Tag: oslo

  • وزیراعظم کیا اوسلو میں بلے بازی کا مظاہرہ

    وزیراعظم کیا اوسلو میں بلے بازی کا مظاہرہ

    اوسلو: وزیراعظم نوازشریف نے ناروے میں ویمن کرکٹ ٹیم کے ساتھ خوش گوار انداز میں کرکٹ کھیلی۔

    تصاویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیر اعظم بییٹنگ کررہے ہیں اور انہوں نے کچھ خوبصورت اسٹروک بھی کھیلے۔ ان کی پرفارمنس پران کی اہلیہ بیگم کلثوم نوازاورپاکستانی سفارت کاروں نے خوب داد دی اور تالیاں بجائیں۔

    میاں نوازشریف ناروے میں اوسلو سمٹ میں شرکت کرنےگئے تھے جہاں انہوں نے ولی عہد ہاکون میگنس سے بھی ملاقات کی۔

    اب وزیراعظم روس میں دوروزہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لئے موجود ہیں۔

     

     

  • اسلام آباد: پاک بھارت وزرائےاعظم کے درمیان کل ملاقات ہوگی

    اسلام آباد: پاک بھارت وزرائےاعظم کے درمیان کل ملاقات ہوگی

    اسلام آباد: پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان کل ملاقات ہوگی۔

    بھارت نے وزیراعظم نوازشریف اور نریندر مودی کی ملاقات کی تجویز دی، پاکستان نے بھارت کی طر ف سے دونوں وزرائےاعظم کی ملاقات کا مثبت جواب دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف ناروے کے شہراوسلو سے روس کے شہر ’’اوفا ‘‘روانہ ہوئے، جہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہوں کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کرینگے،  ہوائی اڈے پر ناروے کے اعلیٰ حکام نے وزیرِاعظم کو رخصت کیا۔

    وزیراعظم نے ناروے میں تعلیم کے موضوع پر کانفرنس میں شرکت کی، وزیراعظم نوازشریف برکس کے ساتویں اجلا س میں شرکت کریں گے، روس کے صدر پوٹن اور چین کے صدر شی چن پنگ اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ نریندر مودی کی جانب سے رمضان المبارک کے آغاز پر وزیراعظم نواز شریف کو کئے گئے فون کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے اجلاس کے بعد دونوں وزرائےاعظم کی ملاقات طے پاگئی ہے۔

  • ملالہ کی اوسلو میں وزیراعظم سے ملاقات

    ملالہ کی اوسلو میں وزیراعظم سے ملاقات

    اوسلو: وزیراعظم نوازشریف نے آج ناروے میں ہونے والی اوسلو ایجوکیشن سمٹ میں شرکت کے بعد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور صنفی امتیاز کو ختم کرنے پر کام کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کئی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    وزیر اعظإ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کوشاں ہےتعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کا چارفیصد کردیا جائے۔

    انہوں نے ملالہ یوسف زئی کی تعلیم کے فروغ میں ذاتی دلچسپی کو سراہا اور کہا کہ وہ افراد جنہیں دہشت گردوں کی جانب سے تکلیف پہنچی ان کی کوششیں رائیگاں نہیں گئیں، حکومت دہشت گردی کے سدباب کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔

    دوسری جانب نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے حکومت کی جانب سے تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔

    ملالہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین پاکستان اکانومک کاریڈور کی تعمیرپاکستان کے عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔

  • اوسلو: ملالہ کا خون آلود لباس نمائش کے لئے پیش کردیا گیا

    اوسلو: ملالہ کا خون آلود لباس نمائش کے لئے پیش کردیا گیا

    اوسلو: دنیا کی سب سے کم عمر نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے اپنا خون آلود لباس ’نوبیل پیس سینٹر‘ کے لئے وقف کردیا ہے۔ انہوں نے یہ لباس سن 2012 میں تحریکِ طالبان پاکستان کی جانب سے سوات کے علاقے مینگورہ میں کئے گئے ایک حملے کے وقت پہنا ہواتھا۔

    نوبیل پیس سنیٹر کی جانب سے جاری کردیا مراسلے کے مطابق ملالہ یوسف زئی کا یونیفارم ناروے کے شہراوسلو میں ہونے والے نوبیل پیس پرائز نمائش برائے 2014 میں عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    کیلاش ستیارتھی اور ملالہ یوسف زئی کو بچوں کے حقوق کے لئے ان کی جدوجہد پرامن کے مشترکہ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

    نمائش کے لئے خصوصی طور پرکئے گئے ایک انٹرویو میں 17 سالہ ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ’میں جب اسکول جاتی تھی تو یہی یونیفارم پہنا کرتی تھی اوریہ میرے لئے بہت اہم ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ جس دن ان پرحملہ ہوا اس دن بھی وہ یہی یونیفارم پہنے ہوئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکول جانا انکا حق ہے اور وہ اپنے حق کی جنگ لڑرہی تھیں جب ان پرحملہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ میرا یونیفارم میری زندگی کا انتہائی اہم حصہ رہا ہے اوراب میں چاہتی ہوں کہ دنیا بھرکے بچے اسے دیکھیں اور یہ بات جان لیں کہ اسکول جانا ہر بچے کا حق ہے جسے ہرگز نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئیے۔

    ملالہ یوسف زئی پر سن 2012 میں منہ ڈھانپے ایک دہشت گرد نے اس وقت حملہ کیا تھا کہ جب وہ اسکول جارہی تھیں اوران پر یہ حملہ بین الاقوامی نشریاتی ادارے کی اردو سروس کے لئے لکھے گئے بلاگ کے نتیجے میں ہوا تھا جس میں انہوں نے طالبان کی جانب سے عورتوں پر تعلیم کی پابندی کی سخت مذمت کی تھی، انہوں نے وہ بلاگ ’گل مکئی‘ کے نام سے صرف 11 سال کی عمر میں لکھا تھا۔