہ کیا ہے کہ شہر کے چند نجی تعلیمی ادارے والدین نے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیسیں وصول کررہے ہیں۔

    نوٹیفیکیشن میں پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ عدالت نے نجی تعلیمی اداروں کو موسم گرما کے دوران پڑنے والی تعطیلات کی فیس اور دیگر چارجز لینے سے منع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔