Tag: Outsourcing

  • اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی آؤٹ سورسنگ پر کام جاری ہے اس کے فوری بعد کراچی اور لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے مالی سال 25-2024 کی اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے صحافی کی جانب سے حکومت کے سو دن کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 6 پارٹیاں پری کوالیفائی کرچکی ہیں، اس کا حتمی نتیجہ آپ جولائی اگست تک دیکھ سکیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری اداروں میں ایک ہزار ارب روپے کا خسارہ برداشت نہیں کرسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح کم ہونے کی وجہ سے شرح سود میں کمی ہوئی، مئی میں مہنگائی 11.8فیصد پر آئی، توانائی اور قرضوں کی بلند قیمتیں ریکارڈ کی گئیں، ہم آئندہ سال بھی قرض رول اوور کرائیں گے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے رواں سال کا طریقہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ جی ڈی پی کا مجموعی حجم ایک لاکھ 6ہزار 45ارب ریکارڈ کیا گیا، ہمارے پاس 9ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، رواں مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ 2.38فیصد ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ مالی سال کا آغاز بہتر انداز میں کریں گے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کا دورہ سی پیک میں نئی روح لایا ہے، چین کا دورہ سی پیک کے حوالے سے بہت اہم تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقتصادی زونز سے چینی بزنس پاکستان شفٹ ہوگا، ہماری حکومت کا فوکس بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ  : 

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے پیش کر دیا ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، انڈسٹری، ٹرانسپورٹ اور پاور سیکٹر کی جانب سے تیل کی کھپت میں نمایاں کمی سامنے آئی۔

    ماہ جولائی تا مارچ2023 کی نسبت 2024 میں انڈسٹری کی تیل کی کھپت8.365فیصد کم ہوئی ٹرانسپورٹ سیکٹر کی کھپت4.78فیصد اور پاورسیکٹر کی کھپت63.26فیصد کم ہوئی۔

  • اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی نجکاری، دوست ممالک کو ترجیح دی جائے گی

    اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی نجکاری، دوست ممالک کو ترجیح دی جائے گی

    کراچی: سول ایوی ایشن نے اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئر پورٹس کے آؤٹ سورسنگ پلان تیار کرلیے گئے، وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔

    پلاننگ ڈویژن کی ایئرپورٹ آؤٹ سورسنگ کی ہدایت سی اے اے کو موصول ہوگئی جس کے مطابق ایئر پورٹ آؤٹ سورسنگ کے لیے عالمی جریدوں میں رواں ماہ ٹینڈر کا اجرا کیا جائے گا۔

    حکومت نے ایئر پورٹ آؤٹ سورسنگ میں دوست ممالک کو ترجیح دینے فیصلہ کیا ہے، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، چین اور ترکی کی کمپنیز کو ترجیحی بنیاد پر مدعو کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آؤٹ سورس سے سالانہ 250 سے 300 ملین ڈالرز حاصل ہوں گے، معاہدے کے تحت ایئرپورٹ 25 سال کے لیے آؤٹ سورس کیے جائیں گے۔

    ایئرپورٹ ٹرمینل سروسز، پارکنگ، اسٹوریج، کارگو، ہینڈلنگ اور صفائی شعبے آؤٹ سورس کیے جائیں گے جبکہ سیکورٹی اور ائیر ٹریفک کنٹرولر کے شعبے سی اے اے کے پاس رہیں گے۔

    سی اے اے کو تینوں بڑے ایئر پورٹس سے سالانہ 30 ارب روپے آمدن حاصل ہوتی ہے۔