Tag: oxford university

  • مسلمان ممالک میں جمہوری نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیے: مہاتیرمحمد

    مسلمان ممالک میں جمہوری نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیے: مہاتیرمحمد

    مانچسٹر: ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک میں جمہوری نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیے، اس نظام میں حکمران جوابدہ ہوتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسلامک سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے کیا، مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام میں حکمران عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مثبت تبدیلی کے لیے مائنڈ سیٹ کی تبدیلی ضروری ہے، ریاست کی ترقی حکمران کی قابلیت اور دیانتداری سے مشروط ہے۔

    ملائیشیائی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمہوری ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے قابلیت ودیانتداری ضروری ہے، عدم برداشت اور ٹانگ کھینچنے کا کلچر آمریت کی راہ ہموار کرتا ہے۔

    ملائیشیا کے انتخابات میں مہاتیرمحمد کی تاریخی فتح پرعمران خان کی مبارکباد

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں ملائیشیا کے عام انتخابات میں مہاتیرمحمد اور ان کی اتحادی جماعت نے واضح کامیابی حاصل کی تھی، جس کے بعد مہاتیر محمد ملک کے نئے وزیر اعظم بنے اور حکمراں جماعت کے اقتدار کا 60 سالہ دور ختم ہوا۔

    مہاتیرمحمد اور ان کے اتحادیوں نے انتخابات میں 155 نشتیں حاصل کی تھیں، جبکہ حکومت بنانے کے لیے222 اراکین کے ایوان میں 112 نشتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ 92 سالہ مہاتیرمحمد نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی ہوئی تھی تاہم 2016 میں انہوں نے یہ فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے ملائیشین یونائیٹڈ انڈیجنس پارٹی قائم کی تھی۔

  • ملالہ کا  آکسفورڈ میں پہلا دن

    ملالہ کا آکسفورڈ میں پہلا دن

    لندن : نوبل انعام یافتہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں اپنا پہلا لیکچر اٹینڈ کیا، انکا کہنا تھا کہ 5 سال قبل آج ہی کے دن مجھے گولی کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کا آغاز کردیا، ملالہ یہاں سیاست، فلسفہ اور معاشیات کے مضامین پڑھیں گی

    ملالہ یوسف زئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آکسفورڈ یونیورسٹی میں گزارے پہلے دن کی ایک تصویر اپنی کتابوں اور لیپ ٹاپ کے ساتھ شیئر کی اور پیغام میں لکھا کہ آج سے 5 سال قبل لڑکیوں کی تعلیم کیلئے آواز بلند کرنے پر مجھے گولی ماری گئی تھی اور آج ہی میں نے آکسفورڈ میں اپنا پہلا لیکچر لیا۔

    اس موقع پر ٹوئٹر پر ملالہ کے بھائی نے اپنی بہن کیلئے نیک خواہش کا اظہار کیا اور کہ مجھے آپ پر فخر ہیں اور ساتھ ساتھ ٹوئٹر پر چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔

    خشال یوسف زئی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں جانتا ہوں آپ کو میری کمی محسوس ہوگی لیکن میں بھی دو سالوں میں آکسفورڈ آجاؤں گا۔

    جس پر ملالہ نے جواب دیا کہ دو سال بعد میں اپنا یونیورسٹی تبدیل کرلوں گی، جس پر بھائی نے کہا کہ مجھے وہاں آنا ہی نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اب آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کریں گی


    خیال رہے کہ اوکسفورڈ یونیورسٹی جنوبی ایشیا میں خاصی معروف ہے، سابق پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو، ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو، کرکٹر اور سیاستدان عمران خان نے یہی سے تعلیم حاصل کی۔

    واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو اکتوبر 2012 میں طالبان نے اسکول وین کے اندر نشانہ بنا کر گولی ماری دی تھی ، جس کے بعد انھیں علاج کیلئے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا ، وہ اس کے بعد سے وہیں مقیم ہیں اور تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

    اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور کم عمر افراد کی آزادی اور تمام بچوں کو تعلیم کے حق کے بارے جدوجہد کرنے پر نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔

    نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے جولائی میں اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل ہونے کا جشن سماجی روابط کی مشہور ویب سائٹ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بناکر منایا تھا، جس کے بعد منٹوں میں فالوورز کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • دوست پر حملہ کرنے والی طالبہ کی ذہانت کے باعث جج کا سزا دینے سے انکار

    دوست پر حملہ کرنے والی طالبہ کی ذہانت کے باعث جج کا سزا دینے سے انکار

    لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک ذہین طالبہ کو اس وقت جج نے سزا دینے سے انکار کردیا جب اسے طالبہ کے بہترین تعلیمی ریکارڈ کا علم ہوا۔ طالبہ نے اپنے دوست پر چاقو سے حملہ کیا تھا جس کی پاداش میں اسے کئی ماہ جیل میں گزارنے پڑ سکتے تھے۔

    برطانیہ کی قدیم ترین درسگاہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی 24 سالہ طالبہ لیونیا ووڈ ورڈ میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہی تھی جو صرف چند ماہ بعد مکمل ہونے والی تھی جس کے بعد لیوینا سرجن بن جاتی۔

    تاہم اس سے قبل ہی اسے اپنے دوست پر چاقو سے حملے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔ لیونیا نے معمولی تلخ کلامی کے بعد اپنے دوست پر چاقو کے پے در پے کئی وار کیے جس سے اس کی ٹانگ زخمی ہوگئی۔

    لیونیا کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تاہم جج نے اس کے بہترین تعلیمی ریکارڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی سزا کو مؤخر کردیا۔

    آکسفورڈ کراؤن کورٹ کے جج آئن پرنگل کا کہنا تھا کہ اس وقت طالبہ کو سزا دینا اس کا پورا کیرئیر خراب کرنے کے مترادف تھا جس کے بعد طب کا شعبہ ایک قابل سرجن سے محروم ہوجاتا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی عظیم درسگاہ آکسفورڈ کی سیر کریں

    انہوں نے کہا کہ طالبہ نے اپنے پورے تعلیمی سفر کے دوران بہترین ذہانت اور بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور اس دوران میڈیکل جرنل میں اس کے کئی مقالے بھی شائع ہوئے۔

    انہوں نے یہ غیر معمولی فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سزا کو 4 ماہ کے لیے مؤخر کیا جارہا ہے۔ 4 ماہ بعد جب لیونیا اپنے امتحانات سے فارغ ہوجائے گی تب اسے سزا دی جائے گی۔

    پولیس کے مطابق لیونیا نشے کی عادی ہے اور ماضی میں وہ اپنے سابق مرد دوستوں اور گھر والوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بھی بن چکی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کا رویہ جارحانہ ہوگیا ہے، تاہم وہ ایک ذہین طالبہ ہے اور اس کی اسی ذہانت کو دیکھتے ہوئے جج نے یہ فیصلہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی کا راحت فتح علی خان کیلئے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ

    آکسفورڈ یونیورسٹی کا راحت فتح علی خان کیلئے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ

    لندن: برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے راحت فتح علی خان کو لائف ٹائم اچیومنٹ کے اعزاز سے نواز دیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف گلوکار راحت فتح علی خان کی خدمات کے اعتراف میں تقریبِ پزیرائی برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ہولی ویل ہال میں منعقد ہوئی ۔جہاں پاک و ہند کے گلوکار راحت فتح علی خان کو لائف ٹائم اچیومنٹ کے اعزاز سے نوازا گیا۔

    CnK74GOWIAAgBhj

    اس موقع پر معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ بہت عرصے بعد خوشی ملی ہے لائف ٹائم اچیومنٹ میری طرف سے پاکستان کے لیے تحفہ ہے۔

    CnK76aSXEAA53VU

    ان کا کہنا تھا کہ اپنا ایوارڈ ملک و قوم کے نام کرتا ہوں ، انہوں نے ملنے والے اعزاز کو خصوصی طور پر پاکستان کے شہیدوں کے نام کردیا ۔

    تقریب میں معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان نے فیوژن پروجیکٹ میں فن کا مظاہرہ کیا جبکہ آکسفورڈ میوزکولوجی کے طلبہ کے ساتھ بھی سیشن کیا۔

    CnK79FvWYAAUV8B

    واضح رہے کہ اس سے قبل آکسفورڈ یونیورسٹی کا یہ اعزاز اب تک صرف بالی ووڈ کے سپر اسٹار امیتابھ بچن کے پاس تھا ۔

  • پاکستان میں موجودہ نظام نے مخصوص طبقےکو نوازا،ریحام خان

    پاکستان میں موجودہ نظام نے مخصوص طبقےکو نوازا،ریحام خان

    لندن : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سسابق اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی و سماجی میدانوں میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے موجودہ نظام سے صرف ایک طبقے کو فائدہ ہوا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی اسٹوڈنٹس سوسائٹی کی دعوت پر پاکستانی طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    ریحام کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان انتہائی صلاحیتوں کے حامل ہیں اور پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔

    پاکستان میں سیاسی و سماجی میدانوں میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ نظام نے محض ایک مخصوص طبقے کو نوازا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے فوائد عام لوگوں تک پہنچانے کے لئے نوجوانوں کو مرکزی کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ریحام خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنے علم اور تحقیق کے ثمرات پاکستان کے دور دراز کے علاقوں تک پہنچانے کے لئے عملی طور پر بھی میدان میں آنا چاہئے۔

  • بلاول بھٹوزرداری نےآکسفورڈیونیورسٹی سےماسٹرزکی ڈگری حاصل کرلی

    بلاول بھٹوزرداری نےآکسفورڈیونیورسٹی سےماسٹرزکی ڈگری حاصل کرلی

    آکسفورڈ : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نےآکسفورڈیونیورسٹی سےماسٹرزکی ڈگری حاصل کرلی۔

    تقریب میں آصفہ بھٹوزرداری اوربختاوربھٹوزرداری نے اپنے بھائی بلاول کومبارکباد دی ۔تقریب میں صنم بھٹوبھی شریک تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کو ماسٹرز کی ڈگری جاری کردی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کی بہن آصفہ زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بھائی کو مبارکباد دی، انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تصاویر بھی جاری کیں۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد 30 دسمبر 2007 کو پارٹی چیئر مین کے عہدے پر فائز ہوئے جس وقت وہ آکسفورڈ میں زیر تعلیم تھے۔

    سن 2013 میں جب وہ پچیس سال کے ہوئے تو عوام کا خیال تھا کہ وہ پاکستان کے عام انتخابات میں حصہ لیں گے، لیکن ان کے والد آصف علی زرداری نے اس امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی مصروفیات کے پیش نظر بلاول 2018 کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے باقاعدہ سیاسی کیرئر کاآغاز اٹھارہ اکتوبر 20014کو کیا ، اس موقع پر انہوں نے کراچی میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔

     

     

    bilawal 4
    Bilawal with his family

     

    bilawal 1

    bilawal 2
    Bilawal looks happy in his achievement

     

    bilawal 3
    Bilawal with his colleagues