Tag: PAC

  • پشاور اور سیالکوٹ موٹر ویز خستہ حال ہو گئیں، پی اے سی کا نوٹس

    پشاور اور سیالکوٹ موٹر ویز خستہ حال ہو گئیں، پی اے سی کا نوٹس

    اسلام آباد: پشاور اور سیالکوٹ موٹر ویز خستہ حال ہو گئیں، پی اے سی نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج بدھ کو منعقد ہوا، جس میں پشاور اور سیالکوٹ موٹر ویز کی خستہ حالی کا نوٹس لیا گیا۔

    چیئرمین پی اے سی نے نے وزارت مواصلات کو موٹر ویز کی خستہ حالی کی انکوائری کی ہدایت کر دی، پی اے سی ارکان نے موٹر ویز پر لوڈ مینجمنٹ بھی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

    نور عالم خان نے کہا پشاور موٹر وے ابھی سے بیٹھنا شروع ہوگئی ہے، پی اے سی ارکان نے سیالکوٹ موٹر کے معیار پر بھی سوالات اٹھا دیے، انھوں نے کہا کہ سیالکوٹ موٹر وے کی حالت بھی خراب ہے۔

    پی اے سی چیئرمین نور عالم خان نے کہا ’’ہم ٹول ٹیکس دے کر موٹر وے پر سفر کرتے ہیں، ان پر ٹیکس دہندگان کا پیسہ لگا ہے۔‘‘

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹس میں سے کروڑوں غائب ہونے کا انکشاف

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹس میں سے کروڑوں غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سال 2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ غائب ہونے کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کنوینر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قانون و انصاف ڈویژن سےمتعلق 17-2016 اور 2017-18 کی گرانٹس کا جائزہ لیا گیا۔

    2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ لیپس ہونے کا انکشاف ہوا، ذیلی کمیٹی نے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دے دیا۔

    آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ یہ ترقیاتی گرانٹ ہے، 27 فیصد گرانٹ لیپس کروائی گئی، اس کی تحقیقات کروائیں، یہ سارے تعمیرات کے منصوبے ہیں، فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروائی جائے۔

    کمیٹی نے معاملے پر ایک ماہ میں فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروانے کی ہدایت کردی۔

    ذیلی کمیٹی نے مختلف سپلیمنٹری گرانٹس کی پارلیمنٹ سےمنظوری نہ لینے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایک سپلیمنٹری گرانٹ 35 ملین کی لی گئی جو پارلیمنٹ سے منظور نہیں کروائی گئی۔

    کمیٹی رکن سید حسین طارق نے کہا کہ سپلیمنٹری گرانٹس کو ریگولرائز نہیں کروایا جارہا، یہ سنجیدہ بات ہے کہ پیسے استعمال کرلیے جائیں اور منظور نہ کروائیں۔

    ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں آڈٹ کے خدشات دور کیے جائیں، کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہر ماہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس بلانے کی بھی ہدایت کی۔

  • کروڑوں تنخواہیں لینے والوں نے 10 سال میں زراعت میں کیا تحقیق کی؟ رپورٹ طلب

    کروڑوں تنخواہیں لینے والوں نے 10 سال میں زراعت میں کیا تحقیق کی؟ رپورٹ طلب

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے گزشتہ 10 سال میں زرعی شعبے میں کی گئی تحقیق کی رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ سالانہ کروڑوں روپے کی تنخواہیں دی جارہی ہیں لیکن کام صفر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی آڈٹ رپورٹ 22-2021 کا جائزہ لیا گیا۔

    پی اے سی نے گزشتہ 10 سال میں زرعی شعبے میں کی گئی تحقیق کی رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی چیئرمین نور عالم خان کا کہنا تھا کہ سرکاری خزانے سے سالانہ 50 کروڑ روپے تنخواہیں دی جارہی ہیں لیکن سرکاری افسران کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

    چیئرمین ایگری کلچر ریسرچ کونسل نے پی اے سی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسٹرابیری بھی زرعی سائنسدانوں کی تحقیق ہے۔

    پی اے سی نے اسٹرابیری کے بجائے گندم جیسی فصلوں پر توجہ دینے پر زور دیا، کمیٹی ارکان نے دریافت کیا کہ 10 سال میں گندم یا چاول کی کتنی اقسام متعارف کروائی گئی ہیں؟

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملکی میں پی ایچ ڈی ہولڈرز بہت زیادہ ہیں لیکن زرعی شعبے میں تحقیق نہیں ہے۔

  • سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا حکم، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی طلبی بھی متوقع

    سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا حکم، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی طلبی بھی متوقع

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) ارکان نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے شروع کیے جانے والے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، مالی بے ضابطگیاں سامنے آنے پر سابق چیف جسٹس کو بھی بلایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) ارکان نے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کا معاملہ اٹھادیا، ارکان نے ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    کمیٹی رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ڈیم فنڈ حقیقت میں ڈیم فول ہے، ڈیم کے لیے چندہ اکھٹا کر کے قوم کا مذاق بنایا گیا، دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جس نے چندے سے ڈیم بنائے ہوں، فنڈ کے لیے 9 ارب روپے اکھٹے کیے گئے اور 13 ارب اشتہارات پر لگا دیے گئے۔

    پی اے سی نے آڈیٹر جنرل کو سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا ٹاسک دے دیا، چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے ہدایت کی کہ آڈیٹرجنرل سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی جائیں ڈیم فنڈ کے اشتہارات پر کتنے اخراجات آئے، کتنے خاندانوں نے ڈیم فنڈ سے بیرون ملک سفر کیا۔

    چیئرمین پی اے سی نے ڈیم فنڈ شروع کرنے والے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی طلب کرنے کا عندیہ دے دیا، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مالی بے ضابطگیاں سامنے آنے پر سابق چیف جسٹس کو بھی بلائیں گے۔

  • پی اے سی چیئرمین شپ: آصف زرداری نے رانا تنویر کی حمایت کا عندیہ دے دیا

    پی اے سی چیئرمین شپ: آصف زرداری نے رانا تنویر کی حمایت کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے پی اے سی چیئرمین شپ کے لیے رانا تنویر کی حمایت کا عندیہ دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین نے کہا کہ رانا تنویر اچھے انسان ہیں،  پی اے سی کی چیئرمین شپ پر مشاورت کریں گے۔

    اس سوال پر کہ کیا ن لیگ نے رانا تنویر کو پی اے سی کا چیئرمین نام زد کرنے سے قبل ان سے مشاورت کی، سابق صدر نے کہا کہ خورشید شاہ سے ضرور کی ہوگی، مجھ سے کیوں کریں گے۔

    انھوں نے حکومتی اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ آئی ایم ایف کا آفس پاکستان شفٹ ہورہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے لوگ اسٹیٹ بینک میں بیٹھیں ہوں گے، تو پھر ملک کون چلا رہا ہوگا؟

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے پیش نظر عوام نہیں، ذاتی مفاد ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    خیال رہے کہ آج پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف اگر ملک چلائے گا، تو وہ عوام نہیں اپنے مفاد کے لئے چلائے گا.

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف غریب عوام، مزدوراور کسان کا خیال نہیں رکھے گا، قانون آئی ایم ایف کے تنخواہ دارکو سربراہ اسٹیٹ بینک بنانے کی اجازت نہیں دیتا.

  • فیاض چوہان کا پنجاب میں پی اے سی رکن بننے کا عندیہ، بھارت پر طالبان کی حمایت کا الزام

    فیاض چوہان کا پنجاب میں پی اے سی رکن بننے کا عندیہ، بھارت پر طالبان کی حمایت کا الزام

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ہم نے نعرے کم مارے، کام زیادہ کیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے پنجاب میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن بننے کی بھی خواہش ظاہر کی، تاکہ حمزہ شہباز پر چیک اینڈ بیلنس رکھ سکیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے ساہیوال واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ذیشان کا رابطہ ان افراد سے تھاجوفیصل آباد میں مارے گئے، رانا ثنا اللہ نے بھی اقرار کیا کہ فیصل آباد والے دہشت گرد تھے، البتہ خلیل اور ان کی فیملی بے گناہ ہے. فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بھارت طالبان کو مسلسل سپورٹ کر رہا ہے.

    مزید پڑھیں: شریف فیملی این آر او کیلئے تڑپ رہی ہے ، فیاض الحسن چوہان

    قبل ازیں انھوں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ این آراو لینے کے لیے کچھ لوگ بہت بے تاب ہیں، پنجاب حکومت دل کا ہرعلاج کرائے گے، مگر دل کی واہش پوری نہیں کرے گی، علیم خان نےاستعفیٰ دے کر پیغام دے دیا، شہبازشریف کوبھی مستعفی ہوجانا چاہیے.

    صوبائی وزیر اطلاعات نے پنجاب میں پی اے سی رکن بننے کی خواہش کا اظہاربھی کیا، انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت دل کاعلاج کرائےگی خواہش پوری نہیں کرے گی۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ دس سال سےخواجہ آصف کے ذریعےشرم وحیا کا دواخانہ کھولنے  والے اپنےوقت پرشرم وحیا بھول گئے.

  • شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    سیالکوٹ: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کی چیئرمین شپ سے ہٹایا گیا تو حالات مزید بگڑجائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ہمراہ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے رعایت نہیں مانگ رہے مگر نوازشریف کی صحت اور اُن کے علاج پر تحفظات ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ ڈاکٹرز کی رپورٹ پر عمل کر کے نوازشریف کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرے، حکمران نوازشریف کی بیماری کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ ڈاکٹرز بورڈ کی رائے اور رپورٹ کو تسلیم کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے خلاف پی اے سی میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے: شیخ رشید

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی تک تحریک انصاف نے کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی، عوام کے سامنے تمام تر صورتحال ہے جس کے لیے کسی کو بولنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا تو حالات خراب ہوں گے، ہم اس نظام کو منجمند کرسکتے ہیں مگر جمہوریت کی خاطر کنٹینروں پر چڑھنا نہیں چاہتے۔

    یاد رہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین منتخب کیا تھا جبکہ شیخ رشید احمد سمیت دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شہبازشریف کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا شہباز شریف سے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفے کا مطالبہ

    تحریک انصاف کے سینئر صوبائی رہنما علیم خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے فوری بعد الزامات کی تحقیقات تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد پی ٹی آئی نے بھی شہبازشریف سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے، وزیر اعظم کی خواہش پر شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا۔

    نعیم الحق نے اسپیکر قومی اسمبلی کو شیخ رشید کو پبلک اکائونٹس کمیٹی میں شامل کرنے کے لیے خط ارسال کر دیا، اسپیکر قومی اسمبلی کی منظوری کے بعد شیخ رشید پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرسکیں گے۔

    خیال رہے کہ یکم جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین کمیٹی شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں سیکریٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دی گئی اور بجلی چوری کے خلاف مہم کے اعداد و شمار بھی اجلاس میں پیش کیے گئے تھے۔

    سیکریٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ آج بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت33 ہزار میگا واٹ ہے، واپڈا 9000 میگا واٹ سے زائد دیتا ہے۔

    علاوہ ازیں چیئرمین کمیٹی شہباز شریف نے کہا تھا کہ 2 ایل این جی منصوبے میں نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب میں لگائے تھے، دونوں منصوبوں سے بجلی نیشنل گرڈ سینٹر میں جاتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے پاور پلانٹ بھی لگا سکتے ہیں۔

  • شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ صرف وزیر اعظم اور عدلیہ کو جواب دہ ہوں، انھیں جواب دہ نہیں، جو ایک دن پہلے جیل سے آئیں اور مجھ سے سوال پوچھیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کسی کا نوکر نہیں، صرف وزیراعظم اورعدلیہ کو جوابدہ ہوں.

    انھوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کوئی ڈراما کریں گے، تو میری منسٹری جواب دہ نہیں.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک دن کےنوٹس پر نہیں جاؤں گا، نہ ہی میری منسٹری کا کوئی بندہ جائے گا، پی اے سی میں جو ڈراما بازی ہورہی ہے، وہ نہیں ہونے دیں گے.


    مزید پڑھیں: مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا


    وفاقی وزیرآبی وسائل نے کہا کہ دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ مہمند ڈیم نہ بنایا جائے، نیسپاک نے منصوبے کا جائزہ لیا ہے، کنٹریکٹ میرٹ پردیا گیا.

    انھوں نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کی جس کوجیسی تحقیقات کرنی ہے کر لیں، میں یہاں موجود ہوں، صرف عدالت اور وزیر اعظم کو جواب دوں گا.

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: بجلی کی طلب 25 ہزار، ترسیل 21 ہزار میگا واٹ

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: بجلی کی طلب 25 ہزار، ترسیل 21 ہزار میگا واٹ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین کمیٹی شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دی جبکہ بجلی چوری کے خلاف مہم کے اعداد و شمار بھی اجلاس میں پیش کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین کمیٹی شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ شہباز شریف نے تمام وزارتوں کو ورکنگ پیپر اور بریف 48 گھنٹے پہلے دینے کی ہدایت کردی۔

    سیکریٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آج بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت33 ہزار میگا واٹ ہے، واپڈا 9000 میگا واٹ سے زائد دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بجلی منصوبوں کا ٹیرف نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) طے کرتا ہے، سی پیک کے تحت 7 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور یہ آئی پی پیز موڈ پر ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پوری دنیا اب پانی سے سستی بجلی پیدا کرنے کی طرف جا رہی ہے، ساہیوال جیسے زرخیز علاقے میں کول پاور پلانٹ کیوں لگایا گیا۔ جنوبی افریقہ سے مہنگا کوئلہ درآمد کیا جا رہا ہے۔

    عرفان علی نے کہا کہ ساہیوال پاور پلانٹ ماحول کے لیے خطرہ نہیں ہے، مٹیاری سے جنوب سے شمال کی جانب لائن بچھائی جائے گی۔ یہ منصوبہ مارچ 2021 میں مکمل ہوگا۔

    پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین نے ساہیوال کول پاور پلانٹ پر کڑی تنقید کی گئی جس پر سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ میں انتہائی حساس ٹیکنالوجی استعمال ہوئی، ساہیوال پاور پلانٹ ماحول کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔

    سیکریٹری نے مزید بریفنگ میں بتایا کہ قائد اعظم سولر پاور پارک کی استعداد 400 میگا واٹ ہے اصل پیداوار 360 میگا واٹ ہے، قائد اعظم سولر پارک آئی پی پی ہے، استعداد سے کم پیداوار پر جرمانہ کیا جاتا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی شہباز شریف نے کہا کہ 2 ایل این جی منصوبے میں نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب میں لگائے تھے، دونوں منصوبوں سے بجلی نیشنل گرڈ سینٹر میں جاتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے پاور پلانٹ بھی لگا سکتے ہیں۔

    سیکریٹری نے مزید بتایا کہ موسم گرما میں بجلی کی طلب 25 ہزار جبکہ سرما میں 8 سے 9 ہزار میگا واٹ ہوتی ہے، ایک وقت میں 21 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی ترسیل ممکن نہیں۔ جون 2019 تک 25 ہزار میگا واٹ بجلی کی ترسیل کے قابل ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ بجلی کی چوری ہے۔ سندھ میں سیپکو کے 186 فیڈرز پر 70 فیصد چوری تھی۔ مارچ 2019 تک سیپکو علاقوں میں 95 فیصد بجلی چوری ختم کردیں گے۔

    سیکریٹری نے بتایا کہ لیسکو میں بجلی چوری کا ایک گینگ پکڑا، لیسکو میں 19 افراد کو جیل بھیجا گیا۔ گینگ سافٹ ویئر سے بجلی کے میٹر کی رفتار کم کر رہا تھا۔

    بجلی چوری کے خلاف مہم کے اعداد و شمار بھی پی اے سی میں پیش کر دیے گئے۔ 13 اکتوبر 2018 سے 28 دسمبر 2018 تک ملک بھر میں کارروائیاں کی گئیں۔

    سیکریٹری کے مطابق 21 ہزار 475 چوری کے کیسز پکڑے، حکومت نے 15 ہزار 746 افراد کے خلاف مقدمات کی درخواستیں دیں۔ 2 ماہ کے عرصے میں 75 کروڑ کی بجلی چوری پکڑی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ بجلی چوروں سے 16 کروڑ 54 لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں۔