Tag: owning-properties

  • دبئی میں اثاثے، خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے

    دبئی میں اثاثے، خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے

    پشاور : دبئی میں اثاثے رکھنے والے خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 47 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے ، جس کا تعلق خیبرپختونخواسے ہیں ،  اثاثوں پر 47  میں سے   22 افرادکو نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور  تمام افرادکی اثاثوں سےمتعلق چھان بین جاری ہے۔

    ذرائع ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ اثاثہ جات کی تحقیقات کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، ٹیمیں اثاثہ جات کیلئے رقوم کے ذرائع سے متعلق تحقیقات کریں گی۔

    یاد رہے 14 جنوری کو ایف آئی اے نے بتایا تھا کہ مزید چھیانوے پاکستانیوں کی یو اے ای میں جائیدادوں کا سراغ لگالیا ہے، جس کے بعد یو اے ای میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار دو سو گیارہ ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : یو اے ای میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 96 پاکستانیوں کا انکشاف

    اس سے قبل 17 نومبر 2018 میں ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنےوالے پاکستانیوں کی تعداد895 ہے، تین سو چوہتر نے ایمنسٹی اسکیم کےتحت جائیداد ظاہرکی جبکہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 894 میں سے 69 نے ٹیکس ریٹرنز میں دبئی جائیدادیں ظاہرکیں، 69 میں سے37 سندھ، 5 پنجاب، 24 اسلام آباد، 2 بلوچستان اور ایک کے پی سے ہے جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں رکھنے سے انکارکیا، جن میں 55 کا تعلق سندھ، 23 پنجاب، ایک اسلام آباد اور 3 کا کے پی سے ہے۔

  • پاکستان کے 35 سیاستدان  دبئی میں جائیداد کے مالک نکلے ،رپورٹ

    پاکستان کے 35 سیاستدان دبئی میں جائیداد کے مالک نکلے ،رپورٹ

    اسلام آباد : ایف آئی اےکی رپورٹ میں کہا دبئی میں جائیدادیں رکھنےوالے پاکستانیوں کی تعداد895 ہے، تین سو چوہتر نے ایمنسٹی اسکیم کےتحت جائیداد ظاہرکی جبکہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ، جس میں بتایا گیا ہے کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کی تعداد 895 ہے، جس میں سے 674 نے ایف آئی اےمیں بیان حلفی جمع کرا دیئے جبکہ 374 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کیں، جائیدادیں ظاہرکرنے والوں میں سے7کونیب کا سامناہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے 69 پاکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنزمیں دبئی کی جائیدادیں ظاہرکیں جبکہ 72 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادیں تسلیم کرنے سے انکار کیا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیلات سے صداقت کا تعین نہ ہوسکا، تفصیلات خفیہ رکھنے کے قانون کے باعث ایف بی آرڈیٹاسےکراس چیک نہیں کیاجاسکا اور 150 پاکستانیوں نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا نہ ہی ایف بی آر میں جائیدادیں بتائیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کرنے والے پاکستانیوں میں سندھ بازی لے گیا، 894 میں سے ایمنسٹی سے فائدہ اٹھانے والے 253 افراد کا تعلق سندھ سے ہے، 100 پاکستانی پنجاب سے، اسلام آبادسے17،کےپی سے 4شامل ہیں جبکہ بلوچستان کا کوئی باسی دبئی میں جائیداد نہیں رکھتا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 894 میں سے 69 نے ٹیکس ریٹرنز میں دبئی جائیدادیں ظاہرکیں، 69 میں سے37 سندھ، 5 پنجاب، 24 اسلام آباد، 2 بلوچستان اور ایک کے پی سے ہے جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں رکھنے سے انکارکیا، جن میں 55 کا تعلق سندھ، 23 پنجاب، ایک اسلام آباد اور 3 کا کے پی سے ہے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 220 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادوں سےمتعلق بیان حلفی جمع نہیں کرایا، بیان حلفی جمع نہ کرانےوالوں میں 118 کا تعلق سندھ سے ہے، دبئی جائیداد رکھنے والا ایک پاکستانی مفرورہے جبکہ 13 پاکستانی انتقال کرچکے ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک نکلے ہیں۔

  • ایف بی آر کے برطانیہ میں  مقیم 600 پاکستانیوں کو نوٹسز جاری

    ایف بی آر کے برطانیہ میں مقیم 600 پاکستانیوں کو نوٹسز جاری

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)  نے ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ نہ لینے والے برطانیہ میں مقیم 600 پاکستانیوں کو نوٹسز جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ نہ لینے والے پاکستانیوں کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پہلے مرحلے میں برطانیہ اور دوسرے مرحلے میں دبئی سے معلومات ملیں گی، تمام افراد کو پاکستان اور بیرون ملک میں نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم 600 پاکستانیوں کو نوٹس دیے جا چکے ہیں، نوٹسز ایف بی آر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ونگ کی جانب سے بھجوائے گئے ہیں، جس میں برطانیہ اور دبئی میں خریدی گئی جائیدادوں سے متعلق پوچھا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایمنسٹی کا آج آخری روز تھا ، اس دوران 65 ہزار افراد نے ایمنسٹی اسکیم سےفائدہ حاصل کیا، 59 ہزار افراد نے مقامی جبکہ 6 ہزار نے بیرونِ ملک اثاثے ظاہر کیے۔


    مزید پڑھیں : ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟


    ترجمان ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے مجموعی طورملکی خزانے کو 110 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 123 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ ملک کے ٹیکس چوروں اور چوری کے پیسے سے بیرون ملک اثاثے بنانے والوں کو گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں پر ٹیکس ادا کردیں۔