Tag: ordered

  • بلوچستان ہائیکورٹ کا  نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم

    بلوچستان ہائیکورٹ کا نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس جمال احمد مندوخیل اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نوابزادہ گزین مری کی 3ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی ۔

    سماعت میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) عتیق احمد اور سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    بینچ نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نوابزادہ گزین مری کی 3ایم پی او کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

    گزین مری کو 29ستمبر کو 3ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے خلاف ان کے وکیل نے بلوچستان ہائیکورٹ آئینی درخواست دائر کی تھی ، گزین مری پر مختلف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں ان کی ضمانت لی جاچکی ہے۔

    گذشتہ سماعت میں نواب زادہ گزین مری کو ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : گزین مری 18 سالہ جلاوطنی کےبعد کوئٹہ پہنچنے پرگرفتار


    یااد رہے کہ بلوچستان میں مری قبیلے کے رہنما نوابزادہ گزین مری کو سٹس نوازمری قتل کیس میں 22ستمبر کو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن پہنچے تھے۔

    واضح رہے کہ نوابزادہ گزین  مری 1990 کی دہائی میں صوبہ بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پرفائز رہ چکے ہیں، گزین مرین مرحوم بلوچ رہنما خیر بخش مری کے بیٹے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پنچایت کا زیادتی کے بدلے ملزم کی بہن سے زیادتی کا حکم

    پنچایت کا زیادتی کے بدلے ملزم کی بہن سے زیادتی کا حکم

    ملتان : راجا پور میں پنچایت کے حکم پر لڑکی سے ذیادتی کے بدلے میں ملزم کی سترہ سالہ بہن کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مظفرآباد راجا پور میں پنچایت نے جنگل کاقانون نافذ کردیا، 12سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی پر پنچایت نے فیصلہ دیتے ہوئے بدلے میں ملزم کی بہن کے ساتھ مبینہ زیادتی کا ہولناک حکم دے ڈالا۔

    پولیس کے مطابق ملتان کے نواحی علاقے راجا پور میں 16 جولائی کو عمر وڈا نامی شخص نے 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    واقعے کے بعد 18 جولائی کو معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پنچایت لگائی گئی جہاں پنچایت نے زیادتی کے بدلے میں ملزم عمر وڈا کی 17 سالہ بہن کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا حکم سنایا۔

    پولیس کے مطابق پنچایت کے حکم پر 19 جولائی کو ملزم کی بہن کو متاثرہ لڑکی کے بھائی نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    سٹی پولیس آفیسر ملتان احسن یونس نے میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی روایتی پنچائیت نہیں تھی بلکہ ایک ہی خاندان کے لوگوں نے آپس ہی میں تمام معاملات طے کر لیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ17سالہ لڑکی کو انتقامی طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد دونوں فریقین میں صلح ہو گئی جس کا صلح نامہ بعد میں تفتیش کے دوران پولیس کو بھی دکھایا گیا تھا۔

    لڑکی کے اہل خانہ کی درخواست پر خواتین پولیس سینٹر میں ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے پنچایت کے سربراہ سمیت 20ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ مفرورملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نےسی پی او ملتان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے، سی پی او ملتان کا کہنا ہے باقی ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرلیں گے۔

    علاوہ ازیں دونوں متاثرہ لڑکیوں کو بیانات قلمبند کرانے کیلئے تھانے پہنچا دیا گیا ہے، پولیس کے مطابق سی پی او، آرپی او، کمشنر کی موجودگی میں بیانات قلمبند کیےجائیں گے۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • روپے کی قدر میں کمی، تحقیقاتی رپورٹ 10دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم

    روپے کی قدر میں کمی، تحقیقاتی رپورٹ 10دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم

    کراچی : وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو تحقیقاتی رپورٹ دس دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم دے دیا۔

    وزارت خزانہ نے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے معاملے پر با ضابطہ تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ، یہ تحقیقات وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر کی جاری ہے، وزیر خزانہ مانیٹری اینڈ فیسکل پالیسی کارڈینیشن بورڈ کے چیئرمین ہونے کے حیثیت سے تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔

    وزارت خزانہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے نئے گورنر طارق باجوہ نے اس معاملے کی مذکورہ رپورٹ 10 روز میں طلب کرلی ہے۔

    خیال رہے کہ 5 جولائی کو ڈالر کی قیمت اچانک 108.25 روپے پر آگئی تھی جبکہ 4 جولائی کو ڈالر کی قیمت 104.90 تھی۔

    جولائی 2017 کو مختلف بینکس کے صدور اور سی ای اوز سے ہونے والی ملاقات کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے معاملے کی تفصیلی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    خیال رہے کہ 5 جولائی کو یکایک ڈالر مارکیٹ میں مہنگا ہو گیا تھا جبکہ روپے کی قدر میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، ایک ڈالر ایک سو آٹھ روپے پچیس پیسے تک فروخت ہوا، بینکنگ سیکٹر اور وزارت خزانہ کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

    ڈالر کی قدر میں یہ اچانک تبدیلی غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں اچانک استحصال کی تشخیص اور تشویش کی وجہ سے سامنے آئی تھی جس کے بعد اسی روز 5 جولائی کو وزیر خزانہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا۔

    وزیر خزانہ نے 6 جولائی 2017 کو مختلف بینکس کے صدور اور سی ای اوز کا اجلاس طلب کیا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک سے اس معاملے پر تحقیقات کی ہدایت کی۔

    روپے کی قدر میں کمی کو وزارت خزانہ نے مصنوعی اور اسٹیٹ بینک نے وقت کی ضرورت قرار دیا۔

    وزارت خزانہ نے نئے گورنر اسٹیٹ بینک کو روپے کی قدر میں کمی کی تحقیقات کرنے کی ہدایات دیں، وزارت خزانہ کاکہنا ہےکہ کارروائی تحقیقات کی روشنی میں کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔