Tag: owais shah kiddnap

  • اویس شاہ اغوا اور امجدصابری قتل کیسز کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹیز کی منظوری

    اویس شاہ اغوا اور امجدصابری قتل کیسز کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹیز کی منظوری

    کراچی : وزیراعلی سندھ نے اویس شاہ اغوا اور امجد صابری قتل کیس کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی منظوری دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق اویس شاہ کے اغوا کو چھ دن اور امجد صابری قتل کو تین دن ہوگئے، تاحال ملزمان کا سراغ نہ لگ سکا، وزیراعلیٰ سندھ نے دونوں ہائی پروفائل کیسز کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی بنانے کی منظوری دیدی ہے۔

    جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم میں حساس اداروں اور پولیس کے افسران شامل ہونگے، جیل میں قید ملزمان سے بھی تفتیش ہوگی۔

    دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال آئی جی سندھ کے ہمراہ امجد صابری کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے تعزیت کی، انھوں نے مشروط استعفے کی پیشکش کی۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ خاکے پولیس نے نہیں بنائے بلکہ گواہوں کی مدد سے بنائے گئے ہیں جبکہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سمیت اہم شخصیات نے بھی شہید کی رہائشگاہ پر اہلخانہ سے تعزیت کی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو کلفٹن میں شاپنگ مال کےباہر سے اغوا کیا گیا جبکہ امجد صابری کو 3 روز قبل کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 10 میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • اویس شاہ کے اغواء کا مقدمہ درج، اطلاع دینے پر ایک کروڑ انعام کا اعلان

    اویس شاہ کے اغواء کا مقدمہ درج، اطلاع دینے پر ایک کروڑ انعام کا اعلان

    کراچی : اویس شاہ کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔ ڈی جی رینجرز نے جسٹس سجاد علی شاہ کو بیٹے کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کرادی۔

    حکومت سندھ نے اغوا کاروں کی اطلاع دینے پر ایک کروڑ روپے کا انعام رکھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء کا مقدمہ پولیس نے دو روز بعد نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیا گیا۔

    اویس شاہ دو روز سے اغواء کاروں کے چنگل میں ہٰیں۔ اغواء کار انہیں کہاں لے گئے،اس بات کا اب تک کوئی سُراغ نہیں لگایا جا سکا، پولیس نے اویس شاہ کے اغو کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

    اس کے علاوہ سینٹرل جیل کراچی کےبیرک نمبرسترہ،اٹھارہ اور بیس میں قید دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پولیس نے گزشتہ روز پورے سندھ میں چھاپہ مار کارروائیاں تیز کردیں ہیں۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دادو میں بھی کئی گھروں پر چھاپہ مارا گیا۔ جامشورو میں بھی کارروائیاں کی گئیں حکومت سندھ نے اغواء کاروں کی اطلاع دینے والے کو ایک کروڑ کی انعامی رقم دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    سندھ رینجرز بھی اویس شاہ کی بازیابی کیلیے کوششیں کر رہی ہے۔ ڈی جی رینجرز نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو بیٹے کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

     

  • کراچی: اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا،سر توڑ کوششیں جاری

    کراچی: اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا،سر توڑ کوششیں جاری

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا جبکہ واقعے کی ایف آئی آر بھی اب تک درج نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سر توڑ کوششوں کے باوجود سراغ نہ مل سکا، عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو اغوا کرنے والوں نے پولیس کیپ پہن رکھی تھی اغوا کاروں کی گاڑی شہر کی سڑکوں پر پھرتی رہی، گاڑی کی آخری لوکیشن منگھوپیر بتائی گئی، منگھو پیر میں گاڑی کی موجودگی سے شبہہ طاہر کیا جارہا ہے کہ مغوی کو بلوچستان لے جانے کی کوشش کی گئی؟

    جس کے بعد سندھ بلوچستان کے تمام داخلی راستوں پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے، سندھ بلوچستان کے سنگم پر واقع حب شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے، ایس پی لسبیلہ ضیا مندوخیل کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کےبیٹے کی بازیابی کے سلسلے میں پولیس نے شہرکے داخلی اورخارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے اورآنے جانے والی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل سخت کردیا گیا ہے۔

    اویس شاہ کیس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران دو درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا اعلی سطح اجلاس میں اویس شاہ کے اغوا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی ہر زاویے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ اویس شاہ کا اغوا بڑا سیکیورٹی لیپس ہے۔ پولیس اور دیگر ایجنسیوں کو اس وقت تک پتہ نہیں چلاجب تک اہل خانہ نے رپورٹ نہیں کی، یہ بات حیرت انگیز اور افسوس ناک ہے۔

    قائم علی شاہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ سے بھی ملے اور ان سے اب تک کی گئی کارروائی کے حوالے سے بات چیت کی۔

    ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ اویس شاہ کے کیس کو مختلف زاویوں سے دیکھ رہے ہیں، دہشت گرد تنظیمیں اس ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، کراچی آپریشن تیزی سے جاری ہے تاہم آپریشن کو مزید موثر بنانے کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے ایڈوکیٹ اویس شاہ کو پیر کی دوپہر ڈھائی بجے کلفٹن کے سپر اسٹور کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا، عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو اغوا کرنے والوں نے پولیس کیپ پہن رکھی تھی ، عدالت عالیہ کے سب سے بڑے جج کے بیٹے کے اغوا نے پوری انتظامیہ کو ہلا کررکھ دیا۔