Tag: over

  • برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    لندن : برطانوی پولیس تحقیقاتی اسپکٹر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے ،امید ہے گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی انگلینڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے 1995 سے 2002 کے درمیان بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مغربی یارک شائر کی پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کرکلیز، بریڈ فورڈ اور لیڈز سمیت دیگر علاقوں سے 3 خواتین سمیت 39 افراد گرفتار کیے گئے۔

    انہوں نے کہاکہ دیگر 5 افراد کو اس ہی کیس کی تحقیقات کے لیے گزشتہ سال کے آخر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کرکلیز کے ڈیوز بری اور بیٹلے کے علاقوں میں 4 خواتین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی کہ جب وہ کم عمر تھیں تو انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،ا

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ تمام افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،تحقیقات کی سربراہی کرنے والے انسپکٹر روبن سن کا کہنا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور امید ہے کہ گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

  • آج دنیا پناہ گزینوں کا عالمی دن منارہی ہے

    آج دنیا پناہ گزینوں کا عالمی دن منارہی ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں سے پندرہ لاکھ سے زائد مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سنہ 2001 میں ایک قرارداد کے تحت ہر سال 20 جون کو پناہ گزینوں کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا مقصد عوام میں پناہ گزینوں سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا جو جنگ، نقصِ امن یا کئی دیگر وجوہات کی بناء پر اپنا گھر بار چھوڑ کر دیگر ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    ہر سال 20 جون کو عوام میں یہ سوچ پیدا کی جاتی ہے کہ باحالت مجبوری اپنا مسکن و وطن ترک کرنے والے مہاجرین کے حقوق اور ضرورتوں کا خیال رکھیں۔

    اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کا ادارہ یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنرفاررفیوجیز اور مختلف انسانی حقوق کی تنظیمیں دنیا کے سو سے زائد مما لک میں اس دن کو خوب جذبہ سے مناتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ہر سال 20 جون کا دن پناہ گزینوں کے عالمی دن کے طور پرمنایا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ ادارہ برائے پناہ گزین کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر جنگوں، بدامنی، نسلی تعصب، مذہبی کشیدگی، سیاسی تناؤ اور امتیازی سلوک کے باعث آج بھی کروڑوں افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جو غربت کے ساتھ ساتھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کا کہنا تھا کہ جنگوں اور دیگر پُر تشدد واقعات کے باعث ابتک 7 کروڑ 10 لاکھ افراد اپنے گھربار چھوڑ کر دوسرے ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں، بدھ کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 20 سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں گزشتہ برس 20 لاکھ افراد نے پناہ لی ہے۔

    یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنرفاررفیوجیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 کروڑ پناہ گزینوں کی حیران کن ہے جو گزشتہ دو دہائی کی نسبت دوگنی تعداد ہے اور ان پناہ گزینوں میں زیادہ تر افراد کا تعلق شام، افغانستان، جنوبی سوڈان، میانمار اور صومالیہ سے ہے۔

    یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں پناہ گزینوں کی تعداد میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے،گزشتہ برس کے اختتام تک پناہ گزینوں کی تعداد 70.8 ملین تھی جبکہ 2017 میں پناہ گزینوں کی تعداد 68.5 ملین تھی۔

    گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہر پانچ میں سے تین افراد یا 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد کو کسی نہ کسی مجبوری کے باعث اپنے آبائی وطن کو ترک کرکے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے پر مجبور ہوا ہے۔

    افغانستان میں امن و امان کی مخدوش حالت کے پیش نظر پاکستان میں اس وقت لاکھوں کی تعدا د میں افغان بطورمہاجر گزشتہ 37 سال سے پناہ گزین ہیں۔ پاکستان اس وقت جہاں خود امن و امان، معاشی و انرجی بحران مختلف بحرانوں کا شکار ہے ، ایسے حالات میں پناہ گزینوں کی یہ بڑی تعداد پاکستان کے لیے معاشی طور پر مزید مسائل پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے، جب کہ افغانستان کی صورت حال اب بہتری کی جانب گامزن ہے، ایسے میں حکومت پاکستان افغان پناہ گزینوں کو واپس اپنے ملک بھیجنے کے لئے اقدامات کررہی ہے، واپسی پر ان خاندانوں کو معقول وظیفہ بھی دیا جارہا ہے مگر اس کے باوجود لاکھوں افغان پناہ گزین واپس جانے کے لئے تیار ہی نہیں ہیں۔

    کانگو میں پناہ لینے افریقی ملک روانڈ کی خواتین عالمی یوم پناہ گزین پر ہاتھ سے بنائی ہوئی اشیاء فروخت کررہی ہیں

    شام میں مسلمانوں پر جاری بد ترین مظالم ، بیرونی مداخلت اور اندرونی انتشار کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو دوسرے ممالک میں پناہ گزین ہیں اور ایسے افراد اردن، لبنان، ترکی، یورپ اور عراق میں پناہ گزینوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی مسلمان اپنا وطن چھوڑ کر دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر ہیں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    فلسطین کے بعد مہاجرین کے حوالے سے بڑا ملک افغانستان ہے جس کے 26 لاکھ 64 ہزار افراد مہاجر کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں موجود ہیں، عراق کے 14 لاکھ 26 ہزار افراد، صومالیہ کے 10 لاکھ 7 ہزارافراد، سوڈان کے 5 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    پناہ گزینوں کے اس عالمی دن کا پیغام ہے کہ اقوام عالم کو چاہئے وہ اقوام متحدہ کے کردار کواس قدر مضبوط بنائیں کہ وہ ملکوں، قوموں کے درمیان تنازعات، شورشوں اور نقص امن کی صورتحال پر اپنا موثر کردار ادا کرسکے، تاکہ دنیا بھر کے ممالک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہواور کسی کو کسی دوسرے ملک میں پناہ گزینی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور نہ ہونا پڑے۔

  • فتح اللہ گولن سے تعلق کا شبہ، 128 ترک فوجیوں کی گرفتاری کے احکامات جاری

    فتح اللہ گولن سے تعلق کا شبہ، 128 ترک فوجیوں کی گرفتاری کے احکامات جاری

    انقرہ: ترک حکام نے جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جماعت سے کے ساتھ رابطے کے شبے میں حاضر سروس 128 فوجیوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں حاضرسروس ان فوجیوں کو جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جماعت ’گولن تحریک‘ کے ساتھ رابطے یا وابستگی کے شبے میں حراست میں لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجیوں پر سنہ 2016 میں ترکی کی موجودہ حکومت کے خلاف ناکام بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    ترک میڈیا کے مطابق پولیس مذکورہ فوجیوں کی گرفتاری کےلیے چھاپے مار رہی ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ جن فوجیوں کی گرفتار کے احکامات جاری ہوئے ان میں سے آدھے اہلکار مغربی ساحلی علاقے ازمیر جبکہ باقی فوجی ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول کا دفتر استغاثہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے خفیہ آئمین کے توسط سے فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے استوار کیے ہوئے ہیں۔

    انقرہ حکومت کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ گولن کے بے شمار حامی اس وقت ریاست کے مختلف اداروں میں سرایت کر چکے ہیں، جن میں خفیہ محکمے بھی شامل ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان کی حکومت گولن کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام میں 77 ہزار افراد کو گرفتار کرچکی ہے جن پر مقدمات چلائے جارہے ہیں جبکہ حکومت ڈیڑھ لاکھ سرکاری ملازمین کو ملازمت سے بھی فارغ کرچکے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک حکام آئندہ بھی مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ سال 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت کے بعد اہلکاروں کی گرفتاریاں بدستور جاری

    یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر‘ پر جرمنی میں‌ پابندی برقرار, عدالت نے تائید کردی

    ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر‘ پر جرمنی میں‌ پابندی برقرار, عدالت نے تائید کردی

    برلن : جرمن کورٹ نے ایرانی فضائی کمپنی ’ماہان ایئر ‘کے جرمنی میں داخلے سے متعلق سابق عدالتی فیصلے کی تائید کردی، عدالت کا مؤقف ہے کہ پابندی کی وجوہات کا تعلق خارجہ اور سیکورٹی پالیسی سے ہے، عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جا سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر لونبرگ میں مقامی انتظامی عدالت نے ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کے جرمنی کی فضاؤں میں سفر پر پابندی سے متعلق سابق عدالتی فیصلے کی تائید کر دی ہے، فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جا سکے گی۔

    عدالتی فیصلے کی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ پابندی کی وجوہات کا تعلق خارجہ اور سیکورٹی پالیسی سے ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے ماہان ایئر پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے عسکری ساز و سامان اور جنگجوؤں کو شام منتقل کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال مارچ میں سفارت کاروں نے تصدیق کی تھی کہ فرانس نے بھی ایرانی فضائی کمپنی ماہان ایئر کی پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں تبایا گیا ہے کہ اس اقدام کا سبب مذکورہ کمپنی کی جانب سے ساز و سامان اور فوجی اہل کاروں کو شام اور مشرق وسطی میں تنازع کا سامنا کرنے والے دیگر علاقوں میں پہنچانا تھا، یہ اقدام پیرس پر واشنگٹن کے شدید دباؤ کے بعد سامنے آیا۔

    فرانس میں ماہان ایئر کے خصوصی پرمٹ کی منسوخی سے قبل رواں سال جنوری میں جرمنی نے بھی مذکورہ فضائی کمپنی پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2011 میں ماہان ایئر پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، واشنگٹن نے باور کرایا تھا کہ ماہان ایئر نے ایرانی پاسداران انقلاب کو مالی سپورٹ کے علاوہ دیگر صورتوں میں بھی معاونت فراہم کی تھی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کے بعد سے امریکا نے اپنے یورپی حلیفوں پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ وہ واشنگٹن کے نقش قدم پر چلیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماہان ایئر ایران کی دوسری بڑی فضائی کمپنی ہے، یہ 1992 میں ایران کی پہلی نجی فضائی کمپنی کے طور پر قائم کی گئی، کمپنی کے پاس ملک میں طیاروں کا سب سے بڑا بیڑا ہے۔

  • اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    نئی دہلی : لدھانیا میں نجی اسکول میں فیس کی عدم ادائیگی پر استاد کے ذلت آمیز رویّے کے بعد طالب علم نے اسکول جانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی صوبہ پنجاب میں ایک سکول نے فیس نہ دینے پر طالب علم کے بازو پر ادائیگی نہ کرنے سے متعلق مہر لگا دی، جس کے بعد حکام نے اس واقعے پر تحقیق شروع کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 سالہ لڑکے کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس ’ذلت آمیز‘ واقعے کے بعد اس نے سکول جانے سے انکار کر دیا ہے۔

    لدھانیا میں اس نجی سکول کے پرنسپل نے یہ واقعہ تسلیم کیا، لیکن ان کا کہنا ہے کہ بچے کے بازو پر ٹھپہ صرف اس لیے لگایا گیا تھا کیونکہ وہ ’اپنی نوٹ بُک بھول گیا تھا۔

    انھوں نے کہا حالانکہ ٹھپہ دھویا جا سکتا ہے، استاد کا یہ عمل پھر بھی غلط تھا، سکول کا کہنا ہے کہ طالب علم کے خاندان نے متعدد بار یاد دہانی کے باوجود دو مہینے سے فیس نہیں بھری تھی۔

    دوسری جانب خاندان کے مطابق یہ واقعہ نامناسب تھا، لڑکے کے والد خود رکشا چلاتے ہیں۔ انھوں نے بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیس مانگنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

    ان کے مطابق انھوں نے اسکول سے فیس بھرنے کے لیے وقت بھی مانگا تھا لیکن اب ان کا پورا خاندان شرمندگی محسوس کر رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع کے تعلیمی افسر سورنجیت کور نے کہا ہے کہ سکول نے بالکل غلط کیا اور انھوں نے اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا عہد کیا۔

  • سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    خرطوم : سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیاگیا۔

    احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا کہ ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔“ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

    مزید پڑھیں : مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

  • یہودیوں کے لیے معاوضے کا معاملہ، پولش شہری امریکا کے خلاف سراپا احتجاج

    یہودیوں کے لیے معاوضے کا معاملہ، پولش شہری امریکا کے خلاف سراپا احتجاج

    وارسا : پولش شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ پولینڈ کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ کے ہزارہا قوم پرست شہریوں نے ملکی دارالحکومت وارسا میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکا کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ پولینڈ کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولش شہری امریکا کے مطالبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ پولینڈ ان یہودیوں کو معاوضہ ادا کرے جن کے خاندان کی پراپرٹی کو ہولوکاسٹ کے دوران نقصان پہنچا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں میں مظاہرین میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروپ اور ان کی حمایتی شامل تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ پولینڈ کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے اور یہ کہ امریکا یہودیوں کے مفادات کو پولینڈ کے مفادات پر فوقیت دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس فروری میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پولش شہریوں پر الزام عائد کیا تھا کہ ہولوکاسٹ میں پولش شہری ملوث ہیں جس کے بعد پولش حکومت نے وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کیا تھا۔

  • ایرانی دھمکیوں کے پیش نظر امریکی بمبار طیاروں کی قطر میں تعیناتی

    ایرانی دھمکیوں کے پیش نظر امریکی بمبار طیاروں کی قطر میں تعیناتی

    واشنگٹن : ایرانی دھمکیوں کے بعد امریکی ہوائی جہازوں کا 20 واں اسکواڈرن ریاست لوئزیانا کی بارکس ڈیل ایئر فورس بیس سے قطر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے غیر مخصوص ایرانی دھمکیوں کے تناظر میں اپنے بی باون بمبار طیاروں کو خطے میں تعینات کر دیا ہے۔ ان ہوائی جہازوں کا یہ 20 واں اسکواڈرن امریکی ریاست لوئزیانا کی بارکس ڈیل ایئر فورس بیس سے قطر پہنچا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس سے قبل امریکا اپنا ایک طیارہ بردار جنگی بحری جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی ممکنہ ایرانی اقدامات کے تناظر میں مشرق وسطیٰ کی طرف روانہ کر چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان بمبار طیاروں کا ایک اسکواڈرن خلیجی ریاست قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے پر پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان جنگی طیاروں کو قطری دارالحکومت دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع العدید ایئر بیس پر کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے رکھا جا رہا ہے۔

    ان ہوائی جہازوں کا یہ 20 واں اسکواڈرن امریکی ریاست لوئزیانا کی بارکس ڈیل ایئر فورس بیس سے قطر پہنچا۔ اس سے قبل امریکا اپنا ایک طیارہ بردار جنگی بحری جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی ممکنہ ایرانی اقدامات کے تناظر میں مشرق وسطیٰ کی طرف روانہ کر چکا ہے۔

  • مصر میں نماز تراویح کیلئے لاوڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کا حکم

    مصر میں نماز تراویح کیلئے لاوڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کا حکم

    قاہرہ : مصری وزارت اوقاف نے تراویح سے متعلق مساجد کو حکم نامہ جاری کیا ہے کہ عوام رات کی عبادات کو مختصر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر میں رمضان المبارک کے موقع پر وزارت اوقاف نے مساجد کو حکم دیا ہے کہ رات کی عبادات کو مختصر کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت مذہبی امور کے سربراہ جابر طیاح کا کہنا تھا کہ رمضان کی تراویح میں مسجد امام کو 10 منٹ سے لمبی رکعت نہیں پڑھانا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں کہ تراویح کی نماز کیلئے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پیش امام اپنی تقریر کے دوران حکومت اور حکام کے خلاف گفتگو سے پرہیز کریں۔

    واضح رہے کہ اذان و نماز پر پابندیاں کوئی نئی بات نہیں گزشتہ برس جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ کے نواحی قصبے اوہر ایرکنشویک میں واقع مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پراذان دینے پرپابندی عائد کردی گئی تھی۔

    مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پراذان دینے کے خلاف 69 سالہ ہانس یوآخم لیمہان نے اپنی بیوی کے ہمراہ مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : جرمنی میں لاؤڈ اسپیکرپراذان دینےپرپابندی

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اذان میں الفاظ کے ذریعے عقائد کا اظہار کیا جاتا ہے اور اذان سننے والے کو نماز میں شرکت کے لیے مجبورکیا جاتا ہے اور یہ ان کے مسیحی عقائد اور مذہبی آزادی کے منافی ہے۔

    عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پراذان دینے پرپابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے قواعد وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسجد میں لاؤڈ اسپیکرپراذان دینے کی اجازت دی۔

  • امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ،اسانج کی لندن عدالت میں اپیل

    امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ،اسانج کی لندن عدالت میں اپیل

    لندن : جولین اسانج نے امریکا حوالگی سے متعلق کہا ہے کہ امریکا میں مجھے خفیہ معلومات کو آشکار کرنے کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج نے لندن کی ایک عدالت کو بتایا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتے کہ انہیں امریکا کے حوالے کیا جائے جہاں انہیں خفیہ معلومات کو آشکار کرنے کا مقدمے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس مقصد کے لیے جولین اسانج کو اس کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسانج کو یکم اپریل کو ایکواڈور کے سفارت خانے سے حراست میں لیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ کئی برسوں سے پناہ لیے ہوئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت کے استفسار پر اسانج کا کہنا تھا کہ وہ امریکا حوالگی نہیں چاہتے۔

    یاد رہے کہ  برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر ایک روز قبل  50 ہفتے قید کی سزا سنائی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جولین اسانج نے سنہ 2012 میں سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے لندن ایمبیسی میں پناہ لی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکن نیشنل سیکورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل ہیک کرتی تھیں، وکی لیکس کا انکشاف

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔

    اس سے ایک ماہ قبل بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔