Tag: organized crime

  • کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گرفتار گینگ کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گرفتار گینگ کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گروہ کے دو کارندوں کو نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کرلیا گیا، ملزمان نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گرفتار گروہ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، نارتھ ناظم آباد مقابلے میں گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش کراچی میں کی جانے والی وارداتوں کا کچا چٹھا کھول دیا۔

    ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ایک دن میں دس سے زائد وارداتیں کرتے تھے، زخمی ملزم ولی محمد وارداتوں کیلئے اسلحہ لاتا تھا، ایک ملزم دوست ولی محمد ضلع مہمند میں روپوشی اختیار کررکھا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وارداتوں میں ملوث ملزم نے قصبہ کالونی میں گھر کرائے پر لے رکھا تھا، اسلحہ درہ آدم خیل سے 30 ہزار میں آن لائن آرڈر کیا جاتا ہے، جبکہ گولیاں کورئیر کمپنی کے ذریعہ منگوائیں گئیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم چھینے گئے موبائل فون گلشن غازی میں فروخت کرتے تھے، ملزم نے بتایا کہ آئی فون 30 ہزار، لوکل فون 5 سے 25 ہزار میں فروخت کیا جاتا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تین رکنی گروہ کا ایک کارندہ منگھو پیر میں روپوش ہے دوسرےگرفتار ملزم حیدر بنگش جس کا تعلق پارہ چنار سے ہے، اس نے انکشاف کیا کہ ایک دن میں دس سے رہزنی کی وارداتیں کرتے ہیں۔

    گرفتار ملزم نے پولیس کو بتایا کہ زخمی ملزم دوست ولی محمد وارداتوں کیلئے اسلحہ لاتا تھا، وارداتوں کیلئے 2 لاکھ روپے کی موٹر سائیکل اور اسلحہ خریدا گیا، چھینے گئے موبائل فونز کی فروخت جاوید کرتا تھا۔

    ملزم نے پولیس کو بتایا کہ آئی ایم ای آئی تبدیل کے بعد موبائل مہنگے داموں فروخت کیے جاتے تھے، زخمی ملزم سمیت ساتھی کے خلاف مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/atm-pin-date-of-birth/

  • ویڈیو: کراچی پولیس کا چوکی انچارج منظم جرائم کی سرپرستی کرنے لگا

    ویڈیو: کراچی پولیس کا چوکی انچارج منظم جرائم کی سرپرستی کرنے لگا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کا ایک چوکی انچارج منظم جرائم کی سرپرستی کرنے لگا ہے، گٹکا ماوا فروخت کرنے والے کیبن مالک نے تھانے اور چوکی کو ‘ہفتہ’ دینے کا انکشاف کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی، زمان ٹاؤن میں بھٹائی چوکی انچارج اے ایس آئی شفیق عباس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ علاقے میں منظم جرائم کی سرپرستی کر رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر چوکی انچارج نے ہفتہ وصول کر کے منشیات اور گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

    علاقے میں کھلے عام منشیات فروشی جاری ہے، مکینوں نے مبینہ منشیات فروش کو پکڑ کر ویڈیو بنالی، ویڈیو میں پکڑے جانے والے منشیات فروش سے برآمد ہونے والی آئس دیکھی جا سکتی ہے۔

    علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ پولیس حکام منشیات فروشوں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیں، تاہم دوسری طرف علاقے میں قائم کیبن سے گٹکے ماوے کی فروخت جاری ہے اور پولیس کی پراسرار خاموشی نے علاقے والوں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

    ویڈیو میں کیبن مالک انکشاف کر رہا ہے کہ وہ تھانے اور چوکی کو ہفتہ دیتا ہے، واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل گرفتار ہونے والے ایک منشیات فروش نے بھی اپنے ویڈیو بیان میں چوکی انچارج اے ایس آئی شفیق عباس کو ہر ہفتے رشوت دینے کا انکشاف کیا تھا۔

  • جرمنی: تاریخ کی سب سے بڑی چھاپہ مار کارروائی، 100 ملزمان گرفتار

    جرمنی: تاریخ کی سب سے بڑی چھاپہ مار کارروائی، 100 ملزمان گرفتار

    برلن : جرمنی کی پولیس نے ملکی سطح پر انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور منظم جرائم میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 100 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مذکورہ چھاپے جرمنی کی تاریخ کی سب سے بڑی کاررووائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے سیکیورٹی اداروں نے بدھ کے روز ملک بھر کے مختلف شہروں اور علاقوں میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمنگلنگ، جبراً جسم فروشی اور دیگر جرائم میں ملوث 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    جرمن پولیس کے حکام نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا ہے کہ جرمنی کے 1500 سے زائد پولیس اہکاروں نے تازہ چھاپہ مار کارروائی میں حصّہ لیا جس میں جی سی جی 9، ایلیٹ ٹیم کے اہلکار شامل تھے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مار کرروائی میں تھائی لینڈ سے جرمنی میں مکروہ فعل انجام دینے کے لیے نو عمر خواتین اور مردوں کو جرمنی اسمگل کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے جرمنی کے شمال مغربی حصّے میں 60 سے زائد اپارٹمنٹ پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ سائگن کے علاقے سے 59 سالہ تھائی خاتون اپنے 62 سالہ جرمن ساتھی کے ہمراہ حراست میں لی گئی ہے جو انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کی سربراہ ہے۔ مذکورہ ملزمان پر منظم انداز میں جرائم پیشہ افراد کا نیٹ ورک چلانے کا الزام ہے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران زبردستی مکروہ فعل انجام دینے والی سیکڑوں خواتین اور مردوں کو بازیاب کروایا گیا ہے‘۔

    پبلک پراسٹیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سات ملزمان کو بدھ کی صبح گرفتار کیا گیا ہے، گروہ کے باقی ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں.

    جرمنی اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ سنہ 1951 سے اب تک جتنی بھی پولیس کارروائیاں کی گئی ہیں، سیکیورٹی اداروں‌ کی موجودہ کارروائی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔