Tag: Orion capsule

  • ناسا کے خلائی جہاز کی زمین پر واپسی کی ویڈیو سامنے آ گئی

    ناسا کے خلائی جہاز کی زمین پر واپسی کی ویڈیو سامنے آ گئی

    ناسا کا خلائی جہاز اورین کیپسول چاند مشن سے واپسی پر اتوار کے روز بہ حفاظت زمین پر اتر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چاند مشن سے واپس آنے والے ناسا خلائی جہاز کو زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی آگ لگ گئی تھی، تاہم چاند مشن آرٹیمس 1 میں شامل ’اورین‘ اسپیس کرافٹ چاند کے گرد آخری پرواز کے بعد کیلیفورنیا میں باجا کے ساحل پر بہ حفاظت اتر گیا۔

    اورین کیپسول چاند کے گرد 25 دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد واپس پہنچا ہے، ناسا کا کہنا ہے کہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی، تاہم 3 پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا جزیرہ نُما میں اتار لیا گیا۔

    بحر الکاہل کی طرف آتے ہوئے، اورین کیپسول نے اُس کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے ’اسکپ انٹری‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک نئی تکنیک ہے جسے سائنس دانوں نے خلائی جہاز کو بہ حفاظت زمین پر اتارنے کے لیے بنائی ہے، اورین کیپسول نے تاریخ میں پہلی بار کسی انسانی خلائی جہاز کے لیے اس تکینیک کا استعمال کیا، یہ تدبیر بحرالکاہل میں اپنے لینڈنگ کی جگہ کی نشان دہی کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

    اس تکنیک کے تحت خلائی جہاز زمین کے اوپری ماحول میں جیسے ہی غوطہ لگاتا ہے، یہ اس ماحول اور کیپسول کے لفٹ کو ایک ساتھ استعمال کرتے ہوئے زمین کے اس اوپری ماحول سے واپس باہر چلا جاتا ہے، اور اس کے بعد پیراشوٹس کے ساتھ واپس نیچے آتا ہے۔

    اب جب کہ اورین بحفاظت زمین پر واپس آ چکا ہے، ناسا ان تمام اعداد و شمار کا جائزہ لینا شروع کرے گا جو خلائی جہاز نے خلا میں اپنے 1.4 ملین میل کے سفر کے دوران جمع کیا ہے، اور آرٹیمیس II کی تیاری شروع کر دے گا۔

    آرٹیمس ٹو وہ مشن ہے جو 2024 کے لیے شیڈول کیا گیا ہے، اس مشن میں انسانی خلا بازوں کو اورین خلائی جہاز پر اڑتا ہوا دیکھا جائے گا، اور اس کے بعد 2025 یا 2026 کے اوائل میں (1972 کے اپالو پروگرام کے بعد سے) چاند پر اپنی پہلی لینڈنگ کو انجام دے گا۔

  • تاریخی چاند مشن پر جانے والا اورین کیپسول واپسی پر کہاں گرے گا؟

    تاریخی چاند مشن پر جانے والا اورین کیپسول واپسی پر کہاں گرے گا؟

    خلا میں سب زیادہ دور تک سفر کرنے والا، اور تاریخی ’چاند مشن‘ مکمل کر کے واپس آنے والا اورین کیپسول واپسی پر بحرالکاہل میں گرنے والا ہے۔

    ناسا کے مطابق اورین کیپسول 3 ہفتوں کی آزمائشی پرواز کے بعد بحر الکاہل میں گرنے والا ہے، اس ٹیسٹ فلائٹ میں چاند کے قریب سے گزرنا اور خلا میں (کسی قابل رہائش خلائی جہاز کے) اب تک کی سب سے زیادہ دوری پر جانے کا سفر شامل تھا۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ یہ کیپسول اتوار کو میکسیکو کے جزیرے گواڈیلوپ میں مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے کے قریب گرے گا۔

    ناسا کے مطابق اب تک اورین کی پرواز بہت اچھی رہی ہے، اس میں تین عدد ڈمیوں پر مشتمل مصنوعی عملہ رکھا گیا تھا۔ اورین کی لانچنگ نے پچھلے مہینے ناسا کے آرٹیمس پروگرام کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد لوگوں کو چاند پر واپس لے جانا اور کسی دن مریخ کے آگے کے سفر کی تیاری کرنا ہے۔

    خلائی کیپسول کا نقلی عملہ

    نومبر کے آخر میں یہ کیپسول اپنے 25 دن کے مشن کے وسط میں زمین سے 4 لاکھ 32 ہزار 210 کلومیٹر (268,563 میل) کا سفر طے کرتے ہوئے خلا میں سب سے زیادہ دور تک پہنچ گیا تھا۔ یہ 1970 میں اپالو 13 کے عملے کے طے کردہ ریکارڈ فاصلے سے تقریباً 32 ہزار 187 کلومیٹر (20,000 میل) زیادہ ہے۔ اپالو کو اس وقت چاند پر لینڈنگ کو روکنا پڑا تھا جب ایک تباہ کن مکینیکل خرابی کے باعث اسے واپس زمین پر آنا پڑا۔

    پیر کے روز، اورین نے چاند کی سطح کے 130 کلومیٹر (80 میل) کے اندر سفر کیا، یہ نصف صدی قبل اپالو 17 کی پرواز کے بعد سے انسانوں کو لے جانے کے لیے بنائے گئے خلائی جہاز کی چاند کے سب سے قریب ترین پہنچنے والی پرواز تھی۔

    لیکن، آج اتوار کو اورین کے سفر کے آخری لمحات میں ہی اسے حقیقی چیلنج کا سامنا کرنا ہے، یعنی یہ دیکھنا ہے واپسی کے سفر میں کیپسول کی ہیٹ شیلڈ (اب تک کی سب سے بڑی) واقعتاً سلامت رہتی ہے یا نہیں۔ توقع ہے کہ یہ خلائی جہاز زمین کے ماحول میں 40 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرائے گا، اور اس دوران اسے 2,800 ڈگری سیلسیس (5,072 ڈگری فارن ہائیٹ) کو برداشت کرنا پڑے گا، یعنی سورج کی سطح کے تقریبا نصف درجہ حرارت۔