Tag: orlando night club firing

  • حملہ آور عمر متین کی اہلیہ حملے سے متعلق آگاہ تھی،امریکی حکام کادعویٰ

    حملہ آور عمر متین کی اہلیہ حملے سے متعلق آگاہ تھی،امریکی حکام کادعویٰ

    واشنگٹن : امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا میں نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے عمر متین کی اہلیہ شاید حملے سے متعلق آگاہ تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب پر حملے کرنے والے عمر متین کی اہلیہ نور سلمان کو اپنے شوہرکے منصوبے کا علم ہوسکتا ہے، امریکی حکام سے متعلق امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تیس سالہ نور متین نے عمر کو اقدام سے باز رکھنے کی کوشش بھی کی، نور اسلحہ کی خریداری کے وقت عمر متین کے ہمراہ تھی جبکہ اس سے قبل وہ انھیں پلس نائٹ کلب بھی لے کر گئی تھیں تاکہ عمر متین وہاں کا جائزہ لے سکیں۔

    OMAR MATIN POST

    عمرمتین کی اہلیہ نور سلمان نے بتایا کہ اسے علم تھا کہ عمر متین کسی حملے کی تیاری کر رہا ہے ، حملے سے پہلے شوہر کو روکنے کی کوشش کی لیکن پولیس کو آگاہ نہیں کیا ۔

    خیال کیا جارہا ہے نور جو اس وقت حکام کی نظروں میں کسی وقت بھی گرفتار کی جاسکتی ہے جبکہ نور متین کو مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

    ایف بی آئی ذرائع کے مطابق پراسیکیوٹرز نے نور سلمان سے تفتیش کے لیے گرینڈ جیوری طلب کرلی ہے جو ان سے تفتیش کرے گی کہ انہوں نے حملے کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔

    نور سلمان پر آج حملے سے تعلق کا الزام عائد کر کے تفتیش شروع کیے جا نے کا امکان ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں عمر اور نور ڈزنی ورلڈ بھی گئے تھے، حکام تفتیش کررہے ہیں کہ عمر اور نور ڈزنی ورلڈ تفریح کیلئے گئے یا عمر ڈزنی ورلڈ پر حملے کی تیاریوں کیلئے گیا۔

    مزید پڑھیں:  حملہ آورعمر متین ڈزنی لینڈ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا، تفتیشی حکام

     

    حکام نے بتایا کہ عمر متین نے نائٹ کلب پر حملے سے قبل نائن ون ون پر کال کےعلاوہ ایک اور کال بھی کی، عمر متین اور نور متین کی شادی ساڑھے تین سال قبل ہوئی۔

    دوسری جانب عمر متین کی سابقہ اہلیہ کا کہنا ہے کہ عمر متین خود بھی ہم جنس پرست تھا۔

    مزید پڑھیں:  عمر متین بہت غصے والا انسان تھا،سابقہ اہلیہ

     

    یاد رہے کہ حملہ آور عمرمتین نے دو روز قبل اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب میں گھس کر فائرنگ کرکے 50 افراد کو ہلاک کردیا تھا جبکہ عمر متین بھی مارا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  امریکی شہر اورلینڈو میں نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    مزید پڑھیں : امریکی شہراورلینڈو کےنائٹ کلب میں فائرنگ، 50 افراد ہلاک، 53 زخمی

  • اورلینڈو واقعہ، امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ

    اورلینڈو واقعہ، امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ

    واشنگٹن : اورلینڈو واقعے کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔

    نائن الیون کے بعد امریکا میں دہشتگردی کے ایک اور واقعہ نے امریکی مسلمانوں کے لئے صورتحال مزید گھمبیر کردی ہے، امریکی شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب پر حملے میں 50افراد کی ہلاکت کے بعد ایک بار پھر مسلمان پوری دنیا میں تنقید کی زد میں آگئے ہیں کیونکہ حملہ آور مسلمان تھا، ایک شخص کی وجہ سے مسلمانوں اور مذہب اسلام پر تنقید کی جارہی ہے۔

    اس طرح کے واقعات امریکی صدارتی ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں پر تنقید کا جواز فراہم کررہے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف جذبات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، جو مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔

    اورلینڈو فائرنگ واقعہ کے فوری بعد ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے ان کے مسلم مخالف بیان درست تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کا ایک اور موقع مل گیا، انکا کہنا تھا کہ ان ممالک کے لیے امیگریشن پالیسی ختم کردوں گا جہاں سے دہشت گردی کا تعلق ثابت ہوگا۔

    دوسری طرف ڈیموکریٹک امیدوار ہلری کلنٹن بھی بنیاد پرستی پر بات کررہی ہیں لیکن ہلری کلنٹن یہ بھی کہتی ہیں کہ مسلمانوں کی اکثریت شدت پسندی کی مخالف ہے۔

    اس وقت امریکہ میں صدارتی جنگ کا مرکز مسلم مخالف رحجانات بنتا نظر آرہا ہے، یہ صورتحال جہاں مسلمانوں کے لئے تشویش کا باعث ہے وہیں امریکہ کی ملٹی کلچرل سوسائٹی کے تصور سے بھی متصادم ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سان برنارڈینو حملے کے بعد ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا اگر وہ صدر بن گئے تو مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردیں گے۔

  • امریکی شہر اورلینڈو میں نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    امریکی شہر اورلینڈو میں نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    فلوریڈا :امریکی شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب میں افغان نژاد حملہ آور کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعدادپچاس ہوگئی، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے، سوگ میں امریکی پرچم سرنگوں کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان نژاد حملہ آورعمر متین نے ریاست فلوریڈا کے شہر اولینڈو میں ہم جنس پرستوں کے کلب میں رات دو بجے گھس کر کئی لوگوں کو یرغمال بنالیا، حملہ آور کی فائرنگ سے کم از کم پچاس افراد ہلاک اور ترپن زخمی ہوگئے، حکام ہلاکتوں میں خدشے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں ۔

    حملہ آور عمر متین اور نائٹ کلب کی سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکار کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق حملے سے پہلے عمر متین نے نائن ون ون پر کال کرکے دہشتگردانہ اقدام کا عندیہ دیا اور داعش سے وفاداری کا حلف بھی اٹھایا، پولیس نے عمر متین سے دوہزار تیرہ ،دوہزار چودہ میں پوچھ گچھ کے بعد ثبوت نہ ملنے پر اسے چھوڑ دیا تھا۔

    حملے کے بعد پولیس نے حملہ آور کے گھر پر چھاپہ مار کر عمر کے زیراستعمال کمپیوٹر،لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء کو قبضےمیں لیکر تحقیقات کا آغازکردیا، تاہم حملہ آور کی کسی دہشتگرد تنظیم سے وابستگی ظاہرنہیں ہوئی۔

    حملے پر امریکی صدر نے گہرے دکھ اورغم میں کہا کہ وہ مرنے والوں کیلئے دعاگو اور اورلینڈو کی عوام کیساتھ ہیں، سوگ میں امریکی پرچم سرنگوں کردیا گیا۔