Tag: #oscars2022

  • ہاروکی موراکامی کی کہانی پر مبنی جاپانی فلم نے آسکر ایوارڈ جیت لیا

    ہاروکی موراکامی کی کہانی پر مبنی جاپانی فلم نے آسکر ایوارڈ جیت لیا

    آسکرز 2022 میلے میں بہترین انٹرنیشنل فیچر فلم ایوارڈ اس بار جاپانی فلم نے حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کےاکیڈمی ایوارڈز کا اتوار کو ہالی ووڈ میں منعقدہ تقریب میں اعلان کیا گیا، جس میں جاپانی فلم ’ڈرائیو مائی کار‘ نے بہترین بین الاقوامی فیچر فلم اکیڈمی ایوارڈ جیت لیا ہے۔

    اس فلم کی کہانی دراصل جاپان کے مقبول ترین ناول نگار ہاروکی موراکامی کے 2014 میں چھپنے والے افسانوں کی کتاب ’مین ودآؤٹ وومن‘ کی ایک کہانی ’ڈرائیو مائی کار‘ پر مبنی ہے۔ یہ کہانی ایک اداکار کافوکو کی ہے جو نظر خراب ہونے اور ڈرائیونگ لائسنس منسوخ ہونے کی وجہ سے ایک 24 سالہ لڑکی مساکی واتاری کو ڈرائیور رکھ لیتا ہے۔

    آسکر ایوارڈز حاصل کرنے والوں کے بارے میں دل چسپ معلومات

    آسکر وصول کرنے کے بعد فلم کے ہدایت کار ہاماگُوچی رِیُوسُکے نے کہا ’اوہ تو آپ آسکر ہیں۔‘ انھوں نے اس فلم میں شامل اداکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ بھی کہا ’ہم نے یہ جیت لیا ہے!‘

    2009 کے بعد ڈرائیو مائی کار پہلی جاپانی فلم ہے جس نے آسکر ایوارڈ جیتا ہے، اس فلم نے گزشتہ سال کینز فلم فیسٹیول میں بہترین اسکرین پلے ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

    رواں سال یہ غیر انگریزی زبان کے درجے میں گولڈن گلوب برائے بیسٹ پکچر بھی جیت چکی ہے۔

  • آسکر ایوارڈز حاصل کرنے والوں کے بارے میں دل چسپ معلومات

    آسکر ایوارڈز حاصل کرنے والوں کے بارے میں دل چسپ معلومات

    94 ویں‌ اکیڈمی ایوارڈز کا گزشتہ روز اعلان ہو گیا، تقریب جہاں‌ بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے والے امریکی اداکار وِل اسمتھ کے ناخوش گوار واقعے کی وجہ سے عجیب صورت حال کا شکار ہو گئی، وہاں‌ کرونا وبا کے باعث تاخیر کا شکار ہونے والی یہ تقریب آخر کار شدت سے منتظر شائقین کے لیے دل چسپی کا سامان لے کر آئی۔

    فاتحین کا اعلان لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں ہوا، مجموعی طور پر 23 ایوارڈز دیے گئے، میزبانی کے فرائض کامیڈین وانڈا سائیکس اور ایمی شومر سمیت ہالی وڈ اداکارہ ریجینا ہال نے سر انجام دیے۔

    بہترین اداکار اور اداکارہ کا آسکر

    وِل اسمتھ

    امریکی اداکار وِل اسمتھ کو فلم کنگ رچرڈ میں بہترین اداکاری پر آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا جب کہ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ بھی امریکی اداکارہ جیسیکا چیسشیئن حاصل کرنے میں کامیاب رہیں، جیسیکا کو یہ ایوارڈ فلم ‘دی آئیز آف ٹیمی فائے’ میں بہترین اداکاری پر دیا گیا۔

    جیسیکا چیسشیئن

    بہترین فلم، بہترین ڈائریکٹر کا آسکر

    بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ قوت سماعت سے محروم خاندان میں قوت سماعت رکھنے والی واحد لڑکی روبی کی کہانی پر بننے والی امریکی فلم ‘کوڈا‘ نے جیتا، یہ فلم 2014 کی فرانسیسی ڈراما کامیڈی فلم ‘دی بیلیئر فیملی’ سے اخذ شدہ ہے۔

    جین کیمپئن

    بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ اس بار نیوزی لینڈ کی خاتون ڈائریکٹر جین کیمپئن کے نام رہا، جنھیں یہ ایوارڈ ان کی فلم ‘دی پاور آف دی ڈاگ’ کی ہدایت کاری کے لیے دیا گیا۔ یہ فلم امریکی ناول نگار تھامس سیویج کے 1967 میں چھپنے والے اسی نام کے ناول سے اخذ شدہ ہے۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جین کیمپئن آسکرز کی 90 سالہ تاریخ میں بہترین ڈائریکٹر کا یہ سنہری مجسمہ حاصل کرنے والی تیسری خاتون بن گئی ہیں۔

    بہترین فلم کوڈا، اور بہترین معاون اداکار ٹرائے کاٹسر

    جین کیمپئن نے اس ایوارڈ پر قبضہ جمانے کے لیے کئی نامور ڈائریکٹرز کو شکست دی، جن میں برطانوی ہدایت کار سَر کینیتھ برانا (فلم بیلفاسٹ)، ہالی ووڈ کی تاریخ کے سب سے کامیاب امریکی ڈائریکٹر اسٹیون اسپیل برگ (فلم ویسٹ سائیڈ اسٹوری)، نوجوانی سے ہدایت کاری کے شعبے میں آنے والے امریکی ڈائریکٹر پال تھامس اینڈرسن (فلم لیکرش پیزا)، جاپانی ڈائریکٹر رائیسوکی ہاماگوچی (فلم ڈرائیو مائی کار) شامل ہیں۔

    بہترین معاون اداکار، اداکارہ آسکرز

    بہترین معاون اداکار کا آسکر ایوارڈ فلم ‘کوڈا’ میں جان دار اداکاری کرنے والے اداکار ٹرائے کاٹسر اور بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ فلم ‘ویسٹ سائیڈ اسٹوری’ کے لیے آریانا ڈیبوس کو دیا گیا۔ یہ دونوں امریکی اداکار ہیں۔

    آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ جیتنے والے ٹرائے کاٹسر سماعت کی قوت سے محروم ہیں، اور یہ ایوارڈ لینے والے وہ پہلے بہرے مرد ہیں اور دوسرے بہرے پرفارمر ہیں۔ یہی نہیں، فلم کوڈا میں اداکاری پر انھوں نے 3 اور ایوارڈز بھی حاصل کیے ہیں جن میں برٹش اکیڈمی فلم ایوارڈ، اسکرین ایکٹرز گلڈ ایوارڈ، اور کریٹکس چوائس مووی ایوارڈ شامل ہیں۔ یہ تین ایوارڈ حاصل کرنے والے ٹرائے کاٹسر پہلے بہرے اداکار ہیں۔

    دوسری طرف آریانا ڈیبوس بھی پہلی سیاہ فام ایسی اداکارہ ہیں جو یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی اعلانیہ طور پر ‘کویر’ عورت ہے۔ یہ صنفی اور جنسی اقلیتوں کے لیے استعمال ہونے والی اجتماعی اصطلاح ہے اور اس کے لغوی معنی عجیب کے ہیں۔

    دیگر آسکرز

    بہترین اینیمیٹڈ فیچر فلم کا آسکر ایوارڈ بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ کارٹون فلم انکانٹو لے اڑی۔

    بہترین اوریجنل اسکرین پلے کا ایوارڈ فلم بیلفاسٹ کے حصے میں آیا، جب کہ بہترین اخذ شدہ اسکرین پلے کا ایوارڈ فلم کوڈا نے جیتا۔ بہترین اوریجنل گانے کا ایوارڈ ‘نو ٹائم ٹو ڈائے‘ کو دیا گیا۔

    امریکی سائنس فکشن فلم ‘ڈیون‘ نے 6 ایوارڈز اپنے نام کیے، یہ فلم امریکی مصنف فرینک ہربرٹ کے ناول پر بنائی گئی ہے اور دو حصوں پر مشتمل ہے، تاہم فلم کا دوسرا حصہ ابھی نہیں آیا۔ چھ ایوارڈز میں بہترین ویژول ایفکٹس، بہترین اوریجنل میوزک، بہترین سنیماٹوگرافی، بہترین فلم ایڈیٹنگ، بہترین پروڈکشن ڈیزائن اور بہترین ساؤنڈ شمل ہیں۔

  • کیا وِل اسمتھ کو اپنا آسکر واپس لوٹانا ہوگا؟

    کیا وِل اسمتھ کو اپنا آسکر واپس لوٹانا ہوگا؟

    1986 سے شان دار اداکاری کرنے والے امریکی اداکار وِل اسمتھ کو پہلی بار گزشتہ روز آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا، تاہم یہ یادگار دن ان کے لیے ایک بری یاد بن گیا، جب انھوں نے شو کے میزبان کرس راک کو ان کی بیوی کو مذاق کا نشانہ بنانے پر مکا جُڑ دیا۔

    94 ویں اکیڈمی ایوارڈ (آسکر 2022) کے فاتحین میں رواں برس ول اسمتھ کا نام بھی شامل ہے، وہ ایوارڈ وصول کر چکے ہیں تاہم آسکرز کی تاریخ کے اس انوکھے ‘حادثے’ کے بعد یہ خبریں آ رہی ہیں کہ ان سے ایوارڈ واپس لیا جا سکتا ہے۔

    امریکی اور بین الاقوامی باکس آفس پر بے شمار ریکارڈ رکھنے والے ول اسمتھ اس وقت اچانک صبر کا دامن کھو بیٹھے جب کرس نے ان کی اہلیہ جاڈا پنکیٹ اسمتھ کے گنج پن کی بیماری کے بارے میں مذاق کیا۔

    میزبانی کے دوران کرس راک نے ول اسمتھ کی اہلیہ جاڈا پنکیٹ کے گنج پن کا مذاق اڑایا تھا، ایسے میں میزبان کے سامنے بیٹھے ول اسمتھ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور اسٹیج پر جاکر کرس کے منہ پر مکا دے مارا، جسے دیکھ کر شو میں موجود تمام ناظرین ہکا بکا رہ گئے۔

    آسکرز 2022: اہلیہ کے لیے نامناسب مذاق پر ول اسمتھ نے میزبان کو مکا جڑ دیا

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ول اسمتھ کو آسکر واپس کرنا پڑ سکتا ہے، اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنس ہر سال آسکر ایوارڈ کا اہتمام کرتی ہے، اے ایم پی اے ایس کے قوانین کے مطابق یہ تقریب کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اداکار اپنا ایوارڈ واپس کرنے سے انکار کر سکتے ہیں لیکن تنظیم اس پیچیدہ صورت حال کو کس طرح سبنھالتی ہے، یہ دیکھنے والی بات ہوگی، تاہم امکان ہے کہ ول اسمتھ کسی قانونی مسئلے میں بری طرح پھنس جائیں۔

    یاد رہے کہ 2017 میں اکیڈمی ایوارڈز کے حوالے سے بڑا جنسی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد، اکیڈمی نے سخت ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا، جس میں معاون ماحول اور انسانی احترام پر زور دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اداکار ول اسمتھ نے اپنی تقریر کے دوران واقعے پر معافی مانگی، حالاں کہ انھوں نے براہ راست کرس راک سے معافی نہیں مانگی، اداکار نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ میں اکیڈمی سے معافی مانگنا چاہتا ہوں، میں اپنے تمام ساتھی نامزد امیدواروں سے بھی معذرت خواہ ہوں، یہ ایک خوبصورت لمحہ ہے اور میں ایوارڈ جیتنے کے لیے نہیں رو رہا ہوں۔ یہ ایوارڈ جیتنے کے بارے میں نہیں ہے۔