Tag: Outlook Report

  • پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ، آئی ایم ایف نے بڑی پیش گوئی کردی

    پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ، آئی ایم ایف نے بڑی پیش گوئی کردی

    واشنگٹن : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے روان مالی سال میں جی ڈی پی چار فیصد تک ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2021 جاری کردی ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمورواں سال4فیصدرہےگی، حکومت نے شرح نمو 4.8 فیصد ہونے کا ہدف رکھا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد اور بے روزگاری کی شرح 5 سےکم ہو کر4.8 فیصد ہوسکتی ہے۔

    جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا تین عشاریہ ایک فیصد اور رواں مالی سال کے دوران بے روزگاری کی شرح چار عشاریہ آٹھ فیصد تک رہ سکتی ہے۔

    آؤٹ لک رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں رواں سال مہنگائی میں اضافےکی شرح9.7فیصد اور آئندہ سال مہنگائی کی شرح 9.2فیصد رہے گی۔

    آئی ایم ایف نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان میں2026میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر6.5 فیصد ہوجائے گی۔

    خیال رہے دو ہفتے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے 4 فیصد جی ڈی پی جبکہ عالمی بینک نے تین دن قبل 3.4 فیصد کی پیش گوئی کی تھی جسے حکومت نے غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

    فِچ سلوشنز نے پاکستان کی جی ڈی پی چار عشاریہ دو فیصد بتائی تھی جو کہ چار عشاریہ آٹھ فیصد کے بجٹ کے ہدف سے نمایاں طور پر کم تھی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح نمو چار سے پانچ فیصد کے اوپر رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

  • ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری

    ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کی ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق ملک میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری جبکہ ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ معاشی بحالی اور سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری جبکہ ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی تا مارچ ترسیلات زر 26 فیصد اضافے سے 21.5 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    ملکی برآمدات 2.3 فیصد اضافے سے 18.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ ملکی درآمدات 9.4 فیصد اضافے سے 37.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک بار پھر ایک ارب ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 35.1 فیصد کمی سے 1.39 ارب ڈالر رہیں، زرمبادلہ ذخائر اپریل کے اختتام تک 23 ارب 44 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک کے 16.34 ارب اور دیگر بینکوں کے ذخائر 7.10 ارب ڈالر رہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈالر کی شرح تبادلہ 153.46 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، پہلے 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو 10.9 فیصد سے 3395 ارب روپے رہا، پہلے 9 ماہ میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 534 ارب خرچ کیے گئے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ کم ہو کر 1603 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا، زرعی قرضے 4.6 فیصد اضافے سے 953 ارب کی سطح پر پہنچ گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کی سالانہ شرح میں کمی دیکھی گئی، فروری میں 9.1 فیصد رہی۔ بڑی صنعتوں کی شرح نمو 4.8 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ اسٹاک ایکس چینج میں 100 انڈیکس 44 ہزار 930 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔