Tag: Packaged Milk

  • وفاقی حکومت کا پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی : وفاقی حکومت کا پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد کی وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور مشیر تجارت عبدالرزاق داود سے ملاقات ہوئی، وفد کی قیادت پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے چیئرمین علی احمد خان نے کی۔

    پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے چیئرمین علی احمد خان نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ ڈیری سیکٹر پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے کہ ڈیری مصنوعات پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کیا جائے گا۔

    خیال رہے وفاقی بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا ، جس کے دودھ پر سیلز ٹیکس عائد ہونے سے مہنگائی ہونے کا خدشہ تھا ، دودھ پر ٹیکس ختم کرنے سے وزیر اعظم کی ملک میں غذائی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

  • چیف جسٹس کا مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم

    چیف جسٹس کا مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم

    کراچی : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کے ساتھ میلاک دودھ اوراسکم ملک کی دوبارہ جانچ کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھول جائیں کہ کسی کی سفارش مانوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈبوں کے غیر معیاری دودھ کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم دیا جبکہ میلاک دودھ اور اسکم ملک کی دوبارہ جانچ کرانے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹ مثبت آنے پر ان کمپنیوں کے دودھ پر پابندی ختم کردی جائے، ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    عدالت نے اسِکم ملک کی ڈبوں پر“دودھ نہیں ہے”درج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے اسکم ملک کے سربراہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے سفارش بھی کرائی تھی نا؟ میرے لئے صرف اللہ کی سفارش ہے، یہ بھول جائیں کہ کسی کی سفارش مانوں گا۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں چیف جسٹس نے مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ملک بھر میں دودھ بڑھانے کے لیے جانوروں کو لگائے جانے والے ٹیکوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ ٹی وائٹنر کو دودھ بتا کر فروخت نہیں کیا جائے گا۔ واضح الفاظ میں ڈبوں پر ’یہ دودھ نہیں ہے‘ تحریر کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگا دی


    عدالت نے 13 جنوری کو کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈبوں میں فروخت ہونے والادودھ،دودھ نہیں فراڈ ہے۔

    جس کے بعد 27 جنوری کو چیف جسٹس نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے 2 نجی کمپنیوں پر جرمانہ بھی عائد کر دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگا دی

    عدالت نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگا دی

    کراچی: چیف جسٹس نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔ چیف جسٹس نے 2 نجی کمپنیوں پر جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپنیوں کے دودھ کے معیار سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔ چیف جسٹس نے 4 کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ نجی کمپنیوں کے دودھ کی سیل، مارکیٹ اور فروخت بند کی جائے۔ دودھ کے ڈبوں پر لکھا جائے کہ یہ ٹی وائٹنر ہے دودھ نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ میں متعدد کمپنیوں کا دودھ ناقص پایا گیا ہے۔

    دوسری جانب نجی کمپنیوں کے وکلا نے دودھ سے متعلق رپورٹ پر اعتراض کیا ہے۔ وکلا نے استدعا کی کہ لیبارٹریز سے دوبارہ ٹیسٹ کروائے جائیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ ناقص دودھ بیچ رہے ہیں، کل لاہور جا کر وہاں بھی یہ معاملہ دیکھیں گے۔ بتایا جائے کہ بھینسوں کو لگائے جانے والے کتنے ٹیکے پکڑے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔