Tag: owl

  • کرونا کا علاج ’الو‘ سے ہوسکتا ہے، پولیس کے پکڑنے پر شہری کے ہوش ٹھکانے آگئے

    کرونا کا علاج ’الو‘ سے ہوسکتا ہے، پولیس کے پکڑنے پر شہری کے ہوش ٹھکانے آگئے

    نئی دہلی: کرونا وائرس کی وبا پھیلنے سے اب تک سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جن میں کرونا وائرس سے بچنے کے متعدد ٹوٹکے بتائے گئے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے اور مختلف ممالک میں سائنسدان مذکورہ وبا کے علاج کے لیے ویکسین کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں لیکن ابھی تک اس میں کسی کو کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

    بھارت میں کرونا وائرس کو بھگانے کے لیے ہوائی فائرنگ اور سیاست دان کی جانب سےگو کرونا گو ریلی نکالے جانے کے بعد اب ایک معمر شہری نے کرونا وائرس کا انوکھا ہی علاج بتادیا، بزرگ شہری نے ’اُلو‘ سے کرونا وائرس کا علاج بتا کر سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ’گو کورونا گو‘ بھارتی رکن اسمبلی نے کورونا کے ساتھ احتیاطی تدابیر کا جلوس بھی نکال دیا

    بھارتی پولیس نے جب بزرگ شہری کی کلاس لی تو انہوں نے اپنے ہی علاج کو بکواس قرار دیتے ہوئے یوٹرن لے لیا اور کہا کہ کرونا وائرس کا علاج الو میں نہیں بلکہ صرف ڈاکٹروں کے پاس ہی ہے جو بھی وائرس میں مبتلا ہو وہ ڈاکٹرز سے رجوع کرے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 88 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ بھارت میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 6 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے اور کرونا وائرس سے اب تک 178 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • موت سے لڑتا ہوا نایاب نسل کا الو شہری کے گھر میں آ گرا

    موت سے لڑتا ہوا نایاب نسل کا الو شہری کے گھر میں آ گرا

    خان پور: پنجاب کی تحصیل رحیم یار خان کے شہر خان پور میں ایک نایاب نسل کا الو موت سے لڑتا ہوا ایک شہری کے گھر میں آ گرا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع بہالپور کی تحصیل رحیم یار خان کے شہر خان پور میں نایاب نسل کا ایک الو بھوک اور پیاس سے نڈھال ہو کر شہری کے گھر میں ڈھیر ہو گیا۔

    مذکورہ الو کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بھوک اور پیاس کا شکار تھا، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ الو نے بھوک اور پیاس کی حالت میں کتنا فاصلہ طے کیا تھا، اپنی موت سے لڑتا ہوا آخر کار بے دم ہو کر گر پڑا۔

    مشرق میں بے وقوف اور مغرب میں عقل مند سمجھے جانے والے اس شکاری پرندے کی خوش قسمتی تھی کہ وہ پاکستان چوک کے رہایشی سراج پتافی کے گھر میں گرا، سراج پتافی نے الو پکڑ کر اس کی ہر طرح سے دیکھ بھال کی۔

    شہری سراج پتافی کا کہنا تھا کہ وہ نایاب نسل کے اس الو کو وائلڈ لائف محکمے کے حوالے کر دیں گے۔

    خیال رہے کہ یہ واقعہ چند دن قبل رحیم یار خان میں پیش آیا تھا، محکمہ جنگلی حیات کے حکام کا کہنا ہے کہ نایاب نسل کا الو پاکستان میں نہیں پایا جاتا۔ الو کو وائلڈ لائف پارک رحیم یار خان میں رکھا جائے گا۔

  • الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    مختلف ممالک میں ریستورانوں میں مختلف جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں جو دراصل سیاحوں کو ان ریستورانوں کی طرف متوجہ کرنے کے لیے رکھے جاتے ہیں۔

    روسی دارالحکومت ماسکو میں ایسا ہی ایک انوکھا کیفے لوگوں میں مقبول ہورہا ہے جہاں انہیں لبھانے کے لیے الو رکھے گئے ہیں۔

    اولز ہاؤس کیفے نامی اس ریستوران میں 11 الو رکھے گئے ہیں، ان الوؤں سے صرف ایک منٹ ملاقات کی قیمت 6 امریکی سینٹ ہیں۔

    جو گاہک ان الوؤں کو اپنے ہاتھ سے کچھ کھلانا چاہیں تو اس کے لیے انہیں الگ سے قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    کسی ریستوران میں الو رکھنے کا یہ خیال نیا نہیں ہے، اس سے قبل جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں بھی اول کیفے کھولے جاچکے ہیں۔

    روس میں الو کیفے بچوں اور ہیری پوٹر فلم کے شائقین کو متاثر کرنے کے لیے کھولا گیا ہے تاہم جاپان میں الو خوش قسمتی اور مختلف آفتوں سے بچاؤ کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور اسے گھروں اور کاروباری مقامات پر رکھنا قدیم عقیدے کا حصہ ہے۔

    تاہم جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اس رجحان کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

    ماہرین حیاتیات کے مطابق دن بھر ریستوران میں لوگوں کی بھیڑ بھاڑ اس پرندے کی قدرتی نیند کی عادات کو تبدیل کر رہی ہے جس سے ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ان معصوم پرندوں پر ایک قسم کا تشدد ہے۔

    تحفظ حیاتیات پر کام کرنے والے ایک کارکن کا کہنا ہے، ’کسی جانور کو جسمانی نقصان پہنچانا یا اسے تکلیف دینا ہی تشدد نہیں کہلاتا۔ کسی جانور کو نہایت چھوٹی سی جگہ پر رکھ دینا، اس کی نمائش کرنا اور اس کی قدرتی عادات میں خلل ڈالنا بھی ایک قسم کا تشدد ہے‘۔

    ماہرین کے مطابق رات میں جاگنے اور اسی حساب سے حسیں ہونے کے باعث انہیں پرشور اور پرہجوم جگہوں سے مطابقت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    تحفظ حیاتیات کے ایک کارکن کے مطابق ان کے علم میں آیا ہے کہ جاپان میں ایک اول (الو) کیفے میں گزشتہ برس 7 الو ہلاک ہوگئے۔

    جاپان میں اس رجحان کی مخالفت کے باوجود روس کا اولز کیفے دن بدن مقبولیت حاصل کررہا ہے اور لوگ الوؤں سے ملنے کے لیے جوق در جوق اس کیفے کا رخ کر رہے ہیں۔

  • برفانی الو کا برفیلا جھولا

    برفانی الو کا برفیلا جھولا

    شمالی امریکا میں واقع اونٹاریو جھیل پر برفانی الو دیکھا گیا جو جھیل کی برف پر بیٹھا تھا، اس نایاب منظر نے دیکھنے والوں کو دنگ کردیا۔

    امریکی شہر نیویارک اور کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے سنگم پر واقع اس جھیل میں نہایت حسین منظر دیکھنے میں آیا جب ایک برفانی الو یہاں بیٹھا ہوا دیکھا گیا۔

    برفانی الو جھیل کی جھولتی ہوئی برف پر بیٹھا رہا جس نے دیکھنے والوں کی حیران کردیا۔

    برفانی الو عام الو کی نسل سے ہی تعلق رکھتا ہے اور یہ نایاب پرندہ آرکٹک اور امریکا کے برفانی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

    یہ الو سارا سال آرکٹک کے کناروں پر گزارتے ہیں تاہم سردیوں کے موسم میں یہ غذا کی تلاش میں کینیڈا اور امریکا کی سرحد پر آجاتے ہیں۔

  • درخت کے تنے میں چھپا خوبصورت الو

    درخت کے تنے میں چھپا خوبصورت الو

    نئی دہلی: درخت کی کے تنے میں چھپ کر بیٹھے اور باہر کی دنیا کا نظار کرنے والے خوف زدہ الو کی تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے معروف فوٹو گرافر تفریح کے لیے کیمرہ ہاتھ میں لیے ہوٹل کے کمرے سے باہر نکلے تو اُن کی نظر ایک درخت کے تنے پر پڑی جو سفید تھی مگر اس میں دو زرد رنگ کے دائرے نظر آرہے تھے۔

    فوٹو گرافی ایسا فن ہے جس کو منوانے کے لیے تصاویر بنانے کے شوقین افراد اپنے کیمرے میں اچھے سے اچھے منظر کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ دنیا اُن کی صلاحیتوں کی معترف ہوسکے۔

    تئیس سالہ فوٹو گرافر نے منظر دیکھتے ہی فوری طور پر کیمرہ ہاتھ میں تھاما اور خوبصورت منظر کو عکس بند کیا مگر جب انہوں نے تصویر کو غور سے دیکھا تو معلوم ہوا کہ ایک جانور درخت کے تنے میں چھپ کر باہر کی دنیا کا نظارہ کررہا ہے۔

    اکشے ناریان کا کہنا ہے کہ جب میں نے تصویر دیکھی تو اس منظر کو اور قریب سے عکس بند کرنے کی کوشش کی تاکہ خوبصورت آنکھیں اور معصوم سے جانور کو کیمرے میں محفوظ کرسکوں۔

    اُن کا کہنا ہے کہ کچھ دیر تصاویر بنانے کے بعد میں نے درخت کی جانب پیش قدمی کی اور آخر کار اُس الو تک پہنچ گیا جو اس کے تنے میں چھپا بیٹھا تھا۔

    مزید پڑھیں: جاپان کے ریستوران الوؤں کی قتل گاہیں

    فوٹو گرافر نے جب تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو انہیں مداحوں نے بہت پسند کیا اور اکشے کے فن کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا میں سفید برفانی الو

    امریکا میں سفید برفانی الو

    آپ نے اب تک سفید برفانی بھالوؤں کے بارے میں تو سنا ہوگا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں سفید برفانی الو بھی پایا جاتا ہے؟

    عام الو ہی کی نسل سے تعلق رکھنے والا یہ نایاب پرندہ آرکٹک اور امریکا کے برفانی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

    امریکی ماہرین جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ رواں برس امریکی ریاست کینٹکی میں یہ الو دیکھا گیا۔ ماہرین کے مطابق یہ الو برف کی تلاش اور ٹھنڈے موسم کی تلاش میں اپنی رہائش گاہ سے نکل کر شہری علاقوں کی طرف آگیا ہے۔

    نایاب سفید الو کو دیکھنے والے افراد نے اسے نہایت خوشگوار لمحہ قرار دیتے ہوئے زندگی کا حسین ترین منظر قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الو کی حیران کن تیراکی نے سب کے دل موہ لیے

    الو کی حیران کن تیراکی نے سب کے دل موہ لیے

    شکاگو: امریکہ میں الو نے بھی تیراکی سیکھ لی،انٹرنیٹ پر الو کی تیراکی کی فوٹیج نے دھوم مچادی۔

    رات جاگنے اور دن بھر سونے والے پرندےکے من میں جانے کیا سمائی کہ مشی گن جھیل کے یخ بستہ پانی میں ڈبکی لگادی، الو کی مہارانہ تیراکی کیمرے کی آنکھ سے چھپ نہ سکی۔ الو کو اپنے پروں کی مدد سے کسی ماہرتیراک کی طرح جھیل میں تیررہا ہے، الو کی حیران کن تیراکی فوٹیج انٹرنیٹ پر تیزی مقبول ہورہی ہے ۔